مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

انسان کی خدا کو خوش کرنے کی مختلف کوششیں

انسان کی خدا کو خوش کرنے کی مختلف کوششیں

انسان کی خدا کو خوش کرنے کی مختلف کوششیں

‏”‏ہر معاشرے میں لوگ خدا پر ایمان رکھتے ہیں جسے وہ عموماً خالق اور مالک کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔‏ یہ ان معاشروں کے بارے میں بھی سچ ہے جو خدا پر ایمان نہ رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔‏“‏ یہ بیان کتاب خدا پر ایمان—‏ایک مختصر تاریخ سے لیا گیا ہے۔‏ پوری دُنیا میں انسانوں نے ہمیشہ خدا کو سمجھنے اور اُسکی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔‏ اُنہوں نے ایسا اپنے الگ الگ عقائد کی بِنا پر کِیا ہے۔‏

مثال کے طور پر کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ خدا کو پسند آنے کے لئے محض نیک ہونا کافی ہے۔‏ دوسروں کا خیال ہے کہ غریبوں کی مدد کرنے سے خدا خوش ہوتا ہے۔‏ اسکے علاوہ لاکھوں لوگوں کیلئے مذہبی رسمیں اور تہوار بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔‏

اسکے برعکس بعض لوگوں کا خیال ہے کہ خدا ان سے بہت دُور ہے۔‏ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ خدا زیادہ اہم کاموں میں مصروف ہے لہٰذا وہ عام لوگوں پر توجہ نہیں دیتا۔‏ یہ یونانی فلاسفر اپیکورس کی رائے بھی تھی جس نے کہا:‏ ’‏دیوتا اتنے دُور ہیں کہ وہ انسان کی زندگی پر کسی قسم کا اثر نہیں ڈال سکتے۔‏‘‏ لیکن ایسی سوچ رکھنے والے لوگ بھی اکثر مُردوں کیلئے قربانیاں چڑھاتے ہیں اور طرح طرح کی مذہبی رسموں میں حصہ لیتے ہیں۔‏

آپکی کیا رائے ہے؟‏ جب ہم خدا کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو کیا وہ ہماری کوششوں پر توجہ دیتا ہے؟‏ کیا ہم واقعی خدا کو خوش کر سکتے ہیں؟‏

‏[‏صفحہ ۲ پر تصویر کا حوالہ]‏

‏:COVER

‏,Courtesy of ROE/Anglo-Australian Observatory

photograph by David Malin