نوجوانوں! کیا آپ روحانی ترقی کر رہے ہیں؟
نوجوانوں! کیا آپ روحانی ترقی کر رہے ہیں؟
ہیڈیو اپنے ہائی سکول کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہتا ہے: ”مَیں مسیحی اجلاسوں پر جایا کرتا تھا لیکن دراصل مَیں یہوواہ کی خدمت نہیں کرنا چاہتا تھا۔ مَیں اکثر اپنے ہم جماعتوں میں مشہور ہونے کے خواب دیکھا کرتا تھا۔ اِن خوابوں میں میرے ساتھ ایک گرل فرینڈ بھی ہوا کرتی تھی۔ مجھے زندگی میں کچھ بھی حاصل کرنے کا شوق نہیں تھا اور نہ ہی مَیں روحانی ترقی کرنا چاہتا تھا۔“ ہیڈیو کی طرح آجکل بہت سے نوجوان بِلامقصد زندگی گزارتے ہیں اور کسی نصباُلعین یا ترقی کی آرزو نہیں رکھتے۔
اگر آپ جوان ہیں تو آپ اپنے پسندیدہ مشاغل اور کھیلوں میں ضرور گہری دلچسپی لیتے اور اُن میں مگن ہوکر سب کچھ بھول جاتے ہوں گے۔ لیکن جب روحانی کارگزاریوں کی بات آتی ہے تو شاید آپ ایسا محسوس نہیں کرتے۔ کیا آپ کیلئے روحانی کارگزاریوں میں بھی گہری دلچسپی لینا ممکن ہے؟ زبورنویس کے ان الفاظ پر غور کیجئے: ”[یہوواہ] کی شہادت برحق ہے۔ نادان کو دانش بخشتی ہے۔ . . . [یہوواہ] کا حکم بےعیب ہے۔ وہ آنکھوں کو روشن کرتا ہے۔“ (زبور ۱۹:۷، ۸) خدا کا کلام ”نادان“ کو دانشمندی سکھاتا ہے جسکی وجہ سے اُس کی ’آنکھیں روشن‘ ہو جاتی ہیں۔ جیہاں، روحانی باتیں آپکو خوش اور آپ کی آنکھوں کو روشن کر سکتی ہیں۔ مگر ایسا محسوس کرنے کیلئے آپکو سب سے پہلے کیا کرنے کی ضرورت ہے؟
خدا کی خدمت کیلئے اپنے دل کو تیارکریں
سب سے پہلے آپکو خدا کی خدمت کرنے کا پُختہ ارادہ کرنا چاہئے۔ نوجوان بادشاہ یوسیاہ کی مثال کو لے لیجئے۔ جب ہیکل سے شریعت کی کتاب ملی تو یوسیاہ نے اِسکو پڑھ کر سنانے کا حکم دیا جس سے وہ بہت متاثر ہوا تھا۔ نتیجتاً ”یوؔسیاہ نے بنی اسرائیل کے سب علاقوں میں سے سب مکروہات کو دفع کِیا۔“ (۲-تواریخ ۳۴:۱۴-۲۱، ۳۳) یوسیاہ کو خدا کا کلام پڑھنے سے سچی پرستش کو مزید فروغ دینے کی تحریک ملی۔
آپ بھی بائبل کو باقاعدہ پڑھنے اور اُس پر غوروخوض کرنے سے یہوواہ کی خدمت کرنے کی اپنی خواہش کو بڑھا سکتے ہیں۔ ہیڈیو نے بھی بالکل ایسا ہی کِیا۔ اُس نے ایک بھائی کیساتھ دوستی بڑھا لی جو عمر میں اُس سے بڑا تھا۔ یہ بھائی پائنیر تھا جسکا مطلب ہے کہ وہ ہر مہینے کم از کم ۷۰ گھنٹے منادی کے کام میں صرف کِیا کرتا تھا۔ یہ بھائی باقاعدگی سے بائبل کا مطالعہ کرتا اور جوکچھ وہ مطالعے سے سیکھتا اُس پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرتا تھا۔ اِس بھائی کی عادات نے ہیڈیو کو اِتنا متاثر کِیا کہ اُس نے اُسکی نقل کرنا شروع کر دی۔ نتیجتاً ہیڈیو کے دل میں خدا کی اور لوگوں کی خدمت کرنے کی خواہش بڑھتی گئی۔ اُسکی روحانی ترقی بامقصد زندگی کا سبب بنی۔
روزانہ بائبل کی پڑھائی کرنے سے نوجوان لوگوں میں خدا کی خدمت کرنے کا ارادہ مضبوط ہو سکتا ہے۔ ٹاکاہیرو وضاحت کرتا ہے کہ ”مَیں روزانہ بائبل پڑھتا تھا۔ جب کبھی مَیں رات کو سونے کیلئے لیٹ جاتا اور پھر مجھے اچانک یاد آتا کہ مَیں نے اُس دن بائبل نہیں پڑھی تو مَیں اُسی وقت اُٹھ کر بائبل پڑھنا شروع کر دیتا تھا۔ اِس وجہ سے مَیں اپنی زندگی میں یہوواہ کی طرف سے راہنمائی محسوس کرنے لگا۔ روزانہ بائبل
کی پڑھائی کرنے سے مَیں نے جلد روحانی ترقی کی اور یہوواہ کی مزید خدمت کرنے کا پُختہ ارادہ کر لیا۔ اِس وجہ سے ہائی سکول ختم کرنے کے بعد مَیں پائنیر بن گیا۔ مجھے منادی کے کام میں زیادہ وقت صرف کرنا بہت اچھا لگتا ہے۔“نوجوان یہوواہ کی حمد کرنے کے ارادے کو مستحکم کرنے کیلئے بائبل کی پڑھائی کے علاوہ اَور کیا کر سکتے ہیں؟ توموہیرو کی ماں نے اُسکو بائبل کی سچائیوں کے بارے میں سکھایا تھا۔ وہ کہتا ہے: ”جبتک مَیں ۱۹ سال کا نہ ہوا یہوواہ کی محبت اور یسوع کے فدیہ کی قربانی کی اہمیت نے میرے دل پر کوئی اثر نہ کِیا۔ اُس وقت مَیں نے کتاب لائف ڈز ہیو اے پرپز (زندگی کا مقصد ہے) کا ذاتی طور پر مطالعہ کرنا شروع کر دیا۔ کتاب کا اچھا مطالعہ کرنے کے بعد ہمارے لئے دکھائی جانے والی خدائی محبت کیلئے میری قدر بہت بڑھ گئی اور مَیں نے اُسکی خدمت میں مزید حصہ لینا شروع کر دیا۔“(۲-کرنتھیوں ۵:۱۴، ۱۵) توموہیرو کی طرح اَور بہت سے نوجوان بھی ذاتی طور پر بائبل کا مطالعہ کرنے سے حوصلہافزائی حاصل کرتے ہیں۔
اِس کے باوجود اگر آپ یہوواہ کی خدمت کرنے کی خواہش نہیں رکھتے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟ کیا آپ کسی سے مدد حاصل کر سکتے ہیں؟ پولس رسول نے لکھا: ”کیونکہ جو تم میں نیت اور عمل دونوں کو . . . پیدا کرتا ہے وہ خدا ہے۔“ (فلپیوں ۲:۱۳) اگر آپ دُعا میں یہوواہ کو اپنا مسئلہ بتائینگے تو وہ آپکو اپنی رُوحاُلقدس دے گا۔ یہ رُوحاُلقدس ایک ایسی قوت ہے جو آپ میں عمل کرنے کی ”نیت“ کو بھی پیدا کر سکتی ہے۔ اِسکا مطلب ہے کہ خدا کی رُوحاُلقدس آپکے دل میں یہوواہ کی خدمت کرنے کی خواہش کو پیدا کر سکتی ہے جسکے نتیجے میں آپ روحانی ترقی بھی کر سکیں گے۔ اِسلئے آپکو یہوواہ کی قوت پر بھروسا رکھنے اور اُسکی خدمت کرنے کے ارادے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے!
نصباُلعین قائم کریں
پورے دل سے یہوواہ کی خدمت کرنے کا ارادہ کر لینے کے بعد آپکو روحانی ترقی کرنے کیلئے ذاتی نصباُلعین قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک نوجوان مسیحی لڑکی، مینا نے بالکل ایسا ہی کِیا۔ وہ بیان کرتی ہے کہ ”روحانی ترقی کرنے کیلئے یہ فیصلہ کرنا میرے لئے بہت فائدہمند ثابت ہوا کہ کونسے نصباُلعین قائم کرنا بہتر ہے۔ اِسطرح مَیں خدا کی خدمت میں پیچھے ہٹنے کی بجائے دلیری سے آگے بڑھ سکتی تھی۔ مَیں نے یہوواہ سے دُعا کی کہ وہ میری راہنمائی کرے۔ ایسا کرنے کی میری کوششیں کامیاب ثابت ہوئیں۔“
آپ کے نصباُلعین حقیقتپسندانہ اور قابلِحصول ہونے چاہئیں۔ روزانہ بائبل کا ایک باب پڑھنا معقول نصباُلعین ہو سکتا ہے۔ یا آپ بائبل کے کسی بھی موضوع پر تحقیق کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ یہوواہ خدا کی خوبیوں کے بارے میں اپنے علم کو بڑھا سکتے ہیں۔ اگر آپ یہ تحقیق اُردو زبان میں کرنا چاہتے ہیں تو آپ ہر سال ۱۵ دسمبر کے مینارِنگہبانی، صفحہ ۳۱ کو دیکھ سکتے ہیں جہاں اُس سال کا موضوعاتی اشاریہ دیا جاتا ہے۔ اِس فہرست میں آپ عنوان ”یہوواہ“ کے نیچے دئے گئے مضامین کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ ایسی تحقیق کرنے سے آپ یہوواہ کو بہتر طور پر جان کر اُسکے اَور بھی زیادہ قریب جا سکیں گے۔ نتیجتاً آپکا دل چاہے گا کہ آپ اُسکی خدمت کرنے میں مزید محنت کریں۔ اِسکے علاوہ، جب بھی حاضرین مسیحی اجلاسوں پر تبصرے کرتے ہیں تو آپ بھی کم از کم ایک جواب دینے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ یا پھر آپ ہر اجلاس پر کلیسیا میں کسی ایک شخص کو اچھی طرح سے جاننے کا منصوبہ بنا سکتے ہیں۔ آپ روزانہ یہوواہ سے دُعا کرنے اور اُسکے بارے میں دوسروں سے بات کرنے کا نصباُلعین قائم کر سکتے ہیں۔
اگر آپ نے ابھی تک مسیحی خدمتی سکول میں اندراج نہیں کرایا تو آپ ایسا کرنے کا نصباُلعین قائم کر سکتے ہیں۔ کیا آپ منادی کے کام میں حصہ لے رہے ہیں؟ اگر نہیں، تو آپ غیربپتسمہیافتہ پبلشر بننے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اِسکے بعد آپ یہوواہ کیساتھ اپنے رشتے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچ کر اُسکے لئے اپنی زندگی کو مخصوص کر سکتے ہیں۔ بہت سے نوجوان خدا کیلئے اپنی مخصوصیت کو پورا کرتے ہوئے اپنا زیادہتر وقت منادی کے کام میں صرف کرتے ہیں۔
اگرچہ زندگی میں نصباُلعین قائم کرنا اچھی بات ہے لیکن کسی بھی طرح مقابلہبازی کی روح کو فروغ دینے سے خبردار رہیں۔ اگر آپ دوسروں کے ساتھ گلتیوں ۵:۲۶؛ ۶:۴۔
اپنا موازنہ نہیں کرتے تو آپ اپنے کام سے زیادہ خوشی حاصل کریں گے۔—شاید آپ یہ محسوس کرتے ہوں کہ آپ تجربہکار نہ ہونے کی وجہ سے اچھے منصوبے نہیں بنا سکتے۔ پھر آپکو بائبل کی اِس نصیحت پر عمل کرنا چاہئے: ”اپنا کان جھکا اور داناؤں کی باتیں سن۔“ (امثال ۲۲:۱۷) ایسا کرنے کیلئے آپ اپنے والدین یا دوسرے تجربہکار مسیحیوں سے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ والدین اور دوسرے مسیحیوں کو نوجوانوں کی مدد کرنے میں دانشمندی سے کام لینا چاہئے اور اُنکی حوصلہافزائی کرنی چاہئے۔ اگر نوجوانوں کو نصباُلعین قائم کرنے پر مجبور کِیا جاتا ہے تو وہ آگے بڑھنے کی بجائے دلبرداشتہ ہو کر نصباُلعین قائم نہیں کر سکیں گے۔ ایک نوجوان گواہ کیساتھ ایسا ہی ہوا تھا۔ وہ بتاتی ہے کہ ”میرے والدین مجھ سے ایک نصباُلعین کے بعد دوسرا نصباُلعین قائم کرنے کی توقع کِیا کرتے تھے، مثال کے طور پر مسیحی خدمتی سکول میں تقریریں دینا، منادی کے کام میں حصہ لینا، بپتسمہ لینا اور پائنیر خدمت کرنا۔ مَیں نے اِن تمام توقعات کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ جب مَیں ایک کام کرنے میں کامیاب ہو جاتی تو میرے والدین مجھے شاباش نہیں دیتے تھے بلکہ مجھے مزید نصباُلعین قائم کرنے کو کہتے تھے۔ نتیجتاً مجھے ہمیشہ ایسے لگتا تھا جیسے مجھے نصباُلعین قائم کرنے پر مجبور کِیا جا رہا ہے۔ مَیں بالکل تھک گئی تھی اور کسی بھی کامیابی پر خوشی محسوس کرنے کے قابل نہ رہی۔“ مسئلہ کیا تھا؟ اُسکے والدین کی توقعات تو اچھی تھیں لیکن یہ اُسکی اپنی خواہشات کے مطابق نہ تھیں۔ اُنہوں نے اپنی بیٹی کے لئے منصوبے بنائے اور پھر ان کو پورا کرنے کیلئے اُس پر دباؤ ڈالا اور یہی اُن کی غلطی تھی۔ اگر آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو آپکو خود نصباُلعین قائم کرنے کی تحریک پانی چاہئے!
یسوع مسیح کی مثال کو لے لیجئے۔ جب وہ زمین پر آیا تو اُسے معلوم تھا کہ اُسکا باپ یہوواہ اُس سے کیا توقع رکھتا تھا۔ یسوع کیلئے یہوواہ خدا کی مرضی پوری کرنا صرف ایک ذمہداری نہیں تھی بلکہ یہ اُسکی زندگی کا مقصد تھا۔ یسوع اپنی تفویض کو کیسا خیالکرتا تھا؟ اُس نے کہا: ”میرا کھانا یہ ہے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے موافق عمل کروں اور اسکا کام پورا کروں۔“ (یوحنا ۴:۳۴) یسوع بڑی خوشی کیساتھ یہوواہ کی مرضی پوری کرتا تھا۔ اُس نے اپنے باپ کی تمام توقعات کو پورا کِیا۔ یسوع کیلئے اپنے باپ کی مرضی پوری کرنا کھانا کھانے کے برابر تھا۔ کھانا کھانے سے انسان مطمئن اور خوش ہو جاتا ہے اور یسوع اُس کام کو پورا کرنے میں جسکے لئے اُسے بھیجا گیا تھا بالکل ایسا ہی محسوس کرتا تھا۔ (عبرانیوں ۱۰:۵-۱۰) اگر آپ بھی یسوع کی طرح اپنے دل میں اپنے والدین کے کہنے پر چلنے کا ارادہ کر لیتے ہیں تو آپ خوشی محسوس کر سکتے ہیں۔
نیک کام کرنے میں ہمت نہ ہاریں
اگر آپ نے کوئی نصباُلعین قائم کِیا ہے تو آپکو اِسے حاصل کرنے کیلئے بہت کوشش کرنی چاہئے۔ گلتیوں ۶:۹ میں لکھا ہے: ”ہم نیک کام کرنے میں ہمت نہ ہاریں کیونکہ اگر بے دل نہ ہونگے تو عین وقت پر کاٹیں گے۔“ آپکو صرف اپنی طاقت اور صلاحیت پر بھروسا نہیں کرنا چاہئے کیونکہ ایسا وقت آئیگا جب آپکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا اور اُس وقت آپ شاید یہ محسوس کریں کہ آپ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ مگر بائبل ہمیں یقین دلاتی ہے کہ ”اپنی سب راہوں میں [خدا] کو پہچان اور وہ تیری راہنمائی کریگا۔“ (امثال ۳:۶) اگر آپ روحانی ترقی کرنے کیلئے بھرپور کوشش کرینگے تو یہوواہ خدا ضرور آپکی مدد کریگا۔
جیہاں، جب آپ یہوواہ کی خدمت کرنے کی اپنی خواہش کو بڑھائینگے اور روحانی طور پر آگے بڑھنے کی کوشش کرینگے تو آپ اپنی ”ترقی سب پر ظاہر“ کر سکیں گے۔ (۱-تیمتھیس ۴:۱۵) اِسطرح خدا کی خدمت کرنے سے آپکی زندگی بامقصد ہو جائیگی اور آپ خوش رہینگے۔
[صفحہ ۹ پر تصویر]
بائبل پڑھنے اور اُس پر غور کرنے سے آپ یہوواہ کی خدمت کرنے کی تحریک پائینگے
[صفحہ ۱۰ پر تصویر]
یسوع اپنے باپ کی توقعات پر پورا اُترا