مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

عمررسیدہ اشخاص—‏ہماری مسیحی برادری کا قیمتی اثاثہ

عمررسیدہ اشخاص—‏ہماری مسیحی برادری کا قیمتی اثاثہ

عمررسیدہ اشخاص—‏ہماری مسیحی برادری کا قیمتی اثاثہ

‏”‏جو [‏یہوواہ]‏ کے گھر میں لگائے گئے ہیں وہ .‏ .‏ .‏ سرسبز ہونگے۔‏ وہ بُڑھاپے میں بھی برومند ہونگے۔‏“‏—‏زبور ۹۲:‏۱۳،‏ ۱۴‏۔‏

۱.‏ عمررسیدہ لوگوں کے بارے میں عام رائے کیا ہے؟‏

یہوواہ عمررسیدہ مسیحیوں سمیت اپنے تمام وفادار خادموں سے پیار کرتا ہے۔‏ ایک جائزے کے مطابق آجکل امریکہ میں تقریباً ۵ لاکھ عمررسیدہ لوگوں کیساتھ یا تو بُرا سلوک کِیا جاتا ہے یا پھر انکی دیکھ‌بھال نہیں کی جاتی۔‏ لیکن یہ صرف امریکہ کی بات نہیں ہے۔‏ پوری دُنیا میں عمررسیدہ لوگوں کیساتھ بُرا سلوک کِیا جا رہا ہے۔‏ اسکی کیا وجہ ہے؟‏ ایک تنظیم کے مطابق ”‏آجکل عام رُجحان یہ ہے کہ .‏ .‏ .‏ عمررسیدہ لوگ محنت‌مزدوری نہ کرنے کی وجہ سے بیکار ہو جاتے ہیں اور انکو سہارا دینا ایک بوجھ ہوتا ہے۔‏“‏

۲.‏ (‏ا)‏ یہوواہ خدا اپنے وفادار عمررسیدہ خادموں کے بارے میں کیسا محسوس کرتا ہے؟‏ (‏ب)‏ ہم زبور ۹۲:‏۱۲-‏۱۵ میں کونسے دل کو گرما دینے والے الفاظ پاتے ہیں؟‏

۲ یہوواہ خدا اپنے وفادار عمررسیدہ خادموں کی بہت قدر کرتا ہے۔‏ وہ اُنکی ”‏باطنی انسانیت“‏ پر غور کرتا ہے۔‏ اسکا مطلب یہ ہے کہ وہ انکی ضعیف حالت کی بجائے انکی روحانیت پر توجہ دیتا ہے۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۱۶‏)‏ خدا کے کلام بائبل میں ہم یہ دل کو گرما دینے والے الفاظ پاتے ہیں:‏ ”‏صادق کھجور کے درخت کی مانند سرسبز ہوگا۔‏ وہ لبناؔن کے دیودار کی طرح بڑھیگا۔‏ جو [‏یہوواہ]‏ کے گھر میں لگائے گئے ہیں وہ ہمارے خدا کی بارگاہوں میں سرسبز ہونگے۔‏ وہ بڑھاپے میں بھی برومند ہونگے۔‏ وہ تروتازہ اور سرسبز رہینگے تاکہ واضح کریں کہ [‏یہوواہ]‏ راست ہے۔‏“‏ (‏زبور ۹۲:‏۱۲-‏۱۵‏)‏ ان آیات پر غور کرنے سے آپ دیکھ سکیں گے کہ عمررسیدہ اشخاص بھی اپنی مسیحی برادری کو کسطرح فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔‏

‏”‏وہ بڑھاپے میں بھی برومند ہونگے“‏

۳.‏ (‏ا)‏ صادقوں کو کھجور کے درختوں سے تشبیہ کیوں دی گئی ہے؟‏ (‏ب)‏ عمررسیدہ اشخاص ’‏بڑھاپے میں برومند‘‏ کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

۳ زبورنویس صادقوں کو کھجور کے ایسے درختوں سے تشبیہ دیتا ہے جو ’‏خدا کی بارگاہوں میں لگائے گئے ہیں۔‏‘‏ اِن آیات کے مطابق ”‏وہ بڑھاپے میں بھی برومند ہونگے۔‏“‏ ایک اَور ترجمے میں کہا گیا ہے کہ وہ ”‏بڑھاپے میں بھی پھل لاتے ہیں۔‏“‏ (‏تناخ‏)‏ کیا یہ سُن کر آپکی ہمت نہیں بڑھتی؟‏ جس زمانے میں بائبل لکھی گئی تھی اُس وقت عام طور پر گھروں کے صحن میں خوبصورت،‏ قدآور کھجور کے درخت ہوا کرتے تھے۔‏ یہ درخت محض خوبصورت نہیں تھے بلکہ وہ کثرت سے پھل بھی لاتے تھے۔‏ کئی درخت تو سو سال سے بھی زیادہ عرصے تک پھل لاتے تھے۔‏ * اگر آپ سچی پرستش میں قائم رہینگے تو آپ ایک کھجور کے درخت کی مانند ”‏ہر طرح کے نیک کام کا پھل“‏ لاتے رہینگے۔‏—‏کلسیوں ۱:‏۱۰‏۔‏

۴،‏ ۵.‏ (‏ا)‏ یہوواہ مسیحیوں سے کس قسم کا پھل پیدا کرنے کی توقع کرتا ہے؟‏ (‏ب)‏ بائبل سے ایسے اشخاص کی مثالیں دیں جو بڑھاپے میں بھی ”‏ہونٹوں کا پھل“‏ لاتے رہے ہیں۔‏

۴ یہوواہ مسیحیوں سے ”‏ہونٹوں کا پھل“‏ لانے کی توقع کرتا ہے۔‏ اسکا مطلب ہے کہ ہمیں اُسکے نام اور مقاصد کی حمد کرنی چاہئے۔‏ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۱۵‏)‏ اگر آپ ایک عمررسیدہ مسیحی ہیں تو کیا یہوواہ آپ سے بھی ایسا کرنے کی توقع رکھتا ہے؟‏ جی‌ہاں۔‏

۵ بائبل میں بہت سے ایسے عمررسیدہ اشخاص کا ذکر کِیا گیا ہے جنہوں نے دلیری سے یہوواہ کے نام اور اُس کے مقاصد کے بارے میں گواہی دی۔‏ مثال کے طور پر یہوواہ نے موسیٰ کو ”‏ستر برس“‏ سے زیادہ کی عمر میں اپنے نبی اور نمائندے کے طور پر مقرر کِیا تھا۔‏ (‏زبور ۹۰:‏۱۰؛‏ خروج ۴:‏۱۰-‏۱۷‏)‏ بابل کے بادشاہ بیلشضر نے دانی‌ایل نبی کو ۹۰ برس کی عمر میں نوشتۂ‌دیوار کو پڑھنے کے لئے کہا تھا۔‏ دانی‌ایل نے بڑھاپے کے باوجود بادشاہ کے سامنے یہوواہ کی حاکمیت کے بارے میں بڑی دلیری سے گواہی دی۔‏ (‏دانی‌ایل،‏ ۵ باب)‏ نیز یوحنا رسول کی بابت کیا کہا جا سکتا ہے؟‏ عمربھر وفاداری سے خدا کی خدمت کرنے کے بعد یوحنا کو ”‏خدا کے کلام اور یسوع کی نسبت گواہی دینے کے باعث“‏ پتمُس نامی جزیرے پر قید کر لیا گیا۔‏ (‏مکاشفہ ۱:‏۹‏)‏ ان مثالوں کے علاوہ آپکو بائبل کے دیگر ایسے اشخاص بھی یاد ہونگے جو بڑھتی ہوئی عمر میں بھی ”‏ہونٹوں کا پھل“‏ لاتے رہے ہیں۔‏—‏۱-‏سموئیل ۸:‏۱،‏ ۱۰؛‏ ۱۲:‏۲؛‏ ۱-‏سلاطین ۱۴:‏۴،‏ ۵؛‏ لوقا ۱:‏۷،‏ ۶۷-‏۷۹؛‏ ۲:‏۲۲-‏۳۲‏۔‏

۶.‏ یہوواہ نے ان آخری ایّام میں ”‏بوڑھے لوگوں“‏ کو نبوّت کرنے کیلئے کیسے استعمال کِیا ہے؟‏

۶ پطرس رسول نے یوایل نبی کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:‏ ’‏آخری دنوں میں ایسا ہوگا کہ مَیں اپنے روح میں سے ہر بشر پر ڈالونگا [‏جن میں ”‏بوڑھے لوگ“‏ بھی شامل ہیں]‏ .‏ .‏ .‏ اور وہ نبوّت کرینگے۔‏‘‏ (‏اعمال ۲:‏۱۷،‏ ۱۸؛‏ یوایل ۲:‏۲۸‏)‏ ان آخری ایّام میں یہوواہ نے ممسوح جماعت اور ’‏دوسری بھیڑوں‘‏ میں سے عمررسیدہ ارکان کو بھی اپنے مقاصد کا اعلان کرنے کیلئے استعمال کِیا ہے۔‏ (‏یوحنا ۱۰:‏۱۶‏)‏ ان میں سے بعض بہت عرصے سے خدا کی خدمت میں بادشاہتی پھل لا رہے ہیں۔‏

۷.‏ مثال سے واضح کریں کہ بوڑھے اشخاص کمزوریوں کے باوجود بادشاہتی پھل کیسے لا رہے ہیں۔‏

۷ سونیا کی مثال ہی کو لے لیجئے جو ۱۹۴۱ سے کُل‌وقتی مُناد تھی۔‏ بہت دیر سے بیمار ہونے کے باوجود وہ اپنے گھر پر آنے والے لوگوں کیساتھ باقاعدگی کیساتھ بائبل مطالعے کراتی رہی۔‏ سونیا بیان کرتی ہے:‏ ”‏میرے لئے خوشخبری کی مُنادی کرنا بہت اہم ہے۔‏ دراصل یہی میری زندگی کا مقصد ہے۔‏ مَیں اِس کام کو ہرگز نہ چھوڑونگی۔‏“‏ کچھ عرصہ پہلے سونیا اور اُسکی بہن اَولیو ہسپتال کی انتظارگاہ میں بیٹھی تھیں کہ اُنکی ملاقات جینٹ سے ہوئی۔‏ جینٹ کو ایک جان‌لیوا بیماری تھی جسکا کوئی علاج نہیں۔‏ سونیا اور اَولیو نے اُسے اُس شاندار اُمید کے بارے میں بتایا جو بائبل میں درج ہے۔‏ جینٹ کی ماں کیتھولک مذہب سے تعلق رکھتی تھی۔‏ جب اُس نے دیکھا کہ سونیا اور اَولیو اسکی بیٹی کیساتھ کتنے پیار سے پیش آ رہی ہیں تو وہ بہت متاثر ہوئی اور اُس نے بائبل کا مطالعہ کرنا شروع کر دیا۔‏ اب وہ خوب ترقی کر رہی ہے۔‏ کیا آپ بھی ایسے موقعوں سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے بادشاہتی پھل لا سکتے ہیں؟‏

۸.‏ کالب نے اپنے بڑھاپے میں یہوواہ پر بھروسا کیسے ظاہر کِیا اور عمررسیدہ مسیحی اُسکی نقل کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۸ جب عمررسیدہ مسیحی کمزوریوں کے باوجود دلیری سے بادشاہتی مُنادی کے کام میں حصہ لیتے ہیں تو وہ کالب کی نقل کر رہے ہوتے ہیں۔‏ ایک اسرائیلی کے طور پر کالب نے ۴۰ سال تک بیابان میں موسیٰ کیساتھ خدمت کی۔‏ ملکِ‌موعود میں پہنچنے کیلئے دریائے یردن کو پار کرتے وقت کالب کی عمر ۷۹ برس تھی۔‏ اِسکے بعد کالب نے اسرائیل کی فوج میں چھ سال تک اسرائیل کی خاطر جنگیں لڑیں۔‏ اسکے بعد کیا اُس نے یہ سوچنا شروع کر دیا تھا کہ جوکچھ مَیں خدا کی خدمت میں کر چکا ہوں وہی بہت ہے،‏ اب مَیں آرام کرونگا؟‏ اِسکی بجائے کالب نے یشوع سے یہوداہ کے پہاڑی علاقوں کے ”‏بڑے اور فصیل‌دار“‏ شہروں پر قبضہ کرنے کی اجازت مانگی۔‏ یہ کوئی آسان کام نہیں تھا کیونکہ اس وقت ان شہروں میں غیرمعمولی قدوقامت والے عناقیم بستے تھے۔‏ یہوواہ کی مدد سے کالب نے ’‏اُنکو یہوواہ کے قول کے مطابق نکال دیا۔‏‘‏ (‏یشوع ۱۴:‏۹-‏۱۴؛‏ ۱۵:‏۱۳،‏ ۱۴‏)‏ اگر آپ بھی بڑھاپے میں بادشاہتی پھل لانے کی کوشش کر رہے ہیں تو جسطرح یہوواہ نے کالب کا ساتھ دیا تھا اُسی طرح وہ آپکا بھی ساتھ دیگا۔‏ اگر آپ خدا کے وفادار رہینگے تو وہ آپکو اپنی نئی زمین پر رہنے دیگا۔‏—‏یسعیاہ ۴۰:‏۲۹-‏۳۱؛‏ ۲-‏پطرس ۳:‏۱۳‏۔‏

‏”‏وہ تروتازہ اور سرسبز رہینگے“‏

۹،‏ ۱۰.‏ عمررسیدہ مسیحی اپنی روحانی توانائی کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں؟‏ (‏صفحہ ۱۳ پر بکس کو دیکھیں۔‏)‏

۹ یہ ظاہر کرنے کیلئے کہ یہوواہ کے خادم بڑھاپے میں کتنے پھلدار ہو سکتے ہیں زبورنویس نے یہ گیت گایا:‏ ”‏صادق کھجور کے درخت کی مانند سرسبز ہوگا۔‏ وہ لبناؔن کے دیودار کی طرح بڑھیگا۔‏ وہ بڑھاپے میں بھی برومند ہونگے۔‏ وہ تروتازہ اور سرسبز رہینگے۔‏“‏—‏زبور ۹۲:‏۱۲-‏۱۴‏۔‏

۱۰ آپ بڑھاپے میں اپنی روحانی توانائی کو کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں؟‏ کھجور کے درخت کو جبتک پانی ملتا ہے اُس وقت تک وہ خوبصورت اور سرسبز رہتا ہے۔‏ اِسی طرح خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے اور اُسکے لوگوں کیساتھ رفاقت رکھنے سے آپ بھی بائبل سچائی کے پانیوں سے طاقت حاصل کر سکتے ہیں۔‏ (‏زبور ۱:‏۱-‏۳؛‏ یرمیاہ ۱۷:‏۷،‏ ۸‏)‏ روحانی طور پر توانا رہنے سے آپ اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کو بھی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔‏ وہ کیسے؟‏ آئیے سردار کاہن یہویدع کی مثال پر غور کرتے ہیں۔‏

۱۱،‏ ۱۲.‏ (‏ا)‏ یہوداہ کی تاریخ میں یہویدع نے کونسا اہم کردار ادا کِیا؟‏ (‏ب)‏ یہویدع کاہن نے سچی پرستش کو کیسے فروغ دیا؟‏

۱۱ جب ملکہ عتلیاہ نے اپنے پوتوں کو قتل کرکے یہوداہ کے ملک پر قبضہ کر لیا تو یہویدع کی عمر تقریباً سو سال تھی۔‏ اِس عمر میں وہ ملکہ عتلیاہ کا ہاتھ روکنے کیلئے کیا کر سکتا تھا؟‏ شاہی نسل میں سے صرف یوآس نامی ایک شاہزادہ ہی ملکہ عتلیاہ کے وار سے بچ نکلا تھا۔‏ یہویدع اور اُسکی بیوی نے اسے چھ سال تک ہیکل میں چھپائے رکھا۔‏ پھر جب یوآس سات سال کا ہو گیا تو یہویدع نے اُسے بادشاہ بنا دیا اور ملکہ عتلیاہ کو مروا ڈالا۔‏—‏۲-‏تواریخ ۲۲:‏۱۰-‏۱۲؛‏ ۲۳:‏۱-‏۳،‏ ۱۵،‏ ۲۱‏۔‏

۱۲ بادشاہ کے سرپرست کے طور پر یہویدع نے سچی پرستش کو فروغ دیا۔‏ اُنہوں نے ”‏اپنے اور سب لوگوں اور بادشاہ کے درمیان عہد باندھا کہ وہ [‏یہوواہ]‏ کے لوگ ہوں۔‏“‏ یہویدع کے حکم پر لوگوں نے بعل کے مندر کو ڈھا دیا۔‏ اُنہوں نے اِس بُت کے مذبحوں اور اُسکی مورتوں کو چکناچُور کر دیا اور اُسکے کاہنوں کو مار ڈالا۔‏ یہویدع کے کہنے پر بادشاہ یوآس نے ہیکل میں لاویوں کی خدمت کو دوبارہ بحال کِیا اور ہیکل کی مرمت کروائی۔‏ ”‏یوآس نے اس تمام عرصہ میں جبتک یہویدع کاہن اُسکی تعلیم‌وتربیت کرتا رہا وہی کام کِیا جو [‏یہوواہ]‏ کی نظر میں ٹھیک تھا۔‏“‏ (‏۲-‏تواریخ ۲۳:‏۱۱،‏ ۱۶-‏۱۹؛‏ ۲۴:‏۱۱-‏۱۴؛‏ ۲-‏سلاطین ۱۲:‏۲‏)‏ یہویدع نے ۱۳۰ برس کی عمر میں وفات پائی۔‏ اُسے بادشاہوں کیساتھ دفن ہونے کا اعزاز ملا ”‏کیونکہ اُس نے اسرائیل میں اور خدا اور اُسکے گھر کی خاطر نیکی کی تھی۔‏“‏—‏۲-‏تواریخ ۲۴:‏۱۵،‏ ۱۶

۱۳.‏ عمررسیدہ مسیحی ’‏خدا اور اُسکے گھر کی خاطر نیکی‘‏ کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۱۳ شاید آپ خراب صحت یا کسی اَور وجہ سے سچی پرستش میں بڑھ‌چڑھ کر حصہ نہیں لے سکتے۔‏ اسکے باوجود آپ یہویدع کی طرح ’‏خدا اور اُسکے گھر کی خاطر نیکی کر سکتے ہیں۔‏‘‏ یہوواہ کے روحانی گھر یعنی سچی پرستش کیلئے آپ اپنے جوش کا مظاہرہ مختلف طریقوں سے کر سکتے ہیں۔‏ مثلاً جب بھی آپکے لئے ایسا کرنا ممکن ہو آپ اجلاسوں پر حاضر ہو کر ان میں حصہ لے سکتے ہیں اور مُنادی کا کام بھی کر سکتے ہیں۔‏ آپ بائبل اصولوں پر پورے دل سے عمل کر سکتے ہیں اور ”‏دیانتدار اور عقلمند نوکر“‏ اور کلیسیا کا وفاداری سے ساتھ دے سکتے ہیں۔‏ ایسا کرنے سے آپ مسیحی برادری کے اتحاد کو فروغ دینگے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵-‏۴۷‏)‏ اسکے علاوہ آپ اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کو ”‏محبت اور نیک کاموں کی ترغیب“‏ بھی دے سکتے ہیں۔‏ (‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵؛‏ فلیمون ۸،‏ ۹‏)‏ دوسروں کو فائدہ پہنچانے کا بہترین طریقہ پولس رسول کی اس ہدایت پر عمل کرنا ہے:‏ ”‏بوڑھے مرد پرہیزگار سنجیدہ اور مُتقی ہوں اور انکا ایمان اور محبت اور صبر صحیح [‏”‏زوردار،‏“‏ این امریکن ٹرانسلیشن‏]‏ ہو۔‏ اسی طرح بوڑھی عورتوں کی بھی وضع مُقدسوں کی سی ہو۔‏ تہمت لگانے والی اور زیادہ مے پینے میں مبتلا نہ ہوں بلکہ اچھی باتیں سکھانے والی ہوں۔‏“‏—‏ططس ۲:‏۲-‏۴‏۔‏

۱۴.‏ اگر آپ بہت عرصے سے کلیسیا میں بزرگ کے طور پر خدمت کر رہے ہیں تو آپ سچی عبادت کو کیسے فروغ دے سکتے ہیں؟‏

۱۴ کیا آپ بہت عرصے سے کلیسیا میں بزرگ کے طور پر خدمت کر رہے ہیں؟‏ پھر آپکو عرصۂ‌دراز سے کلیسیائی بزرگ کے طور پر خدمت کرنے والے بزرگ کی نصیحت پر غور کرنا چاہئے:‏ ”‏بڑھتی ہوئی عمر کیساتھ آپ نے جو تجربہ اور دانشمندی حاصل کی ہے اسے دوسروں کے فائدے کیلئے استعمال کریں۔‏ دوسروں کو ذمہ‌داریاں سونپیں،‏ جو سیکھنے کا شوق رکھتے ہیں اُنہیں سکھائیں .‏ .‏ .‏ اگر آپ کسی دوسرے میں خاص صلاحیتیں یا لیاقتیں پاتے ہیں تو انہیں فروغ دیں تاکہ مستقبل میں یہی لوگ پُختہ مسیحی بن کر کلیسیا کی خدمت کر سکیں۔‏“‏ (‏استثنا ۳:‏۲۷،‏ ۲۸‏)‏ جب آپ مُنادی کے کام کیلئے محنت کرتے ہیں تو یہ مسیحی برادری میں اَوروں کیلئے بھی فائدہ‌مند ثابت ہوتا ہے۔‏

‏’‏واضح کریں کہ یہوواہ راست ہے‘‏

۱۵.‏ عمررسیدہ مسیحی کیسے بتا سکتے ہیں کہ ’‏یہوواہ راست ہے؟‏‘‏

۱۵ خدا کے عمررسیدہ خادم خوشی سے ’‏واضح کرتے ہیں کہ یہوواہ راست ہے۔‏‘‏ اگر آپ ایک عمررسیدہ مسیحی ہیں تو آپ اپنے الفاظ اور اعمال سے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ’‏یہوواہ آپکی چٹان ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔‏‘‏ (‏زبور ۹۲:‏۱۵‏)‏ کھجور کا درخت بےزبان ہونے کے باوجود خدا کی شان کو نمایاں کرتا ہے۔‏ اسی طرح آپ ان لوگوں کو جو ابھی ابھی مسیحی بنے ہیں انکو خدا کے بارے میں بتا سکتے ہیں۔‏ (‏استثنا ۳۲:‏۷؛‏ زبور ۷۱:‏۱۷،‏ ۱۸؛‏ یوایل ۱:‏۲،‏ ۳‏)‏ ایسا کرنا اتنا اہم کیوں ہے؟‏

۱۶.‏ یشوع نے کیسے ’‏واضح کِیا کہ یہوواہ راست ہے‘‏؟‏

۱۶ جب بنی‌اسرائیل کا سربراہ یشوع ”‏بڈھا اور عمررسیدہ ہوا تو یشوع نے سب اسرائیلیوں اور اُنکے بزرگوں اور سرداروں اور قاضیوں اور منصبداروں کو بلوا کر“‏ اُنکو یہوواہ کے راست کاموں کی یاد دلائی۔‏ یشوع نے کہا کہ ”‏اُن سب اچھی باتوں میں سے جو [‏یہوواہ]‏ تمہارے خدا نے تمہارے حق میں کہیں ایک بات بھی نہ چھوٹی۔‏ سب تمہارے حق میں پوری ہوئیں اور ایک بھی رہ نہ گئی۔‏“‏ (‏یشوع ۲۳:‏۱،‏ ۲،‏ ۱۴‏)‏ یشوع کے ان الفاظ سے تقویت پاکر لوگ کچھ عرصے کیلئے خدا کے وفادار رہے۔‏ لیکن یشوع کی موت کے بعد ”‏ایک اَور پُشت پیدا ہوئی جو نہ [‏یہوواہ]‏ کو اور نہ اُس کام کو جو اُس نے اسرائیل کے لئے کِیا جانتی تھی۔‏ اور بنی‌اسرائیل نے [‏یہوواہ]‏ کے آگے بدی کی اور بعلیم کی پرستش کرنے لگے۔‏“‏—‏قضاۃ ۲:‏۸-‏۱۱‏۔‏

۱۷.‏ جدید زمانے میں یہوواہ نے اپنے لوگوں کیلئے کونسے بڑے کام کئے ہیں؟‏

۱۷ آجکل مسیحی کلیسیا کی راستی کا انحصار خدا کے عمررسیدہ خادموں کی زبانی شہادت پر نہیں ہے۔‏ لیکن جب ہم اُن ’‏بڑے کاموں‘‏ کے بارے میں سنتے ہیں جو خدا نے اپنے لوگوں کیلئے کئے ہیں تو یہوواہ اور اُسکے وعدوں پر ہمارا ایمان بڑھ جاتا ہے۔‏ (‏قضاۃ ۲:‏۷؛‏ ۲-‏پطرس ۱:‏۱۶-‏۱۹‏)‏ اگر آپ کافی عرصے سے یہوواہ کے ایک گواہ ہیں تو آپکو وہ وقت یاد ہوگا جب آپکے علاقے میں کم ہی گواہ ہوا کرتے تھے اور جب مُنادی کے کام میں آپکو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔‏ آپ نے وقت گزرنے کیساتھ ساتھ دیکھا ہوگا کہ یہوواہ نے اِن رُکاوٹوں کو دُور کِیا جسکی وجہ سے اسکے خادموں کی تعداد میں ”‏جلد“‏ اضافہ ہوتا گیا۔‏ (‏یسعیاہ ۵۴:‏۱۷؛‏ ۶۰:‏۲۲‏)‏ آپ نے بائبل کی سچائیوں کی وضاحت اور زمین پر خدا کی تنظیم میں بہتری کا بھی تجربہ کِیا ہے۔‏ (‏امثال ۴:‏۱۸؛‏ یسعیاہ ۶۰:‏۱۷‏)‏ اگر آپ نے یہوواہ کے ان تمام بڑے کاموں کی تکمیل دیکھی ہے تو کیا آپ دوسروں کو انکے بارے میں بتا کر اُنکی حوصلہ‌افزائی کر سکتے ہیں؟‏ ایسا کرنے سے مسیحی برادری پر کتنا اچھا اثر ہوگا!‏

۱۸.‏ (‏ا)‏ ’‏دوسروں کو یہوواہ کے راست ہونے کی بابت بتانے‘‏ کے دُوررس اثر کو واضح کریں۔‏ (‏ب)‏ آپ نے ذاتی طور پر یہوواہ کی راستی کو کیسے محسوس کِیا ہے؟‏

۱۸ کیا آپ نے اپنی زندگی میں ذاتی طور پر بھی یہوواہ خدا کی راہنمائی اور اُسکی پُرمحبت فکر کا تجربہ کِیا ہے؟‏ (‏زبور ۳۷:‏۲۵؛‏ متی ۶:‏۳۳؛‏ ۱-‏پطرس ۵:‏۷‏)‏ مارتھا نامی ایک عمررسیدہ مسیحی بہن دوسروں کو یہ حوصلہ‌افزائی دیتی تھی کہ ”‏چاہے کچھ بھی ہو یہوواہ کو کبھی ترک نہ کریں۔‏ وہی تو آپکا سہارا ہے۔‏“‏ اس نصیحت کا ٹول‌مینا پر گہرا اثر ہوا جسکے ساتھ مارتھا نے بائبل کا مطالعہ کِیا تھا۔‏ ٹول‌مینا نے آج سے تقریباً ۴۰ سال پہلے بپتسمہ لیا تھا۔‏ وہ بتاتی ہے:‏ ”‏مَیں اپنے خاوند کی وفات کی وجہ سے بہت بےحوصلہ تھی۔‏ لیکن مارتھا کی نصیحت میرے کانوں میں گونج رہی تھی۔‏ اسلئے مَیں نے ہر اجلاس پر حاضر ہونے کا پکا ارادہ کر لیا۔‏ نیز یہوواہ نے مجھے واقعی طاقت بخشی۔‏“‏ ٹول‌مینا نے اپنے تمام بائبل مطالعوں کے سامنے مارتھا کے الفاظ دُہرائے ہیں۔‏ آپ بھی یہوواہ کے راست کاموں کے بارے میں بات کرکے دوسروں کی حوصلہ‌افزائی کر سکتے ہیں اور اسطرح اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کے ایمان کو مضبوط کر سکتے ہیں۔‏

عمررسیدہ مسیحی یہوواہ کے نزدیک قیمتی ہیں

۱۹،‏ ۲۰.‏ (‏ا)‏ یہوواہ اپنے عمررسیدہ خادموں کی خدمت کے بارے میں کیسا خیال کرتا ہے؟‏ (‏ب)‏ اگلے مضمون میں کس بات پر غور کِیا جائیگا؟‏

۱۹ اس دَور کی ایک نشانی احسان‌فراموشی ہے۔‏ ہر ایک اپنی ذات میں مگن رہتا ہے اور بوڑھے لوگوں کی پرواہ کم ہی کی جاتی ہے۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱،‏ ۲‏)‏ اگر بوڑھے لوگوں کو یاد کِیا بھی جاتا ہے تو یہ اُن کاموں کے لئے ہوتا ہے جو اُنہوں نے ماضی میں کئے تھے۔‏ لیکن حال میں اُن کی کوئی قدر نہیں رہتی۔‏ اس کے برعکس بائبل میں لکھا ہے کہ ”‏خدا بےانصاف نہیں جو تمہارے کام اور اُس محبت کو بھول جائے جو تم نے اُس کے نام کے واسطے اس طرح ظاہر کی کہ مُقدسوں کی خدمت کی اور کر رہے ہو۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۶:‏۱۰‏)‏ یہوواہ خدا کو وہ تمام کام یاد ہیں جو آپ نے اُس کی خدمت میں کئے ہیں۔‏ لیکن اس کے علاوہ وہ آپ کی اس خدمت سے بھی خوش ہوتا ہے جو آپ اُس کے لئے کر رہے ہیں۔‏ خدا کی نظر میں وفادار عمررسیدہ مسیحی روحانی طور پر توانا ہیں اور اُس کی خدمت میں خوب پھل لا رہے ہیں۔‏ ایسے اشخاص اُس کی قوت کا جیتاجاگتا ثبوت ہیں۔‏—‏فلپیوں ۴:‏۱۳‏۔‏

۲۰ کیا آپ بھی اپنے عمررسیدہ مسیحی بہن‌بھائیوں کے بارے میں یہوواہ جیسا نظریہ رکھتے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو آپ اُنکے لئے اپنی محبت دکھانے کی تحریک پائینگے۔‏ (‏۱-‏یوحنا ۳:‏۱۸‏)‏ اگلے مضمون میں ایسی محبت دکھانے کیلئے بعض عملی طریقوں پر بحث کی جائیگی۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 3 کھجور کے درخت پر لگنے والے ہر گچھے میں ۰۰۰،‏۱ سے زائد کھجوریں ہو سکتی ہیں اور ایک گچھے کا وزن ۸ کلو سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔‏ ایک مصنف کا اندازہ ہے کہ ”‏اپنی زندگی کے دوران ہر پھلدار کھجور کا درخت اپنے مالکان کو ۵۰ تا ۷۵ من کھجوریں مہیا کرتا ہے۔‏“‏

آپ کیا جواب دینگے؟‏

‏• عمررسیدہ اشخاص کسطرح ”‏پھل لاتے ہیں“‏؟‏

‏• عمررسیدہ مسیحیوں کی روحانی توانائی کیسے بیش‌قیمت اثاثہ ثابت ہوتی ہے؟‏

‏• عمررسیدہ اشخاص کسطرح سے واضح کر سکتے ہیں کہ ’‏یہوواہ راست ہے‘‏؟‏

‏• یہوواہ اپنے عمررسیدہ خادموں کی کیوں قدر کرتا ہے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۳ پر بکس]‏

اُنہوں نے اپنے ایمان کو کیسے مضبوط رکھا

کئی مسیحی بہت سالوں سے یہوواہ کی خدمت کرتے آ رہے ہیں۔‏ کس چیز نے اُنکے ایمان کو مضبوط رکھا ہے؟‏ آیئے ہم دیکھتے ہیں وہ کیا کہتے ہیں۔‏

”‏میرے لئے ایسی آیات پڑھنا فائدہ‌مند رہا ہے جو یہوواہ کیساتھ ہمارے قریبی رشتے پر زور دیتی ہیں۔‏ اسلئے مَیں تقریباً ہر شام زبور ۲۳ اور ۹۱ کو دُہراتی ہوں۔‏“‏—‏اَولیو،‏ ۱۹۳۰ میں بپتسمہ لیا۔‏

”‏مَیں ہر اسمبلی پر بپتسمہ کی تقریر کو اُتنے ہی غور سے سنتا ہوں جیسے یہ میرے اپنے بپتسمہ کی تقریر ہو۔‏ اپنی مخصوصیت کو ذہن میں تازہ رکھنے سے مَیں یہوواہ کی خدمت کرنے میں کامیاب رہا ہوں۔‏“‏—‏ہیری،‏ ۱۹۴۶ میں بپتسمہ لیا۔‏

”‏روزانہ دُعا کرنا بہت ضروری ہے۔‏ ہمیں یہوواہ کی مدد،‏ حفاظت اور برکت کیلئے دُعا مانگنی چاہئے اور ’‏اپنی سب راہوں میں اُسکو پہچاننا‘‏ چاہئے۔‏“‏ (‏امثال ۳:‏۵،‏ ۶‏)‏ —‏انٹونیو،‏ ۱۹۵۱ میں بپتسمہ لیا۔‏

”‏جب مَیں بہت عرصے سے یہوواہ کی خدمت کرنے والوں کے تجربات سنتی ہوں تو یہوواہ کا وفادار رہنے کیلئے میرا اِرادہ اَور بھی پُختہ ہو جاتا ہے۔‏“‏—‏جون،‏ ۱۹۵۴ میں بپتسمہ لیا۔‏

”‏ہمیں اپنے آپ کو کو حد سے زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہئے۔‏ ہمارے پاس جوکچھ ہے خدا کی مہربانی سے ہے۔‏ اگر ہم یہ بات یاد رکھینگے تو ہم یہوواہ کی دی گئی روحانی خوراک کی قدر کرینگے۔‏ اسطرح ہم آخر تک قائم رہ سکیں گے۔‏“‏—‏ارلین،‏ ۱۹۵۴ میں بپتسمہ لیا۔‏

‏[‏صفحہ ۱۱ پر تصویر]‏

عمررسیدہ اشخاص خدا کی خدمت میں خوب پھل لاتے ہیں

‏[‏صفحہ ۱۴ پر تصویر]‏

عمررسیدہ اشخاص کی روحانی توانائی کلیسیا کیلئے بہت فائدہ‌مند ہے