مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

لائبیریا میں جنگ کے باوجود بادشاہتی ترقی

لائبیریا میں جنگ کے باوجود بادشاہتی ترقی

لائبیریا میں جنگ کے باوجود بادشاہتی ترقی

لائبیریا میں تقریباً دس سال سے خانہ‌جنگی جاری ہے۔‏ سن ۲۰۰۳ کے وسط تک،‏ باغی داراُلحکومت مونرویا تک پہنچ گئے تھے۔‏ بہت سے یہوواہ کے گواہوں کو بارہا اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا اور اُنکی املاک بھی لوٹ لی گئیں۔‏

افسوس کی بات ہے کہ داراُلحکومت میں لڑائی کے دوران ہزاروں لوگ ہلاک ہوئے۔‏ ان میں دو گواہ،‏ ایک بھائی اور ایک بہن بھی شامل تھے۔‏ دیگر بھائیوں نے اس مشکل کا کیسے مقابلہ کِیا اور اُنکی مدد کیلئے کیا کِیا گیا؟‏

ضرورتمندوں کیلئے مدد

اس بحران میں،‏ لائبیریا میں یہوواہ کے گواہوں کے برانچ دفتر نے ضرورتمندوں کے لئے مدد کا انتظام کِیا۔‏ خوراک،‏ گھریلو سامان اور طبّی سہولیات فراہم کی گئیں۔‏ جس دوران باغی بندرگاہ پر قابض تھے خوراک کی کمی واقع ہو گئی تھی۔‏ برانچ نے اس خطرے کو پہلے ہی بھانپ لیا تھا اور اُنکے پاس دو ہزار گواہوں کیلئے خوراک تھی جو شہروں سے بھاگ بھاگ کر کنگڈم ہالز میں جمع ہو گئے تھے۔‏ بھائیوں نے کھانا راشن پر تقسیم کرنا شروع کر دیا تاکہ جبتک بندرگاہ کھل نہیں جاتی خوراک کی کمی واقع نہ ہو۔‏ بیلجیئم اور سری‌الیون نے طبّی امداد فراہم کی اور برطانیہ اور فرانس برانچ نے کپڑے بھیجے۔‏

اس پریشان‌کُن صورتحال کے باوجود بھی،‏ ہمارے بھائی مثبت اور خوش رہے۔‏ اُن میں سے ایک بھائی جسے تین مرتبہ بھاگنا پڑا تھا اُسکا یہ تبصرہ دیگر کی بھی ترجمانی کرتا ہے:‏ ”‏یہ وہی حالتیں ہیں جنکی ہم مُنادی کرتے ہیں اور جو ظاہر کرتی ہیں کہ ہم آخری ایّام میں رہ رہے ہیں۔‏“‏

خوشخبری کیلئے ردِعمل

پورے مُلک میں بحران کے باوجود،‏ گواہوں کو میدان میں اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں۔‏ جنوری ۲۰۰۳ میں،‏ بادشاہتی مُنادوں کی انتہائی تعداد ۸۷۹،‏۳ تھی اور فروری میں اُنہوں نے ۲۲۷،‏۱۵ گھریلو بائبل مطالعے کروائے۔‏

لوگ خوشخبری کیلئے فوری ردِعمل ظاہر کرتے ہیں۔‏ اسکی ایک مثال مُلک کے جنوب‌مشرقی گاؤں سے ملتی ہے۔‏ وہاں ایک کلیسیا نے ایک بڑے گاؤں میں مسیح کی موت کی یادگار منانے کا منصوبہ بنایا جو معمول کی جگہ سے تقریباً پانچ گھنٹوں کا پیدل سفر تھا۔‏ اس سے پہلے کہ بھائی گاؤں میں جاکر لوگوں کو یادگار کیلئے مدعو کرتے سب سے پہلے اُنہوں نے اُس گاؤں کے میئر کو دعوت‌نامہ دیا۔‏ وہ یہ دعوت‌نامہ لیکر گاؤں والوں کے پاس گیا اور اس پر درج صحیفہ اُنکے سامنے پڑھا اور اُنکی یادگار پر حاضر ہونے کیلئے حوصلہ‌افزائی کی۔‏ پس جب پبلشر وہاں پہنچے تو اُنہیں معلوم ہوا کہ اُنکا کام تو پہلے ہی کسی نے کر دیا ہے!‏ وہ میئر اپنی دونوں بیویوں اور بچوں کیساتھ یادگار پر حاضر ہوا۔‏ کُل ۲۷ لوگ حاضر ہوئے۔‏ اُس وقت سے میئر نے میتھوڈسٹ چرچ کو چھوڑ دیا ہے اور گواہوں کیساتھ مطالعہ کر رہا ہے اور اُس نے کنگڈم ہال بنانے کیلئے زمین بھی پیش کی ہے۔‏

دل کی تبدیلی

ہمارے بھائیوں کا چال‌چلن بھی بعض مخالفین کے سچائی کی بابت نظریے کو تبدیل کرنے میں مؤثر ثابت ہوا ہے۔‏ اوپوکو نامی ایک شخص کی مثال پر غور کریں۔‏ میدانی خدمت میں ایک سپیشل پائنیر اُس سے ملا اور اُسے مینارِنگہبانی رسالہ پیش کِیا۔‏ اُسے رسالے کے مضامین تو بہت پسند تھے مگر اُسکے پاس پیسے نہیں تھے۔‏ یہ بتاتے ہوئے کہ اسکی کوئی مخصوص قیمت نہیں پائنیر نے رسالہ اُسکے پاس چھوڑ دیا اور واپسی ملاقات کا بندوبست بنایا۔‏ واپسی ملاقات پر،‏ اوپوکو نے پائنیر سے پوچھا:‏ ”‏کیا آپ مجھے جانتے ہیں؟‏ ہارپر کے قصبے میں آپکے زیادہ‌تر لوگ مجھے جانتے ہیں۔‏ مَیں گواہوں کے بچوں کو سکول سے نکال دیا کرتا تھا!‏“‏ پھر اُس نے بتایا کہ وہ اس قصبے کے ایک ہائی سکول کا پرنسپل تھا اور اُس نے جھنڈے کو سلامی نہ دینے کی وجہ سے یہوواہ کے گواہوں کے بچوں کو سزا بھی دی تھی۔‏

تاہم،‏ یہوواہ کے گواہوں کی طرف سے دکھائی گئی مسیحی محبت کی تین مثالوں نے اُسے اپنے رویے کا جائزہ لینے کی تحریک دی۔‏ سب سے پہلے اُس نے گواہوں کو ایک روحانی بھائی کی دیکھ‌بھال کرتے دیکھا جو سخت بیمار تھا۔‏ اُنہوں نے دوسرے ملک میں اُس کے علاج کا بھی بندوبست کِیا۔‏ اوپوکو نے سوچا کہ شاید وہ بیمار شخص گواہوں میں سے کوئی بڑا آدمی تھا مگر اُسے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ وہ تو ایک عام گواہ تھا۔‏ دوسرا یہ کہ ۱۹۹۰ کے دہے میں،‏ اوپوکو کوٹ‌ڈی آئیوری میں پناہ‌گزین تھا۔‏ ایک دن جب اُسے بہت پیاس لگی ہوئی تھی تو وہ ایک جوان کے پاس پانی خریدنے کیلئے گیا۔‏ اوپوکو کے پاس کھلے پیسے نہیں تھے اور اُس نوجوان کے پاس بھی کھلے پیسے نہیں تھے،‏ لہٰذا اُس نے اُسے مُفت ہی پانی دے دیا۔‏ پانی دیتے وقت اُس نوجوان نے اوپوکو سے پوچھا:‏ ”‏کیا آپ کسی ایسے وقت کی بابت جانتے ہیں جب ہر کوئی ایک دوسرے کو مُفت ہی چیزیں دیگا؟‏“‏ اوپوکو نے اندازہ لگایا کہ یہ یہوواہ کا گواہ ہی ہے اور اُس نوجوان نے اس بات کی تصدیق کر دی۔‏ اُس بھائی کی فیاضی اور مہربانی نے اُسے بہت متاثر کِیا۔‏ سب سے آخر میں یہ سپیشل پائنیر اُسے مُفت رسالہ دینے کو تیار تھا،‏ اسلئے ان تمام واقعات نے اُسے یقین دلایا کہ گواہوں کی بابت اُسکے نظریات غلط ہیں اور اُسے ان میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔‏ اُس نے روحانی ترقی کی اور اب وہ ایک غیربپتسمہ‌یافتہ پبلشر ہے۔‏

اگرچہ لائبیریا کے بھائیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے توبھی وہ خدا پر بھروسا رکھتے اور خدا کی بادشاہت کی راست حکمرانی کے تحت اچھے وقتوں کی بابت خوشخبری سناتے ہیں۔‏ یہوواہ اُنکی اس محنت اور محبت کو کبھی نہیں بھولیگا جو وہ اُسکے نام کیلئے دکھاتے ہیں۔‏—‏عبرانیوں ۶:‏۱۰‏۔‏

‏[‏صفحہ ۳۰ پر نقشے]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

مونرویا

‏[‏صفحہ ۳۱ پر تصویر]‏

مشکلات کے تحت،‏ یہوواہ کے لوگ ضرورتمندوں کو روحانی اور جسمانی مدد فراہم کرتے ہیں