مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

پیدایش ۳۸:‏۱۵،‏ ۱۶ کے مطابق کونسے حالات یہوداہ کے ایک ایسی عورت کیساتھ مباشرت کرنے کا باعث بنے جو اُسکے خیال میں کسبی تھی؟‏

اگرچہ یہوداہ نے ایک ایسی عورت کیساتھ مباشرت کی جسے وہ کسبی سمجھ رہا تھا مگر حقیقت میں وہ کسبی نہیں تھی۔‏ پیدایش ۳۸ باب کے مطابق کچھ اسطرح واقع ہوا۔‏

یہوداہ کا پہلوٹھا بیٹا اپنی بیوی تمر سے کوئی اولاد پیدا ہونے سے پہلے ہی مر گیا کیونکہ وہ ”‏[‏یہوواہ]‏ کی نگاہ میں شریر تھا۔‏“‏ (‏پیدایش ۳۸:‏۷‏)‏ اُس وقت شوہر کی وفات کے بعد دیور سے شادی کرنے کا دستور تھا۔‏ اسکا مطلب تھا کہ جب کوئی شخص بےاولاد مر جاتا تو اُسکا بھائی اپنی بیوہ بھابی کیلئے وارث پیدا کرتا تھا۔‏ مگر یہوداہ کے دوسرے بیٹے اونان نے ایسا کرنے سے انکار کِیا۔‏ لہٰذا،‏ وہ الہٰی سزا کے تحت مارا گیا۔‏ اسکے بعد یہوداہ نے اپنی بہو تمر کو اُسکے باپ کے گھر بھیج دیا اور کہا کہ اُس وقت تک وہاں رہے جبتک اُسکا بیٹا سیلہ بالغ نہیں ہو جاتا۔‏ تاہم،‏ جوں جوں وقت گزرتا گیا یہوداہ سیلہ کی شادی تمر سے کرنے سے کتراتا رہا۔‏ پس جب یہوداہ کی بیوی مر گئی تو تمر نے یہوداہ سے جو اُسکا سُسر تھا وارث پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا۔‏ ایسا کرنے کیلئے اُس نے ایک کسبی کا روپ دھارا اور اُس راستے پر بیٹھ گئی جہاں سے یہوداہ نے گزرنا تھا۔‏

تمر کو نہ پہچانتے ہوئے یہوداہ نے اُسکے ساتھ مباشرت کی۔‏ بڑی ہوشیاری سے تمر نے اُس سے رہن کے طور پر چیزیں لے لیں اور انکی مدد سے بعد میں اُس نے یہ ثابت کر دیا کہ اُسکے حمل کا ذمہ‌دار یہوداہ ہی ہے۔‏ جب سچائی سامنے آئی تو یہوداہ نے اُس پر الزام لگانے کی بجائے،‏ فروتنی سے کہا:‏ ”‏وہ مجھ سے زیادہ صادِق ہے کیونکہ مَیں نے اُسے اپنے بیٹے سیلہؔ سے نہیں بیاہا۔‏“‏ اسکے بعد ”‏وہ پھر کبھی اُسکے پاس نہ گیا۔‏“‏—‏پیدایش ۳۸:‏۲۶‏۔‏

یہوداہ کی غلطی یہ تھی کہ اُس نے وعدے کے مطابق تمر کی شادی اپنے بیٹے سیلہ سے نہ کی۔‏ اُس نے ایک ایسی عورت سے مباشرت بھی کی جسے وہ کسبی سمجھتا تھا۔‏ یہ خدا کے اس مقصد کے بالکل برعکس تھا کہ آدمی صرف ازدواجی زندگی کے اندر ہی جنسی تعلقات قائم کر سکتا ہے۔‏ (‏پیدایش ۲:‏۲۴‏)‏ مگر حقیقت تو یہ ہے کہ یہوداہ نے کسبی سے مباشرت نہیں کی تھی۔‏ بلکہ نہ چاہتے ہوئے بھی اُس نے اپنے بیٹے سیلہ کی جگہ لی اور دیور کا حق ادا کِیا اور اُس کے بچوں کا قانونی باپ بنا۔‏

جہانتک تمر کا تعلق ہے تو وہ بداخلاق عورت نہیں تھی۔‏ اُس کے جڑواں بیٹوں کو حرامکاری کی اولاد نہیں کہا گیا تھا۔‏ جب بیت‌لحم کے بوعز نے قرابتی کا حق ادا کرتے ہوئے موآبی روت سے شادی کی تو بیت‌لحم کے بزرگوں نے تمر کے بیٹے فارص کی مثال دیتے ہوئے بوعز سے کہا:‏ ”‏تیرا گھر اُس نسل سے جو [‏یہوواہ]‏ تجھے اس عورت سے دے فاؔرص کے گھر کی طرح ہو جو یہوؔداہ سے تمرؔ کے ہوا۔‏“‏ (‏روت ۴:‏۱۲‏)‏ فارص کا نام یسوع مسیح کے اسلاف میں بھی آیا ہے۔‏—‏متی ۱:‏۱-‏۳؛‏ لوقا ۳:‏۲۳-‏۳۳‏۔‏