مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ کے دل کو شاد کرنے والی عورتیں

یہوواہ کے دل کو شاد کرنے والی عورتیں

یہوواہ کے دل کو شاد کرنے والی عورتیں

‏”‏خداوند تیرے کام کا بدلہ دے بلکہ خداوند .‏ .‏ .‏ کی طرف سے .‏ .‏ .‏ تجھ کو پورا اجر ملے۔‏“‏—‏روت ۲:‏۱۲‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ یہوواہ کے دل کو شاد کرنے والی عورتوں کی بائبل مثالوں پر غور کرنے سے ہم کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟‏

خدا کے خوف نے دو عورتوں کو فرعون کی مزاحمت کرنے پر مجبور کر دیا۔‏ ایمان نے ایک کسبی کو اسرائیلی جاسوسوں کو بچانے کی خاطر اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کی تحریک دی۔‏ مصیبت کے وقت میں دانشمندی اور فروتنی نے ایک عورت کو بہت سی جانیں بچانے اور یہوواہ کے ممسوح کو خون کا مجرم بننے سے بچنے میں مدد دی۔‏ مہمان‌نوازی کے جذبے کیساتھ ساتھ یہوواہ پر ایمان نے ایک بیوہ اور ماں کو اپنی آخری روٹی بھی خدا کے نبی کو دے دینے کی تحریک دی۔‏ یہ یہوواہ کے دل کو شاد کرنے والی عورتوں کی صحیفائی مثالوں میں سے صرف چند ایک ہیں۔‏

۲ ایسی عورتوں کی جانب یہوواہ کا رویہ اور اُن پر نازل کی جانے والی برکات ظاہر کرتی ہیں کہ جو چیز یہوواہ کو شاد کرتی ہے وہ سب سے بڑھ کر روحانی خوبیاں ہیں جو آپکی شخصیت کو نکھار بخشتی ہیں۔‏ جسمانی خوبصورتی سے فریب‌خوردہ موجودہ دُنیا میں اپنی روحانیت کو اولیت دینا ایک چیلنج ہے۔‏ مگر اس چیلنج کا سامنا کِیا جا سکتا ہے جیسے کہ آجکل خدا کے لوگوں کی بڑی تعداد کو تشکیل دینے والی لاکھوں خداترس عورتوں نے ظاہر کِیا ہے۔‏ ایسی مسیحی عورتیں ایمان،‏ عقلمندی،‏ مہمان‌نوازی اور بائبل میں متذکرہ خداترس عورتوں کی طرف سے دکھائی جانے والی دیگر خوبیاں ظاہر کرتی ہیں۔‏ بیشک مسیحی مرد بھی قدیم وقتوں کی ایسی بیمثال خواتین کی طرف سے دکھائی جانے والی خوبیوں کی نقل کرنا چاہتے ہیں۔‏ یہ جاننے کیلئے کہ ہم وسیع پیمانہ پر یہ کیسے کر سکتے ہیں،‏ ہمیں شروع میں متذکرہ عورتوں کی بابت بائبل سرگزشتوں پر تفصیل سے غور کرنا چاہئے۔‏—‏رومیوں ۱۵:‏۴؛‏ یعقوب ۴:‏۸‏۔‏

فرعون کی مزاحمت کرنے والی عورتیں

۳،‏ ۴.‏ (‏ا)‏ جب فرعون نے سفرہ اور فوعہ کو حکم دیا کہ اسرائیلی نر بچوں کو قتل کر دیں تو اُنہوں نے کیوں ایسا نہ کِیا؟‏ (‏ب)‏ یہوواہ نے اِن دونوں دائیوں کو اُنکی دلیری اور خدائی خوف کا کیا اجر دیا؟‏

۳ جرمنی میں دوسری عالمی جنگ کے بعد نیورمبرگ کے مقدمے میں اجتماعی قتل کی سزا پانے والے بیشتر لوگوں نے اپنے جرائم کی پردہ‌پوشی کرتے ہوئے دلیل دی کہ وہ تو محض حکم کی فرمانبرداری کر رہے تھے۔‏ اب انکا مقابلہ ایک ظالم فرعون کے دور میں قدیم مصر میں رہنے والی سفیرہ اور فوعہ نامی دو عبرانی دایوں سے کریں۔‏ عبرانیوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے ڈر سے فرعون نے دو دایوں کو حکم دیا کہ جنم لینے والے ہر عبرانی نر بچے کو مارتی جائیں۔‏ عورتوں نے اس ہولناک حکم کیلئے کیسا ردِعمل ظاہر کِیا؟‏ ”‏اُنہوں نے مصرؔ کے بادشاہ کا حکم نہ مانا بلکہ لڑکوں کو جیتا چھوڑ دیتی تھیں۔‏“‏ یہ عورتیں انسان کے خوف سے کیوں مرغوب نہیں تھیں؟‏ کیونکہ وہ ”‏خدا سے ڈرتی تھیں۔‏“‏—‏خروج ۱:‏۱۵،‏ ۱۷؛‏ پیدایش ۹:‏۶‏۔‏

۴ جی‌ہاں،‏ اُن دائیوں نے یہوواہ پر بھروسا کِیا اور وہ اُن کیلئے فرعون کے غضب کے خلاف ”‏سپر“‏ ثابت ہوا۔‏ (‏۲-‏سموئیل ۲۲:‏۳۱؛‏ خروج ۱:‏۱۸-‏۲۰‏)‏ مگر یہوواہ کی برکت محض یہیں تک محدود نہیں تھی۔‏ اُس نے سفرہ اور فوعہ کو اولاد جیسی نعمت سے بھی نوازا۔‏ انکی عزت‌افزائی کرتے ہوئے اِنکے نام اور کام اپنے الہامی کلام میں تحریر کروائے تاکہ آنے والی نسلیں اسے پڑھیں جبکہ فرعون کا نام وقت کی دھول میں کھو گیا  ہے۔‏—‏خروج ۱:‏۲۱؛‏ ۱-‏سموئیل ۲:‏۳۰؛‏ امثال ۱۰:‏۷‏۔‏

۵.‏ آجکل بہتیری مسیحی عورتیں کسطرح سفرہ اور فوعہ جیسا میلان ظاہر کرتی ہیں اور یہوواہ اُنہیں کیسے اجر دیگا؟‏

۵ کیا آج بھی سفرہ اور فوعہ جیسی عورتیں ہیں؟‏ جی‌ہاں،‏ بیشک ہیں!‏ ہر سال،‏ ہزاروں ایسی عورتیں بِلاخوف‌وخطر اپنی آزادی یا زندگی کو داؤ پر لگاتے ہوئے بائبل کا زندگی‌بخش پیغام ایسے ممالک میں سناتی ہیں جہاں ”‏بادشاہ کا حکم“‏ ایسا کرنے سے منع کرتا ہے۔‏ (‏عبرانیوں ۱۱:‏۲۳؛‏ اعمال ۵:‏۲۸،‏ ۲۹‏)‏ خدا اور پڑوسی کیلئے محبت سے مجبور ہو کر،‏ ایسی بہادر عورتیں کسی بھی چیز کو دوسروں کو خدا کی بادشاہی کی خوشخبری کی مُنادی کرنے کی راہ میں حائل ہونے کی اجازت نہیں دیتیں۔‏ نتیجتاً،‏ بہتری مسیحی عورتوں کو مخالفت اور اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‏ (‏مرقس ۱۲:‏۳۰،‏ ۳۱؛‏ ۱۳:‏۹-‏۱۳‏)‏ سفرہ اور فوعہ کی طرح،‏ یہوواہ ایسی قابلِ‌تعریف اور پُرعزم عورتوں کے کاموں سے بخوبی واقف ہے اور اُن کیلئے اپنی محبت کے اظہار میں وہ ”‏کتابِ‌حیات“‏ میں اُنکے نام لکھوائے گا بشرطیکہ وہ آخر تک برداشت کرتی ہیں۔‏—‏فلپیوں ۴:‏۳؛‏ متی ۲۴:‏۱۳‏۔‏

ایک سابقہ کسبی یہوواہ کے دل کو شاد کرتی ہے

۶،‏ ۷.‏ (‏ا)‏ راحب یہوواہ اور اُس کے لوگوں کی بابت کیا جانتی تھی اور اس علم نے اُس پر کیسا اثر ڈالا؟‏ (‏ب)‏ خدا کا کلام راحب کی عزت‌افزائی کیسے کرتا ہے؟‏

۶ سن ۱۴۷۳ ق.‏س.‏ع.‏،‏ کنعان کے شہر یریحو میں ایک راحب نامی کسبی رہتی تھی۔‏ بدیہی طور پر،‏ راحب ایک ہوشیار عورت تھی۔‏ جب دو اسرائیلی جاسوسوں نے اُسکے گھر میں پناہ لی تو وہ اُنہیں اسرائیل کے مصر سے معجزانہ خروج کی بابت خاص تفصیلات بتانے کے قابل تھی اگرچہ یہ کوئی ۴۰ برس پہلے کی بات تھی!‏ وہ اسرائیلیوں کی اموری بادشاہ سیحون اور عوج پر تازہ‌ترین فتوحات سے بھی بخوبی واقف تھی۔‏ غور کریں کہ اس علم نے اس پر کیا اثر ڈالا۔‏ اُس نے جاسوسوں سے کہا:‏ ”‏ مجھے یقین ہے کہ خداوند نے یہ ملک تمکو دیا ہے .‏ .‏ .‏ خداوند تمہارا خدا ہی اُوپر آسمان کا اور نیچے زمین کا خدا ہے۔‏“‏ (‏یشوع ۲:‏۱،‏ ۹-‏۱۱‏)‏ اسرائیل کے حوالے سے راحب نے یہوواہ اور اُسکے کاموں کی بابت جو کچھ سیکھا تھا اُس نے راحب کے دل پر مثبت اثر ڈالا تھا اور یہ اُس کیلئے یہوواہ پر ایمان لانے کا باعث بنا تھا۔‏—‏رومیوں ۱۰:‏۱۰‏۔‏

۷ راحب کے ایمان نے اُسے کچھ کرنے کی تحریک دی۔‏ اُس نے اسرائیلی جاسوسوں کو ”‏امن سے رکھا“‏ اور جب اسرائیلیوں نے یریحو پر حملہ کرنا تھا تو اُس وقت کی بابت اُن کی زندگی بچانے والی ہدایات پر بھی عمل کِیا۔‏ (‏عبرانیوں ۱۱:‏۳۱؛‏ یشوع ۲:‏۱۸-‏۲۱‏)‏ بِلاشُبہ راحب کے ایماندارانہ کاموں نے یہوواہ کے دل کو شاد کِیا کیونکہ اُس نے مسیحی شاگرد یعقوب کو الہام بخشا کہ اُس کا  نام خدا کے دوست،‏ ابرہام کے ساتھ فہرست میں لکھے تاکہ مسیحی اُس کے نمونے کی نقل کر سکیں۔‏ یعقوب نے لکھا:‏ ”‏اِسی طرح راحب فاحشہ بھی جب اُس نے قاصدوں کو اپنے گھر میں اُتارا اور دوسری راہ سے رُخصت کِیا تو کیا اعمال سے راستباز نہ ٹھہری؟‏“‏—‏یعقوب  ۲:‏۲۵۔‏

۸.‏ یہوواہ نے راحب کے ایمان اور وفاداری کا اُسے کیا صلہ دیا؟‏

۸ یہوواہ نے راحب کو مختلف طریقوں سے برکت دی تھی۔‏ ایک بات تو یہ کہ اُس نے معجزانہ طور پر اُس کی اور اُس کے گھر میں پناہ لینے والے تمام لوگوں یعنی ’‏اُس کے باپ اور جو کچھ اُس کے پاس ہے‘‏ سب کو سلامت بچا لیا۔‏ اِس کے علاوہ اُنہیں ’‏اسرائیل میں بودباش‘‏ کرنے کی اجازت دی گئی اور اُن کے ساتھ اپنی قوم کے باشندوں جیسا سلوک کِیا گیا تھا۔‏ (‏یشوع ۲:‏۱۳؛‏ ۶:‏۲۲-‏۲۵؛‏ احبار ۱۹:‏۳۳،‏ ۳۴‏)‏ لیکن یہی سب کچھ نہیں تھا۔‏ یہوواہ نے راحب کو یسوع مسیح کی اُم‌اُلاسلاف ہونے کا بھی حق بخشا۔‏ ایک بُت‌پرست کنعانی عورت کے لئے کسقدر شفقت کا مظاہرہ!‏ *‏—‏زبور ۱۳۰:‏۳،‏ ۴‏۔‏

۹.‏ راحب اور پہلی صدی کی بعض عورتوں کی بابت یہوواہ کا نظریہ ہمارے زمانے کی بعض عورتوں کے لئے کیسے حوصلہ‌افزا ہے؟‏

۹ راحب کی مانند پہلی صدی سےلیکر آج تک بعض مسیحی عورتوں نے خدا کو خوش کرنے کے لئے بداخلاق مسیحی طرزِزندگی چھوڑ دی ہے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۶:‏۹-‏۱۱‏)‏ بِلاشُبہ اُن میں سے بعض نے قدیم کنعان جیسے ماحول میں پرورش پائی ہے جہاں بداخلاقی بہت عام اور نارمل خیال کی جاتی تھی۔‏ تاہم،‏ صحائف کے صحیح علم پر مبنی ایمان سے تحریک پا کر اُنہوں نے اپنی روش تبدیل کر لی۔‏ (‏رومیوں ۱۰:‏۱۷‏)‏ پس،‏ ایسی عورتوں کی بابت کہا جا سکتا ہے کہ ”‏خدا اُن کا خدا کہلانے سے نہ شرمایا۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۱:‏۱۶‏)‏ کیا ہی عزت‌افزائی!‏

اپنی عقلمندی کے لئے مبارک

۱۰،‏ ۱۱.‏ نابال اور داؤد کے درمیان کن حالات نے ابیجیل کو فوری کارروائی کرنے کی تحریک دی؟‏

۱۰ پُرانے  زمانے  کی  بہتیری  ایماندار  عورتوں  نے  عقلمندی  کا  غیرمعمولی ثبوت دیا جس کی وجہ سے وہ یہوواہ کا قیمتی اثاثہ بن گئیں۔‏ ایک ایسی عورت ابیجیل تھی جو کہ ایک صاحبِ‌جائداد نابال کی بیوی تھی۔‏ ابیجیل کی عقلمندی نے بہت سی جانیں بچانے کے علاوہ اسرائیل کے مستقبل کے بادشاہ داؤد کو خونریزی سے باز رکھا۔‏ ہم ۱-‏سموئیل ۲۵ باب کی سرگزشت میں ابیجیل کی بابت پڑھ سکتے ہیں۔‏

۱۱ کہانی کے آغاز میں داؤد اپنے ساتھیوں سمیت نابال کے ریوڑوں کے قریب ہی خیمہ‌زن ہے جن کی وہ بغیر کسی معاوضہ اپنے اسرائیلی بھائی نابال کی خاطر دیکھ‌بھال کرتے ہیں۔‏ جب داؤد کا کھانا ختم ہونے لگتا ہے تو وہ دس آدمی نابال کے پاس بھیجتا ہے اور کچھ خوراک فراہم کرنے کی درخواست کرتا ہے۔‏ اس وقت نابال کے پاس داؤد کے لئے قدردانی اور یہوواہ کے ممسوح کے طور پر عزت دکھانے کا موقع ہے۔‏ مگر نابال اس کے اُلٹ کرتا ہے۔‏ غصے میں وہ داؤد کی بےعزتی کرتا ہے اور اُس کے آدمیوں کو خالی ہاتھ لوٹا دیتا ہے۔‏ جب داؤد کو پتہ چلتا ہے تو وہ ۴۰۰ آدمی اکٹھے کرتا ہے اور انتقام لینے کے لئے نکل پڑتا ہے۔‏ جب ابیجیل کو اپنے شوہر کے سخت رویے کی بابت پتہ چلتا ہے تو وہ عقلمندی کے ساتھ فوری جوابی‌عمل دکھاتے ہوئے داؤد کے لئے مختلف چیزیں بھیجتی ہے۔‏ پھر وہ خود داؤد کے پاس جاتی  ہے۔‏—‏۲-‏۲۰ آیات۔‏

۱۲،‏ ۱۳.‏ (‏ا)‏ ابیجیل کیسے یہوواہ اور اُس کے ممسوح کے لئے وفادار اور عقلمند ثابت ہوتی ہے؟‏ (‏ب)‏ جب ابیجیل گھر واپس لوٹتی ہے تو وہ کیا کرتی ہے اور حالات اُس کے لئے کیسے پلٹا کھاتے ہیں؟‏

۱۲ جب ابیجیل داؤد سے ملتی ہے تو رحم کے لئے اُس کی درخواست یہوواہ کے ممسوح کے لئے اُس کے گہرے احترام کو ظاہر کرتی ہے۔‏ ”‏کیونکہ خداوند یقیناً میرے مالک کا گھر قائم رکھے گا اِس لئے کہ میرا مالک خداوند کی لڑائیاں لڑتا ہے“‏ پھر وہ مزید کہتی ہے کہ یہوواہ داؤد کو اسرائیل کا سردار بنا دے گا۔‏ (‏۲۸-‏۴۲ آیات)‏ اس کے ساتھ ساتھ ابیجیل کافی دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے داؤد سے کہتی ہے کہ اگر وہ انتقام لینے سے باز نہیں آئے گا تو یہ خونریزی کا باعث بنے گا۔‏ (‏۲۶،‏ ۳۱ آیت)‏ ابیجیل کی فروتنی،‏ گہرا احترام اور واضح سمجھ داؤد کو ہوش میں لے آتی ہے۔‏ وہ جواب دیتا ہے،‏ ”‏خداوند اِؔسرائیل کا خدا مبارک ہو جس نے تجھے آج کے دن مجھ سے ملنے کو بھیجا۔‏ اور تیری عقلمندی مبارک۔‏ تُو خود بھی مبارک ہو جس نے مجھ کو آج کے دن خونریزی اور اپنے ہاتھوں اپنا انتقام لینے سے باز رکھا۔‏“‏—‏۳۲،‏ ۳۳ آیت۔‏

۱۳ گھر لوٹنے پر ابیجیل بڑی دلیری کے ساتھ اپنے شوہر کو داؤد کو دئے گئے تحائف کے بارے میں بتانے کے لئے بیتاب ہے۔‏ تاہم،‏ جب وہ اُسے پاتی ہے تو وہ ”‏نشہ میں چور تھا۔‏“‏ پس وہ اُس کے ہوش میں آنے کا انتظار کرتی ہے اور پھر اُسے سب کچھ بتا دیتی ہے۔‏ نابال کا ردِعمل کیا  ہوتا ہے؟‏ وہ بالکل گم‌سم ہو جاتا ہے گویا اُس پر فالج کا حملہ ہو گیا ہو۔‏ دس دن  بعد وہ مر جاتا ہے۔‏ جب داؤد کو نابال کی موت کی اطلاع ملتی ہے تو وہ  ابیجیل سے شادی کی خواہش کا اظہار کرتا ہے کیونکہ وہ بیحد عزت اور  تعریف کرتا تھا۔‏ ابیجیل داؤد کی پیشکش کو قبول کر لیتی  ہے۔‏—‏۳۴-‏۴۲۔‏

کیا آپ بھی ابیجیل کی مانند ہو سکتے ہیں؟‏

۱۴.‏ ہم ابیجیل کی کونسی خوبیوں اپنے اندر پیدا کرنا چاہتے ہیں؟‏

۱۴ کیا آپ ابیجیل میں کچھ ایسی خوبیاں دیکھتے ہیں جنہیں آپ مرد اور عورتیں اپنے اندر پیدا کرنا چاہیں گے؟‏ شاید آپ مشکلات کی صورت میں زیادہ عقلمندی اور ہوش سے کام لینا چاہتے ہیں۔‏ یا جب دوسرے غصے میں ہیں تو آپ دھیمے اور معقول لہجے میں بات کر سکتے ہیں۔‏ اگر ایسا ہے تو کیوں نہ اس سلسلے میں یہوواہ سے دُعا کریں؟‏ وہ ”‏اپنے مانگنے والوں سے“‏ حکمت،‏ فہم اور سوچنے کی لیاقت دینے کا وعدہ کرتا  ہے۔‏—‏یعقوب ۱:‏۵،‏ ۶؛‏ امثال ۲:‏۱-‏۶،‏ ۱۰،‏ ۱۱‏۔‏

۱۵.‏ کن حالات کے تحت مسیحی عورتوں کو بالخصوص ابیجیل جیسی خوبیاں ظاہر کرنا بہت ضروری ہے؟‏

۱۵ ایسی عمدہ خوبیاں بالخصوص اُس عورت کے لئے ضروری ہوتی ہیں جس کا شوہر بےایمان ہو اور بائبل اُصولوں پر دھیان نہ دیتا ہو۔‏ شاید وہ بہت زیادہ شراب‌نوشی بھی کرتا ہے۔‏ اُمید ہے کہ ایسے اشخاص اپنے طورطریقے بدل لیں گے۔‏ بہتیروں نے اپنی بیویوں کی حلم‌مزاجی،‏ احترام اور پاک چال‌چلن کی وجہ سے ایسا کِیا بھی  ہے۔‏—‏۱-‏پطرس ۳:‏۱،‏ ۲،‏ ۴‏۔‏

۱۶.‏ گھر کے حالات خواہ کیسے ہی کیوں نہ ہوں،‏ کیسے ایک مسیحی بہن اس چیز کا اظہار کرے گی کہ وہ یہوواہ کے ساتھ اپنے رشتے کو سب چیزوں سے زیادہ عزیز جانتی ہے؟‏

۱۶ آپ کو گھر میں خواہ کیسی ہی مشکلات کیوں نہ برداشت کرنا پڑیں،‏ یاد رکھیں کہ یہوواہ ہمیشہ آپ کے ساتھ ہے۔‏ (‏۱-‏پطرس ۳:‏۱۲‏)‏ پس خود کو روحانی طور پر مضبوط بنانے کی کوشش کریں۔‏ حکمت اور مطمئن دل کے لئے دُعا کریں۔‏ باقاعدہ بائبل مطالعے،‏ دُعا،‏ غوروخوض اور ساتھی مسیحیوں کے ساتھ رفاقت سے یہوواہ کے قریب‌تر ہونے کی کوشش کریں۔‏ خدا کے لئے ابیجیل کی محبت اور اُس کے ممسوح خادم کے لئے اُس کا میلان اُس کے شوہر کے دُنیاوی نظریے سے متاثر نہیں تھے۔‏ اُس نے راست اُصولوں پر عمل کِیا۔‏ ایسے گھرانوں میں بھی جہاں شوہر خدا کا ایک مثالی خادم ہے،‏ ایک مسیحی بیوی اس بات کو سمجھتی ہے کہ اُسے اپنی روحانیت کو ترقی دینے اور قائم رکھنے کے لئے سخت محنت کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔‏ سچ ہے کہ اُس کا شوہر اُس کی روحانی اور مادی ضروریات پوری کرنے کی صحیفائی ذمہ‌داری رکھتا ہے مگر انجام‌کار اُسے خود ہی ”‏ڈرتے اور کانپتے ہوئے اپنی نجات“‏ کے لئے کام کرنا  ہے۔‏—‏فلپیوں ۲:‏۱۲؛‏ ۱-‏تیمتھیس ۵:‏۸‏۔‏

اُس نے ”‏نبی کا اجر“‏ پایا

۱۷،‏ ۱۸.‏ (‏ا)‏ صارپت کی بیوہ کے ایمان کو کس غیرمعمولی طریقے سے پرکھا گیا؟‏ (‏ب)‏ بیوہ نے ایلیاہ کی درخواست کا کیا جواب دیا اور یہوواہ نے اُسے اس کا کیا اجر بخشا؟‏

۱۷ ایلیاہ نبی کے زمانے میں جس طرح یہوواہ نے غریب بیوہ کی پرواہ کی اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اُن لوگوں کی قدر کرتا ہے جو اپنے وسائل اور اپنی ذات کو سچی پرستش کو فروغ دینے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔‏ ایلیاہ کے دنوں کے طویل قحط کے باعث بہتیرے لوگوں کو فاقہ‌زدگی کا سامنا تھا جس میں صارپت کی بیوہ اور اُس کا بیٹا بھی شامل تھے۔‏ جب وہ اپنا آخری کھانا ختم کرنے والے تھے تو ایک ملاقاتی،‏ ایلیاہ نبی پہنچ گیا۔‏ اُس نے بہت ہی غیرمعمولی درخواست کی۔‏ اُس عورت کی مشکل سے واقف ہونے کے باوجود،‏ اُس نے درخواست کی کہ جو بھی تیل اور آٹا بچا ہے اُس سے میرے لئے ”‏ایک ٹکیا“‏ بنا لا۔‏ پھر اُس نے مزید کہا:‏ ”‏خداوند اؔسرائیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ اُس دن تک جب تک خداوند زمین پر مینہ نہ برسائے نہ تو آٹے کا مٹکا خالی ہوگا اور نہ تیل کی کپی میں کمی ہوگی۔‏“‏—‏۱-‏سلاطین ۱۷:‏۸-‏۱۴‏۔‏

۱۸ آپ نے اس غیرمعمولی درخواست کے لئے کیسا ردِعمل دکھایا ہوتا؟‏ صارپت کی بیوہ نے ایلیاہ کو خدا کا نبی خیال کرتے ہوئے،‏ ”‏ایلیاؔہ کے کہنے کے مطابق کِیا۔‏“‏ یہوواہ نے اُس کی مہمان‌نوازی کو کیسا خیال کِیا؟‏ اُس نے معجزانہ طور پر اُس  عورت،‏ اُس کے بیٹے اور ایلیاہ کے لئے قحط کے دوران خوراک فراہم کی۔‏ (‏۱-‏سلاطین ۱۷:‏۱۵،‏ ۱۶‏)‏ جی‌ہاں،‏ یہوواہ نے صارپت کی بیوہ کو ”‏نبی کا اجر“‏ دیا اگرچہ وہ اسرائیلی نہیں تھی۔‏ (‏متی ۱۰:‏۴۱‏)‏ خدا کے بیٹے نے بھی اپنے آبائی گاؤں ناصرۃ کے بےایمان لوگوں کے سامنے اس کی مثال دیتے ہوئے اس بیوہ کے لئے عزت دکھائی۔‏—‏لوقا ۴:‏۲۴-‏۲۶‏۔‏

۱۹.‏ آجکل بہتیری مسیحی خواتین کن طریقوں سے صارپت کی بیوہ جیسا جذبہ دکھاتی ہیں اور یہوواہ ان کی بابت کیسا محسوس کرتا ہے؟‏

۱۹ آجکل،‏ بہتیری مسیحی خواتین صارپت کی بیوہ کے جذبے کو منعکس کرتی ہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ ہر  ہفتے،‏ فیاض مسیحی بہنیں جن میں سے بیشتر غریب ہیں اور جن کے خاندان بھی ہیں،‏ سفری نگہبانوں اور اُن کی بیویوں کے لئے مہمان‌نوازی  دکھاتی ہیں۔‏ دیگر مقامی کُل‌وقتی خادموں کو کھانا کھلاتی،‏ حاجتمندوں کی مدد کرتی یا کسی نہ کسی طریقے سے خود کو اور اپنے وسائل کو بادشاہتی کام کی حمایت میں صرف کرتی ہیں۔‏ (‏لوقا ۲۱:‏۴‏)‏ کیا یہوواہ ایسی قربانیوں کو دیکھتا ہے؟‏ بیشک!‏ ”‏خدا بےانصاف نہیں جو تمہارے کام اور اُس محنت کو بھول جائے جو تُم نے اُس کے نام کے واسطے اس طرح ظاہر کی ہے کہ مقدسوں کی خدمت کی اور کر رہے ہو۔‏“‏—‏عبرانیوں ۶:‏۱۰‏۔‏

۲۰.‏ اگلے مضمون میں کس چیز پر بات‌چیت کی جائے گی؟‏

۲۰ پہلی صدی میں،‏ کئی خداپرست عورتوں کو یسوع اور رسولوں کی خدمت کرنے کا شرف حاصل ہوا۔‏ اگلے مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ کیسے ان عورتوں نے یہوواہ کے دل کو شاد کِیا،‏ نیز ہم جدید زمانے کی اُن عورتوں کی بابت بات‌چیت کریں گے جو کٹھن حالات میں بھی پورے دل سے یہوواہ کی خدمت کرتی ہیں۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 8 متی میں درج یسوع کا نسب‌نامہ چار عورتوں کا ذکر کرتا ہے جس میں تمر،‏ راحب،‏ روت اور مریم شامل ہیں۔‏ خدا کے کلام میں ان سب کو خاص مقام دیا گیا  ہے۔‏—‏متی ۱:‏۳،‏ ۵،‏ ۱۶‏۔‏

برائے اعادہ

‏• مندرجہ‌ذیل خواتین نے کیسے یہوواہ کے دل کو شاد کِیا؟‏

‏• سفرہ اور فوعہ

‏• راحب

‏• ابیجیل

‏• صارپت کی بیوہ

‏• ان عورتوں کے نمونے پر غور کرنا ہمیں ذاتی طور پر کیسے مدد دے سکتا ہے؟‏ مثال دیں۔‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۹ پر تصویریں]‏

بہت سی ایماندار عورتوں نے ”‏بادشاہ کے حکم“‏ کے باوجود خدا کی خدمت کی

‏[‏صفحہ ۱۰ پر تصویر]‏

راحب ایمان کی عمدہ مثال کیوں ہے؟‏

‏[‏صفحہ ۱۰ پر تصویر]‏

ابیجیل کی کونسی خوبیوں کی آپ نقل کرنا چاہتے ہیں؟‏

‏[‏صفحہ ۱۲ پر تصویر]‏

بہتیری مسیحی عورتیں صارپت کی بیوہ کے جذبے کی عکاسی کرتی ہیں