مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا خدا کی مرضی پوری ہو رہی ہے؟‏

کیا خدا کی مرضی پوری ہو رہی ہے؟‏

کیا خدا کی مرضی پوری ہو رہی ہے؟‏

‏”‏تیری مرضی جیسی آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو۔‏“‏—‏متی ۶:‏۱۰‏۔‏

جب جولیو اور کرس‌ٹینا کے چاروں بچے جل کر مر گئے تو وہ دہشت‌زدہ ہو گئے۔‏ اُنکی کھڑی گاڑی کو کسی نشے میں چُور ڈرائیور نے مار دیا تھا اور اُس میں آگ لگ گئی تھی۔‏ پانچویں بچے مارکوس کو ہلاک ہونے سے بچا لیا گیا مگر آگ نے اُسکے جسم کو دائمی طور پر داغدار بنا دیا۔‏ اُس کی عمر نو سال تھی۔‏ اُسکا والد دل کا مریض تھا۔‏ اُس نے اپنے خاندان اور اپنے آپ کو ان الفاظ سے تسلی دی:‏ ”‏ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارے ساتھ خواہ اچھا ہوا یا بُرا یہ سب خدا کی مرضی ہے۔‏“‏

اسطرح کے المناک واقعات کی صورت میں بہتیروں کا ردِعمل ایسا ہی ہوتا ہے۔‏ وہ کہتے ہیں،‏ ’‏اگر خدا تمام قدرت کا مالک ہے اور اُسے ہماری پرواہ ہے تو پھر جوکچھ ہوا اس میں کوئی نہ کوئی مصلحت ضرور ہوگی جسے ہم نہیں سمجھ سکتے۔‏‘‏ کیا آپ اس سے متفق ہیں؟‏

یہ نظریہ کہ ہر اچھائی اور بُرائی خدا کی مرضی سے واقع ہوتی ہے اکثر یسوع مسیح کی اُس دُعا پر مبنی ہے جسکا حوالہ اُوپر دیا گیا ہے۔‏ آسمان پر خدا کی مرضی پوری ہو رہی ہے کیا ایسا ہی نہیں؟‏ تو جب ہم دُعا میں یہ کہتے ہیں کہ ’‏زمین پر بھی تیری مرضی پوری ہو‘‏ تو کیا ہم یہ کہہ رہے ہوتے ہیں کہ جوکچھ زمین پر ہو رہا ہے وہ سب خدا کی مرضی ہے؟‏

بہتیرے اس نظریے سے متفق نہیں۔‏ کیونکہ اُن کے لئے ایسا کہنا خدا کو اپنی زمینی مخلوق کے سلسلے میں بےحس قرار دینا ہے۔‏ وہ پوچھتے ہیں،‏ ’‏ایک محبت کرنے والا خدا کیوں یہ چاہیگا کہ معصوم لوگوں کیساتھ یہ سب کچھ ہو؟‏ اگر اس سے ہمیں کوئی سبق سکھانا مقصود ہے تو وہ کیا ہے؟‏‘‏ شاید آپ بھی ایسا ہی محسوس کرتے ہوں۔‏

اس سلسلے میں،‏ یسوع کے سوتیلے بھائی یعقوب نے لکھا:‏ ”‏جب کوئی آزمایا جائے تو یہ نہ کہے کہ میری آزمایش خدا کی طرف سے ہوتی ہے کیونکہ نہ تو خدا بدی سے آزمایا جا سکتا ہے اور نہ وہ کسی کو آزماتا ہے۔‏“‏ (‏یعقوب ۱:‏۱۳‏)‏ خدا بُرائی کا ماخذ نہیں ہے۔‏ اسلئے صاف ظاہر ہے کہ آجکل زمین پر جوکچھ واقع ہو رہا ہے وہ سب خدا کی مرضی نہیں ہے۔‏ صحائف انسان کی مرضی،‏ قوموں کی مرضی اور اِبلیس کی مرضی کا بھی ذکر کرتے ہیں۔‏ (‏یوحنا ۱:‏۱۳؛‏ ۲-‏تیمتھیس ۲:‏۲۶؛‏ ۱-‏پطرس ۴:‏۳‏)‏ کیا آپ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ جولیو اور کرس‌ٹینا کیساتھ جوکچھ ہوا وہ سب ایک شفیق آسمانی باپ کی مرضی نہیں ہو سکتی؟‏

لہٰذا،‏ جب یسوع نے اپنے شاگردوں کو یہ دُعا کرنا سکھایا:‏ ’‏تیری مرضی پوری ہو‘‏ تو اُسکا کیا مطلب تھا؟‏ کیا اسکا مطلب یہ نہیں تھا کہ خدا خاص معاملات میں مداخلت کرے،‏ یا پھر یسوع ہمیں کسی بڑی یا بہتر چیز یا تبدیلی کیلئے اُمید کرنے کی بابت تعلیم دے رہا تھا؟‏ پس آیئے دیکھیں کہ بائبل اس سلسلے میں کیا کہتی ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۳ پر تصویر کا حوالہ]‏

‏;Car: Dominique Faget-STF/AFP/Getty Images

child: FAO photo/B. Imevbore