مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خداوند کے عشائیے کی تقریب کیوں منائیں؟‏

خداوند کے عشائیے کی تقریب کیوں منائیں؟‏

خداوند کے عشائیے کی تقریب کیوں منائیں؟‏

‏”‏یہ بات مجھے خداوند سے پہنچی اور مَیں نے تم کو بھی پہنچا دی۔‏“‏ —‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۳‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ یسوع نے ۳۳ س.‏ع.‏ کی رات عیدِفسح پر کیا کِیا تھا؟‏

یہوواہ کا اکلوتا بیٹا وہاں موجود تھا۔‏ وہ گیارہ شخص بھی حاضر تھے جو ’‏اُسکی آزمایشوں میں برابر اُس کیساتھ رہے‘‏ تھے۔‏ (‏لوقا ۲۲:‏۲۸‏)‏ یہ جمعرات مارچ ۳۱،‏ ۳۳ س.‏ع.‏،‏ کی شام تھی اور یروشلیم غالباً بدر کی روشنی میں جگمگا رہا تھا۔‏ کچھ ہی دیر پہلے یسوع مسیح اور اُسکے رسولوں نے عیدِفسح منائی تھی۔‏ بیوفا یہوداہ اسکریوتی باہر چلا گیا تھا لیکن دوسروں کے جانے کا وقت ابھی نہیں آیا تھا۔‏ کیوں؟‏ اسلئےکہ یسوع ایک نہایت اہم کام کرنے والا تھا۔‏ وہ کونسا کام تھا؟‏

۲ چونکہ انجیل‌نویس متی وہاں موجود تھا لہٰذا اُس کی زبانی سنتے ہیں۔‏ اُس نے لکھا:‏ ”‏یسوؔع نے روٹی لی اور برکت دیکر توڑی اور شاگردوں کو دیکر کہا لو کھاؤ۔‏ یہ میرا بدن ہے۔‏ پھر پیالہ لیکر شکر کِیا اور اُن کو دیکر کہا تم سب اِس میں سے پیو۔‏ کیونکہ یہ میرا وہ عہد کا خون ہے جو بہتیروں کے لئے گناہوں کی معافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔‏“‏ (‏متی ۲۶:‏۲۶-‏۲۸‏)‏ کیا یہ تقریب ایک ہی بار منائی جانی تھی؟‏ اس کی کیا اہمیت تھی؟‏ کیا یہ آجکل ہمارے لئے اہمیت کی حامل ہے؟‏

‏”‏یہی کِیا کرو“‏

۳.‏ یسوع نے نیسان ۱۴،‏ ۳۳ س.‏ع.‏ کی رات جوکچھ کِیا وہ اہم کیوں تھا؟‏

۳ نیسان ۱۴،‏ ۳۳ س.‏ع.‏ کی رات یسوع مسیح نے جوکچھ کِیا وہ اُسکی زندگی کا کوئی معمولی واقعہ نہیں تھا۔‏ پولس رسول نے کرنتھس کے ممسوح مسیحیوں کو لکھتے وقت اس پر بات‌چیت کی جہاں ۲۰ سال سے زائد عرصہ سے یہ تقریب منائی جا رہی تھی۔‏ اگرچہ پولس ۳۳ س.‏ع.‏ میں،‏ یسوع اور اُس کے ۱۱ رسولوں کیساتھ موجود نہیں تھا توبھی یقیناً اُس نے بعض رسولوں سے سنا ہوگا کہ اس موقع پر کیا واقع ہوا تھا۔‏ اسکے علاوہ،‏ بدیہی طور پر اس تقریب کے مختلف پہلوؤں کی تصدیق کیلئے پولس کو الہامی انکشاف بخشا گیا تھا۔‏ پولس نے بیان کِیا:‏ ”‏یہ بات مجھے خداوند سے پہنچی اور مَیں نے تم کو بھی پہنچا دی کہ خداوند یسوؔع نے جس رات وہ پکڑوایا گیا روٹی لی۔‏ اور شکر کرکے توڑی اور کہا یہ میرا بدن ہے جو تمہارے لئے ہے۔‏ میری یادگاری کے واسطے یہی کِیا کرو۔‏ اِسی طرح اُس نے کھانے کے بعد پیالہ بھی لیا اور کہا کہ یہ پیالہ میرے خون میں نیا عہد ہے۔‏ جب کبھی پیو میری یادگاری کے لئے یہی کِیا کرو۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۳-‏۲۵‏۔‏

۴.‏ مسیحیوں کو عشائےخداوندی کی تقریب کیوں منانی چاہئے؟‏

۴ انجیل‌نویس لوقا اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ یسوع نے حکم دیا تھا:‏ ”‏میری یادگاری کے لئے یہی کِیا کرو۔‏“‏ (‏لوقا ۲۲:‏۱۹‏)‏ ان الفاظ کا ترجمہ یوں بھی کِیا گیا ہے:‏ ”‏میری یاد میں ایسا ہی کِیا کرو“‏ (‏ٹوڈیز انگلش ورشن‏)‏ اور ”‏میری یادگاری کے طور پر ایسا کِیا کرو۔‏“‏ (‏دی جیروصلم بائبل‏)‏ سچ تو یہ ہے کہ اکثر اس تقریب کا حوالہ مسیح کی موت کی یادگار کے طور پر دیا جاتا ہے۔‏ پولس رات کے وقت رائج ہونے والے اس کھانے کو موزوں طور پر عشائےخداوندی بھی کہتا ہے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۰‏)‏ مسیحیوں کو عشائےخداوندی کی تقریب منانے کا حکم دیا گیا ہے۔‏ لیکن یہ تقریب کیوں رائج کی گئی تھی؟‏

اِسے کیوں رائج کِیا گیا

۵،‏ ۶.‏ (‏ا)‏ یسوع کے میموریل رائج کرنے کی ایک وجہ کیا تھی؟‏ (‏ب)‏ عشائےخداوندی رائج کرنے کی دوسری وجہ بیان کریں۔‏

۵ میموریل کو رائج کرنے کی ایک وجہ کا تعلق اُس مقصد سے تھا جو یسوع کی موت نے انجام دیا۔‏ اُس نے اپنے آسمانی باپ کی حاکمیت کو سربلند کرنے والے کے طور پر وفات پائی۔‏ یوں یسوع نے شیطان ابلیس کو جھوٹا ثابت کِیا جس نے انسانوں پر خودغرضانہ محرکات کے تحت خدا کی خدمت کرنے کا جھوٹا الزام لگایا تھا۔‏ (‏ایوب ۲:‏۱-‏۵‏)‏ یسوع کی وفادارانہ موت نے اس الزام کو جھوٹا ثابت کِیا اور یہوواہ کے دل کو شاد کِیا تھا۔‏—‏امثال ۲۷:‏۱۱‏۔‏

۶ خداوند کے عشائیے کو رائج کرنے کی ایک اَور وجہ ہمیں اس بات کی یاددہانی کرانا تھا کہ یسوع نے ایک کامل،‏ بیگناہ انسان کے طور پر ’‏اپنی جان بہتیروں کے بدلے فدیہ میں دی تھی۔‏‘‏ (‏متی ۲۰:‏۲۸‏)‏ جب پہلے آدمی نے خدا کے خلاف گناہ کِیا تو وہ کامل انسانی زندگی اور اُس سے وابستہ تمام امکانات سے ہاتھ دھو بیٹھا۔‏ تاہم،‏ یسوع نے بیان کِیا:‏ ”‏خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔‏“‏ (‏یوحنا ۳:‏۱۶‏)‏ واقعی،‏ ”‏گُناہ کی مزدوری موت ہے مگر خدا کی بخشش ہمارے خداوند مسیح یسوؔع میں ہمیشہ کی زندگی ہے۔‏“‏ (‏رومیوں ۶:‏۲۳‏)‏ خداوند کے عشائیے کی تقریب منانا ہمیں اُس عظیم محبت کی یاددہانی کراتا ہے جسکا اظہار یسوع کی قربانی دینے سے یہوواہ اور اُسکے بیٹے نے ہمارے لئے کِیا تھا۔‏ ہمیں اس محبت کی کتنی قدر کرنی چاہئے!‏

اسے کب منانا چاہئے؟‏

۷.‏ ممسوح مسیحی میموریل کی علامات میں سے کیسے بارہا کھاتےپیتے ہیں؟‏

۷ خداوند کے عشائیے کی بابت پولس نے بیان کِیا:‏ ”‏جب کبھی تم یہ روٹی کھاتے اور اِس پیالے میں سے پیتے ہو تو خداوند کی موت کا اظہار کرتے ہو۔‏ جب تک وہ نہ آئے۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۶‏)‏ ممسوح مسیحی جب تک زندہ ہیں وہ انفرادی طور پر میموریل کی علامات میں سے کھائیں پئیں گے۔‏ یوں وہ یہوواہ خدا اور دُنیا کے سامنے یسوع کے فدیے کی قربانی کے ذریعے خدا کی فراہمی پر اپنے ایمان کا بارہا اعلان کرتے ہیں۔‏

۸.‏ ممسوح مسیحیوں کی جماعت کو خداوند کا عشائیہ کب تک منانا تھا؟‏

۸ ممسوح مسیحیوں کی جماعت کو مسیح کی موت کی یادگار کب تک منانی تھی؟‏ پولس نے بیان کِیا،‏ ”‏جب تک وہ نہ آئے،‏“‏ بدیہی طور پر اسکا مطلب ہے کہ یسوع کے ”‏آنے“‏ اور اپنے ممسوح شاگردوں کو مُردوں میں سے زندہ کرکے آسمان پر لیجانے تک اِس تقریب کا منایا جانا جاری رہے گا۔‏ (‏۱-‏تھسلنیکیوں ۴:‏۱۴-‏۱۷‏)‏ یہ بات ۱۱ وفادار رسولوں سے کہے گئے یسوع کے ان الفاظ سے مطابقت رکھتی ہے:‏ ”‏اگر مَیں جاکر تمہارے لئے جگہ  تیار کروں تو پھر آکر تمہیں اپنے ساتھ لے لونگا تاکہ جہاں مَیں ہوں تم بھی ہو۔‏“‏—‏یوحنا ۱۴:‏۳‏۔‏

۹.‏ مرقس ۱۴:‏۲۵ میں درج یسوع کے الفاظ کا کیا مطلب ہے؟‏

۹ جب یسوع نے میموریل کو رائج کِیا تو اُس نے مے کے پیالے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے وفادار رسولوں سے کہا:‏ ”‏انگور کا شیرہ پھر کبھی نہ پیونگا اُس دن تک کہ خدا کی بادشاہی میں نیا نہ پیوں۔‏“‏ (‏مرقس ۱۴:‏۲۵‏)‏ چونکہ یسوع نے آسمان پر حقیقی مے نہیں پینی تھی لہٰذا صاف واضح ہے کہ اُسکے ذہن میں وہ خوشی تھی جسکی نمائندگی بعض‌اوقات مے سے کی جاتی ہے۔‏ (‏زبور ۱۰۴:‏۱۵؛‏ واعظ ۱۰:‏۱۹‏)‏ یسوع اور اُس کے شاگرد بادشاہت میں باہمی رفاقت کے پُرمسرت تجربے کے بہت مشتاق ہیں۔‏—‏رومیوں ۸:‏۲۳؛‏ ۲-‏کرنتھیوں ۵:‏۲‏۔‏

۱۰.‏ میموریل کی تقریب کتنی بار منائی جانی چاہئے؟‏

۱۰ کیا یسوع کی موت کی یادگار ہر مہینے،‏ ہر ہفتے یا روزانہ منائی جانی چاہئے؟‏ جی‌نہیں۔‏ یسوع نے خداوند کے عشائیے کو عیدِفسح پر اپنے قتل سے پہلے رائج کِیا جو ۱۵۱۳ ق.‏س.‏ع.‏ میں اسرائیلیوں کی مصری غلامی سے نجات کی ”‏یادگار“‏ کے طور پر منائی جاتی تھی۔‏ (‏خروج ۱۲:‏۱۴‏)‏ یہودی عیدِفسح سال میں ایک بار ۱۴ نیسان کو منائی جاتی تھی۔‏ (‏خروج ۱۲:‏۱-‏۶؛‏ احبار ۲۳:‏۵‏)‏ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع کی موت کی یادگار بھی ہر مہینے،‏ ہر ہفتے یا روزانہ کی بجائے عیدِفسح کی طرح سال میں ایک بار منائی جانی چاہئے۔‏

۱۱،‏ ۱۲.‏ میموریل کی ابتدائی یادگاروں کی بابت تاریخ کیا ظاہر کرتی ہے؟‏

۱۱ پس موزوں طور پر میموریل ہر سال نیسان ۱۴ کو منائی جانی  چاہئے۔‏ ایک کتاب بیان کرتی ہے:‏ ”‏ایشیائےکوچک کے مسیحیوں کو ہمیشہ نیسان ۱۴ پر پاشکا ‏[‏خداوند کا عشائیہ]‏ رسم کی تقریب منانے کی وجہ سے کوارٹوڈیسی‌منز [‏ہر سال نیسان کی چودہ تاریخ منانے والے]‏ کہا جاتا تھا۔‏ .‏ .‏ .‏ یہ تاریخ جمعہ  کے روز یا ہفتے کے کسی بھی دن پر آ سکتی تھی۔‏“‏—‏دی نیو شیف-‏ہرٹسوک انسائیکلوپیڈیا آف ریلیجیئس نالج،‏ جِلد IV،‏ صفحہ ۴۴۔‏

۱۲ دوسری صدی س.‏ع.‏ میں اس رسم پر تبصرہ کرتے ہوئے  مؤرخ جے.‏ ایل.‏ فان موشیم نے بیان کِیا کہ کوارٹوڈیسی‌منز نیسان ۱۴ کو میموریل اسلئے مناتے تھے کیونکہ ”‏وہ مسیح کے نمونے کو ایک حکم خیال کرتے تھے۔‏“‏ ایک دوسرا مؤرخ بیان کرتا ہے:‏ ”‏ایشیا کے کوارٹوڈیسی‌منز گرجاگھروں کی رسومات یروشلیم کلیسیا سے مطابقت رکھتی تھیں۔‏ دوسری صدی میں یہ کلیسیائیں ۱۴ نیسان کو پاشکا کے موقع پر مسیح کی موت کے ذریعے حاصل ہونے والی نجات کی یادگار مناتی تھیں۔‏“‏—‏سٹوڈیا پیٹرسٹیکا،‏ جِلد V،‏ ۱۹۶۲،‏ صفحہ ۸۔‏

روٹی کی اہمیت

۱۳.‏ یسوع نے عشائےخداوندی کے اجرأ کے وقت کس قسم کی روٹی توڑی تھی؟‏

۱۳ جب یسوع نے میموریل رائج کِیا تو ”‏اُس نے روٹی لی اور برکت دیکر توڑی اور اُن کو دی اور کہا لو یہ میرا بدن ہے۔‏“‏ (‏مرقس ۱۴:‏۲۲‏)‏ اُس موقع پر دستیاب روٹی کچھ دیر پہلے عیدِفسح پر استعمال ہوئی تھی۔‏ (‏خروج ۱۳:‏۶-‏۱۰‏)‏ یہ روٹی بےخمیری،‏ چپٹی اور خستہ تھی اور تقسیم کے لئے اسے توڑا جانا تھا۔‏ جب یسوع نے معجزانہ طور پر ہزاروں لوگوں میں روٹی تقسیم کی تو وہ بھی خستہ تھی اس لئےکہ اُس نے اسے تقسیم کرنے کے لئے توڑا تھا۔‏ (‏متی ۱۴:‏۱۹؛‏ ۱۵:‏۳۶‏)‏ پس واضح طور پر،‏ میموریل کی روٹی کا توڑا جانا روحانی اہمیت کا حامل نہیں تھا۔‏

۱۴.‏ (‏ا)‏ میموریل پر بےخمیری روٹی کا استعمال کیوں موزوں ہے؟‏ (‏ب)‏ خداوند کے عشائیے پر کس قسم کی روٹی پکائی جانی چاہئے؟‏

۱۴ میموریل کو رائج کرتے وقت استعمال ہونے والی روٹی کی بابت یسوع نے بیان کِیا:‏ ”‏یہ میرا بدن ہے جو تمہارے لئے ہے۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۴؛‏ مرقس ۱۴:‏۲۲‏)‏ بےخمیری روٹی کا استعمال بالکل موزوں تھا۔‏ وہ کیوں؟‏ اس لئےکہ خمیر بُرائی،‏ بدکاری یا گناہ کی نمائندگی کرتا ہے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۵:‏۶-‏۸‏)‏ روٹی یسوع کے کامل،‏ بیگناہ انسانی بدن کی نمائندگی کرتی تھی جو موزوں طور پر فدیے کی قربانی کیلئے پیش کِیا گیا تھا۔‏ (‏عبرانیوں ۷:‏۲۶؛‏ ۱۰:‏۵-‏۱۰‏)‏ یہوواہ کے گواہ اس بات کو یاد رکھتے اور میموریل تقریبات پر بےخمیری روٹی استعمال کرنے سے یسوع کے نمونے کی پیروی کرتے ہیں۔‏ بعض‌اوقات وہ یہودیوں کی فطیری روٹی استعمال کرتے ہیں جس میں پیاز یا انڈوں جیسی اضافی چیزیں استعمال نہیں ہوتیں۔‏ بصورتِ‌دیگر،‏ تھوڑے سے گندم کے آٹے میں ذرا سا پانی ملا کر یہ بےخمیری روٹی تیار کی جا سکتی ہے۔‏ آٹے کو چپٹی روٹیوں میں بیل کر ہلکے سے تیل لگے توے پر خشک اور خستہ ہونے تک پکایا جا سکتا ہے۔‏

مے کی اہمیت

۱۵.‏ جب مسیح نے اپنی موت کی یادگار رائج کی تو اُس وقت استعمال ہونے والے پیالے میں کیا تھا؟‏

۱۵ بےخمیری روٹی پیش کرنے کے بعد یسوع نے پیالہ لیا اور ”‏شکر کِیا اور اُنکو دیا اور اُن سبھوں نے اُس میں سے پیا۔‏“‏ یسوع نے وضاحت کی:‏ ”‏یہ میرا وہ عہد کا خون ہے جو بہتیروں کے لئے بہایا جاتا ہے۔‏“‏ (‏مرقس ۱۴:‏۲۳،‏ ۲۴‏)‏ پیالے میں کیا تھا؟‏ اس میں انگوروں کے بےخمیر شیرے کی بجائے تخمیری مے تھی۔‏ جب صحائف مے کا ذکر کرتے ہیں تو اس سے مُراد انگوروں کا بےخمیرہ شیرہ نہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ یسوع کے بیان کے مطابق،‏ ’‏پُرانی مشکیں‘‏ انگوروں کے رس سے نہیں بلکہ تخمیری مے سے پھٹ جاتی ہیں۔‏ نیز مسیح کے دشمنوں نے اُس پر الزام لگایا کہ وہ ”‏شرابی آدمی“‏ ہے۔‏ اگر مے محض انگوروں کا شیرہ ہوتی تو یہ الزام بےبنیاد ہوتا۔‏ (‏متی ۹:‏۱۷؛‏ ۱۱:‏۱۹‏)‏ عیدِفسح پر مے پی جاتی تھی اور مسیح نے بھی اپنی موت کی یادگار کے اجرأ کے وقت اسے استعمال کِیا تھا۔‏

۱۶،‏ ۱۷.‏ میموریل کی تقریبات کیلئے کس قسم کی مے مناسب ہے اور کیوں؟‏

۱۶ یسوع کے بہائے گئے خون کی نمائندگی کرنے والے پیالے کے اجزا کی مناسب علامت صرف سُرخ مے ہی ہو سکتی ہے۔‏ اُس نے بذاتِ‌خود کہا تھا:‏ ”‏یہ میرا وہ عہد کا خون ہے جو بہتیروں کے لئے بہایا جاتا ہے۔‏“‏ پطرس رسول نے لکھا:‏ ”‏تم [‏ممسوح مسیحی]‏ جانتے ہو کہ تمہارا نکما چال‌چلن جو باپ دادا سے چلا آتا تھا اُس سے تمہاری خلاصی فانی چیزوں یعنی سونے چاندی کے ذریعہ سے نہیں ہوئی۔‏ بلکہ ایک بےعیب اور بےداغ بّرے یعنی مسیح کے بیش قیمت خون سے۔‏“‏—‏۱-‏پطرس ۱:‏۱۸،‏ ۱۹‏۔‏

۱۷ یہ سُرخ مے بِلاشُبہ ویسی ہی ہونی چاہئے جو یسوع نے میموریل کے اجرأ پر استعمال کی تھی۔‏ تاہم،‏ آجکل سُرخ مے کی بعض اقسام قابلِ‌قبول نہیں ہیں اسلئےکہ ان میں الکحل،‏ برانڈی یا دیگر جڑی‌بوٹیاں اور مصالحے شامل کئے جاتے ہیں۔‏ یسوع کا خون فدیے کیلئے کافی تھا اور اس میں کسی دوسری چیز کو شامل کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔‏ پس،‏ نشہ‌آور اشیا ملی ہوئی مے کی مختلف اقسام موزوں نہیں ہیں۔‏ میموریل کے پیالے میں الکحل یا مٹھاس کی ملاوٹ کے بغیر سادہ سُرخ مے ہونی چاہئے۔‏ گھر پر بنی میٹھی اشیا سے پاک انگوروں کی مے کے علاوہ،‏ سُرخ برگنڈی یا کلارٹ بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔‏

۱۸.‏ یسوع نے میموریل کی روٹی اور مے کے سلسلے میں کوئی معجزہ کیوں نہیں کِیا تھا؟‏

۱۸ اس عشائیے کے اجرأ کے وقت یسوع نے معجزے کے ذریعے اِن علامات کو اپنے حقیقی گوشت اور خون میں تبدیل نہیں کِیا تھا۔‏ انسانی گوشت کھانا اور خون پینا آدم‌خوری اور خدا کے قوانین کی خلاف‌ورزی ہے۔‏ (‏پیدایش ۹:‏۳،‏ ۴؛‏ احبار ۱۷:‏۱۰‏)‏ یسوع کے گوشتین بدن اور خون میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی تھی۔‏ اُسکا بدن ایک کامل قربانی کے طور پر پیش کِیا گیا اور اُسکا خون اگلی دوپہر یہودی تاریخ کے مطابق،‏ نیسان ۱۴ کو ہی بہایا گیا تھا۔‏ پس میموریل کی روٹی اور مے مسیح کے بدن اور خون کی نمائندگی کرنے والی علامتیں ہیں۔‏ *

میموریل—‏ایک اشتراکی کھانا

۱۹.‏ خداوند کے عشائیے پر ایک سے زیادہ پیالے اور پلیٹیں کیوں استعمال کی جا سکتی ہیں؟‏

۱۹ جب یسوع نے میموریل کا اجرأ کِیا تو اُس نے اپنے وفادار رسولوں کو ایک ہی پیالے میں سے پینے کی دعوت دی تھی۔‏ متی کی  انجیل بیان کرتی ہے:‏ ”‏[‏یسوع نے]‏ پیالہ لیکر شکر کِیا اور اُن کو دیکر کہا تم سب اِس میں سے پیو۔‏“‏ (‏متی ۲۶:‏۲۷‏)‏ اس موقع پر کئی پیالوں کی بجائے ایک ”‏پیالہ“‏ استعمال کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی اس لئےکہ بدیہی طور پر ایک ہی میز کے گرد ۱۱ افراد بآسانی ایک دوسرے کو پیالہ پیش کر سکتے تھے۔‏ اس سال ہزاروں لوگ دُنیابھر میں یہوواہ کے گواہوں کی ۰۰۰،‏۹۴ سے زائد کلیسیاؤں میں خداوند کے عشائیہ پر حاضر ہونگے۔‏ اس تقریب پر ایک ہی شام میں اتنی بڑی تعداد میں جمع ہونے والے تمام لوگوں کے لئے ایک ہی پیالے کا استعمال ممکن نہیں۔‏ تاہم،‏ بڑی کلیسیاؤں میں اس علامت کو ایک معقول وقت کے اندر سامعین کو پیش کرتے وقت کئی پیالے استعمال کرنے کے باوجود یہی اصول کارفرما ہوتا ہے۔‏ اسی طرح،‏ روٹی کے لئے ایک سے زیادہ پلیٹ استعمال کی جا سکتی ہے۔‏ صحائف میں کوئی بھی ایسا اشارہ نہیں ملتا کہ پیالہ یا گلاس ایک خاص نمونے کا ہونا چاہئے۔‏ تاہم،‏ ان ظروف کو اس تقریب کے شایانِ‌شان ہونا چاہئے۔‏ یہ دانشمندی کی بات ہوگی کہ پیالے کو اُوپر تک بھرنے سے گریز کِیا جائے تاکہ مے کا پیالہ پیش کرتے وقت یہ گِرنے نہ پائے۔‏

۲۰،‏ ۲۱.‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ میموریل ایک اشتراکی کھانا ہے؟‏

۲۰ اگرچہ ایک سے زیادہ روٹی کی پلیٹ اور مے کا پیالہ استعمال کِیا جا سکتا ہے،‏ توبھی میموریل اشتراکی کھانا ہے۔‏ قدیم اسرائیل میں ایک شخص خدا کے مقدِس میں ایک جانور قربان کرنے سے سلامتی کا ذبیحہ فراہم کر سکتا تھا۔‏ جانور کا کچھ حصہ قربانگاہ پر جلایا جاتا تھا،‏ کچھ خدمت کرنے والے کاہن کو دیا جاتا تھا،‏ کچھ کہانتی خدمت انجام دینے والے ہارون کے بیٹوں کے حصے میں آ جاتا تھا اور قربانی پیش کرنے والا اور اُسکا خاندان اس کھانے میں شامل ہوتا تھا۔‏ (‏احبار ۳:‏۱-‏۱۶؛‏ ۷:‏۲۸-‏۳۶‏)‏ میموریل بھی ایک سلامتی کا ذبیحہ کھانے کے مترادف ہے اسلئےکہ بہت سے لوگ ملکر اسے کھاتے ہیں۔‏

۲۱ یہوواہ اس بندوبست کے ماخذ کے طور پر اس کھانے میں شریک ہوتا ہے۔‏ یسوع قربانی ہے اور ممسوح مسیحی ان علامات کے کھانے پینے میں شریک ہوتے ہیں۔‏ یہوواہ کے دسترخوان سے کھانا اس بات کی علامت ہے کہ تناول فرمانے والے اُس کیساتھ ایک پُرامن رشتے میں متحد ہیں۔‏ اسی کے پیشِ‌نظر پولس نے لکھا:‏ ”‏وہ برکت کا پیالہ جس پر ہم برکت چاہتے ہیں کیا مسیح کے خون کی شراکت نہیں؟‏ وہ روٹی جسے ہم توڑتے ہیں کیا مسیح کے بدن کی شراکت نہیں؟‏ چونکہ روٹی ایک ہی ہے اسلئے ہم جو بہت سے ہیں ایک بدن ہیں کیونکہ ہم سب اُسی ایک روٹی میں شریک ہوتے ہیں۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۱۶،‏ ۱۷‏۔‏

۲۲.‏ میموریل سے متعلق کونسے سوالات ہماری طرف سے غوروفکر کے مستحق ہیں؟‏

۲۲ خداوند کا عشائیہ یہوواہ کے گواہوں کی واحد سالانہ مذہبی  تقریب‌ہے۔‏ یہ بالکل موزوں ہے اسلئےکہ یسوع نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا تھا:‏ ”‏میری یادگاری کے واسطے یہی کِیا کرو۔‏“‏ میموریل کی تقریب پر ہم یسوع کی موت کی یادگار مناتے ہیں،‏ ایسی موت جس نے یہوواہ کی حاکمیت کو سربلند کِیا تھا۔‏ جیساکہ ہم غور کر چکے ہیں،‏ اس اشتراکی کھانے میں روٹی مسیح کے انسانی بدن اور مے اُسکے بہائے ہوئے خون کی علامت ہے۔‏ تاہم،‏ بہت کم لوگ اس علامتی روٹی اور مے میں سے کھاتے پیتے ہیں۔‏ ایسا کیوں ہے؟‏ کیا میموریل ہزاروں ایسے لوگوں کیلئے بھی حقیقی مطلب رکھتا ہے جو علامات میں سے کھاتے پیتے نہیں؟‏ درحقیقت آپ کیلئے عشائےخداوندی کی کیا اہمیت ہونی چاہئے؟‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 18 یہوواہ کے گواہوں کی شائع‌کردہ انسائٹ آن دی سکرپچرز،‏ جِلد ۲،‏ صفحہ  ۲۷۱ کو پڑھیں۔‏

آپ کیسے جواب دینگے؟‏

‏• یسوع نے عشائےخداوندی کا اجرأ کیوں کِیا تھا؟‏

‏• میموریل کی تقریب کتنی بار منائی جانی چاہئے؟‏

‏• میموریل کی بےخمیری روٹی کیا اہمیت رکھتی ہے؟‏

‏• میموریل کی مے کس چیز کی علامت ہے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۵ پر تصویر]‏

یسوع نے عشائےخداوندی کا اجرأ کِیا