کیا آپ خدا کے کلام سے تقویت پاتے ہیں؟
کیا آپ خدا کے کلام سے تقویت پاتے ہیں؟
آپ مسائل کا سامنا کرتے وقت کیا کرتے ہیں؟ یسوع کی شیطان کی آزمائشوں کا سامنا کرتے وقت ایک موزوں صحیفہ دہرانے سے مدد ہوئی تھی۔ (متی ۴:۱-۱۱) اسی طرح جب داؤد بادشاہ کو ذاتی مشکلات کا سامنا تھا تو اُس نے خدا کے کلام سے تقویت پائی تھی۔ اُس نے کہا: ”جب میرے دل میں فکروں کی کثرت ہوتی ہے تو تیری تسلی میری جان کو شاد کرتی ہے۔“—زبور ۹۴:۱۹۔
اسی طرح جب ہمیں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے تو کوئی پسندیدہ آیت دہرانے سے ہمیں تسلی مل سکتی ہے۔ رکس کی مثال لیجئے جو اس وقت ۸۹ برس کا ہے اور ۱۹۳۱ سے کُلوقتی مُناد کے طور پر خدمت انجام دے رہا ہے۔ تاہم وہ کہتا ہے: ”جب مجھے خدمتگزاری میں کوئی خاص ذمہداری دی جاتی تو مَیں خود کو اسکے نااہل سمجھتا تھا۔“ اُس نے اسکا سامنا کیسے کِیا؟ ”مَیں نے اپنا پسندیدہ صحیفہ امثال ۳:۵ دہرایا جو بیان کرتا ہے: ”سارے دل سے [یہوواہ] پر توکل کر اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔“ اس صحیفے کو دہرانے اور اسکا اطلاق کرنے سے میری مدد ہوئی کہ اپنی ذمہداری کو کامیابی سے پورا کر سکوں۔“
نوعمر بچے بھی کوئی خاص صحیفہ یاد رکھنے سے مستفید ہوتے ہیں۔ چھ سالہ جیک کہتا ہے کہ اُسکا پسندیدہ صحیفہ متی ۲۴:۱۴ ہے۔ یہ صحیفہ اُسے اپنے والدین کیساتھ مُنادی میں جانے کی تحریک دیتا ہے۔ وہ بیان کرتا ہے: ”مَیں ہر ہفتے کے دن اپنے والدین اور بڑی بہن کیساتھ گواہی دینے کے کام میں حصہ لیتا ہوں۔“
یسوع کی طرح کیا آپکو بھی بعضاوقات ایمان کی آزمائش کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ توپھر فلپیوں ۴:۱۳ آپکا پسندیدہ صحیفہ ہو سکتا ہے۔ کیا آپ بھی داؤد کی مانند ”فکروں“ اور اندیشوں کا شکار ہیں؟ توپھر فلپیوں ۴:۶، ۷ آپکی مدد کر سکتی ہے۔ کیا آپ کبھی ایسا سوچتے ہیں کہ آپ خدا کی خدمت بیفائدہ کر رہے ہیں؟ توپھر ۱-کرنتھیوں ۱۵:۵۸ کو یاد کرنا آپکو تقویت دیگا۔
موزوں صحائف یاد کرنے سے ہم خدا کے کلام کو اپنی زندگیوں میں اثرانداز ہونے کی اجازت دیتے ہیں۔ (عبرانیوں ۴:۱۲) ایسے اچھے صحائف ہمیں تسلی اور قوت عطا کر سکتے ہیں۔—رومیوں ۱۵:۴۔