مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

فیاضی کا جذبہ پیدا کریں

فیاضی کا جذبہ پیدا کریں

فیاضی کا جذبہ پیدا کریں

جب انسان پیدا ہوتا ہے تو اُس میں دوسروں کو کچھ دینے کا جذبہ نہیں ہوتا۔‏ ایک شِیرخوار بچہ اپنے والدین کے مفادات سے بےخبر صرف اپنی ضرورت کی فکر کرتا ہے۔‏ لیکن وقت کیساتھ ساتھ بچہ سیکھ جاتا ہے کہ صرف اُسی کی ضروریات پوری کرنا سب سے اہم معاملہ نہیں ہے۔‏ دوسروں کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے اور اُسے لینے کی بجائے دوسروں کو دینا بھی سیکھنا چاہئے۔‏ فیاضی‌کا جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔‏

فراخدلی سے خیرات کرنے والے تمام لوگوں کا محرک صحیح نہیں ہوتا۔‏ بعض اپنے ذاتی نفع کیلئے خیرات کرتے ہیں۔‏ بعض دوسروں سے تعریف حاصل کرنے کیلئے ایسا کرتے ہیں۔‏ تاہم،‏ سچے مسیحی جب دوسروں کو کچھ دیتے ہیں تو اُنکا محرک فرق ہوتا ہے۔‏ پس خدا کا کلام کس محرک کیساتھ کچھ دینے کی حوصلہ‌افزائی کرتا ہے؟‏ پہلی صدی کے مسیحیوں کے اس جذبے کا مختصراً جائزہ اس سوال کا جواب دیگا۔‏

مسیحی عطیات کی مثالیں

بائبل بیان کرتی ہے کہ مسیحی ضرورتمند اشخاص کو اپنی چیزوں میں شریک کِیا کرتے تھے۔‏ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۱۶؛‏ رومیوں ۱۵:‏۲۶‏)‏ لیکن اُنہوں نے مجبوری سے ایسا نہیں کرنا تھا۔‏ پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏جس قدر ہر ایک نے اپنے دل میں ٹھہرایا ہے اُسی قدر دے۔‏ نہ دریغ کرکے اور نہ لاچاری سے کیونکہ خدا خوشی سے دینے والے کو عزیز رکھتا ہے۔‏“‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۹:‏۷‏)‏ اُس وقت دوسروں کو کچھ دینے کا مقصد نمودونمائش بھی نہیں تھا۔‏ حننیاہ اور سفیرہ نے ایسا کِیا جسکی اُنہیں سزا بھگتنی پڑی۔‏—‏اعمال ۵:‏۱-‏۱۰‏۔‏

جب دُوردراز کے علاقوں سے بہتیرے یہودی اور نومُرید ۳۳ س.‏ع.‏ کی عیدِپنتِکُست کے لئے یروشلیم میں جمع ہوئے تو اُس وقت عطیات دینے کی ضرورت سامنے آئی۔‏ وہاں یسوع کے پیروکار ”‏روح‌القدس سے بھر گئے اور غیرزبانیں بولنے لگے۔‏“‏ اُن کے گِرد لوگوں کا ایک مجمع یسوع مسیح کی بابت پطرس کی ہیجان‌خیز تقریر سن رہا تھا۔‏ بعدازاں،‏ لوگوں نے پطرس اور یوحنا کو ہیکل کے دروازے پر ایک لنگڑے کو شفا دیتے ہوئے دیکھا اور اُنہوں نے ایک بار پھر یسوع اور توبہ کی ضرورت کی بابت پطرس کی تقریر سنی۔‏ ہزاروں نے توبہ کی  اور  مسیح کے پیروکاروں کے طور پر بپتسمہ لیا۔‏—‏اعمال،‏ ابواب ۲ اور ۳۔‏

مسیحی  بننے  والے  نئے  لوگ  یروشلیم  میں  رہ  کر  یسوع  کے  رسولوں سے مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے۔‏ لیکن رسول ان تمام لوگوں کی ضروریات کیسے پورا کر سکتے تھے؟‏ بائبل ہمیں بتاتی ہے:‏ ”‏جو لوگ زمینوں یا گھروں کے مالک تھے اُنکو بیچ بیچ کر بکی ہوئی چیزوں کی قیمت لاتے۔‏ اور رسولوں کے پاؤں میں رکھ دیتے تھے۔‏ پھر ہر ایک کو اُسکی ضرورت کے موافق بانٹ دیا جاتا تھا۔‏“‏ (‏اعمال ۴:‏۳۳-‏۳۵‏)‏ واقعی یروشلیم کی نئی کلیسیا میں دوسروں کو کچھ دینے کا جذبہ تھا!‏

اِسکے بعد دیگر کلیسیاؤں نے بھی ایسا جذبہ دکھایا۔‏ مثال کے طور پر،‏ مکدنیہ کے مسیحیوں نے خود غریب ہونے کے باوجود اپنی استطاعت سے بڑھکر یہودیہ کے ضرورتمند بھائیوں کی مدد کیلئے عطیات دئے۔‏ (‏رومیوں ۱۵:‏۲۶؛‏ ۲-‏کرنتھیوں ۸:‏۱-‏۷‏)‏ فلپی کی کلیسیا نے بھی پولس کی خدمتگزاری میں بڑی مدد کی۔‏ (‏فلپیوں ۴:‏۱۵،‏ ۱۶‏)‏ یروشلیم کی کلیسیا ہر روز محتاج بیواؤں میں کھانا تقسیم کرتی تھی اور رسولوں نے سات لائق اشخاص مقرر کئے تھے تاکہ کوئی بھی مستحق بیوہ غفلت کا شکار نہ ہو۔‏—‏اعمال ۶:‏۱-‏۶‏۔‏

ابتدائی مسیحی کلیسیائیں مشکل اوقات کی خبر سن کر فوری امداد کیلئے تیار ہو جاتی تھیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ جب اگبُس نبی نے بڑے قحط کی پیشینگوئی کی تو سوریہ انطاکیہ کی کلیسیا کے ”‏شاگردوں نے تجویز کی کہ اپنے اپنے مقدور کے موافق یہوؔدیہ میں رہنے والے بھائیوں کی خدمت کیلئے کچھ بھیجیں۔‏“‏ (‏اعمال ۱۱:‏۲۸،‏ ۲۹‏)‏ اُنہوں نے دوسروں کی ضروریات بھانپ لینے کے سلسلے میں کتنا اچھا رُجحان ظاہر کِیا!‏

کس چیز نے ابتدائی مسیحیوں کو اتنا فیاض اور پُرمحبت بننے کی تحریک دی تھی؟‏ دوسروں کو کچھ دینے کا جذبہ کیسے پیدا کِیا جا سکتا ہے؟‏ ہم  بادشاہ داؤد کی مثال پر مختصراً غور کرنے سے عمدہ سبق حاصل کر سکتے ہیں۔‏

سچی پرستش کیلئے داؤد کی فراخدلانہ حمایت

تقریباً ۵۰۰ سال تک یہوواہ کی موجودگی کی نمائندگی  کرنے والے عہد کے مُقدس صندوق کو رکھنے کے لئے کوئی مستقل جگہ نہیں تھی۔‏ اِسے ایک خیمے میں رکھا جاتا تھا جو بیابان میں اسرائیلیوں کے سفر  اور پھر موعودہ مُلک میں ایک جگہ سے دوسری جگہ پر منتقل کِیا جاتا  تھا۔‏ بادشاہ داؤد کی بڑی خواہش تھی کہ وہ اس صندوق کو خیمے سے  نکالے اور اِسے یہوواہ کے لئے ایک عالیشان گھر میں رکھے۔‏ ناتن نبی سے گفتگو کے دوران،‏ داؤد نے کہا:‏ ”‏مَیں تو دیودار کے محل میں رہتا ہوں پر [‏یہوواہ]‏ کے عہد کا صندوق خیمہ میں ہے۔‏“‏—‏۱-‏تواریخ ۱۷:‏۱‏۔‏

داؤد ایک جنگجو آدمی تھا۔‏ لہٰذا یہوواہ نے حکم دیا کہ اُسکا بیٹا سلیمان امن کے دور میں عہد کے صندوق کو رکھنے کیلئے ہیکل تعمیر کریگا۔‏ (‏۱-‏تواریخ ۲۲:‏۷-‏۱۰‏)‏ تاہم،‏ اس سے داؤد کی خواہش ختم نہیں ہو گئی تھی۔‏ اُس نے ہیکل کی تعمیر کیلئے ضروری سازوسامان اور مزدور فراہم کئے۔‏ اِسکے بعد اُس نے اپنے بیٹے سلیمان سے کہا:‏ ”‏دیکھ مَیں نے مشقت سے خداوند کے گھر کیلئے ایک لاکھ قنطار سونا اور دس لاکھ قنطار چاندی اور بےاندازہ پیتل اور لوہا تیار کِیا ہے کیونکہ وہ کثرت سے ہے اور لکڑی اور پتھر بھی مَیں نے تیار کئے ہیں۔‏“‏ (‏۱-‏تواریخ ۲۲:‏۱۴‏)‏ اس سے بھی بڑھکر اُس نے اپنے پاس سے اتنا سونا اور چاندی دی جسکی موجودہ مالیت ایک ارب بیس کروڑ ڈالر سے بھی زیادہ ہوگی۔‏ مزیدبرآں،‏ سرداروں نے بھی دل کھولکر اپنے مال میں سے حصہ دیا۔‏ (‏۱-‏تواریخ ۲۹:‏۳-‏۹‏)‏ واقعی،‏ داؤد نے فیاضی کا جذبہ دکھایا تھا!‏

کس چیز نے داؤد کو اتنی فراخدلی سے عطیات دینے کی تحریک دی تھی؟‏ وہ اس بات کو سمجھتا تھا کہ اُس نے سب کچھ یہوواہ کی برکت سے حاصل کِیا ہے۔‏ اُس نے اپنی دُعا میں یہ تسلیم کِیا:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏ ہمارے خدا یہ سارا ذخیرہ جو ہم نے تیار کِیا ہے کہ تیرے پاک نام کیلئے ایک گھر بنائیں تیرے ہی ہاتھ سے ملا ہے اور سب تیرا ہی ہے۔‏ اَے میرے خدا مَیں یہ بھی جانتا ہوں کہ تُو دل کو جانچتا ہے اور راستی میں تیری خوشنودی ہے۔‏ مَیں نے تو اپنے دل کی راستی سے یہ سب کچھ رضامندی سے دیا اور مجھے تیرے لوگوں کو جو یہاں حاضر ہیں تیرے حضور خوشی خوشی دیتے دیکھکر مسرت حاصل ہوئی۔‏“‏ (‏۱-‏تواریخ ۲۹:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ داؤد دراصل یہوواہ کیساتھ اپنے رشتے کی بڑی قدر کرتا تھا۔‏ وہ ”‏پورے دل اور رُوح کی مستعدی سے اُسکی عبادت“‏ کرنے کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے ایسا خوشی سے کرتا تھا۔‏ (‏۱-‏تواریخ ۲۸:‏۹‏)‏ انہی خوبیوں نے ابتدائی مسیحیوں کو خوشی سے دینے کی تحریک دی تھی۔‏

یہوواہ کی بخششیں لامحدود ہیں

دوسروں کو کچھ دینے کی عظیم مثال خود یہوواہ کی ہے۔‏ وہ اتنا شفیق اور پرواہ کرنے والا ہے کہ ”‏وہ اپنے سورج کو بدوں اور نیکوں دونوں پر چمکاتا ہے اور راستبازوں اور ناراستوں دونوں پر مینہ برساتا ہے۔‏“‏ (‏متی ۵:‏۴۵‏)‏ وہ سب انسانوں کو ”‏زندگی اور سانس اور سب کچھ دیتا ہے۔‏“‏ (‏اعمال ۱۷:‏۲۵‏)‏ واقعی شاگرد یعقوب نے سچ ہی کہا تھا کہ ”‏ہر اچھی بخشش اور ہر کامل انعام اُوپر سے ہے اور نوروں کے باپ کی طرف سے ملتا ہے۔‏“‏—‏یعقوب ۱:‏۱۷‏۔‏

یہوواہ کی سب سے بڑی بخشش یہ ہے کہ اُس نے اپنا ”‏اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔‏“‏ (‏یوحنا ۳:‏۱۶‏)‏ کوئی بھی ایسی بخشش کے لائق ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا کیونکہ ”‏سب نے گُناہ کیا اور خدا کے جلال سے محروم ہیں۔‏“‏ (‏رومیوں ۳:‏۲۳،‏ ۲۴؛‏ ۱-‏یوحنا ۴:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ مسیح کا فدیہ ’‏بیان سے باہر خدائی بخشش‘‏ یعنی ’‏خدا کے بڑے فضل‘‏ کی بنیاد اور ذریعہ ہے۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۹:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏ خدا کی اس بخشش کی قدر کرتے ہوئے،‏ پولس نے ”‏خدا کے فضل کی خوشخبری کی گواہی“‏ دینے کو اپنی زندگی کا پیشہ بنا لیا۔‏ (‏اعمال ۲۰:‏۲۴‏)‏ وہ سمجھ گیا تھا کہ یہ خدا کی مرضی ہے کہ ”‏سب  آدمی  نجات پائیں اور سچائی کی پہچان تک پہنچیں۔‏“‏—‏۱-‏تیمتھیس ۲:‏۴‏۔‏

آجکل یہ کام دُنیا بھر میں ۲۳۴  ممالک میں مُنادی کرنے اور تعلیم دینے کے وسیع کام کے ذریعے انجام پا رہا ہے۔‏ یسوع نے اسکی وسعت کا ذکر کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏بادشاہی کی اِس خوشخبری کی منادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کیلئے گواہی ہو۔‏ تب خاتمہ ہوگا۔‏“‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴‏)‏ جی‌ہاں،‏ ”‏ضرور ہے کہ پہلے سب قوموں میں انجیل کی منادی کی جائے۔‏“‏ (‏مرقس ۱۳:‏۱۰‏)‏ گذشتہ سال خوشخبری کے چھ ملین سے زیادہ مُنادوں نے اس کام میں ۳۰۲،‏۳۸۱،‏۲۰۲،‏۱ گھنٹے صرف کئے اور ۰۰۰،‏۳۰۰،‏۵ بائبل مطالعے منعقد کروائے۔‏ زندگیاں خطرے میں ہونے کے پیشِ‌نظر یہ تعلیم بہت ضروری  ہے۔‏—‏رومیوں ۱۰:‏۱۳-‏۱۵؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۱:‏۲۱‏۔‏

بائبل سچائی کے بھوکے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے ہر سال لاکھوں مطبوعات شائع کی جاتی ہیں جن میں بائبلیں،‏ کتابیں اور بروشرز شامل ہیں۔‏ علاوہ‌ازیں،‏ مینارِنگہبانی اور جاگو!‏ رسالوں کی ایک بلین سے زائد کاپیاں شائع ہوتی ہیں۔‏ جب لوگ خوشخبری کیلئے جوابی‌عمل دکھاتے ہیں تو یہوواہ کے گواہوں کے زیادہ سے زیادہ کنگڈم ہالز اور اسمبلی ہالز تعمیر کئے جا رہے ہیں جو کہ بائبل تعلیم کے مراکز کا کام دیتے ہیں۔‏ ہر سال سرکٹ اسمبلیاں،‏ سپیشل اسمبلی ڈیز اور ڈسٹرکٹ کنونشنز کا بندوبست کِیا جاتا ہے۔‏ مشنریوں،‏ سفری نگہبانوں،‏ بزرگوں اور خدمتگزار خادموں کی تربیت بھی ایک جاری عمل ہے۔‏ ”‏دیانتدار اور عقلمند نوکر“‏ کے ذریعے دستیاب کی جانے والی اِن تمام فراہمیوں کیلئے ہم یہوواہ کے شکرگزار ہیں۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵-‏۴۷‏)‏ ہم کیسے اُسکا شکریہ ادا کریں!‏

یہوواہ کے شکرگزار ہونا

جہاں تک ہیکل کی تعمیر اور ابتدائی مسیحی کلیسیاؤں کی ضروریات پوری کرنے کا تعلق ہے تو یہ سب رضاکارانہ عطیات کے ذریعے کِیا جاتا تھا۔‏ تاہم،‏ یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ کوئی بھی شخص تمام چیزوں کے مالک یہوواہ کو کچھ نہیں دے سکتا۔‏ (‏۱-‏تواریخ ۲۹:‏۱۴؛‏ حجی ۲:‏۸‏)‏ پس،‏ عطیات یہوواہ کے لئے ہماری محبت اور سچی پرستش کو فروغ دینے کی ہماری خواہش کا ثبوت ہیں۔‏ پولس بیان کرتا ہے کہ سخاوت کے یہ کام ”‏خدا کی شکرگزاری“‏ کا باعث بنتے ہیں۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۹:‏۸-‏۱۳‏)‏ یہوواہ ایسی فیاضی کی حوصلہ‌افزائی کرتا ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم صحیح جذبہ اور راست دل رکھتے ہیں۔‏ جو لوگ فیاض ہیں اور یہوواہ پر بھروسا رکھتے ہیں وہ اُس سے برکت پائینگے اور روحانی طور پر ترقی کرینگے۔‏ (‏استثنا ۱۱:‏۱۳-‏۱۵؛‏ امثال ۳:‏۹،‏ ۱۰؛‏ ۱۱:‏۲۵‏)‏ یسوع نے ہمیں یقین‌دہانی کراتے ہوئے فرمایا:‏ ”‏دینا لینے سے مبارک ہے۔‏“‏—‏اعمال ۲۰:‏۳۵‏۔‏

جو مسیحی دینے کا جذبہ رکھتے ہیں وہ ضرورت کا انتظار نہیں کرتے۔‏ بلکہ وہ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں تاکہ ”‏سب کیساتھ نیکی کریں خاصکر اہل ایمان کیساتھ۔‏“‏ (‏گلتیوں ۶:‏۱۰‏)‏ خدائی فیاضی کی حوصلہ‌افزائی کرتے ہوئے پولس نے لکھا:‏ بھلائی اور سخاوت کرنا نہ بھولو اسلئے کہ خدا ایسی قربانیوں سے خوش ہوتا ہے۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۱۶‏)‏ اپنے اثاثوں یعنی اپنے وقت،‏ توانائی اور مال‌ودولت کو دوسروں کی مدد کرنے اور سچی پرستش کو فروغ دینے کیلئے استعمال کرنا یہوواہ کو خوش کرتا ہے۔‏ واقعی وہ دینے کے جذبے کی قدر کرتا ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۲۹ ،‏۲۸ پر بکس/‏تصویر]‏

عالمگیر کام کے لئے عطیات

پیش کرنے کے بعض مخصوص طریقے

بیشتر لوگ ایک مخصوص رقم الگ یا مختص کر لیتے ہیں جسے وہ عطیات کے اُن ڈبوں میں ڈالتے ہیں جن پر ”‏سوسائٹی کے عالمگیر کام کیلئے عطیات—‏متی ۲۴:‏۱۴‏“‏ لکھا ہوتا ہے۔‏

ہر مہینے کلیسیائیں ان پیسوں کو یہوواہ کے گواہوں کے اُس دفتر کو بھیج دیتی ہیں جو اُن کے مُلک کیلئے مقرر ہوتا ہے۔‏ رضاکارانہ مالی عطیات براہِ‌راست واچ ٹاور بائبل اینڈ ٹریکٹ سوسائٹی آف پینسلوانیا،‏ معرفت آفس آف دی سیکرٹری اینڈ ٹریژر،‏ ۲۵ کولمبیا ہائٹس،‏ بروکلن،‏ نیو یارک ۲۴۸۳-‏۱۱۲۰۱ یا آپکے ملکی برانچ دفتر کو بھیجے جا سکتے ہیں۔‏ چیک ”‏واچ ٹاور“‏ کے نام پر ہونے چاہئیں۔‏ زیورات یا دیگر قیمتی اشیا بھی عطیے میں دی جا سکتی ہیں۔‏ ان کے ہمراہ ایک مختصر سا خط ہونا ضروری ہے جو یہ وضاحت کرتا ہو کہ یہ بطور تحفہ پیش کی جا رہی ہیں۔‏

مشروط عطیات کا انتظام

واچ ٹاور سوسائٹی کو ایک خاص انتظام کے تحت بھی پیسہ دیا جا سکتا ہے جس میں عطیہ دینے والا عطیہ واپس لے سکتا ہے۔‏ مزید معلومات کے لئے،‏ براہِ‌مہربانی مذکورہ بالا پتے پر خزانچی کے دفتر سے رابطہ کریں۔‏

چیری‌ٹیبل پلاننگ

عالمگیر بادشاہتی خدمت کے کام میں مدد دینے کیلئے پیسوں کے مشروط اور غیرمشروط عطیات کے علاوہ اور طریقے بھی ہیں جو حسبِ‌ذیل ہیں:‏

انشورنس:‏ واچ ٹاور سوسائٹی کو لائف انشورنس پالیسی یا ریٹائرمنٹ کے بعد پینشن سے مستفید ہونے والے کے طور پر نامزد کِیا جا سکتا ہے۔‏

بینک اکاؤنٹس:‏ بینک اکاؤنٹس،‏ ڈیپازٹ سرٹیفکیٹ یا انفرادی ریٹائرمنٹ اکاؤنٹس کو مقامی بینک کے تقاضوں کی مطابقت میں،‏ واچ ٹاور سوسائٹی کی تولیت میں دیا جا سکتا ہے یا بعدازموت قابلِ‌ادائیگی کے تحت جمع کرائے جا سکتے ہیں۔‏

سٹاکس اینڈ بانڈز:‏ سٹاکس اور بانڈز بھی غیرمشروط تحفے کے طور پر واچ ٹاور سوسائٹی کو دئے جا سکتے ہیں۔‏

غیرمنقولہ جائیداد:‏ قابلِ‌فروخت غیرمنقولہ جائیداد بھی دی جا سکتی ہے۔‏ اسے غیرمشروط تحفے کی صورت میں بھی پیش کِیا جا سکتا ہے۔‏ رہائشی جائیداد کی صورت میں،‏ اپنی جائیداد کو سوسائٹی کے نام کرنے والا اپنی زندگی میں اُسے اپنے استعمال میں رکھ سکتا ہے۔‏ کسی بھی شخص کو غیرمنقولہ جائیداد کو سوسائٹی کے نام کرنے سے پہلے سوسائٹی سے رابطہ کرنا چاہئے۔‏

سالانہ وظیفے کا تحفہ:‏ سالانہ وظیفے کا تحفہ ایک ایسا انتظام ہے جسکے تحت ایک شخص پیسہ یا سٹاک یا حصص واچ ٹاور سوسائٹی کو منتقل کر دیتا ہے۔‏ اِسکے عوض،‏ عطیہ دینے والا یا اُسکی طرف سے نامزد کوئی شخص تاحیات مخصوص سالانہ وظیفہ حاصل کرتا رہتا ہے۔‏ عطیہ دینے والا سالانہ وظیفہ جاری ہونے کے سال میں اپنے ٹیکس میں کٹوتی حاصل کرتا ہے۔‏

وصیتیں اور ٹرسٹس:‏ املاک یا رقوم قانونی طور پر لکھی گئی وصیت کے ذریعے واچ ٹاور سوسائٹی کو ترکے میں دی جا سکتی ہیں یا سوسائٹی کو ٹرسٹ کے معاہدے کا استفادہ‌کنندہ نامزد کِیا جا سکتا ہے۔‏ ایک ٹرسٹ جو کسی مذہبی تنظیم کو فائدہ پہنچا رہا ہے وہ بعض ٹیکسوں سے مستثنیٰ ہو سکتا ہے۔‏

اس قسم کے عطیات کیلئے ”‏چیری‌ٹیبل پلاننگ“‏ کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے جو عطیہ دینے والے سے خاص منصوبہ‌سازی کرنے کا تقاضا کرتی ہے۔‏ چیری‌ٹیبل پلاننگ کے ذریعے سوسائٹی کو فائدہ پہنچانے کی خواہش رکھنے والے اشخاص کی مدد کرنے کیلئے سوسائٹی نے انگریزی اور ہسپانوی زبان میں ایک بروشر بعنوان چیری‌ٹیبل پلاننگ ٹو بینیفٹ کنگڈم سروس ورلڈوائیڈ تیار کِیا ہے۔‏ یہ بروشر ایسے لاتعداد سوالوں کے جواب میں تحریر کِیا گیا ہے جو سوسائٹی سے عطیات،‏ وصیتوں اور ٹرسٹس کی بابت پوچھے جاتے ہیں۔‏ اس میں غیرمنقولہ جائیداد،‏ سرمائے،‏ نیز ٹیکس پلاننگ کی بابت اضافی معلومات پائی جاتی ہیں۔‏ نیز یہ ریاستہائےمتحدہ کے اُن اشخاص کی مدد کرنے کیلئے ترتیب دیا گیا ہے جو اس وقت سوسائٹی کو خاص عطیات پیش کرنے یا موت کے بعد اپنے خاندان اور ذاتی حالات کے پیشِ‌نظر انتہائی نفع‌بخش اور مؤثر طریقے کا انتخاب کرنے کی وصیت چھوڑنا چاہتے ہیں۔‏ یہ بروشر پڑھنے اور اپنے قانونی یا ٹیکس مشیروں اور چیری‌ٹیبل پلاننگ آفس سے تصدیق کرنے کے بعد،‏ بہتیرے لوگ سوسائٹی کی مدد کرنے اور اس کیساتھ ساتھ اِس سے متعلق ٹیکس سہولیات کو بڑھانے کے قابل ہوئے ہیں۔‏ اس بروشر کی ایک کاپی براہِ‌راست چیری‌ٹیبل پلاننگ آفس سے درخواست کر کے حاصل کی جا سکتی ہے۔‏

مزید معلومات کیلئے آپ کو چیری‌ٹیبل پلاننگ آفس سے خط کے ذریعے یا پھر ٹیلی‌فون کے ذریعے یا پھر آپ کے مُلک میں خدمت انجام دینے والے سوسائٹی کے دفتر سے رابطہ کرنا چاہئے۔‏

چیری‌ٹیبل پلاننگ آفس

واچ ٹاور بائبل اینڈ ٹریکٹ سوسائٹی آف پینسلوانیا

۱۰۰ واچ‌ٹاور ڈرائیو،‏ پیٹرسن،‏ نیو یارک ۹۲۰۴-‏۱۲۵۶۳

ٹیلیفون:‏ ۰۷۰۷-‏۳۰۶ (‏۸۴۵)‏

‏[‏صفحہ ۲۶ پر تصویر]‏

کس چیز نے ابتدائی مسیحیوں کو فیاضی کی تحریک دی؟‏