شادی کا بندھن—خدا کا کلام اِسے مضبوط بنا سکتا ہے
شادی کا بندھن—خدا کا کلام اِسے مضبوط بنا سکتا ہے
بعض لوگ اپنی بیاہتا زندگی سے خوش ہوتے ہیں جبکہ دیگر پریشان ہوتے ہیں۔ ایک عورت نے کہا: ”میرا شوہر میری کوئی پرواہ نہیں کرتا۔ اِسلئے مَیں تنہا محسوس کرتی ہوں۔ مجھے تو ایسے لگتا ہے جیسے میری طلاق ہو چکی ہے۔“
وقت گزرنے کیساتھ ساتھ دو اشخاص جنہوں نے ایک دوسرے سے ہمیشہ پیار کرتے رہنے کا وعدہ کِیا تھا ایک دوسرے سے دُور کیوں ہو جاتے ہیں؟ اِسکی ایک وجہ یہ ہے کہ اکثر لوگوں کو یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ شادیشُدہ زندگی میں کونسی ذمہداریاں اُٹھانی پڑتی ہیں۔ ایک کالمنویس نے کہا: ”ہمیں ہر فن کیلئے تربیت دی جاتی ہے لیکن شادی کیلئے کوئی تربیت نہیں ملتی۔“
ایک یونیورسٹی نے اِسکے بارے میں تحقیق کی اور یہ نتیجہ اخذ کِیا کہ آجکل لوگوں کو یہ معلوم نہیں کہ شادی کو کامیاب کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ تحقیق کرنے والوں نے کہا کہ ”بہتیرے لوگ ایسے خاندانوں میں پرورش پاتے ہیں جہاں اُنکے والدین یا تو اپنی شادی میں خوش نہیں تھے یا پھر وہ طلاقیافتہ تھے۔ ان لوگوں نے اپنے والدین کو کبھی خوش نہیں دیکھا اسلئے اُنکو یہ معلوم نہیں کہ ایک خوشگوار شادیشُدہ زندگی کیسی ہوتی ہے۔ اِن میں سے بعض تو یہ کہتے ہیں کہ ’مَیں نے اپنے والدین سے خوشحال شادی کی بابت کچھ نہیں سیکھا۔‘ “
کیا مسیحی جوڑوں کو بھی اپنی شادی میں مسائل کا سامنا ہوتا ہے؟ جیہاں۔ کیونکہ پہلی صدی کے کچھ مسیحی جوڑوں کو یہ نصیحت کی گئی تھی کہ وہ ایک دوسرے سے ’جُدا ہونے کی کوشش نہ کریں۔‘ (۱-کرنتھیوں ۷:۲۷) ہم سب انسان ہیں اور اکثر غلطیاں کرتے ہیں۔ اِسلئے ہماری شادی میں مسائل کا ہونا ضروری ہے۔ لیکن میاںبیوی بائبل کے اصولوں پر عمل کرکے اپنے بندھن کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔
خدا نے آدم اور حوا کو شادی کے بندھن میں جوڑا تھا۔ اِسلئے اُس نے اپنے کلام میں شادیشُدہ زندگی کو خوشحال بنانے کیلئے مفید تعلیم دی ہے۔ اپنے نبی یسعیاہ کے ذریعے یہوواہ خدا نے کہا: ”مَیں ہی [یہوواہ] تیرا خدا ہوں جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں اور تجھے اُس راہ میں جس میں تجھے جانا ہے لے چلتا ہوں۔ کاش کہ تُو میرے احکام کا شنوا ہوتا اور تیری سلامتی نہر کی مانند اور تیری صداقت سمندر کی موجوں کی مانند ہوتی۔“—یسعیاہ ۴۸:۱۷، ۱۸۔
آپکی شادیشُدہ زندگی کیسی گزر رہی ہے؟ کیا آپ کے بندھن میں ایک دوسرے کیلئے محبت کم ہو رہی ہے؟ ایک عورت جو ۲۶ سال سے شادیشُدہ ہے اِسی قِسم کا تجربہ کر رہی ہے۔ وہ کہتی ہے: ”مَیں دنرات جس تکلیف میں تڑپ رہی ہوں اِسکا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا۔“ اگر آپکی شادیشُدہ زندگی بھی اِسی طرح سے گزر رہی ہے تو اِسے برداشت کرنے کی بجائے اِسکو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ اگلے مضمون میں شادیشُدہ جوڑوں کو بتایا جائیگا کہ وہ بائبل کے اصولوں پر عمل کرکے اپنی شادیشُدہ زندگی کو کیسے خوشحال بنا سکتے ہیں۔ اِس میں خاص طور پر شادی کے بندھن کو پائیدار اور مضبوط بنانے کے طریقے اُجاگر کئے جائینگے۔