خداوند کا عشائیہ آپ کیلئے بہت پُرمطلب ہے
خداوند کا عشائیہ آپ کیلئے بہت پُرمطلب ہے
کیا خداوند کا عشائیہ آپ کے لئے اہمیت کا حاملہے؟ اِس سوال کا جواب دینے سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ خود یسوع مسیح نے اِس خاص واقعہ کو کیا اہمیت دیتھی۔
یسوع ۱۴ نیسان، ۳۳ س.ع. کی شام سالانہ فسح منانے کیلئے یروشلیم کے ایک گھر کے بالاخانہ میں اپنے ۱۲ رسولوں کیساتھ جمع ہوا۔ فسح کے کھانے کے بعد یہوداہ یسوع کو پکڑوانے کیلئے چلا گیا۔ (یوحنا ۱۳:۲۱، ۲۶-۳۰) اسکے بعد یسوع نے اپنے ۱۱ وفادار رسولوں کے ساتھ ”عشائے خداوندی“ کو رائج کِیا۔ (۱-کرنتھیوں ۱۱:۲۰) اِس تقریب کو یادگار بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یسوع نے اپنے پیروکاروں کو حکم دیا تھا کہ ”میری یادگاری کے واسطے یہی کِیا کرو۔“ مسیحیوں کو صرف اِسی موقع کی یادگار منانے کیلئے کہا گیا ہے۔—۱-کرنتھیوں ۱۱:۲۴۔
ویبسٹرز ڈکشنری کے مطابق لفظ یادگار کا مطلب ایک ایسی چیز یا موقع ہے جو اِسکی یاد کو تازہ رکھتا ہے۔ مختلف ممالک میں لوگ ایک خاص شخص کو یاد رکھنے کیلئے مقبرہ تعمیر کرتے ہیں یا پھر کسی موقع کو خاص قرار دے کر اُ سکی یاد مناتے ہیں۔ اِسی طرح یسوع نے ایک یادگار کھانے کو رائج کِیا تاکہ اُسکے شاگرد اُس کام کی اہمیت کو کبھی نہ بھولیں جو اُس نے ۱۴ نیسان کی رات کو کِیا تھا۔ اِس وجہ سے اُس نے اِس موقع کی یادگار میں ایک کھانے کو خاص قرار دیا۔ یسوع یہ بھی چاہتا تھا کہ وہ اُن علامات کی اہمیت کو نہ بھولیں جو اُس نے اِس موقع پر استعمال کی تھیں۔ یہ کونسی علامتیں تھیں اور اُنکی کیا اہمیت ہے؟ آئیے اس بات کو جاننے کیلئے بائبل دیکھیںکہ ۳۳ س.ع. کی اُس رات کو کیا واقع ہوا تھا۔
متبرک علامتیں
”پھر اُس نے روٹی لی اور شکر کرکے توڑی اور یہ کہہ کر اُن کو دی کہ یہ میرا بدن ہے جو تمہارے واسطے دیا جاتا ہے۔ میری یادگاری کیلئے یہی کِیا کرو۔“—لوقا ۲۲:۱۹۔
جب یسوع نے روٹی لیکر کہا کہ ”یہ میرا بدن ہے“ تو وہ یہ کہنا چاہتا تھا کہ یہ بےخمیری روٹی اُسکے کامل بدن کی علامت یا نشانی ہے۔ یسوع گنہگار نہیں تھا۔ اِس وجہ سے وہ اپنا بدن اِس ”جہان کی زندگی کے لئے“ دے سکتا تھا۔ (یوحنا ۶:۵۱) ایک یونانی لغت کے مطابق جملہ ”یہ میرا بدن ہے“ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ روٹی اصل میں یسوع کا بدن بن گئی تھی بلکہ اِسکا یہ مطلب ہے کہ روٹی یسوع کے بدن کی طرف اشارہ کرتی ہے یا اُسکی علامت ہے۔—متی ۲۶:۲۶۔
اِسی طرح مے کا پیالہ بھی یسوع کے خون کی علامت ہے۔ اِسکے بارے میں یسوع نے کہا: ”یہ پیالہ میرے اُس خون میں نیا عہد ہے جو تمہارے واسطے بہایا جاتا ہے۔“—لوقا ۲۲:۲۰۔
متی ۲۶:۲۸) یسوع مے کو اپنے خون کی علامت کے طور پر یا نمائندگی کیلئے استعمال کر رہا تھا۔ اُس کا بہایا ہوا خون ایک ’نئے عہد‘ کی بنیاد تھا جسکی بِنا پر اُس کے ممسوح شاگرد آسمان میں اُسکے ساتھ بادشاہوں اور کاہنوں کے طور پر حکمرانی کر سکیں گے۔—یرمیاہ ۳۱:۳۱-۳۳؛ یوحنا ۱۴:۲، ۳؛ ۲-کرنتھیوں ۵:۵؛ مکاشفہ ۱:۵، ۶؛ ۵:۹، ۱۰؛ ۲۰:۴، ۶۔
متی کی انجیل میں یسوع نے پیالے کے بارے میں کہا: ”یہ میرا وہ عہد کا خون ہے جو بہتیروں کیلئے گناہوں کی معافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔“ (پیالے میں موجود مے اِس بات کی بھی یادگار ہے کہ یسوع کا بہایا ہوا خون انسانوں کے ”گناہوں کی معافی“ کی بنیاد ہے۔ اِس خون کی بِنا پر وہ یادگاری کے موقع پر روٹی اور مے سے لیکر کھاتے پیتے ہیں، نیز مرنے کے بعد وہ آسمان پر جا کر یسوع کیساتھ بادشاہت کے وارث بن جاتے ہیں۔ اِن لوگوں کی تعداد محدود ہے۔—لوقا ۱۲:۳۲؛ افسیوں ۱:۱۳، ۱۴؛ عبرانیوں ۹:۲۲؛ ۱-پطرس ۱:۳، ۴۔
مگر یسوع کے اُن پیروکاروں کی بابت کیا ہے جو نئے عہد میں شامل نہیں ہیں؟ یہ یسوع کی ’دوسری بھیڑیں‘ ہیں جو اُس کیساتھ آسمان میں بادشاہی نہیں کرینگی۔ اِسکی بجائے وہ ہمیشہ کیلئے ایک فردوسی زمین پر زندہ رہنے کی اُمید رکھتے ہیں۔ (یوحنا ۱۰:۱۶؛ لوقا ۲۳:۴۳؛ مکاشفہ ۲۱:۳، ۴) یہ لوگ اُس ”بڑی بِھیڑ“ میں شامل ہیں جسکے بارے میں مکاشفہ کی کتاب میں کہا گیا ہے کہ وہ ’رات دن [خدا کی] عبادت کرتی ہے۔‘ وہ عشائے خداوندی کی تقریب کے وقت روٹی اور مے سے لیکر کھاتے پیتے نہیں، اِسکے باوجود وہ اِس کیلئے اتنی قدر ظاہر کرتے ہیں کہ وہ اُسے دیکھنے کیلئے وہاں موجود ہوتے ہیں۔ وہ اپنی حاضری سے ظاہر کرتے ہیں کہ وہ اِن الفاظ سے متفق ہیں کہ ’نجات ہمارے خدا کی طرف سے ہے جو تخت پر بیٹھا ہے اور بّرہ کی طرف سے ہے۔‘—مکاشفہ ۷:۹، ۱۰، ۱۴، ۱۵۔
عشائے خداوندی کی تقریب کو کتنی بار منایا جانا چاہئے؟
”میری یادگاری کیلئے یہی کِیا کرو۔“—لوقا ۲۲:۱۹۔
یسوع کی موت کی یادگار کو تازہ کرنے کیلئے یادگاری کو کتنی بار منایا جانا چاہئے؟ اِسکے بارے میں یسوع نے کچھ واضح نہیں کہا تھا۔ لیکن اُس نے اِس تقریب کو ۱۴ نیسان کی رات کو شروع کِیا تھا۔ یہ عیدِفسح کی رات تھی اور قدیم اسرائیل کے لوگ اِسے سال میں ایک ہی مرتبہ منایا کرتے تھے۔ اِس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع چاہتا تھا کہ اُسکی موت کی یادگار کو سال میں ایک ہی مرتبہ منایا جائے۔ اسرائیلی قوم ہر سال ملکِمصر سے اپنی رِہائی کی یادگارمنایا کرتی تھی۔ اِسی طرح یسوع کی موت کی بِنا پر مسیحیوں کو گناہ اور موت سے رِہائی ملتی ہے اور اِس بات کی یادگاری کو وہ ہر سال مناتے ہیں۔—خروج ۱۲:۱۱، ۱۷؛ رومیوں ۵:۲۰، ۲۱۔
عموماً ایک خاص موقع کی یادگار کو سال میں ایک ہی مرتبہ منایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک شادیشُدہ جوڑا اپنی شادی کی سالگرہ کو سال میں ایک ہی بار مناتا ہے یا ایک مُلک کسی واقعہ کو سال میں اُسی دن پر یاد کرتا ہے جس دن وہ خاص بات واقع ہوئی تھی۔ دلچسپی کی بات ہے کہ یسوع مسیح کی موت کے بعد صدیوں بعد تک مسیحی ۱۴ نیسان کے روز یسوع کی موت کی یادگار منانے کیلئے مشہور تھے۔
سادہ لیکن نہایت اہم رسم
پولس رسول نے کہا کہ عشائے خداوندی کو منانے سے اُس کے شاگرد اُس کی ”موت کا اظہار کرتے“ رہیں گے۔ (۱-کرنتھیوں ۱۱:۲۶) یسوع کی موت نے خدا کے مقصد کو تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کِیا اور اِسی بات کو یاد رکھنے کے لئے یسوع کے شاگرد عشائے خداوندی کی یادگار مناتے ہیں۔
یسوع اپنی موت تک خدا کا وفادار رہا۔ اِس سے اُس نے یہ ثابت کر دیا کہ یہوواہ خدا ایک پُرمحبت اور دانشمند خالق ہونے کیساتھ ساتھ ایک راستباز حکمران بھی ہے۔ اگرچہ آدم یسوع کی طرح کامل تھا مگر وہ وفادار نہ رہا۔ اِسلئے شیطان نے دعویٰ کِیا کہ کوئی انسان خدا کا وفادار نہیں رہ سکتا۔ لیکن یسوع نے اپنی وفاداری سے شیطان کے دعوے کو جھوٹا ثابت کر دیا۔ یہانتک کہ وہ شدید اذیت کے باوجود بھی وفادار رہنے میں کامیاب رہا۔—عشائے خداوندی ہمارے دل میں یسوع کی خودایثارانہ محبت کے لئے دِلیقدردانی کو زندہ رکھتی ہے۔ یسوع شدید اذیت کے باوجود اپنی موت تک اپنے باپ کا وفادار رہا۔ اِسطرح وہ اپنی کامل انسانی زندگی کو آدم کے گناہ کے بُرے اثرات کو ختم کرنے کے لئے استعمال کر سکتا تھا۔ یسوع نے خود اِسکی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ زمین پر ’اپنی جان بہتیروں کے بدلے فدیہ میں دینے کیلئے آیا ہے۔‘ (متی ۲۰:۲۸) لہٰذا وہ لوگ جو یسوع پر ایمان لاتے ہیں وہ اُس میں اپنے گناہوں کی معافی اور ہمیشہ کی زندگی پا سکتے ہیں۔ یہوواہ خدا انسانوں کیلئے شروع سے یہی چاہتا تھا۔—رومیوں ۵:۶، ۸، ۱۲، ۱۸، ۱۹؛ ۶:۲۳؛ ۱-تیمتھیس ۲:۵، ۶۔ *
یہ تمام باتیں یہوواہ کی نیکی اور اُسکے فضل کی بِنا پر ممکن ہوئی ہیں۔ جبکہ تمام انسان گنہگار ہیں پھر بھی اُس نے ہماری نجات کیلئے راہ تیار کی ہے۔ بائبل اِسکے بارے میں کہتی ہے: ”جو محبت خدا کو ہم سے ہے وہ اِس سے ظاہر ہوئی کہ خدا نے اپنے اکلوتے بیٹے کو دُنیا میں بھیجا ہے تاکہ ہم اُسکے سبب سے زندہ رہیں۔ محبت اِس میں نہیں کہ ہم نے خدا سے محبت کی بلکہ اِس میں ہے کہ اُس نے ہم سے محبت کی اور ہمارے گناہوں کے کفارہ کیلئے اپنے بیٹے کو بھیجا۔“—۱-یوحنا ۴:۹، ۱۰۔
جیہاں، یسوع کی موت کی یادگار کتنی شاندار ہے! اِس تقریب کیلئے کوئی خاص سازوسامان کی ضرورت نہیں ہے جسکی وجہ سے اِسے تقریباً ہر صورتحال اور ہر مُلک میں آسانی سے منایا جا سکتا ہے۔ رسم سادہ ہونے کے باوجود اتنی پُرمعنی ہے کہ آج تک اُسکی اہمیت کم نہیں ہوئی۔
عشائے خداوندی کی آپ کیلئے اہمیت
یسوع کی موت اُس کے لئے اور اُسکے باپ یہوواہ کے لئے ایک بہت بڑی قربانی تھی۔ یسوع کو ہماری طرح ایک کامل انسان کے طور پر موروثی موت کا سامنا نہیں تھا۔ (رومیوں ۵:۱۲؛ عبرانیوں ۷:۲۶) اگر یسوع چاہتا تو وہ ہمیشہ کے لئے زمین پر زندہ رہ سکتا تھا۔ یہانتک کہ اگر یسوع اِس بات کی اجازت نہ دیتا تو کوئی بھی اُسے قتل کرنے میں کامیاب نہ ہوتا۔ یسوع نے اپنی زندگی کے بارے میں کہا کہ ”کوئی اُسے مجھ سے نہیں چھینتا بلکہ مَیں اُسے آپ ہی دیتا ہوں۔“—یوحنا ۱۰:۱۸۔
اِس کے باوجود یسوع نے خوشی سے اپنی کامل زندگی کی قربانی دے دی تاکہ وہ ”موت کے وسیلہ سے اُسکو جسے موت پر قدرت حاصل تھی یعنی ابلیس کو تباہ کر دے۔ اور جو عمر بھر موت کے ڈر سے غلامی میں گرفتار رہے انہیں چھڑا لے۔“ (عبرانیوں ۲:۱۴، ۱۵) یسوع کی محبت کی انتہا اِس سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ اُسے معلوم تھا کہ اُسکو شدید اذیت اور موت کی برداشت کرنی پڑیگی۔—متی ۱۷:۲۲؛ ۲۰:۱۷-۱۹۔
یسوع کی موت کی یادگار ہمیں اپنے آسمانی باپ یہوواہ کی محبت کی یاد بھی دلاتی ہے۔ خدا نے اپنے بیٹے کو ہمارے لئے موت کا مزہ چکھنے دیا اور یہ محبت کا ایک ایسا اظہار ہے جسکا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ خدا ”ترس اور رحم“ کا سرچشمہ ہے۔ جب اُس نے گتسمنی باغ میں یسوع کو ”زورزور سے پکار کر اور آنسو بہابہا کر“ دُعا کرتے ہوئے سنا اور بعد میں جب اُس نے دیکھا کہ یسوع کو کوڑے مارے جا رہے ہیں اور مصلوب کِیا جا رہا ہے اور وہ آہستہ آہستہ ایک تکلیفدہ موت مر رہا ہے تو خدا نے کیسا محسوس کِیا ہوگا؟ (یعقوب ۵:۱۱؛ عبرانیوں ۵:۷؛ یوحنا ۳:۱۶؛ ۱-یوحنا ۴:۷، ۸) ہم اِسکا اندازہ اِس بات سے لگا سکتے ہیں کہ یسوع کی موت کے اتنے سال بعد بھی جب لوگ بائبل میں اسکے بارے میں پڑھتے ہیں تو وہ دُکھ محسوس کرتے ہیں۔
ذرا سوچیں کہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح نے ہم گنہگار انسانوں کی خاطر کتنی بڑی قیمت ادا کی ہے! (رومیوں ۳:۲۳) ہمیں روزانہ اپنی گنہگارانہ سرشتِ اور اپنی ناکاملیتوں کی تکلیفدہ حقیقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن یسوع کے فدیے کی قربانی کی بِنا پر ہم خدا سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ سکتے ہیں۔ (۱-یوحنا ۲:۱، ۲) اِسطرح ہم دلیری کیساتھ خدا سے دُعا کر سکتے اور ایک صاف ضمیر رکھ سکتے ہیں۔ (عبرانیوں ۴:۱۴-۱۶؛ ۹:۱۳، ۱۴) اِسکے علاوہ ہم ہمیشہ کیلئے ایک فردوسی زمین پر زندگی بسر کرنے کی اُمید بھی رکھ سکتے ہیں۔ (یوحنا ۱۷:۳؛ مکاشفہ ۲۱:۳، ۴) اِس طرح کی تمام برکتیں صرف اِسلئے ممکن ہوئی ہیں کہ یسوع ہمارے لئے اپنی جان کی قربانی دینے کیلئے تیار تھا۔ خودایثارانہ محبت کا کیا ہی شاندار اظہار۔
عشائے خداوندی کیلئے قدردانی کا اظہار
بیشک، عشائے خداوندی خدا کا ”بڑا ہی فضل ہے۔“ یہوواہ خدا نے فدیے کی قربانی کی فراہمی سے ہمیں ایک ایسی ’بخشش دی ہے جو بیان سے باہر ہے۔‘ یہ سب کچھ صرف اِسلئے ممکن ہوا کیونکہ یسوع ہم سے اتنی محبت رکھتا تھا کہ وہ ہمارے لئے اپنی زندگی تک دینے کو تیار تھا۔ (۲-کرنتھیوں ۹:۱۴، ۱۵) کیا ہمیں خدا کی اِس نیکی کیلئے جسکا اُس نے یسوع کے ذریعے بندوبست کِیا تھا شکرگزار نہیں ہونا چاہئے؟
جیہاں، آپ ضرور اس کے لئے شکرگزار ہوں گے۔ اِس وجہ سے ہم آپکو یہوواہ کے گواہوں کیساتھ مل کر یسوع کی موت کی یادگار منانے کی دعوت دیتے ہیں۔ اِس سال یادگار بدھ کے روز ۱۶ اپریل، غروبِآفتاب کے بعد منائی جائیگی۔ اگر آپ یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ اِس خاص تقریب کو کہاں اور کب منایا جائیگا تو آپ اپنے علاقے میں رہنے والے یہوواہ کے گواہوں سے پوچھ سکتے ہیں۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 19 اگر آپ یسوع کے فدیہ کی قربانی کے بارے میں زیادہ جاننا چاہتے ہیں تو یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ کتاب علم جو ہمیشہ کی زندگی کا باعث ہے کا مطالعہ کیجئے۔
[صفحہ ۶ پر بکس/تصویریں]
”یہ میرا بدن ہے“ کا کیا مطلب ہے؟
جب یسوع نے یہ کہا کہ ”دروازہ مَیں ہوں“ اور ”انگور کا حقیقی درخت مَیں ہوں“ تو وہ یہ نہیں کہنا چاہتا تھا کہ اصل میں وہ ایک دروازہ یا ایک انگور کا درخت تھا۔ (یوحنا ۱۰:۷؛ ۱۵:۱) اسی طرح دی نیو جیروصلم بائبل کے مطابق جب یسوع کہتا ہے کہ ”یہ پیالہ نیا عہد ہے،“ تو اِسکا یہ مطلب نہیں کہ وہ پیالہ نیا عہد بن جاتا ہے۔ اِسی طرح جب یسوع یہ کہتا ہے کہ روٹی اُسکا بدن ہے تو وہ یہ کہنا چاہتا ہے کہ روٹی اُسکے بدن کی علامت ہے۔ بائبل کے ایک اَور ترجمے چارلز بی ولیمز کے مطابق یسوع نے روٹی کے بارے میں کہا کہ ”یہ میرے بدن کی نشانی ہے۔“—لوقا ۲۲:۱۹، ۲۰۔
[صفحہ ۵ پر تصویر]
بےخمیری روٹی اور مے یسوع کے کامل بدن اور اُس کے بہائے ہوئے خون کی موزوںعلامات ہیں
[صفحہ ۷ پر تصویر]
یسوع کی موت کی یادگار یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کی محبت کی یاد کو تازہ کرتی ہے