پہلے اور بعدازاں—اُس نے اپنی زندگی بدلنے کی طاقت حاصل کی
”خدا کے نزدیک جاؤ تو وہ تمہارے نزدیک آئیگا“
پہلے اور بعدازاں—اُس نے اپنی زندگی بدلنے کی طاقت حاصل کی
میکسیکو کی رہنے والی سینڈرا اپنی بابت کہتی ہے کہ وہ اپنے خاندان کے نام پر کلنگ کا ٹیکہ تھی۔ اُسکی جوانی رد کئے جانے کے احساس اور محبت کی کمی سے متاثر تھی۔ وہ بیان کرتی ہے: ”میری جوانی مستقل طور پر احساسِمحرومی اور اپنی ذات اور زندگی کی بابت بہت سے شکوک کا شکار رہی تھی۔“
ہائی سکول میں ہی سینڈرا نے گھر پر رکھی ہوئی اپنے باپ کی شراب پینی شروع کر دی۔ رفتہرفتہ وہ خود شراب خریدنے لگی اور نشے کی عادی ہو گئی۔ وہ تسلیم کرتی ہے، ”مجھے زندگی سے کوئی لگاؤ نہ تھا۔“ مایوسی کی حالت میں سینڈرا نے منشیات کا استعمال بھی شروع کر دیا۔ وہ بیان کرتی ہے، ”اپنے پرس میں رکھی شراب کی بوتل، نشہآور ادویات اور کچھ چرس کے سہارے مَیں اپنے تمام غم بھلانے کی کوشش کِیا کرتی تھی۔“
میڈیکل سکول سے فارغالتحصیل ہونے کے بعد سینڈرا الکحل کا بےتحاشا استعمال کرنے لگی۔ اُس نے اپنی جان لینے کی کوشش کی۔ تاہم وہ بچ گئی۔
سینڈرا نے مختلف مذاہب کے ذریعے روحانی اور جذباتی مدد حاصل کرنے کی بیکار کوشش کی۔ نااُمیدی اور مایوسی کے عالم میں اُس نے خدا سے مدد کیلئے بارہا دُعا کی: ”اَے خدا تو کہاں ہے؟ تو میری مدد کیوں نہیں کرتا؟“ جب اُسکے اندر عزتِنفس کے احساسات دم توڑنے لگے تو اُسکی باتچیت یہوواہ کی ایک گواہ سے ہوئی۔ یہ باتچیت ایک ذاتی بائبل مطالعے پر منتج ہوئی۔ سینڈرا پر گہرا اثر پڑا جب اُس نے سیکھا کہ ”[یہوواہ] شکستہ دلوں کے نزدیک ہے۔“—زبور ۳۴:۱۸۔
سینڈرا کیساتھ بائبل مطالعہ کرنے والی بہن نے اُسکی یہ سمجھنے میں مدد کی کہ یہوواہ خدا آدم کے ذریعے موروثی گناہ اور ناکاملیت کے باعث ہماری کمزوریوں سے واقف ہے۔ سینڈرا جان گئی کہ خدا اس بات کو سمجھتا ہے کہ ہمارے لئے اُسکے راست معیاروں کی مکمل پابندی کرنا ناممکن ہے۔ (زبور ۵۱:۵؛ رومیوں ۳:۲۳؛ ۵:۱۲، ۱۸) وہ یہ جان کر خوش ہوئی کہ یہوواہ ہماری کمزوریوں پر توجہ مرتکز نہیں رکھتا اور ہم سے ہماری صلاحیت سے زیادہ کی توقع بھی نہیں کرتا۔ زبورنویس نے سوال کِیا: ”اَے [یہوواہ]! اگر تُو بدکاری کو حساب میں لائے تو اَے [یہوواہ]! کون قائم رہ سکے گا؟“—زبور ۱۳۰:۳۔
سینڈرا کے دل پر گہرا اثر ڈالنے والی ایک اہم بائبل سچائی یسوع مسیح کے فدیے کی قربانی تھی۔ یہوواہ اسکے ذریعے مہربانی ظاہر کرتے ہوئے فرمانبردار انسانوں کو اُنکی ناکاملیتوں کے باوجود ایک راست حیثیت بخشتا ہے۔ (۱-یوحنا ۲:۲؛ ۴:۹، ۱۰) جیہاں، ہم ”قصوروں کی معافی“ کے ذریعے کمتری کے احساسات سے نپٹنے میں مدد حاصل کر سکتے ہیں۔—افسیوں ۱:۷۔
سینڈرا نے پولس رسول کی مثال سے اہم سبق سیکھے۔ اُس نے خدا کی اس مہربانی کیلئے بڑی قدر دکھائی جس نے اُسکے سابقہ گناہوں کو فراخدلی سے معاف کرنے کے علاوہ بارہا پریشان کرنے والی کمزوریوں سے نپٹنے میں بھی اُسکی مدد کی تھی۔ (رومیوں ۷:۱۵-۲۵؛ ۱-کرنتھیوں ۱۵:۹، ۱۰) پولس نے اپنی زندگی تبدیل کی، ’اپنے بدن کو ماراکوٹا اور اُسے قابو میں رکھا‘ تاکہ ایسی روش پر چلتا رہے جو خدا کو پسند ہے۔ (۱-کرنتھیوں ۹:۲۷) اُس نے اپنی گنہگارانہ رغبتوں کو خود پر غالب آنے کی اجازت نہ دی۔
سینڈرا کی کمزوریوں نے اُسے بہت پریشان زبور ۵۵:۲۲؛ یعقوب ۴:۸) خدا کی ذاتی دلچسپی کو محسوس کرتے ہوئے سینڈرا اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کے قابل ہوئی۔ وہ بیان کرتی ہے، ”مَیں کُلوقتی خدمت کے ذریعے دوسروں کو بائبل کی تعلیم دینے سے خوشی حاصل کرتی ہوں۔“ سینڈرا نے یہوواہ کو جاننے میں اپنی بڑی بہن اور چھوٹی بہن کی مدد کرنے کا پُرمسرت شرف حاصل کِیا۔ وہ ’نیکی کرنے‘ میں مصروف رہتے ہوئے یہوواہ کے گواہوں کے کنونشنوں پر اپنی طبّی صلاحیتوں کو بھی رضاکارانہ طور پر بروئےکار لاتی ہے۔—گلتیوں ۶:۱۰۔
کِیا لیکن اُس نے انکے خلاف جدوجہد جاری رکھی۔ اُس نے ان سے نپٹنے میں مدد اور اُسکے رحم کیلئے خلوصدلی کیساتھ یہوواہ سے دُعا کی۔ (سینڈرا کی نشے کی عادت کی بابت کیا ہے؟ وہ اعتماد کے ساتھ بیان کرتی ہے: ”میرا ذہن صاف ہو چکا ہے۔ اب مَیں شراب، تمباکو یا منشیات کا استعمال نہیں کرتی۔ مجھے انکی ضرورت نہیں رہی۔ مجھے جس چیز کی تلاش تھی وہ مجھے مِل گئی۔“
[صفحہ ۹ پر عبارت]
”مجھے جس چیز کی تلاش تھی وہ مجھے مِل گئی“
[صفحہ ۹ پر بکس]
کارگر بائبل اصول
بعض ایسے صحیفائی اُصول درجذیل ہیں جنہوں نے آلودہ کرنے والی عادات سے چھٹکارا پانے میں بہتیروں کی مدد کی ہے:
”آؤ ہم اپنےآپ کو ہر طرح کی جسمانی اور روحانی آلودگی سے پاک کریں اور خدا کے خوف کے ساتھ پاکیزگی کو کمال تک پہنچائیں۔“ (۲-کرنتھیوں ۷:۱) خدا اُن لوگوں کو برکت بخشتا ہے جو خود کو ہر طرح کی آلودگی سے پاک کرکے ناپاک کاموں سے گریز کرتے ہیں۔
”[یہوواہ] کا خوف بدی سے عداوت ہے۔“ (امثال ۸:۱۳) خدا کا مؤدبانہ خوف منشیات کے استعمال سمیت بُری عادات سے چھٹکارا پانے میں ایک شخص کی مدد کرتا ہے۔ یہوواہ کو خوش کرنے کے علاوہ اپنی طرزِزندگی کو تبدیل کرنے والا شخص سنگین بیماریوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔
”حاکموں اور اختیار والوں کے تابع رہیں۔“ (ططس ۳:۱) بہتیرے علاقوں میں منشیات رکھنا یا ان کا استعمال کرنا خلافِقانون ہے۔ سچے مسیحی منشیات رکھنے یا ان کے استعمال سے گریز کرتے ہیں۔