عبادتگاہیں—کیا ہمیں انکی ضرورت ہے؟
عبادتگاہیں—کیا ہمیں انکی ضرورت ہے؟
’ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے ہزاروں زائرین رنگین لباس میں ملبّس تھے، انڈین گروہ ڈھول کی تال پر ایسا رقص کر رہے تھے جیسا ہسپانوی دَور سے پہلے مقبول تھا اور ایماندار لوگ بڑی تکلیف کیساتھ گھٹنوں کے بل چلتے ہوئے گردونواح کی سڑکوں اور چرچ کے صحنوں میں موجود بِھیڑ سے گزر کر خانقاہ تک جا رہے تھے۔‘
اخبار ایل اکونومسٹا نے ان الفاظ میں دسمبر ۲۰۰۱ میں جمع ہونے والے ایک بڑے ہجوم کا ذکر کِیا۔ اُس وقت تقریباً تین ملین لوگ میکسیکو شہر کے کیتھولک چرچ میں گواڈیلوپ کی کنواری مریم کیلئے اپنی عقیدت کے اظہار میں جمع ہوئے تھے۔ روم میں سینٹ پیٹر چرچ جیسی دیگر مذہبی عمارتیں بھی بیشمار لوگوں کے جمع ہونے کا سبب بنتی ہیں۔
مذہبی عمارتوں کو خدا کی پرستش کرنے کے خواہشمند لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔ برازیل سے ماریا کہتی ہے، ”میرے لئے چرچ ہی خدا کی قربت حاصل کرنے کی ایک جگہ تھی۔ یہ ایک مُقدس مقام تھا۔ مَیں سمجھتی تھی کہ چرچ جانے سے روح پاک ہو جاتی ہے اور ہر اتوار کو عبادت میں حصہ نہ لینا اور گناہوں کا اعتراف نہ کرنا ایک بہت بڑا گناہ ہے۔“ میکسیکو سے کانسیلو بیان کرتا ہے: ”چرچ میرے جذبات کو تحریک دیتا تھا؛ مَیں اس جگہ کی بڑی قدر کرتا تھا۔ یہاں پر مجھے ایسا لگتا تھا جیسے مَیں جنت میں ہوں۔“
اگرچہ بعض لوگ گرجاگھروں کی بڑی قدر کرتے ہیں توبھی دیگر عبادتگاہوں کے طور پر ان کی افادیت پر اعتراض کرتے ہیں۔ گرجاگھر میں حاضری کم ہونے کی بابت باتچیت کرتے ہوئے انگلینڈ کا ایک کیتھولک پادری پیٹر سائبرٹ کہتا ہے: ”[لوگ] اپنی پسند کے مذہبی عقائد کو ترجیح دیتے ہیں۔ بہتیرے عمررسیدہ لوگ کیتھولک ہیں اور وہ اپنے ایمان کی مطابقت میں زندگی بسر کرتے ہیں—تاہم نوجوانوں میں ایسی عقیدت موجود نہیں۔“ لندن کے نومبر ۲۰، ۱۹۹۸ کے ڈیلی ٹیلیگراف نے بیان کِیا: ”انگلینڈ میں ۱۹۷۹ سے ۴۹۵ قائمکردہ اور ۱۵۰ دوبارہ تعمیرکردہ گرجاگھروں کے مقابلے میں کوئی ۵۰۰،۱ گرجاگھر بند کئے جا چکے ہیں۔“
جرمنی، میونخ کے اخبار سیوٹڈویخ ٹسیٹن کی رپورٹ کے مطابق: ”گرجاگھر سینماگھروں اور رہائشی عمارتوں میں تبدیل کئے جا رہے ہیں؛ ایماندار شاذونادر ہی نظر آتے ہیں، عبادتگاہیں دوسرے کاموں کیلئے استعمال ہو رہی ہیں۔ . . . یہ عمل نیدرلینڈز اور انگلینڈ میں پہلے ہی مقبول تھا اور اب جرمنی میں بھی عام ہو رہا ہے۔“ اخبار نے مزید بیان کِیا: ”تحقیق کے ذریعے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں جرمنی میں ۳۰ سے ۴۰ گرجاگھروں کی قالصفننظارہ نیلامی ہو چکی ہوگی۔“
کیا خدا کی پرستش کے لئے مذہبی عمارتیں واقعی ضروری ہیں؟ کیا صحائف میں عالیشان مذہبی عمارتوں اور گرجاگھروں کو کوئی اہمیت حاصل ہے؟ کونسی عمارتیں سچے اور زندہ خدا کی پرستش کیساتھ منسلک کی گئی ہیں؟ ہم ان سے عبادتگاہوں کی ضرورت اور ان میں ہونے والے کاموں کی بابت کیا سیکھ سکتے ہیں؟