مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

غمگینوں کو تسلی دیں

غمگینوں کو تسلی دیں

غمگینوں کو تسلی دیں

‏”‏[‏یہوواہ]‏ نے مجھے مسح کِیا تاکہ .‏ .‏ .‏ سب غمگینوں کو دلاسا دوں۔‏“‏—‏یسعیاہ ۶۱:‏۱،‏ ۲‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ ہم کن کو تسلی دیتے ہیں اور کیوں؟‏

یہوواہ ہر طرح کی حقیقی تسلی کا خدا ہے اور ہمیں مصیبت‌زدہ لوگوں کیلئے فکر دکھانے کی تعلیم دیتا ہے۔‏ وہ ہمیں ”‏کم‌ہمتوں کو دلاسا“‏ اور غمگینوں کو تسلی دینے کی تعلیم دیتا ہے۔‏ (‏۱-‏تھسلنیکیوں ۵:‏۱۴‏)‏ بوقتِ‌ضرورت ہم ساتھی پرستاروں کیلئے ایسی مدد فراہم کرتے ہیں۔‏ ہم کلیسیا سے باہر ایسے لوگوں کیلئے بھی محبت دکھاتے ہیں جنہوں نے ماضی میں ہمارے لئے کوئی محبت نہیں دکھائی تھی۔‏—‏متی ۵:‏۴۳-‏۴۸؛‏ گلتیوں ۶:‏۱۰‏۔‏

۲ یسوع مسیح نے ایک نبوّتی تفویض کو پڑھا اور پھر اُس کا اپنے اُوپر اطلاق کِیا:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ خدا کی رُوح مجھ پر ہے کیونکہ اُس نے مجھے مسح کِیا تاکہ حلیموں کو خوشخبری سناؤں۔‏ اُس نے مجھے بھیجا ہے کہ شکستہ دلوں کو تسلی دوں۔‏ .‏ .‏ .‏ اور سب غمگینوں کو دلاسا دوں۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۶۱:‏۱،‏ ۲؛‏ لوقا ۴:‏۱۶-‏۱۹‏)‏ جدید زمانے کے ممسوح مسیحیوں نے بہت عرصہ پہلے ہی یہ سمجھ لیا تھا کہ یہ اُنکی تفویض بھی ہے اور ’‏دوسری بھیڑیں‘‏ خوشی سے اُن کیساتھ اس کام میں شریک ہوتی ہیں۔‏—‏یوحنا ۱۰:‏۱۶‏۔‏

۳.‏ جب لوگ پوچھتے ہیں کہ ’‏خدا آفات کی اجازت کیوں دیتا ہے؟‏‘‏ تو ہم اُنکی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۳ جب آفت آتی ہے اور لوگ شکستہ‌دل ہو جاتے ہیں تو وہ اکثر پوچھتے ہیں کہ ’‏خدا آفات کی اجازت کیوں دیتا ہے؟‏‘‏ بائبل اس سوال کا واضح جواب دیتی ہے۔‏ تاہم،‏ کسی ایسے شخص کے لئے جو بائبل طالبعلم نہیں ہے اِس سوال کے جواب کو پوری طرح سمجھنا مشکل ہو سکتا ہے۔‏ یہوواہ کے گواہوں کی مطبوعات میں مدد فراہم کی گئی ہے۔‏ * چنانچہ،‏ شروع میں بعض لوگوں کو بائبل سے یسعیاہ ۶۱:‏۱،‏ ۲ کا صحیفہ دکھانا تسلی کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ یہ خدا کی اس خواہش کو ظاہر کرتا ہے کہ انسان تسلی پائیں۔‏

۴.‏ پولینڈ میں ایک گواہ کسی افسردہ لڑکی کی مدد کیسے کرنے کے قابل ہوئی اور اس تجربے سے آپ کی مدد کیسے ہوتی ہے کہ آپ بھی دوسروں کی مدد کر سکیں؟‏

۴ نوجوان اور بوڑھے سب تسلی کے حاجتمند ہیں۔‏ پولینڈ کی ایک افسردہ نوجوان نے اپنے کسی واقف‌کار سے مشورت چاہی۔‏ یہ دوست یہوواہ کی گواہ تھی جسکی مہربانی گفتگو سے واضح ہوا کہ یہ لڑکی کچھ شکوک‌وشبہات کا شکار تھی جیسےکہ:‏ ’‏اتنی زیادہ بُرائی کیوں ہے؟‏ لوگ تکلیف کیوں اُٹھاتے ہیں؟‏ میری مفلوج بہن اتنی تکلیف میں کیوں مبتلا ہے؟‏ مجھے دل کی بیماری کیوں ہے؟‏ چرچ کی تعلیم ہے کہ یہ سب خدا کی مرضی سے ہو رہا ہے۔‏ لیکن اگر ایسا ہے تو مَیں اُس پر ایمان نہیں رکھوں گی!‏‘‏ گواہ نے دل میں یہوواہ سے دُعا کی اور کہا:‏ ”‏مجھے خوشی ہے کہ آپ نے مجھ سے پوچھا۔‏ مَیں آپکی مدد کرنے کی کوشش کرونگی۔‏“‏ اُس نے بیان کِیا کہ بچپن میں میرے ذہن میں بھی ایسے شکوک تھے جنہیں دُور کرنے میں یہوواہ کے گواہوں نے مدد کی تھی۔‏ اُس نے وضاحت کی:‏ ”‏مَیں نے سیکھا کہ خدا لوگوں کو تکلیف میں نہیں ڈالتا۔‏ وہ اُن سے محبت کرتا ہے،‏ اُنکی بھلائی چاہتا تھا اور بہت ہی جلد زمین پر بڑی تبدیلیاں کرے گا۔‏ بیماری،‏ بڑھاپے کے مسائل اور موت ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائیں گے جبکہ فرمانبردار لوگ ہمیشہ زندہ رہیں گے اور اسی زمین پر رہیں گے۔‏“‏ اُس نے لڑکی کو مکاشفہ ۲۱:‏۳،‏ ۴؛‏ ایوب ۳۳:‏۲۵؛‏ یسعیاہ ۳۵:‏۵-‏۷ اور ۶۵:‏۱-‏۲۵ کے حوالے دکھائے۔‏ ایک طویل گفتگو کے بعد،‏ لڑکی نے بڑے اطمینان سے کہا:‏ ”‏اب مَیں اپنی زندگی کا مقصد جانتی ہوں۔‏ کیا مَیں آپ سے دوبارہ ملنے آ سکتی ہوں؟‏“‏ اُس کے ساتھ ہفتے میں دو دفعہ مطالعہ کرایا گیا۔‏

خدا کی فراہم‌کردہ تسلی کے ساتھ

۵.‏ جب ہم ہمدردی دکھاتے ہیں تو کونسی چیز حقیقی تسلی فراہم کریگی؟‏

۵ جب ہم دوسروں کو تسلی دینا چاہتے ہیں تو ہمدردانہ باتیں نہایت موزوں ہوتی  ہیں۔‏ ہم غمگین شخص کو باتوں اور لب‌ولہجے سے باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم اُس کی بہت فکر کرتے ہیں۔‏ کھوکھلی باتوں سے ایسا نہیں ہو سکتا۔‏ بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ ”‏صبر سے اور کتابِ‌مُقدس کی تسلی سے اُمید رکھیں۔‏“‏ (‏رومیوں ۱۵:‏۴‏)‏ اس بات کے پیشِ‌نظر،‏ ہم موزوں وقت پر وضاحت کر سکتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت کیا ہے اور ہم بائبل سے دکھا سکتے ہیں کہ یہ موجودہ مسائل کو کیسے ختم کریگی۔‏ پھر ہم استدلال کر سکتے ہیں کہ یہ قابلِ‌اعتماد اُمید کیوں ہے۔‏ اس طرح ہم تسلی دے سکیں گے۔‏

۶.‏ ہمیں کس بات کو سمجھنے میں لوگوں کی مدد کرنی چاہئے تاکہ وہ صحیفائی تسلی سے بھرپور فائدہ اُٹھا سکیں؟‏

۶ پیش‌کردہ تسلی سے بھرپور فائدہ اُٹھانے کیلئے ایک شخص کو سچے خدا سے واقف ہونا چاہئے کہ وہ کیسی ہستی ہے اور اُسکے وعدے کسقدر قابلِ‌اعتماد ہیں۔‏ جب ہم کسی ایسے شخص کی مدد کرنا چاہتے ہیں جو یہوواہ کا پرستار نہیں ہے تو مندرجہ‌ذیل نکات کو واضح کرنا اچھا ہوگا (‏۱)‏ بائبل سے ملنے والی تسلی سچے خدا یہوواہ کی طرف سے ہے؛‏ (‏۲)‏ یہوواہ قادرِمطلق،‏ آسمان اور زمین کا خالق ہے۔‏ وہ محبت کا خدا اور سچائی اور شفقت کا سرچشمہ ہے؛‏ (‏۳)‏ ہم اُسکے کلام کا صحیح علم حاصل کرنے سے خدا کے نزدیک جا کر مختلف حالتوں سے نپٹنے کی قوت حاصل کر سکتے ہیں۔‏ (‏۴)‏ بائبل میں مختلف اشخاص کو پیش آنے والی مخصوص آزمائشوں پر روشنی ڈالنے والے صحائف موجود ہیں۔‏

۷.‏ (‏ا)‏ اس بات کو اُجاگر کرنے سے کیا انجام دیا جا سکتا ہے کہ خدا کی تسلی ”‏مسیح کے وسیلہ سے زیادہ ہوتی ہے“‏؟‏ (‏ب)‏ اپنی بداعمالی کا احساس رکھنے والے شخص کو آپ تسلی کیسے فراہم کر سکتے ہیں؟‏

۷ بعض نے بائبل سے واقفیت رکھنے والے غمگینوں کو ۲-‏کرنتھیوں ۱:‏۳-‏۷ پڑھنے سے روحانی تسلی بخشی ہے۔‏ ایسا کرتے وقت اُنہوں نے اس اظہار پر زور دیا ہے کہ ‏”‏ہماری تسلی بھی مسیح کے وسیلہ سے زیادہ ہوتی ہے۔‏“‏ یہ صحیفہ کسی شخص کی یہ سمجھنے میں مدد کر سکتا ہے کہ بائبل ایسی تسلی کا ذریعہ ہے جس پر اُسے بہت زیادہ دھیان دینا چاہئے۔‏ یہ دیگر مواقع پر مزید گفتگو کیلئے بھی بنیاد فراہم کر سکتا ہے۔‏ اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اُسکی مصیبتیں دراصل اُسکے بُرے کاموں کا نتیجہ ہیں تو ہم عیب‌جوئی کا رُجحان اپنائے بغیر اُسے بتا سکتے ہیں کہ ۱-‏یوحنا ۲:‏۱،‏ ۲ اور زبور ۱۰۳:‏۱۱-‏۱۴ کے بیانات تسلی‌بخش ہیں۔‏ ان طریقوں سے ہم خدا کی فراہم‌کردہ تسلی دوسروں کو بھی دیتے ہیں۔‏

جب زندگی تشدد یا معاشی مسائل کی زد میں ہو

۸،‏ ۹.‏ تشدد کا نشانہ بننے والے لوگوں کو موزوں طور پر تسلی کیسے دی جا سکتی ہے؟‏

۸ لاکھوں لوگوں کی زندگی جُرم یا جنگ کی وجہ سے تشدد کی زد میں ہے۔‏ ہم اُنہیں کیسے تسلی دے سکتے ہیں؟‏

۹ سچے مسیحی اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ وہ اپنے قول‌وفعل سے دُنیاوی فسادات میں کسی کی طرفداری نہ کریں۔‏ (‏یوحنا ۱۷:‏۱۶‏)‏ لیکن وہ یہ ثابت کرنے کیلئے بائبل کا مؤثر استعمال کرتے ہیں کہ موجودہ کٹھن حالات ہمیشہ تک نہیں چلیں گے۔‏ وہ شاید ثابت کرنے کیلئے زبور ۱۱:‏۵ پڑھیں کہ یہوواہ اُنکی بابت کیسا محسوس کرتا ہے جو تشدد کو پسند کرتے ہیں یا پھر خدا کی یہ حوصلہ‌افزائی ظاہر کرنے کیلئے زبور ۳۷:‏۱-‏۴ پڑھیں کہ اپنا انتقام نہ لیں بلکہ خدا پر توکل کریں۔‏ زبور ۷۲:‏۱۲-‏۱۴ ظاہر کرتی ہیں کہ اب آسمانی بادشاہ کے طور پر حکمرانی کرنے والا عظیم سلیمان،‏ یسوع مسیح تشدد کا نشانہ بننے والے معصوم لوگوں کی بابت کیسا محسوس کرتا ہے۔‏

۱۰.‏ اگر آپ نے طویل جنگ‌وجدل میں زندگی بسر کی ہے تو متذکرہ صحائف آپکو کیسے تسلی دے سکتے ہیں؟‏

۱۰ بعض لوگوں نے اقتدار کے حصول کے لئے کوشاں مختلف  گروہوں کے فسادات کے دوران زندگی گزاری ہے۔‏ وہ فوراً قبول کر لیتے ہیں کہ  جنگ اور اس کے مابعدی اثرات محض زندگی کا حصہ ہیں۔‏ اُن کے سامنے صرف یہی اُمید ہوتی ہے کہ کسی دوسرے مُلک بھاگ جانے سے صورتحال بدل جائے گی۔‏ لیکن بیشتر ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں اور  بعض اس کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔‏ اگر کوئی دوسرے  مُلک جانے میں کامیاب ہو بھی جائے تو اکثر اُسے یہ پتہ چلتا ہے کہ پُرانی مشکلات کی جگہ اب نئی مشکلات نے لے لی ہے۔‏ یہ ظاہر کرنے کے لئے زبور ۱۴۶:‏۳-‏۶ استعمال کی جا سکتی ہے تاکہ ایسے لوگ نقل‌مکانی کی بجائے کسی اَور قابلِ‌اعتماد چیز پر اُمید لگا سکیں۔‏ متی ۲۴:‏۳،‏ ۷،‏ ۱۴ یا ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵ کی پیشینگوئی اس صورتحال اور اس کے مقصد کو پوری طرح سمجھنے میں اُن کی مدد کر سکتی ہے کہ ہم اس نظام کے خاتمے میں رہ رہے ہیں۔‏ زبور ۴۶:‏۱-‏۳،‏ ۸،‏ ۹ اور یسعیاہ ۲:‏۲-‏۴ جیسے صحائف اُن کی  یہ  سمجھنے میں مدد کر سکتے ہیں کہ پُرامن مستقبل کی اُمید واقعی موجود ہے۔‏

۱۱.‏ کن صحائف نے مغربی افریقہ کی ایک عورت کو تسلی دی اور کیوں؟‏

۱۱ مغربی افریقہ میں مسلسل جنگ کے دوران ایک عورت گولیوں کی بوچھاڑ میں اپنے گھر سے بھاگ نکلی۔‏ اُسکی زندگی خوف،‏ غم اور دل توڑ دینے والی مایوسی کا شکار ہو گئی۔‏ بعدازاں،‏ جب وہ اپنے خاندان کیساتھ کسی دوسرے مُلک میں رہتی تھی تو اُسکے شوہر نے اپنا نکاح‌نامہ جلا دینے کا فیصلہ کِیا،‏ اپنی حاملہ بیوی کو دس سال کے بیٹے کیساتھ نکال دیا اور خود پادری بن گیا۔‏ جب اُس عورت کو مینارِنگہبانی اور جاگو!‏ کے صحیفائی مضامین کیساتھ فلپیوں ۴:‏۶،‏ ۷ اور زبور ۵۵:‏۲۲ پڑھ کر سنائی گئی تو اُسے بالآخر تسلی اور زندگی کا مقصد مِل گیا۔‏

۱۲.‏ (‏ا)‏ معاشی مشکلات کا شکار لوگوں کو صحائف کونسا آرام فراہم کرتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ ایشیا میں ایک گواہ کسی گاہک کی مدد کیسے کرنے کے قابل ہوئی تھی؟‏

۱۲ معاشی بدحالی نے لاکھوں لوگوں کی زندگی تباہ کر رکھی ہے۔‏ بعض‌اوقات یہ بھی جنگ اور اسکے مابعدی اثرات کی وجہ سے ہوتا ہے۔‏ حکومت کی غیردانشمندانہ پالیسیاں،‏ لالچ اور اہلکاروں کی بددیانتی لوگوں کی بچت ہڑپ کرکے اُنہیں اپنے اثاثے داؤ پر لگانے پر مجبور کر دیتے ہیں۔‏ دیگر کے پاس تو دُنیاوی چیزیں ہوتی ہی نہیں۔‏ ان سب کو یہ بتا کر تسلی دی جا سکتی ہے کہ خدا ایسے لوگوں کو آرام بخشنے کا یقین دلاتا ہے جو اُس پر توکل کرتے ہیں اور ایک راست دُنیا لانے کی ضمانت دیتا ہے جس میں لوگ اپنے ہاتھوں کے کام سے مستفید ہوں گے۔‏ (‏زبور ۱۴۶:‏۶،‏ ۷؛‏ یسعیاہ ۶۵:‏۱۷،‏ ۲۱-‏۲۳؛‏ ۲-‏پطرس ۳:‏۱۳‏)‏ جب ایک ایشیائی مُلک کی ایک گواہ کسی گاہک کو معاشی حالت کی بابت فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے سنا تو اُس نے کہا آجکل ساری دُنیا کا یہی حال ہے۔‏ متی ۲۴:‏۳-‏۱۴ اور زبور ۳۷:‏۹-‏۱۱ پر مبنی گفتگو باقاعدہ بائبل مطالعے پر منتج ہوئی۔‏

۱۳.‏ (‏ا)‏ جب لوگ کھوکھلے وعدوں سے مایوس ہو جاتے ہیں تو ہم اُنکی مدد کیلئے بائبل کیسے استعمال کر سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ اگر لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ بُری حالتیں خدا کے نہ ہونے کا ثبوت ہیں تو آپ اُن کیساتھ کیسے استدلال کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں؟‏

۱۳ جب لوگوں نے کئی سال تک تکلیف اُٹھائی ہو یا کھوکھلے وعدوں سے نااُمید ہو گئے ہوں تو وہ مصر میں اسرائیلیوں کی مانند ہو سکتے ہیں جنہوں نے ”‏دل کی کڑھن“‏ کے سبب سے بات نہیں سنی تھی۔‏ (‏خروج ۶:‏۹‏)‏ ایسی حالت میں،‏ اُن طریقوں کو نمایاں کرنا مفید ہوگا جن سے بائبل موجودہ مسائل سے کامیابی کے ساتھ نپٹنے اور غیرضروری طور پر بہتیروں کی زندگی خراب کرنے والے پھندوں سے بچنے میں مدد کر سکتی ہے۔‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۴‏:‏۸ب)‏ بعض جن بُری حالتوں کے تحت رہتے ہیں اُنہیں وہ اس بات کا ثبوت سمجھ لیتے ہیں کہ کوئی خدا نہیں ہے یا پھر یہ کہ وہ اُن کی پرواہ نہیں کرتا۔‏ کیا آپ کو مناسب صحائف پر اُن کی یہ سمجھنے میں مدد کرنے کے لئے استدلال کرنا چاہئے کہ خدا نے مدد فراہم کی ہے مگر بہتیروں نے اُسے قبول نہیں کِیا ہے؟‏—‏یسعیاہ ۴۸:‏۱۷،‏ ۱۸‏۔‏

طوفان اور زلزلوں کی صورت میں تسلی

۱۴،‏ ۱۵.‏ جب بہتیرے لوگ تباہی سے بہت حیران ہوئے تو یہوواہ کے گواہوں نے اپنی فکرمندی کا اظہار کیسے کِیا؟‏

۱۴ کسی طوفان،‏ زلزلے،‏ آتش‌زدگی یا دھماکے کی وجہ سے تباہی واقع ہو سکتی ہے۔‏ یہ بہت زیادہ غم کا باعث ہو سکتا ہے۔‏ بچنے والوں کو تسلی کیسے دی جا سکتی ہے؟‏

۱۵ لوگوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کوئی اُنکی پرواہ کرتا ہے۔‏ ایک مُلک پر دہشت‌گردی کے حملے کے بعد بہت سے لوگ حیران رہ گئے۔‏ اُن میں سے کئی اپنے خاندانی ارکان،‏ روزی کمانے والے،‏ دوست،‏ ملازمت اور احساسِ‌تحفظ کھو بیٹھے۔‏ یہوواہ کے گواہ ان لوگوں کے علاقوں میں اُنکے پاس گئے اور اسی المناک صورتحال میں گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے بائبل سے اُنہیں تسلی دی۔‏ بہتیروں نے اس فکرمندی کو سراہا۔‏

۱۶.‏ جب السلواڈور میں زلزلہ آیا تو مقامی گواہوں کی منادی کیوں مؤثر ثابت ہوئی تھی؟‏

۱۶ سن ۲۰۰۱ میں السلواڈور میں ایک زبردست زلزلے کے بعد بہت زیادہ کیچڑ بہہ کر آبادی میں آ گیا جس سے بہتیرے ہلاک ہو گئے۔‏ ایک گواہ کا ۲۵سالہ بیٹا اور اس لڑکے کی منگیتر کی دو بہنیں بھی ہلاک ہو گئیں۔‏ اس لڑکے کی ماں اور منگیتر فوراً منادی میں مشغول ہو گئیں۔‏ بہتیروں نے اُن سے کہا کہ یہ سب خدا کی مرضی سے ہوا ہے اور مرنے والوں کو خدا نے اپنے پاس بلا لیا ہے۔‏ گواہوں نے امثال ۱۰:‏۲۲ کی مدد سے واضح کِیا کہ خدا ہمیں دُکھ نہیں پہنچاتا۔‏ اُنہوں نے رومیوں ۵:‏۱۲ پڑھ کر یہ بھی واضح کِیا کہ موت انسان کے گناہ کی وجہ سے آئی ہے خدا کی مرضی سے نہیں آئی۔‏ اُنہوں نے زبور ۳۴:‏۱۸،‏ زبور ۳۷:‏۲۹،‏ یسعیاہ ۲۵:‏۸ اور مکاشفہ ۲۱:‏۳،‏ ۴ میں پائے جانے والے تسلی‌بخش پیغام پر توجہ دلائی۔‏ لوگوں نے شوق سے اُنکی بات سنی جسکی خاص وجہ یہ تھی کہ ان دونوں کے عزیز بھی اس تباہی کی نذر ہوئے تھے۔‏ لہٰذا،‏ بہتیرے بائبل مطالعے شروع کئے گئے۔‏

۱۷.‏ ہم تباہی کے وقت میں کس قسم کی مدد کر سکتے ہیں؟‏

۱۷ جب تباہی آتی ہے تو آپ کا سامنا کسی ایسے شخص سے ہو  سکتا  ہے جسے جسمانی مدد کی اشد ضرورت ہے۔‏ اس میں کسی ڈاکٹر کو بلانا،‏ کلینک پہنچنے میں کسی کی مدد کرنا یا خوراک اور رہائش فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنا شامل ہو سکتا ہے۔‏ سن ۱۹۹۸ میں اٹلی کے اندر ایک ایسی ہی تباہی کے دوران،‏ ایک صحافی نے یہ دیکھا کہ یہوواہ کے گواہ ”‏بڑے عملی ہیں۔‏ اُنہوں نے تکلیف میں مبتلا لوگوں کی اس بات سے قطع‌نظر مدد کی کہ وہ کس مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔‏“‏ بعض حالتوں میں،‏ آخری زمانے کیلئے پیشینگوئی‌کردہ واقعات بہت مصیبت برپا کر سکتے ہیں۔‏ اُن جگہوں پر،‏ یہوواہ کے گواہ بائبل کی پیشینگوئیوں کو نمایاں کرتے ہیں اور لوگوں کو بائبل کی اس یقین‌دہانی سے تسلی دیتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت نوعِ‌انسان کیلئے حقیقی سلامتی لائیگی۔‏—‏امثال ۱:‏۳۳،‏ میکاہ ۴:‏۴‏۔‏

جب خاندان کا کوئی فرد مر جاتا ہے

۱۸-‏۲۰.‏ جب کسی خاندان میں موت واقع ہو جائے تو آپ تسلی کیلئے کیا کہہ سکتے یا کیا کر سکتے ہیں؟‏

۱۸ ہر روز لاکھوں لوگ اپنے عزیزوں کی موت پر ماتم کرتے ہیں۔‏ مسیحی خدمتگزاری یا روزمرّہ کام کے دوران آپکی ملاقات ایسے غمگین لوگوں سے ہو سکتی ہے۔‏ آپ تسلی کیلئے کیا کہہ سکتے یا کیا کر سکتے ہیں؟‏

۱۹ کیا وہ شخص جذباتی تناؤ کا شکار ہے؟‏ کیا گھر میں سوگوار رشتہ‌دار جمع ہیں؟‏ آپ بہت کچھ کہنا چاہینگے لیکن عقلمندی بہت زیادہ ضروری ہے۔‏ (‏واعظ ۳:‏۱،‏ ۷‏)‏ ہمدردی دکھانا،‏ موزوں بائبل اشاعت (‏ایک بروشر،‏ رسالہ یا اشتہار)‏ چھوڑنا اور پھر یہ دیکھنے کیلئے چند دن کے بعد جانا موزوں ہوگا کہ آیا مزید مدد کی جا سکتی ہے۔‏ کسی موزوں وقت پر،‏ بائبل سے حوصلہ‌افزا باتیں بتائیں۔‏ اس سے تسلی اور تشفی حاصل ہو سکتی ہے۔‏ (‏امثال ۱۶:‏۲۴؛‏ ۲۵:‏۱۱‏)‏ آپ یسوع کی طرح مُردوں کو تو زندہ نہیں کر سکتے۔‏ لیکن آپ مُردوں کی حالت کی بابت بائبل کی معلومات پیش کر سکتے ہیں اگرچہ یہ غلط نظریات کی تردید کی کوشش کا وقت نہیں ہوگا۔‏ (‏زبور ۱۴۶:‏۴؛‏ واعظ ۹:‏۵،‏ ۱۰؛‏ حزقی‌ایل ۱۸:‏۴‏)‏ آپ قیامت کی بابت بائبل کے وعدوں پر توجہ دلا سکتے ہیں۔‏ (‏یوحنا ۵:‏۲۸،‏ ۲۰؛‏ اعمال ۲۴:‏۱۵‏)‏ آپ انکے مفہوم پر غور کر سکتے ہیں جس کیلئے آپ بائبل سے کسی قیامت کے واقعہ کو اُجاگر کر سکتے ہیں۔‏ (‏لوقا ۸:‏۴۹-‏۵۶؛‏ یوحنا ۱۱:‏۳۹-‏۴۴‏)‏ ایسی اُمید فراہم کرنے والے شفیق خدا کی صفات پر بھی توجہ دلائیں۔‏ (‏ایوب ۱۴:‏۱۴،‏ ۱۵؛‏ یوحنا ۳:‏۱۶‏)‏ واضح کریں کہ ان تعلیمات نے آپکو کیسے فائدہ پہنچایا ہے اور آپ ان پر اعتماد کیوں رکھتے ہیں۔‏

۲۰ کنگڈم ہال آنے کی دعوت غمگین اشخاص کو ایسے لوگوں سے واقف ہونے میں مدد دیتی ہے جو اپنے ہمسایوں سے حقیقی محبت رکھتے ہیں اور ایک‌دوسرے کو تقویت دینا جانتے ہیں۔‏ سویڈن کی ایک خاتون نے دیکھا کہ اُسے ساری زندگی اسی چیز کی تلاش تھی۔‏—‏یوحنا ۱۳:‏۳۵؛‏ ۱-‏تھسلنیکیوں ۵:‏۱۱‏۔‏

۲۱،‏ ۲۲.‏ (‏ا)‏ اگر ہم تسلی دینا چاہتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا پڑیگا؟‏ (‏ب)‏ آپ ایسے شخص کو تسلی کیسے دینگے جو صحائف سے پہلے ہی کافی واقفیت رکھتا ہے؟‏

۲۱ جب آپ کو معلوم ہو کہ مسیحی کلیسیا میں یا اس سے باہر کوئی غمگین ہے تو کیا آپ کبھی‌کبھار تذبذب میں پڑ جاتے ہیں کہ کیا کہیں یا کیا کریں؟‏ بائبل میں جس یونانی لفظ کا اکثر ترجمہ ”‏تسلی“‏ کِیا جاتا ہے اُسکا لفظی مطلب ”‏اپنی طرف بلانا ہے۔‏“‏ حقیقی تسلی دینا خود کو غمگینوں کیلئے دستیاب رکھنے کی دلالت کرتا ہے۔‏—‏امثال ۱۷:‏۱۷‏۔‏

۲۲ جس شخص کو آپ تسلی دینا چاہتے ہیں اگر وہ موت،‏ فدیہ اور قیامت کی بابت پہلے ہی سے جانتا ہے تو آپ کیا کرینگے؟‏ ایسے دوست کی موجودگی ہی کافی ہوتی ہے جو انہی اعتقادات پر باہمی گفتگو کرتا ہے۔‏ اگر وہ بات کرنا چاہتا ہے تو غور سے سنیں۔‏ ایسا محسوس نہ کریں کہ آپکو کوئی تقریر جھاڑنی ہے۔‏ اگر صحائف پڑھے جاتے ہیں تو انہیں خدا کی باتیں سمجھیں جو آپ دونوں کے دلوں کو تقویت بخشیں گے۔‏ ایسے مضبوط یقین کا اظہار کریں جو آپ دونوں ان صحائف میں پائے جانے والے وعدوں پر رکھتے ہیں۔‏ آپ خدائی رحم کا اظہار کرنے اور خدا کے کلام کی بیش‌قیمت سچائیوں پر گفتگو کرنے سے اُن کی مدد کر سکیں گے جو ”‏ہر طرح کی تسلی  [‏کے]‏ خدا“‏ یہوواہ سے دلاسا اور تقویت پانے کے متمنی ہیں۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۱:‏۳‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 3 مندرجہ‌ذیل مطبوعات کو دیکھیں:‏ علم جو ہمیشہ کی زندگی کا باعث ہے،‏ باب ۸‏؛‏ ریزننگ فرام دی سکرپچرز،‏ صفحات ۳۹۳-‏۴۰۰،‏ ۴۲۷-‏۴۳۱؛‏ از دئیر اے کریئٹر ہو کیئرز اباؤٹ یو؟‏،‏ باب ۱۰ اور کیا خدا واقعی ہماری پرواہ کرتا ہے؟‏

آپکا جواب کیا ہے؟‏

‏• لوگ آفات کیلئے کسے الزام دیتے ہیں اور ہم اُنکی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

‏• بائبل کی فراہم‌کردہ تسلی سے بھرپور فائدہ اُٹھانے کیلئے ہم دوسروں کی مدد کیلئے کیا کر سکتے ہیں؟‏

‏• آپکے علاقے میں کونسی حالتیں بہتیروں کیلئے غم کا باعث بن رہی ہیں اور آپ اُنہیں تسلی کیسے دے سکتے ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۳ پر تصویریں]‏

مصیبت کے وقت میں حقیقی تسلی کا پیغام دینا

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Refugee camp: UN PHOTO 186811/J. Isaac

‏[‏صفحہ ۲۴ پر تصویر]‏

کسی دوست کی موجودگی ہی تسلی کا باعث ہوتی ہے