کیا آپ ”پینے کی آر پر لات“ مار رہے ہیں؟
کیا آپ ”پینے کی آر پر لات“ مار رہے ہیں؟
قدیم زمانے میں باربردار جانوروں کو ہانکنے کیلئے عموماً ایک لمبی چھڑی استعمال کی جاتی تھی جسکے سرے پر دھات کا تیز نوکدار ٹکڑا لگا ہوتا تھا۔ اگر کوئی جانور پینے کی آر کی چبھن سے بچنے کیلئے اسکی مخالف سمت زور لگاتا تھا تو اسکا کیا نتیجہ نکلتا تھا؟ اسکو آرام کی بجائے تکلیف پہنچتی تھی۔
قیامتیافتہ یسوع نے ساؤل نامی شخص پر اپنے ظہور کے وقت پینے کا ذکر کِیا جو یسوع کے شاگردوں کو گرفتار کرنے کے لئے جا رہا تھا۔ آنکھوں کو خیرہ کر دینے والی روشنی میں سے ساؤل کو یسوع کی یہ آواز سنائی دی: ”اَے ساؤل اَے ساؤل! تُو مجھے کیوں ستاتا ہے؟ پینے کی آر پر لات مارنا تیرے لئے مشکل ہے۔“ مسیحیوں کو ستا کر ساؤل دراصل خدا کے خلاف لڑتے ہوئے خود کو نقصان پہنچا رہا تھا۔—اعمال ۲۶:۱۴۔
کیا ہم بھی نادانستہ طور پر ”پینے کی آر پر لات“ مارنے والے بن سکتے ہیں؟ بائبل بیان کرتی ہے، ”دانشمند کی باتیں پینوں کی مانند ہیں“ جو ہمیں صحیح سمت لے چلتی ہیں۔ (واعظ ۱۲:۱۱) اگر ہم خدا کے کلام کی الہامی مشورت قبول کریں تو یہ صحیح راہ میں ہماری رہبری کر سکتی ہے۔ (۲-تیمتھیس ۳:۱۶) اسکی راہنمائی کو رد کرنے سے ہمیں ہی نقصان ہوگا۔
ساؤل نے یسوع کی بات قبول کی، اپنی روش تبدیل کی اور ہردلعزیز مسیحی رسول پولس بن گیا۔ اِسی طرح الہٰی مشورت پر دھیان دینا ہمارے لئے بھی ابدی برکات کا باعث بنیگا۔—امثال ۳:۱-۶۔
[صفحہ ۳۲ پر تصویر کا حوالہ]
L. Chapons/Illustrirte Familien-Bibel nach der deutschen
Uebersetzung Dr. Martin Luthers