یسوع کی پیدائش کیوں اور کیسے ہوئی
یسوع کی پیدائش کیوں اور کیسے ہوئی
یسوع کی پیدائش کی بابت تفصیلات سننے کے بعد بیشتر غیرمسیحی کہینگے یہ ”ناممکن ہے!“ اُن کے خیال میں ایک کنواری لڑکی کے مرد کے بغیر حاملہ ہوکر بیٹے کو جنم دینے پر ایمان رکھنا ایک غیرسائنسی بات ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے؟
لندن کے دی ٹائمز نے ۱۹۸۴ میں ایک خط شائع کِیا جس نے اس معاملے پر استدلال کرتے ہوئے بیان کِیا: ”سائنسی دلائل کو معجزات کے خلاف استعمال کرنا منطقی لحاظ سے درست نہیں ہے۔ معجزات واقع ہونے کو تسلیم کرنا یا اس سے انکار کرنا دونوں ہی ایمان رکھنے کے مترادف ہے۔“ اس خط پر برطانیہ کی سائنسی یونیورسٹیوں کے ۱۴ پروفیسر صاحبان نے دستخط کئے تھے۔ اُنہوں نے کہا: ”ہم کنواری سے پیدائش، انجیلی معجزات اور مسیح کی قیامت کو تاریخی واقعات کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔“
تاہم، پہلےپہل کسی شخص کے لئے ایک کنواری سے یسوع کی پیدائش کی بابت سننا پریشانکُن ہو سکتا ہے۔ یسوع کی اپنی کنواری ماں بھی خدا کے فرشتے کی یہ بات سُن کر پریشان ہو گئی تھی: ”دیکھ تُو حاملہ ہوگی اور تیرے بیٹا ہوگا۔ اُسکا نام یسوؔع رکھنا۔“ مریم نے گھبرا کر کہا: ”یہ کیونکر ہوگا جبکہ مَیں مرد کو نہیں جانتی؟“ پھر فرشتہ نے بیان کِیا کہ خدا اپنی پاک رُوح کی مدد سے یہ معجزہ کریگا اور یہ بھی کہا: ”کیونکہ جو قول خدا کی طرف سے ہے وہ ہرگز بےتاثیر نہ ہوگا۔“ (لوقا ۱:۳۱، ۳۴-۳۷) یقیناً انسانی پیدائش کے حیرانکُن عمل کا خالق ایک کنواری کے رحم میں یسوع کے استقرارِحمل اور پیدائش کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر خدا کائنات اور اس سے متعلق مخصوص قوانین تشکیل دے سکتا ہے تو وہ مریم کی بیضہدانی کا ایک بیضہ بھی کامل انسانی بیٹا پیدا کرنے کیلئے استعمال کر سکتا ہے۔
یہ کیوں ضروری تھا
جب مریم حاملہ ہوئی تو اُسکی منگنی خداترس یوسف کے ساتھ ہو چکی تھی۔ خدا کے فرشتہ نے یوسف کو خواب میں ایک حیرانکُن وجہ بتائی کہ اُس کی کنواری منگیتر کیوں حاملہ تھی۔ فرشتہ نے کہا: ”اپنی بیوی مریمؔ کو اپنے ہاں لے آنے سے نہ ڈر کیونکہ جو اُس کے پیٹ میں ہے وہ رُوحاُلقدس کی قدرت سے ہے۔ اُس کے بیٹا ہوگا اور تُو اُسکا نام یسوؔع رکھنا کیونکہ وہی اپنے لوگوں کو اُنکے گُناہوں سے نجات دیگا۔“ (متی ۱:۲۰، ۲۱) عبرانی میں یسوع کے نام کا مطلب: ”یہوواہ نجات ہے۔“ یہ ہمیں گُناہ اور موت سے نجات کی ضرورت اور یہوواہ خدا کی طرف سے یسوع کے ذریعے ایسی نجات کی فراہمی کی یاد دلاتا ہے۔
رومیوں ۵:۱۲) آدم کی اولاد کو گُناہ سے بچا کر کاملیت حاصل کرنے کے قابل کیسے بنایا جا سکتا تھا؟ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے آدم کے مساوی ایک کامل انسانی زندگی قربان کرنا ضروری تھا۔ اسی لئے خدا نے کامل آدمی یسوع کی معجزانہ پیدائش کا بندوبست کِیا اور اسی لئے یسوع نے اپنے دُشمنوں کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ اُسے مار ڈالیں۔ (یوحنا ۱۰:۱۷، ۱۸؛ ۱-تیمتھیس ۲:۵، ۶) یسوع قیامت پانے اور آسمانی زندگی کیلئے صعود کرنے کے بعد اعتماد کیساتھ کہہ سکتا تھا: ”مَیں مر گیا تھا اور دیکھ ابدالآباد زندہ رہونگا اور موت اور عالمِارواح [انسان کی عام قبر] کی کُنجیاں میرے پاس ہیں۔“—مکاشفہ ۱:۱۸۔
پہلے آدمی، آدم نے گُناہ کِیا تھا اسلئے اُسکی ساری اولاد خدا کے قوانین کو توڑنے کے میلان کیساتھ ناکامل پیدا ہوئی تھی۔ (موت اور عالمِارواح کی علامتی کُنجیوں کے ذریعے یسوع نے گنہگار انسانوں کیلئے اُس چیز کو حاصل کرنا ممکن بنایا جو آدم نے کھو دی تھی۔ یسوع نے بیان کِیا: ”قیامت اور زندگی تو مَیں ہوں۔ جو مجھ پر ایمان لاتا ہے گو وہ مر جائے تو بھی زندہ رہے گا۔ اور جو کوئی زندہ ہے اور مجھ پر ایمان لاتا ہے وہ ابد تک کبھی نہ مرے گا۔“ (یوحنا ۱۱:۲۵، ۲۶) کیا ہی شاندار وعدہ! نیز یسوع کی پیدائش کی اس سے بھی بڑی وجہ ہے۔
اہمترین وجہ
مریم کے رحم میں یسوع کا استقرارِحمل اُسکی زندگی کی ابتدا نہیں تھی۔ ”مَیں آسمان سے . . . اُترا ہوں،“ اُس نے واضح طور پر بیان کِیا۔ (یوحنا ۶:۳۸) یسوع تخلیق کے شروع ہی سے اپنے آسمانی باپ کیساتھ آسمان میں رہتا تھا۔ درحقیقت، بائبل اُسکی بابت بیان کرتی ہے کہ وہ ”خدا کی خلقت کا مبدا ہے۔“ (مکاشفہ ۳:۱۴) آسمان سے یسوع نے شریر فرشتے کی بغاوت کو دیکھا تھا جس نے انسانوں کو خدا کی حکمرانی کے خلاف بھڑکایا تھا۔ اس چیز نے یسوع کو خدا کے کامل انسانی بیٹے کے طور پر پیدا ہونے کی اہمترین وجہ فراہم کر دی تھی۔ یہ وجہ کیا تھی؟
اس سے یہ ثابت کرنا مقصود تھا کہ آسمانی باپ کائنات پر حکومت کرنے کا جائز حق رکھتا ہے۔ زمین پر اپنی پیدائش سے موت تک وفادار رہنے سے یسوع نے خوشی سے یہوواہ کے اپنی مخلوقات پر حکومت کرنے کے طریقے کی اطاعت کرنے کا مظاہرہ کِیا تھا۔ خدا کے دُشمنوں کے ہاتھوں مرنے سے پہلے، یسوع نے واضح طور پر قربانی کی موت مرنے کیلئے اپنی رضامندی کی وجہ بیان کی تھی۔ اُس نے کہا یہ اسلئے ہوتا ہے کہ دُنیا جانے کہ وہ باپ سے محبت رکھتا ہے۔ (یوحنا ۱۴:۳۱) اگر پہلے دو انسانوں، آدم اور حوا نے ایسی محبت پیدا کی ہوتی تو وہ اُس چھوٹی سی آزمائش کے تحت وفادار ثابت ہو سکتے تھے۔—پیدایش ۲:۱۵-۱۷۔
یسوع کی وفاداری نے شریر فرشتے، شیطان کو بھی جھوٹا ثابت کر دیا۔ شیطان نے آسمان پر فرشتوں کے رُوبرو انسان اور خدا دونوں پر الزام لگایا: ”انسان اپنا سارا مال اپنی جان کے لئے دے ڈالے گا۔“ (ایوب ۲:۱، ۴) شیطان نے یہ جھوٹا الزام لگایا کہ تمام انسان اپنی زندگیاں بچانے کے لئے خدا کی نافرمانی کریں گے۔
اِن مذکورہبالا تنازعات نے خدا کی حکمرانی کے راست اور واجب ہونے کو چیلنج کِیا تھا۔ انہیں حل کرنے کیلئے یسوع بطور انسان پیدا ہونے اور خود کو جان دینے تک وفادار ثابت کرنے کیلئے تیار تھا۔
یسوع نے زمین پر اپنی پیدائش کی خاص وجہ بیان کرتے ہوئے خود کہا کہ مَیں آیا ہوں کہ ”حق پر گواہی دوں۔“ (یوحنا ۱۸:۳۷) اُس نے اپنے قولوفعل سے ظاہر کِیا کہ خدا کی حکمرانی مکمل طور پر راست ہے اور اسکی اطاعت دائمی خوشی پر منتج ہوتی ہے۔ یسوع نے یہ بھی بیان کِیا کہ وہ دُنیا میں اسلئے آیا ہے کہ گنہگار انسانوں کیلئے کاملیت اور ہمیشہ کی زندگی کی راہ کھولنے کیلئے اپنی جان ”بہتیروں کے بدلے فدیہ میں دے۔“ (مرقس ۱۰:۴۵) انسانوں کے ان اہم معاملات کو سمجھنے کیلئے، یسوع کی پیدائش کا ریکارڈ ضروری تھا۔ علاوہازیں، یسوع کی پیدائش کا احاطہ کرنے والے واقعات میں دیگر اہم اسباق بھی پائے جاتے ہیں جن پر اگلا مضمون بات کرے گا۔
[صفحہ ۴ پر تصویریں]
آدم کی اولاد کو گُناہ سے کیسے بچایا جا سکتا تھا؟