مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ایک پُرمسرت زندگی کیلئے بھروسا بہت ضروری ہے

ایک پُرمسرت زندگی کیلئے بھروسا بہت ضروری ہے

ایک پُرمسرت زندگی کیلئے بھروسا بہت ضروری ہے

باسی کھانا کھانے سے کوئی بھی بیمار پڑ سکتا ہے۔‏ ایسا کھانا کھانے سے بار بار بیمار پڑنے والے شخص کو آئندہ باسی کھانا کھانے سے بہت محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔‏ لیکن اس باعث بیمار پڑنے سے بچنے کیلئے کھانا بالکل ہی چھوڑ دینا حقیقت‌پسندانہ عمل نہیں ہے۔‏ ایسا کرنا مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس سے زیادہ مسائل پیدا ہونگے۔‏ انسان کھائے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔‏

اِسی طرح اگر کسی کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی جائے تو یہ اُسکے لئے بہت تکلیف‌دہ ہوتا ہے۔‏ جب ایک شخص کیساتھ اکثر ایسا ہوا ہو تو وہ ہر کسی پر اعتماد نہیں کریگا بلکہ وہ سوچ سمجھ کر دوست بنائیگا۔‏ اسکے برعکس اگر وہ سوچنے لگے کہ پھر سے دھوکا کھانے کی بجائے بہتر ہے کہ مَیں لوگوں سے الگ ہی رہوں تو یہ اچھا نہیں ہوگا۔‏ انسان کو خوش رہنے کیلئے دوسروں پر بھروسا کرنے کی ضرورت ہے۔‏

ایک کتاب بیان کرتی ہے کہ ”‏روزمرّہ زندگی میں اعتماد کی بِنا پر ہی تعلقات اُستوار ہوتے ہیں۔‏“‏ اِسکے علاوہ ایک اخبار نے لکھا ”‏کوئی شخص شکی نہیں بننا چاہتا بلکہ دوسروں پر بھروسا کرنا چاہتا ہے۔‏ بھروسا کئے بغیر اِنسان زندگی نہیں گزار سکتا۔‏“‏

اِن باتوں سے ہم یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ انسان کو دوسروں پر بھروسا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔‏ کیا کوئی ایسا شخص ہے جس پر ہم پورے دل سے بھروسا کر سکتے ہیں اور جو ہمیں کبھی ٹھیس نہیں پہنچائے گا؟‏

سارے دل سے یہوواہ پر توکل کر

امثال ۳:‏۵ میں ہم پڑھتے ہیں کہ ”‏سارے دل سے [‏یہوواہ]‏ پر توکل کر۔‏“‏ جی‌ہاں،‏ خدا کے کلام میں بار بار ہمیں اپنے خالق یہوواہ خدا پر بھروسا کرنے کی حوصلہ‌افزائی کی گئی ہے۔‏

ہم یہوواہ خدا پر کیوں بھروسا کر سکتے ہیں؟‏ یسعیاہ نبی بیان کرتا ہے:‏ ’‏یہوواہ قدوس قدوس قدوس ہے۔‏‘‏ (‏یسعیاہ ۶:‏۳‏)‏ اِسکا مطلب ہے کہ یہوواہ خدا پاک،‏ بُرائی سے مبرا اور ہر لحاظ سے قابلِ‌اعتماد ہے۔‏ وہ کبھی ناانصافی نہیں کریگا اور نہ ہی ہمارے ساتھ بُرا سلوک کرکے ہمیں مایوس کریگا۔‏ ہم کتنے خوش ہو سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا قدوس ہے!‏

اِسکے علاوہ ہم خدا پر اِسلئے بھروسا کر سکتے ہیں کہ نہ صرف وہ ہماری مدد کرنا چاہتا ہے بلکہ ایسا کرنے کے قابل بھی ہے۔‏ مثال کے طور پر یہوواہ کی‌عظیم قدرت یا طاقت اُسے ہر کام کو انجام دینے کے قابل بناتی ہے۔‏ خدا جوکچھ بھی کرتا ہے وہ انصاف اور حکمت کی بِنا پر کرتا ہے اور اُس میں محبت کا عکس پایا جاتا ہے۔‏ اسلئے یوحنا رسول نے لکھا،‏ ”‏خدا محبت ہے۔‏“‏ (‏۱-‏یوحنا ۴:‏۸‏)‏ خدا کی محبت اُسکے ہر کام پر اثرانداز ہوتی ہے۔‏ قدوس ہونے کے علاوہ یہوواہ خدا کی یہ تمام خوبیاں اُسے ایک پُرمحبت باپ کی مانند بنا دیتی ہیں جس پر ہم پورے دل سے توکل کر سکتے ہیں۔‏ کوئی بھی یہوواہ خدا جتنا قابلِ‌اعتماد نہیں ہے۔‏

یہوواہ پر توکل کریں اور خوش رہیں

یہوواہ خدا پر بھروسا کرنے کی ایک اَور وجہ یہ ہے کہ وہ ہمیں سب سے اچھی طرح جانتا ہے۔‏ اُسے معلوم ہے کہ انسان کو اپنے خالق کیساتھ ایک مضبوط رشتہ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔‏ ایسا رشتہ قائم کرنے سے ہم تحفظ حاصل کرینگے۔‏ اِسلئے داؤد بادشاہ نے کہا:‏ ”‏مبارک ہے وہ آدمی جو [‏یہوواہ]‏ پر توکل کرتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۴۰:‏۴‏)‏ آجکل لاکھوں لوگ داؤد کے اِس بیان سے متفق ہیں۔‏

اِسکی کچھ مثالوں پر غور کیجئے۔‏ ڈومینیکن ریپبلک،‏ جرمنی،‏ یونان اور ریاستہائےمتحدہ میں رہنے کا تجربہ کرنے والی ڈورس کہتی ہے:‏ ”‏مَیں بہت خوش ہوں کہ مَیں یہوواہ خدا پر بھروسا کر سکتی ہوں۔‏ وہ جسمانی،‏ روحانی اور جذباتی لحاظ سے میری دیکھ بھال کرتا ہے۔‏ مَیں جانتی ہوں کہ یہوواہ ہمارا سب سے اچھا دوست ہے۔‏“‏ والف‌گنگ نامی ایک وکیل خدا کے بارے میں کہتا ہے:‏ ”‏ہمارے لئے یہ کتنا اچھا ہے کہ ہم ایک ایسے شخص پر توکل کر سکتے ہیں جو نہ صرف ہمارا بھلا چاہتا ہے بلکہ ہماری مدد بھی کر سکتا ہے۔‏“‏ یورپ میں رہنے والا ایک ایشیائی باشندہ حام کہتا ہے:‏ ”‏مجھے یقین ہے کہ یہوواہ ہماری مدد کر سکتا ہے اور وہ ہمیشہ ہمارا بھلا چاہتا ہے۔‏ اِسلئے مَیں خوشی سے اُس پر بھروسا کر سکتا ہوں۔‏“‏

یہ بات درست ہے کہ ہمیں اپنے خالق کے علاوہ انسان پر بھی بھروسا کرنے کی ضرورت ہے۔‏ یہوواہ ایک دانشمند اور تجربہ‌کار دوست کی طرح ہماری راہنمائی کرتا ہے تاکہ ہم جان سکیں کہ ہم کن لوگوں پر اعتماد رکھ سکتے ہیں۔‏ ہم یہ معلومات اُسکی الہامی کتاب بائبل میں پا سکتے ہیں۔‏

قابلِ‌بھروسا لوگ

‏”‏نہ اُمرا پر بھروسا کرو نہ آدم‌زاد پر۔‏ وہ بچا نہیں سکتا۔‏“‏ (‏زبور ۱۴۶:‏۳‏)‏ اِس الہامی بیان سے ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہر کسی پر بھروسا کرنا اچھا نہیں ہوتا۔‏ صحیفے میں اِس دُنیا کے ”‏اُمرا“‏ کا ذکر کِیا گیا ہے۔‏ یہ وہ لوگ ہیں جو تعلیم یافتہ ہونے کی وجہ سے اپنے پیشے میں ماہر ہوتے ہیں۔‏ لوگ اِنکی عزت کرتے اور اِنکی ہر بات کا یقین کرنے کو تیار ہوتے ہیں۔‏ لیکن ”‏اُمرا“‏ کی راہنمائی بھی غلط ہو سکتی ہے۔‏ اِسلئے بغیر سوچے سمجھے اِن پر بھروسا کرنا ہمارے لئے نقصاندہ ہو سکتا ہے۔‏

اِسکا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں ہر شخص پر شک کرنا چاہئے۔‏ تاہم لوگوں پر بھروسا کرتے وقت ہمیں احتیاط برتنی چاہئے۔‏ ایسے لوگوں میں ہمیں کونسی خوبیاں تلاش کرنی چاہئیں؟‏ اِس سوال کے جواب کیلئے ہم ایک واقعہ پر غور کر سکتے ہیں جو قدیم اسرائیل میں پیش آیا تھا۔‏ خدا کے نبی موسیٰ کو کہا گیا تھا کہ وہ بنی اسرائیل کے ”‏ایسے لائق اشخاص چن لے جو خداترس اور سچے اور رشوت کے دُشمن ہوں۔‏“‏ (‏خروج ۱۸:‏۲۱‏)‏ پھر اِن لوگوں کو بڑی ذمہ‌داریاں سونپی گئیں۔‏ ہم اِس سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

ان اشخاص کو انکی اچھی خوبیوں کی وجہ سے ذمہ‌داریاں سونپی گئی تھیں۔‏ بنی اسرائیل کے تمام لوگ اِن اشخاص کے بارے میں جانتے تھے کہ وہ خدا کی تعظیم کرتے اور خداپرست ہیں۔‏ یہ اشخاص رشوت کے دُشمن تھے اِسلئے اُنکے بگڑ جانے کا بھی خطرہ نہ تھا۔‏ دوسرے لوگ اُن پر بھروسا کر سکتے تھے کیونکہ وہ اپنے اور اپنے رشتہ‌داروں کے مفاد کیلئے اُن سے ناجائز فائدہ نہیں اُٹھاتے تھے۔‏

ہمیں بھی صرف ایسے لوگوں پر بھروسا کرنا چاہئے جن میں خوبیاں پائی جاتی ہیں۔‏ کیا ہم ایسے لوگوں کو جانتے ہیں جنکے اعمال سے پتہ چلتا ہے کہ وہ خدا کی تعظیم کرتے اور اُسکا حکم مانتے ہیں؟‏ کیا اُن میں غلط کاموں سے کنارہ کرنے کی قوت ہے؟‏ کیا وہ دیانتدار ہیں اور اپنے اختیار کو اپنی مرضی چلانے کیلئے غلط استعمال نہیں کرتے؟‏ جی‌ہاں،‏ ایسی خوبیوں کے مالک واقعی قابلِ‌اعتماد ہوتے ہیں۔‏

ہمت نہ ہاریں!‏

قابلِ‌اعتماد لوگوں کو تلاش کرنے میں صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔‏ کیونکہ کسی شخص پر بغیر سوچے سمجھے بھروسا کرنا دانشمندی کی بات نہیں۔‏ ہم کیسے معلوم کر سکتے ہیں کہ آیا کسی شخص پر اعتماد کِیا جا سکتا ہے یا نہیں؟‏ ہمیں اس شخص کے چال چلن کو کچھ عرصہ کیلئے پرکھنا چاہئے۔‏ اِسطرح ہم جان سکیں گے کہ وہ مختلف صورتحال میں کونسا رویہ اختیار کریگا۔‏ کیا وہ شخص چھوٹے معاملات میں بھی دیانتدار ہے؟‏ مثال کے طور پر،‏ کیا وہ اُدھار لی ہوئی چیز واپس کرتا ہے؟‏ کیا وہ بات کا پکا ہے؟‏ اگر وہ اِن چھوٹے معاملات میں دیانتدار رہیگا تو ہم بڑے معاملات میں بھی اُس پر بھروسا کر سکیں گے۔‏ ایسا کرنے میں ہم بائبل کے اِس اصول پر عمل کرینگے:‏ ”‏جو تھوڑے میں دیانتدار ہے وہ بہت میں بھی دیانتدار ہے۔‏“‏ (‏لوقا ۱۶:‏۱۰‏)‏ اگر ہم چاہتے ہیں کہ کوئی ہمارا دل نہ دُکھائے تو ہمیں سوچ سمجھ کر اپنے دوستوں کا انتخاب کرنا چاہئے۔‏

جب کوئی شخص ہمارا دل دُکھائے تو ہمیں کیا کرنا چاہئے؟‏ ایسی صورت میں ہمیں یسوع کی مثال پر غور کرنا چاہئے۔‏ جس رات یسوع کو گرفتار کِیا گیا اُسکے شاگردوں نے اُسے بُری طرح سے مایوس کِیا۔‏ یہوداہ اِسکریوتی نے اُسے پکڑوایا اور باقی شاگرد ڈر کے مارے یسوع کو اکیلا چھوڑ کر چلے گئے۔‏ یہانتک کہ پطرس نے تین بار یسوع کا انکار بھی کِیا۔‏ لیکن یسوع کو معلوم تھا کہ صرف یہوداہ اِسکریوتی ہی نے اُسے جان بوجھ کر دھوکا دیا ہے۔‏ اس واقعہ کے چند ہی ہفتوں بعد یسوع نے اپنے ۱۱ وفادار شاگردوں کو یقین دلایا کہ وہ اُنکے ساتھ ہے۔‏ (‏متی ۲۶:‏۴۵-‏۴۷،‏ ۵۶،‏ ۶۹-‏۷۵؛‏ ۲۸:‏۱۶-‏۲۰‏)‏ اِسی طرح جب کوئی ہمیں بُری طرح سے مایوس کرتا ہے تو ہمیں اِس بات کا اندازہ لگانا چاہئے کہ کیا اُس نے جان بوجھ کر ایسا کِیا ہے یا پھر کسی انسانی کمزوری کی وجہ سے اُس سے خطا ہو گئی ہے۔‏

کیا مجھ پر بھروسا کِیا جا سکتا ہے؟‏

اگر آپ دوسروں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ قابلِ‌اعتماد ہوں تو آپکو خود سے پوچھنا چاہئے کہ ’‏کیا مجھ پر بھروسا کِیا جا سکتا ہے؟‏‘‏

ایک قابلِ‌اعتماد شخص ہمیشہ سچ بولتا ہے۔‏ (‏افسیوں ۴:‏۲۵‏)‏ وہ اپنے فائدے کیلئے لوگوں سے میٹھی باتیں نہیں کرتا۔‏ اگر وہ کوئی وعدہ کرتا ہے تو ہر صورت میں اُسے پورا کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔‏ (‏متی ۵:‏۳۷‏)‏ ایک ایسا شخص اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاتا اور غیبت بھی نہیں کرتا۔‏ قابلِ‌اعتماد شخص اپنے بیاہتا ساتھی کا وفادار ہوتا ہے۔‏ وہ نہ تو فحش تصویروں کو دیکھتا ہے اور نہ ہی فحش خیالات اپنے ذہن میں لاتا ہے۔‏ اسکے علاوہ وہ دل‌لگی بھی نہیں کرتا۔‏ (‏متی ۵:‏۲۷،‏ ۲۸‏)‏ ایک ایسا شخص محنتی ہوتا ہے اور دوسروں کا نقصان کرکے اپنا اور اپنے خاندان کا پیٹ نہیں بھرتا۔‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۵:‏۸‏)‏ اگر ہم بائبل کے اِن اصولوں کو ذہن میں رکھینگے تو ہمیں قابلِ‌بھروسا لوگ ضرور ملیں گے۔‏ اِسکے علاوہ اگر ہم خود اِن اصولوں پر عمل کرینگے تو ہم بھی قابلِ‌اعتماد بن جائینگے۔‏

کیا آپ ایسے حالات میں رہنا پسند کرینگے جہاں ہر کسی پر بھروسا کِیا جا سکے اور کوئی ہمیں دھوکا نہ دے؟‏ شاید آپ سوچیں کہ یہ تو محض ایک خواب ہے۔‏ لیکن بائبل پر یقین رکھنے والے لوگ جانتے ہیں کہ یہ اُمید ایک دن ضرور پوری ہوگی۔‏ اُنکو معلوم ہے کہ خدا ایک ”‏نئی زمین“‏ قائم کرنے والا ہے جس میں فریب،‏ جھوٹ اور لوٹ مار نہ ہوگی یہانتک کہ دُکھ،‏ بیماری اور موت بھی نہ ہوگی!‏ (‏۲-‏پطرس ۳:‏۱۳؛‏ زبور ۳۷:‏۱۱،‏ ۲۹؛‏ مکاشفہ ۲۱:‏۳-‏۵‏)‏ کیا آپ اِس ”‏نئی زمین“‏ کے بارے میں زیادہ جاننا پسند کرینگے؟‏ یہوواہ کے گواہ آپکو مزید معلومات فراہم کرکے خوشی محسوس کرینگے۔‏

‏[‏صفحہ ۴ پر تصویر]‏

شکی‌مزاج شخص کبھی خوش نہیں ہو سکتا

‏[‏صفحہ ۵ پر تصویر]‏

ہم یہوواہ خدا پر پورے دل سے بھروسا کر سکتے ہیں

‏[‏صفحہ ۷ پر تصویریں]‏

ہر انسان کو قابلِ‌بھروسا لوگوں کی ضرورت ہے