کیا ہمیں فرشتوں سے مدد مانگنی چاہئے؟
کیا ہمیں فرشتوں سے مدد مانگنی چاہئے؟
کیا مشکلاوقات میں فرشتوں سے مدد مانگنا موزوں ہے؟ بہتیرے لوگ ایسا سوچتے ہیں۔ درحقیقت، نیو کیتھولک انسائیکلوپیڈیا بیان کرتا ہے: ”ایک شخص صرف اس وجہ سے فرشتوں سے دُعا کرتا ہے تاکہ وہ خدا کے حضور ہماری شفاعت کریں۔“ کیا ہمیں شفاعت کیلئے فرشتوں سے مدد مانگنی چاہئے؟
خدا کا کلام خدا کے صرف دو وفادار فرشتوں، میکائیل اور جبرائیل کے نام بتاتا ہے۔ (دانیایل ۸:۱۶؛ ۱۲:۱؛ لوقا ۱:۲۶؛ یہوداہ ۹) چونکہ بائبل میں ان فرشتوں کے نام آئے ہیں، اسلئے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہر ایک فرشتہ نہ صرف لاشخصی قوت ہے بلکہ ایک منفرد روحانی شخصیت رکھتا ہے جسکا کوئی نہ کوئی نام ہے۔ تاہم، دیگر فرشتوں نے اپنے نام ظاہر نہیں کئے ہیں۔ مثال کے طور پر، جب یعقوب نے اُس فرشتے کا نام پوچھا جو اُس سے ملاقات کیلئے آیا تھا تو اُس نے بتانے سے انکار کر دیا۔ (پیدایش ۳۲:۲۹؛ قضاۃ ۱۳:۱۷، ۱۸) بائبل میں فرشتوں کے ناموں کی کوئی فہرست نہیں دی گئی تاکہ انسان اُنہیں حد سے زیادہ توجہ نہ دینے لگ جائیں۔
فرشتوں کی ذمہداریوں میں انسانوں تک خدا کے پیغامات پہنچانا شامل ہے۔ دراصل جن عبرانی اور یونانی الفاظ کا ترجمہ ”فرشتہ“ کِیا گیا ہے اُسکا مطلب ”پیامبر“ ہے۔ تاہم، فرشتے بلندوبالا خالق تک ہماری دُعائیں پہنچانے کیلئے درمیانی کا کام انجام نہیں دیتے۔ خدا نے واضح کر دیا ہے کہ ہماری دُعائیں صرف اُسکے بیٹے یسوع مسیح کے نام سے خدا ہی سے کی جانی چاہئیں، جس نے کہا تھا: ”میرے نام سے جوکچھ باپ سے مانگو وہ تمکو دے۔“—یوحنا ۱۵:۱۶؛ ۱-تیمتھیس ۲:۵۔
اگر ہم موزوں طور پر یہوواہ خدا کے پاس جاتے ہیں تو وہ ہمیشہ ہماری سنتا ہے۔ بائبل یہ یقیندہانی کراتی ہے: ”[یہوواہ] اُن سب کے قریب ہے جو اُس سے دُعا کرتے ہیں۔ یعنی اُن سب کے جو سچائی سے دُعا کرتے ہیں۔“—زبور ۱۴۵:۱۸۔