مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

مسیحیوں کو خوش‌قسمتی کی علامت پتھروں کے استعمال کی بابت کیا نظریہ رکھنا چاہئے؟‏

بعض ثقافتوں میں،‏ خوش‌قسمتی کی علامت پتھروں کو کسی شخص کی پیدائش کے مہینے سے منسوب کِیا جاتا ہے۔‏ یہ ایک مسیحی کا ذاتی فیصلہ ہے کہ آیا وہ کوئی قیمتی پتھر والی انگوٹھی پہنے گا یا نہیں۔‏ (‏گلتیوں ۶:‏۵‏)‏ ایسا فیصلہ کرنے کیلئے چند اہم پہلوؤں پر غور کِیا جا سکتا ہے۔‏

انسائیکلوپیڈیا بریٹینیکا بیان کرتا ہے کہ خوش‌قسمتی کا علامتی پتھر ”‏ایک شخص کی پیدائش کی تاریخ کیساتھ تعلق رکھتا ہے جسے عام طور پر اچھی تقدیر یا اچھی صحت کی علامت خیال کِیا جاتا ہے۔‏“‏ یہ کتاب مزید بیان کرتی ہے:‏ ”‏عرصۂ‌دراز سے علمِ‌نجوم چند قیمتی پتھروں کو مافوق‌اُلفطرت طاقتوں سے منسوب کرتا آیا ہے۔‏“‏

بالخصوص قدیم وقتوں میں بیشتر لوگ یہ یقین رکھتے تھے کہ پیدائش سے مناسبت رکھنے والا پتھر پہننا خوش‌بختی کی علامت ہے۔‏ کیا سچا مسیحی بھی یہی ایمان رکھتا ہے؟‏ ہرگز نہیں،‏ کیونکہ وہ جانتا ہے کہ یہوواہ نے اُن لوگوں کی مذمت کی تھی جو اُسے چھوڑ کر ”‏مشتری“‏ یعنی خوش‌بختی کے دیوتا پر بھروسا کرتے تھے۔‏—‏یسعیاہ ۶۵:‏۱۱‏۔‏

قرونِ‌وسطیٰ کے دوران،‏ قسمت کا حال بتانے والوں نے سال کے ہر مہینے کیلئے ایک پتھر کا انتخاب کِیا تھا۔‏ اُنہوں نے لوگوں کی حوصلہ‌افزائی کی کہ اپنی پیدائش کے مہینے کا پتھر پہنیں تاکہ وہ ہر قِسم کے خطرے سے محفوظ رہیں۔‏ مگر مسیحیوں کیلئے یہ صحیفائی طور پر غلط ہوگا کہ وہ پیشہ‌ور غیب‌بینوں کی بات سنیں کیونکہ بائبل اُنکی مذمت کرتی  ہے۔‏—‏استثنا ۱۸:‏۹-‏۱۲‏۔‏

مسیحیوں کیلئے کسی انگوٹھی کو محض اسلئے اہمیت دینا بھی غلط ہوگا کہ اس میں پیدائش سے تعلق رکھنے والا پتھر لگا ہوا ہے۔‏ یہوواہ کے گواہ سالگرہ نہیں مناتے۔‏ اسلئےکہ ایسی تقریبات کسی شخص پر زیادہ توجہ مرکوز کراتی ہیں نیز بائبل میں متذکرہ جنم‌دن اُن بادشاہوں کے ہیں جو خدا کی خدمت نہیں کرتے تھے۔‏—‏پیدایش ۴۰:‏۲۰؛‏ متی ۱۴:‏۶-‏۱۰‏۔‏

بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اپنی پیدائش سے متعلق پتھر والی انگوٹھی پہننا ایک شخص کی شخصیت کو متاثر کرتا ہے۔‏ تاہم،‏ سچے مسیحی اس پر ایمان نہیں رکھتے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ”‏نئی انسانیت“‏ صحیفائی اُصولوں پر عمل‌پیرا ہونے اور خدا کی پاک رُوح کی مدد سے حاصل ہوتی  ہے۔‏—‏افسیوں ۴:‏۲۲-‏۲۴‏۔‏

سب سے اہم پہلو ہمارا محرک ہے۔‏ پیدائش سے متعلق پتھر پہننے کا فیصلہ کرتے وقت ایک مسیحی خود سے پوچھ سکتا ہے،‏ ’‏کیا مَیں یہ انگوٹھی محض اسلئے پہننا چاہتا ہوں کہ یہ پتھر مجھے پسند ہے اگرچہ یہ میرے پیدائش کے مہینے کا پتھر بھی ہے؟‏ یا مَیں کسی حد تک اُن توہم‌پرستانہ خیالات سے متاثر ہوں جو لوگ اس پتھر کی بابت رکھتے ہیں؟‏‘‏

اپنے محرک کا اندازہ لگانے کیلئے ایک مسیحی کو اپنے دل کا جائزہ لینا چاہئے۔‏ صحائف بیان کرتے ہیں،‏ ”‏اپنے دل کی خوب حفاظت کر کیونکہ زندگی کا سرچشمہ وہی ہے۔‏“‏ (‏امثال ۴:‏۲۳‏)‏ خوش قسمتی سے متعلق پتھروں کے سلسلے میں کوئی فیصلہ کرتے وقت،‏ ہر مسیحی کا اپنے محرکات اور اپنی روش کے دوسروں اور اپنی ذات پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینا اچھا ہوگا۔‏—‏رومیوں ۱۴:‏۱۳‏۔‏