مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خداوند کا عشائیہ کیسے منایا جاتا ہے؟‏

خداوند کا عشائیہ کیسے منایا جاتا ہے؟‏

خداوند کا عشائیہ کیسے منایا جاتا ہے؟‏

اِس تقریب کو منانے کی وضاحت کرتے ہوئے مسیحی رسول پولس نے لکھا:‏ ”‏یہ بات مجھے خداوند سے پہنچی اور مَیں نے تمکو بھی پہنچا دی کہ خداوند یسوؔع نے جس رات وہ پکڑوایا گیا روٹی لی۔‏ اور شکر کرکے توڑی اور کہا یہ میرا بدن ہے جو تمہارے لئے ہے۔‏ میری یادگاری کے واسطے یہی کِیا کرو۔‏ اِسی طرح اُس نے کھانے کے بعد پیالہ بھی لیا اور کہا یہ پیالہ میرے خون میں نیا عہد ہے۔‏ جب کبھی پیو میری یادگاری کیلئے یہی کِیا کرو۔‏ کیونکہ جب کبھی تم یہ روٹی کھاتے اور اِس پیالے میں سے پیتے ہو تو خداوند کی موت کا اظہار کرتے ہو۔‏ جبتک وہ نہ آئے۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۳-‏۲۶‏۔‏

پولس کے مطابق یسوع نے ”‏جس رات وہ پکڑوایا گیا“‏ اس عشائیے کی تقریب کا آغاز کِیا۔‏ یہ وہی رات تھی جب یہوداہ اسکریوتی نے یسوع کو یہودی مذہبی پیشواؤں کے حوالہ کر دیا تھا جنہوں نے رومی حکومت کو یسوع کو سولی دینے پر مجبور کِیا۔‏ یہ تقریب جمعرات کی شام،‏ مارچ ۳۱،‏ ۳۳ س.‏ع.‏ میں پہلی بار منائی گئی تھی۔‏ اگلے روز یعنی جمعہ،‏ اپریل ۱ کو دوپہر کے وقت یسوع نے سولی پر اپنی جان دیدی۔‏ چونکہ یہودیوں کا دن شام کو شروع ہوتا اور اگلے روز شام کو ختم ہوتا ہے لہٰذا خداوند کا عشائیہ اور یسوع مسیح کی موت دونوں ایک ہی دن پر یعنی نیسان ۱۴،‏ ۳۳ س.‏ع.‏ کو واقع ہوئے تھے۔‏

روٹی اور مے سے لیکر کھانے پینے والوں کو یسوع کی یاد میں یہ کرتے رہنا تھا جیسےکہ بائبل بیان کرتی ہے۔‏ ”‏میری یادگاری کے واسطے یہی کِیا کرو۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۴‏)‏ اِسلئے خداوند کے عشائیے کو یسوع کی موت کی یادگار بھی کہا جاتا ہے۔‏

یسوع کی موت کی یادگار کیوں منائیں؟‏

اِس سوال کا جواب جاننے کیلئے ہمیں یسوع کی موت کی وجہ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔‏ یسوع نے یہوواہ کی حکمرانی کی حمایت کرنے والے کے طور پر اپنی جان قربان کر دی۔‏ اسطرح اُس نے شیطان کو جھوٹا ثابت کِیا جس نے الزام لگایا تھا کہ تمام انسان محض لالچ کی بِنا پر خدا کی خدمت کرتے ہیں۔‏ (‏ایوب ۲:‏۱-‏۵؛‏ امثال ۲۷:‏۱۱‏)‏ اسکے علاوہ کامل انسان کے طور پر اپنی موت کے ذریعے یسوع نے ”‏اپنی جان بہتیروں کے بدلے فدیہ میں دے“‏ دی تھی۔‏ (‏متی ۲۰:‏۲۸‏)‏ جب آدم نے خدا کے خلاف گُناہ کِیا تو اُس نے اپنی کامل انسانی زندگی اور ہمیشہ کی زندگی کا امکان کھو دیا تھا۔‏ لیکن ”‏خدا نے دُنیا [‏نسلِ‌انسانی]‏ سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔‏“‏ (‏یوحنا ۳:‏۱۶‏)‏ بیشک،‏ ”‏گُناہ کی مزدوری موت ہے مگر خدا کی بخشش ہمارے خداوند مسیح یسوؔع میں ہمیشہ کی زندگی ہے۔‏“‏—‏رومیوں ۶:‏۲۳‏۔‏

یسوع مسیح کی موت سے ہم ایک تو اُس بےانتہا محبت کا اندازہ لگا سکتے ہیں جو یہوواہ خدا ہمارے لئے رکھتا ہے۔‏ دوسرا ہم یسوع کی بےلوث محبت کا بھی اندازہ لگا سکتے ہیں جس نے انسانوں کی خاطر اپنی کامل انسانی زندگی قربان کر دی۔‏ یسوع کی موت کی یادگار ہم پر آشکارا کرتی ہے کہ یہوواہ خدا اور یسوع ہم سے کتنی محبت رکھتے ہیں۔‏ اگر وہ ہم سے اتنی محبت رکھتے ہیں تو کیا ہمیں شکرگزار نہیں ہونا چاہئے؟‏ شکرگزاری ظاہر کرنے کا ایک طریقہ یسوع کی موت کی یادگار منانے کیلئے حاضر ہونا ہے۔‏

روٹی اور مے کی اہمیت

عشائیے کی اِس تقریب کا آغاز کرتے وقت یسوع نے ایک روٹی اور سُرخ مے کے ایک پیالے کو علامات کے طور پر استعمال کِیا۔‏ یسوع نے روٹی لی اور ”‏شکر کرکے توڑی اور کہا یہ [‏روٹی]‏ میرا بدن ہے جو تمہارے لئے ہے۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۴‏)‏ یہ روٹی خمیر کے بغیر صرف آٹے اور پانی کی بنی ہوئی تھی۔‏ اِسلئے وہ کافی سخت تھی اور اُسے تقسیم کرنے اور کھانے کیلئے توڑنا ضروری تھا۔‏ پاک صحائف میں خمیر گُناہ کی علامت ہے۔‏ (‏متی ۱۶:‏۱۱،‏ ۱۲؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۵:‏۶،‏ ۷‏)‏ یسوع گنہگار نہیں تھا۔‏ اِسلئے وہ اپنا کامل بدن قربان کرکے تمام ناکامل انسانوں کیلئے فدیہ کی قیمت ادا کر سکتا تھا۔‏ (‏۱-‏یوحنا ۲:‏۱،‏ ۲‏)‏ پس موزوں طور پر بےخمیری روٹی یسوع کے بیگناہ انسانی بدن کی نمائندگی کرتی تھی!‏

پھر یسوع نے خالص سُرخ مے کا پیالہ لے کر شکر کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏یہ پیالہ میرے خون میں نیا عہد ہے۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۵‏)‏ پیالے میں سُرخ مے یسوع کے خون کی نمائندگی کرتی ہے۔‏ جسطرح خدا نے ۱۵۱۳ ق.‏س.‏ع.‏ میں اسرائیلی قوم کیساتھ ایک عہد باندھا اور اِس عہد کو بیلوں اور بکروں کے خون سے قانونی شکل دی گئی۔‏ اسی طرح یسوع نے اپنے بہائے ہوئے خون سے نئے عہد کی توثیق کی۔‏

کون حصہ لے سکتے ہیں؟‏

یہ جاننے کیلئے کہ ان علامات میں سے کون کھا پی سکتا ہے ہمیں پہلے یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ نئے عہد کا کیا مقصد تھا اور یہ کن کے درمیان باندھا گیا تھا۔‏ اِسکے بارے میں بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏دیکھ وہ دن آتے ہیں [‏یہوواہ]‏ فرماتا ہے جب مَیں اؔسرائیل کے گھرانے اور یہوؔداہ کے گھرانے کیساتھ نیا عہد باندھونگا۔‏ .‏ .‏ .‏ مَیں اپنی شریعت اُنکے باطن میں رکھونگا اور اُنکے دل پر اُسے لکھونگا اور مَیں اُنکا خدا ہونگا اور وہ میرے لوگ ہونگے۔‏ .‏ .‏ .‏ مَیں اُنکی بدکرداری کو بخش دونگا اور اُنکے گُناہ کو یاد نہ کرونگا۔‏“‏—‏یرمیاہ ۳۱:‏۳۱-‏۳۴‏۔‏

نیا عہد یہوواہ خدا کے ساتھ ایک مخصوص رشتے کو ممکن بناتا ہے۔‏ اس عہد کے ذریعے لوگوں کا ایک گروہ خدا کی اُمت بن جاتا ہے اور یہوواہ اُنکا خدا بن جاتا ہے۔‏ یہوواہ کی شریعت اُنکے دلوں پر لکھی ہے۔‏ اسکے علاوہ نامختون یہودی بھی نئے عہد کے ذریعے خدا کیساتھ اس خاص رشتے میں آ سکتے تھے۔‏ (‏رومیوں ۲:‏۲۹‏)‏ بائبل مصنف لوقا بیان کرتا ہے کہ ’‏خدا نے غیرقوموں پر توجہ کی تاکہ اُن میں سے اپنے نام کی ایک اُمت بنا لے۔‏‘‏ (‏اعمال ۱۵:‏۱۴‏)‏ اِس اُمت کے بارے میں ۱-‏پطرس ۲:‏۱۰ میں لکھا ہے کہ ”‏پہلے تُم کوئی اُمت نہ تھے مگر اب خدا کی اُمت ہو۔‏“‏ صحائف میں اِس اُمت کو ’‏خدا کا اسرائیل‘‏ یعنی روحانی اسرائیل بھی کہا گیا ہے۔‏ (‏گلتیوں ۶:‏۱۶؛‏ ۲-‏کرنتھیوں ۱:‏۲۱‏)‏ لہٰذا نیا عہد یہوواہ خدا اور روحانی اسرائیل کے درمیان باندھا گیا ہے۔‏

یسوع نے اپنی آخری رات اپنے شاگردوں کیساتھ ایک اَور عہد بھی باندھا جو کہ نئے عہد سے بالکل فرق تھا۔‏ یسوع نے اُن سے کہا:‏ ”‏جیسے میرے باپ نے میرے لئے ایک بادشاہی مقرر کی ہے مَیں بھی تمہارے لئے مقرر کرتا ہوں۔‏“‏ (‏لوقا ۲۲:‏۲۹‏)‏ یہ بادشاہتی عہد کہلاتا ہے۔‏ اِس عہد میں ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ ناکامل اشخاص کو شامل کِیا گیا ہے۔‏ اپنی آسمانی قیامت کے بعد وہ یسوع کیساتھ بادشاہوں اور کاہنوں کے طور پر حکومت کرینگے۔‏ (‏مکاشفہ ۵:‏۹،‏ ۱۰؛‏ ۱۴:‏۱-‏۴‏)‏ لہٰذا یہوواہ خدا کیساتھ نئے عہد میں شامل اشخاص یسوع کیساتھ بادشاہتی عہد میں بھی شامل ہیں۔‏ صرف یہی لوگ واجب طور پر خداوند کے عشائیے کی علامات میں سے لے کر کھا پی سکتے ہیں۔‏

ان علامات میں شریک ہونے کے لائق اشخاص کو کیسے معلوم ہوتا ہے کہ وہ خدا کیساتھ ایک خاص رشتے میں ہیں اور یسوع کے ہم‌میراث ہونے کا حق بھی رکھتے ہیں؟‏ پولس وضاحت کرتا ہے کہ ”‏روح [‏رُوح‌اُلقدس]‏ خود ہماری روح [‏ذہنی کیفیت]‏ کیساتھ مل کر گواہی دیتا ہے کہ ہم خدا کے فرزند ہیں۔‏ اور اگر فرزند ہیں تو وارث بھی ہیں یعنی خدا کے وارث اور مسیح کے ہم‌میراث بشرطیکہ ہم اُسکے ساتھ دُکھ اُٹھائیں تاکہ اُسکے ساتھ جلال بھی پائیں۔‏“‏—‏رومیوں ۸:‏۱۶،‏ ۱۷‏۔‏

خدا اپنی رُوح‌اُلقدس یا سرگرم قوت کے ذریعے یسوع کیساتھ میراث پانے والوں کو مسح کرتا ہے۔‏ اِسطرح اُنہیں پورا یقین ہو جاتا ہے کہ وہ بادشاہت کے وارث ہیں اور آسمان پر جانے کی اُمید رکھتے ہیں۔‏ جب وہ بائبل میں آسمانی زندگی کے بارے میں پڑھتے ہیں تو وہ جانتے ہیں کہ اسکا اطلاق اُن ہی پر ہوتا ہے۔‏ اسکے علاوہ وہ ہر انسانی رشتے اور زمین پر اپنی زندگی سے تعلق رکھنے والی ہر چیز کو قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔‏ اگرچہ روح سے مسح‌شُدہ مسیحی جانتے ہیں کہ جب زمین فردوس بنا دی جائیگی تو اِس پر زندگی پُرلطف ہوگی لیکن وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ اُنکی اُمید نہیں ہے۔‏ (‏لوقا ۲۳:‏۴۳‏)‏ وہ کسی غلط مذہبی نظریے کی وجہ سے نہیں بلکہ خدا کی روح کے زیرِاثر لاتبدیل آسمانی اُمید رکھتے ہیں اور یوں واجب طور پر ان علامات میں سے لیکر کھاتے پیتے ہیں۔‏

فرض کریں ایک شخص کو پوری طرح یقین نہیں کہ آیا وہ نئے عہد اور بادشاہتی عہد میں شامل ہے یا نہیں۔‏ نیز اگر خدا کی رُوح‌اُلقدس نے بھی اُس پر یہ ظاہر نہیں کِیا کہ آیا وہ یسوع کا ہم‌میراث ہے یا نہیں تو ایسی صورت میں کیا ہے؟‏ اگر ایسا ہے تو اُسے علامات میں سے کھانا پینا نہیں چاہئے۔‏ بیشک،‏ خدا ایسے شخص کو ناپسند کرتا ہے جو جان‌بوجھ کر آسمانی بادشاہ اور کاہن ہونے کا دعویٰ کرتا ہے حالانکہ حقیقت میں اُسے ایسی بلاہٹ حاصل نہیں ہے۔‏—‏رومیوں ۹:‏۱۶؛‏ مکاشفہ ۲۲:‏۵‏۔‏

اِس تقریب کو کتنی بار منانا چاہئے؟‏

کیا ہمیں یسوع کی موت کی یادگار ہر ہفتے یا روزانہ منانا چاہئے؟‏ موزوں طور پر،‏ یسوع نے اس عشائیے کا آغاز فسح کے موقع پر کِیا اور اُسی دن اُسے سولی دیا گیا تھا۔‏ عیدِفسح سال میں ایک ہی بار ۱۴ نیسان کے دن منائی جاتی تھی جوکہ اسرائیلیوں کی مصریوں کی غلامی سے آزادی کی یاد میں منائی جاتی تھی۔‏ (‏خروج ۱۲:‏۶،‏ ۱۴؛‏ احبار ۲۳:‏۵‏)‏ اِسلئے ”‏ہمارا فسح .‏ .‏ .‏ یعنی مسیح“‏ کی موت کی یادگار بھی ہر ہفتے یا ہر روز منانے کی بجائے سال میں صرف ایک بار ہی منائی جانی چاہئے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۵:‏۷‏)‏ خداوند کے عشائیے کی تقریب مناتے وقت مسیحی وہی طریقہ اختیار کرتے ہیں جو یسوع نے اِس تقریب کے آغاز کے وقت استعمال کِیا تھا۔‏

پھر پولس رسول کے اِن الفاظ کا کیا مطلب ہے:‏ ”‏جب کبھی تم یہ روٹی کھاتے اور اِس پیالے میں سے پیتے ہو تو خداوند کی موت کا اظہار کرتے ہو۔‏ جبتک وہ نہ آئے“‏؟‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۶‏)‏ اس عبارت میں پولس نے لفظ ”‏جب کبھی“‏ استعمال کِیا۔‏ اس سے اُسکا مطلب تھا کہ جب بھی ممسوح مسیحی اِن علامات میں سے کھاتے پیتے ہیں وہ یسوع کے فدیے کی قربانی پر اپنے ایمان کا اظہار کرتے ہیں۔‏

ممسوح مسیحی یسوع کی موت کی یادگار اُس وقت تک مناتے رہینگے ”‏جبتک وہ نہ آئے۔‏“‏ اِسکا مطلب ہے کہ یہ تقریب اُس وقت تک جاری رہیگی جبتک یسوع اپنے ’‏آنے‘‏ یعنی موجودگی کے دوران اپنے ممسوح پیروکاروں کو قیامت کے ذریعے روحانی زندگی کیلئے آسمان پر نہیں لے جاتا۔‏ (‏۱-‏تھسلنیکیوں ۴:‏۱۴-‏۱۷‏)‏ یہ بات ۱۱ وفادار رسولوں سے کہے گئے یسوع کے سخن کے مطابق ہے:‏ ”‏اگر مَیں جاکر تمہارے لئے جگہ تیار کروں تو پھر آکر تمہیں اپنے ساتھ لے لونگا تاکہ جہاں مَیں ہوں تم بھی ہو۔‏“‏—‏یوحنا ۱۴:‏۳‏۔‏

آپ کیلئے اِسکا کیا مطلب ہے؟‏

کیا یسوع کی قربانی سے فائدہ اُٹھانے اور زمین پر ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کیلئے یادگاری کی علامات میں سے کھانا پینا ضروری ہے؟‏ ایسا نہیں ہے۔‏ بائبل میں یہ کہیں نہیں کہا گیا کہ نوح،‏ ابرہام،‏ سارہ،‏ اضحاق،‏ ربقہ،‏ یوسف،‏ موسیٰ اور داؤد جیسے دیگر خداپرست لوگوں کو زمین پر قیامت پانے کے بعد اِن علامتوں میں سے کھانا پینا ہوگا۔‏ تاہم،‏ اِنکو زمین پر ہمیشہ زندہ رہنے کی خواہش رکھنے والے تمام لوگوں کیساتھ یہوواہ خدا،‏ یسوع مسیح اور یسوع کی فدیے کی قربانی پر ایمان لانا ہوگا۔‏ (‏یوحنا ۳:‏۳۶؛‏ ۱۴:‏۱‏)‏ ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کیلئے آپکو بھی ایسا ہی ایمان ظاہر کرنا ہوگا۔‏ یسوع کی موت کی سالانہ یادگار پر آپکی حاضری اس عظیم قربانی کی یاد دلاتی ہے اور اس کیلئے آپکی شکرگزاری کو بڑھاتی ہے۔‏

یوحنا رسول نے یسوع کی موت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا:‏ ”‏یہ باتیں مَیں تمہیں [‏اپنے ممسوح ساتھیوں کو]‏ اسلئے لکھتا ہوں کہ تم گُناہ نہ کرو اور اگر کوئی گُناہ کرے تو باپ کے پاس ہمارا ایک مددگار موجود ہے یعنی یسوؔع مسیح راستباز۔‏ اور وہی ہمارے گُناہوں کا کفارہ ہے اور نہ صرف ہمارے ہی گُناہوں کا بلکہ تمام دُنیا کے گُناہوں کا بھی۔‏“‏ (‏۱-‏یوحنا ۲:‏۱،‏ ۲‏)‏ ممسوح مسیحی یہ کہہ سکتے ہیں کہ یسوع کی قربانی ایک ایسا کفارہ ہے جو اُنکے گُناہوں کو دھو دیتا ہے۔‏ لیکن یسوع کی یہ قربانی دُنیا کے تمام لوگوں کے گُناہوں کو ڈھانپنے کے علاوہ تمام فرمانبردار اشخاص کیلئے ہمیشہ کی زندگی کو ممکن بناتی ہے!‏

کیا آپ بھی اپریل ۴،‏ ۲۰۰۴ کو یسوع کی موت کی یادگار منانے کے لئے حاضر ہونگے؟‏ پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہ اپنی عبادت کی جگہوں پر اِس یادگار کو منائیں گے۔‏ اگر آپ حاضر ہونگے تو آپ بائبل پر مبنی ایک اہم تقریر سننے سے فائدہ اُٹھائینگے۔‏ نیز آپکو اِس بات کی یاددہانی کرائی جائیگی کہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح نے ہمارے لئے کیا کچھ کِیا ہے۔‏ اسکے علاوہ اِس تقریب پر ایسے لوگ حاضر ہونگے جو خدا اور مسیح یسوع کے فدیہ کی قربانی کی قدر کرتے ہیں۔‏ اِن لوگوں سے رفاقت رکھنے سے آپکی حوصلہ‌افزائی ہوگی۔‏ اِس موقع پر حاضر ہونے سے آپکے اندر خدا کے غیرمستحق فضل سے استفادہ کرنے کی خواہش بڑھیگی جس سے ہمیشہ کی زندگی بھی حاصل ہو سکتی ہے۔‏ کسی بھی وجہ سے اس تقریب سے غیرحاضر نہ ہوں۔‏ اِس پُرجوش تقریب پر حاضر ہونے کیلئے بالکل تیار رہیں جو ہمارے آسمانی باپ یہوواہ خدا کو جلال دیتی اور خوشی بخشتی ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۵ پر تصویر]‏

یسوع کی موت محبت کے دو عظیم اظہارات کا ثبوت ہے

‏[‏صفحہ ۶ پر تصویر]‏

بےخمیری روٹی اور مے یسوع کے گناہ سے پاک بدن اور اُسکے بہائے ہوئے خون کی موزوں علامات ہیں