مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ضمیر کو صاف رکھیں

ضمیر کو صاف رکھیں

ضمیر کو صاف رکھیں

مشورہ اکثر سننے میں آتا ہے کہ ”‏اپنے ضمیر کی آواز سنو۔‏“‏ لیکن اپنے ضمیر سے قابلِ‌اعتماد راہنمائی حاصل کرنے کی غرض سے ضروری ہے کہ اسکی نیک‌وبد میں امتیاز کرنے کیلئے مناسب تربیت کی جائے اور پھر اسکی راہنمائی کیلئے محتاط رہیں۔‏

بائبل ہمیں زکائی نامی ایک دولتمند شخص کی بابت بتاتی ہے جو یریحو کے شہر میں رہتا تھا۔‏ وہ محصول لینے والوں کا سردار تھا۔‏ زکائی نے خود اعتراف کِیا کہ اُس نے ناجائز طریقے سے پیسہ کمایا تھا جس سے اُس نے لوگوں کو بہت نقصان پہنچایا تھا۔‏ کیا زکائی کے ضمیر نے اِس بُرے کام کی وجہ سے اُسے ملامت کی تھی؟‏ اگر ایسا ہوا بھی تھا تو زکائی نے یقیناً نظرانداز کر دیا تھا۔‏—‏لوقا ۱۹:‏۱-‏۷‏۔‏

پھر زکائی کی زندگی میں ایک ایسا موقعہ آیا جب اُس نے اپنی روش کو بدلنے کی ضرورت محسوس کی۔‏ ایسا کیا واقع ہوا تھا؟‏ یسوع یریحو کے شہر میں آیا تھا۔‏ شہر میں بہت لوگ اُسے دیکھنے کیلئے موجود تھے۔‏ زکائی بھی اُسے دیکھنا چاہتا تھا مگر چھوٹے قد کی وجہ سے اُس کیلئے ایسا ممکن نہیں تھا۔‏ اِسلئے وہ دوڑتے ہوئے آگے جا کر ایک درخت پر چڑھ گیا جہاں سے وہ یسوع کو دیکھ سکتا تھا۔‏ اچانک یسوع کی نظر زکائی پر پڑی۔‏ یسوع یہ جان کر بہت متاثر ہوا کہ یہ شخص مجھے دیکھنے کیلئے کتنا بےچین ہے۔‏ اِسلئے اُس نے زکائی سے کہا کہ وہ اُسکے گھر آنا چاہتا ہے۔‏ زکائی یہ جان کر بہت خوش ہوا کہ یسوع اُسکا مہمان بننا چاہتا ہے۔‏

یسوع نے زکائی سے جو باتیں کیں اُنکا اُسکے دل پر گہرا اثر ہوا۔‏ اِسلئے اُس نے اپنے بُرے راستوں کو چھوڑ دینے کا ارادہ کرکے اُسی وقت اعلان کِیا کہ ”‏مَیں اپنا آدھا مال غریبوں کو دیتا ہوں اور اگر کسی کا کچھ ناحق لے لیا ہے تو اُسکو چوگُنا ادا کرتا ہوں۔‏“‏—‏لوقا ۱۹:‏۸‏۔‏

زکائی میں اتنی بڑی تبدیلی کیسے آئی؟‏ زکائی کا ضمیر جاگ اُٹھا تھا جسکی آواز کو اُس نے سنا اور اُس پر عمل بھی کِیا۔‏ اِس سے بہت ہی اچھے نتائج برآمد ہوئے۔‏ ذرا زکائی کی خوشی کا تصور کیجئے جب یسوع نے یہ کہا ہوگا کہ ”‏آج اِس گھر میں نجات آئی ہے۔‏“‏—‏لوقا ۱۹:‏۹‏۔‏

یہ مثال کتنی حوصلہ‌افزا ہے!‏ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم نے خواہ کتنے ہی بُرے کام کیوں نہ کئے ہوں ہم سب اپنی زندگی میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔‏ وہ کیسے؟‏ زکائی کی طرح بائبل میں درج یسوع کی باتوں پر عمل کرنے اور نیک‌وبد میں امتیاز کا شعور پیدا کرنے سے ہم ایسا کر سکتے ہیں۔‏ اس طرح ہم ضمیر صاف رکھ سکتے ہیں۔‏ ہم اپنے تربیت‌یافتہ ضمیر کی آواز سن کر صحیح کام کر سکیں گے۔‏—‏۱-‏پطرس ۳:‏۱۶‏۔‏