مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آپ کو کس مذہب کا انتخاب کرنا چاہئے؟‏

آپ کو کس مذہب کا انتخاب کرنا چاہئے؟‏

آپ کو کس مذہب کا انتخاب کرنا چاہئے؟‏

‏’‏مختلف مذاہب ایک ہی منزل تک پہنچانے والے محض مختلف راستے ہیں۔‏ درحقیقت،‏ ایک ہی خدا ہے،‏ کیا ایسا نہیں ہے؟‏‘‏ بہت سے لوگ ایسے ہی جذبات رکھتے ہیں جو یہ محسوس کرتے ہیں کہ مذہب کیساتھ وابستگی ہی کافی ہے خواہ یہ کوئی بھی مذہب کیوں نہ ہو۔‏

فوری طور پر تو یہ دلیل شاید معقول دکھائی دے،‏ کیونکہ یہ سچ ہے کہ قادرِمطلق سچا خدا صرف ایک ہی ہے۔‏ (‏یسعیاہ ۴۴:‏۶؛‏ یوحنا ۱۷:‏۳؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۸:‏۵،‏ ۶‏)‏ تاہم،‏ سچے خدا کی خدمت کرنے کا دعویٰ کرنے والے بہت سے مذہبی گروہوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات اور تضادات کو ہم نظرانداز نہیں کر سکتے۔‏ اُنکے کام،‏ اعتقادات،‏ تعلیمات اور تقاضے بالکل مختلف ہیں۔‏ یہ اختلافات اتنے زیادہ ہیں کہ ایک مذہب یا گروہ کے لوگ اُس تعلیم کو قبول کرنا یا سمجھنا مشکل پاتے ہیں جو دوسرے دیتے ہیں یا جس پر وہ ایمان رکھتے ہیں۔‏

اسکے برعکس،‏ یسوع نے فرمایا:‏ ”‏خدا رُوح ہے اور ضرور ہے کہ اُسکے پرستار رُوح اور سچائی سے اُسکی پرستش کریں۔‏“‏ (‏یوحنا ۴:‏۲۴‏)‏ کیا سچائی سے خدا کی پرستش کرنے میں خدا کون ہے،‏ اُسکے مقاصد کیا ہیں اور وہ کیسی پرستش پسند کرتا ہے،‏ جیسے متضاد نظریات کی گنجائش ہے؟‏ کیا یہ ایمان رکھنا معقول ہے کہ قادرِمطلق خدا کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ اُسکی پرستش کیسے کرتے ہیں؟‏

ماضی اور حال کے سچے مسیحی

پہلی صدی کے مسیحی بعض‌اوقات مختلف معاملات کی بابت مختلف رائے رکھتے تھے۔‏ مثال کے طور پر کرنتھس کے لوگوں کا ذکر کرتے ہوئے پولس رسول نے کہا:‏ ”‏اَے بھائیو!‏ تمہاری نسبت مجھے خلوؔئے کے گھر والوں سے معلوم ہوا کہ تم میں جھگڑے ہو رہے ہیں۔‏ میرا یہ مطلب ہے کہ تم میں سے کوئی تو اپنے آپ کو پولسؔ کا کہتا ہے کوئی اپلوؔس کا کوئی کیفاؔ کا کوئی مسیح کا۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱:‏۱۱،‏ ۱۲‏۔‏

کیا پولس نے ان اختلافات کو معمولی خیال کِیا تھا؟‏ کیا ہر شخص نجات کیلئے اپنی مرضی کے مطابق چل سکتا تھا؟‏ ہرگز نہیں!‏ پولس نے نصیحت کی:‏ ”‏اب اَے بھائیو!‏ یسوؔع مسیح جو ہمارا خداوند ہے اُسکے نام کے وسیلہ سے مَیں تم سے التماس کرتا ہوں کہ سب ایک ہی بات کہو اور تم میں تفرقے نہ ہوں بلکہ باہم یک‌دل اور یک‌رای ہوکر کامل بنے رہو۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱:‏۱۰‏۔‏

بِلاشُبہ کسی کو عقائد کے سلسلے میں زبردستی متفق نہیں کِیا جا سکتا۔‏ یہ صرف اُسی صورت میں ممکن ہے جب لوگ معاملات کا بغور جائزہ لیتے اور ایک ہی نتیجے پر پہنچتے اور اسے قبول کرتے ہیں۔‏ پس جسطرح کے اتحاد کا پولس نے ذکر کِیا اُس سے استفادہ کرنے کیلئے خدا کے کلام کا مطالعہ کرنا اور پھر سیکھی ہوئی باتوں کا خلوصدلی کیساتھ اطلاق کرنا ضروری اقدام ہیں۔‏ کیا ایسا اتحاد کہیں پایا جاتا ہے؟‏ پہلے مضمون کی بحث کے مطابق خدا نے ہمیشہ اپنے لوگوں کیساتھ ایک گروہ کے طور پر برتاؤ کِیا ہے۔‏ کیا آجکل اُس گروہ کی شناخت کرنا ممکن ہے؟‏

صحیح رفاقت کے فوائد

ایک مرتبہ زبورنویس داؤد نے سوال کِیا:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏ تیرے خیمہ میں کون رہیگا؟‏ تیرے کوہِ‌مُقدس پر کون سکونت کریگا؟‏“‏ یہ واقعی ایک سوچ کو تحریک دینے والا سوال ہے۔‏ داؤد جواب فراہم کرتا ہے:‏ ”‏وہ جو راستی سے چلتا اور صداقت کا کام کرتا اور دل سے سچ بولتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۱۵:‏۱،‏ ۲‏)‏ بائبل کی صحیح سمجھ ایک شخص کو الہٰی تقاضوں پر پورا اُترنے والے سچے مذہب کی شناخت کرنے کے قابل بنائیگی۔‏ پھر اس گروہ کیساتھ رفاقت رکھنے سے،‏ ایک شخص ایسے لوگوں کی حوصلہ‌افزا صحبت سے استفادہ کر سکیگا جو ”‏رُوح اور سچائی“‏ سے خدا کی پرستش کرتے ہیں۔‏

یہوواہ کے گواہوں نے ثابت کِیا ہے کہ آج کی منقسم دُنیا میں بھی ایک جیسا ایمان رکھنا اور متحد ہوکر کام کرنا ممکن ہے۔‏ اُنکے درمیان بہت سے مختلف مذاہب اور نسلیاتی گروہوں سے تعلق رکھنے والے لوگ پائے جاتے ہیں۔‏ دیگر گواہ پہلے لاادریہ یا دہریے تھے۔‏ دیگر مذہب کو سنجیدگی سے نہیں لیتے تھے۔‏ ایسے مختلف مذاہب،‏ ثقافتوں اور فیلسوفیوں سے تعلق رکھنے والے اشخاص اب ایسے مذہبی اتحاد سے مستفید ہو رہے ہیں جو آج کی دُنیا میں کہیں نظر نہیں آتا۔‏

ایسے اتحاد کی بنیاد خدا کا کلام بائبل ہے۔‏ یقیناً یہوواہ کے گواہ اس بات کو سمجھتے ہیں کہ وہ دوسروں پر اپنی مرضی مسلّط نہیں کر سکتے۔‏ مگر وہ دوسروں کی بائبل سے سیکھنے کی حوصلہ‌افزائی کرنے کے اپنے شرف کی قدر کرتے ہیں تاکہ وہ ایک پُختہ بنیاد پر پرستش کے سلسلے میں انتخاب کر سکیں۔‏ اسطرح کئی لوگ ”‏رُوح اور سچائی“‏ سے خدا کی پرستش کرنے سے حاصل ہونے والے فوائد میں شریک ہو سکتے ہیں۔‏

آجکل نقصاندہ اثرات اور ترغیبات کا شکار ہو جانے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔‏ صحیح رفاقت کا انتخاب کرنا بہت ضروری ہے۔‏ بائبل بیان کرتی ہے کہ ”‏جو داناؤں کے ساتھ چلتا ہے دانا ہوگا“‏ اور یہ کہ ”‏بُری صحبتیں اچھی عادتوں کو بگاڑ دیتی ہیں۔‏“‏ (‏امثال ۱۳:‏۲۰؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۳۳‏)‏ خدا کے سچے پرستاروں کے ساتھ رفاقت رکھنا ایک تحفظ ہے۔‏ اسلئے بائبل ہمیں یاددہانی کراتی ہے:‏ ”‏محبت اور نیک کاموں کی ترغیب دینے کے لئے ایک دوسرے کا لحاظ رکھیں۔‏ اور ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے بعض نہ آئیں جیسا بعض لوگوں کا دستور ہے بلکہ ایک دوسرے کو نصیحت کریں اور جس قدر اُس دن کو نزدیک ہوتے ہوئے دیکھتے ہو اُسی قدر زیادہ کِیا کرو۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ یہ کتنی خوشی کی بات ہے کہ سچے دوست،‏ روحانی بہن‌بھائی مشفقانہ طور پر خدا کے حضور اپنی اپنی ذمہ‌داریوں کو پورا کرنے کے سلسلے میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں!‏

اوتمر اس خیال کی تائید کرتا ہے۔‏ جرمنی میں ایک کیتھولک خاندان میں پرورش پانے والے اس شخص نے بچپن ہی سے چرچ جانا چھوڑ دیا۔‏ وہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏جب کبھی مَیں چرچ جاتا تو ویسے ہی خالی ذہن کیساتھ واپس لوٹ آتا جیسے گیا تھا۔‏ تاہم،‏ وہ خدا پر ایمان رکھتا تھا۔‏ پھر اُسکا رابطہ یہوواہ کے گواہوں کیساتھ ہو گیا اور اُسے یقین ہو گیا کہ یہ واقعی خدا کے سچے خادم ہیں۔‏ اُس نے اُنکے ساتھ رفاقت رکھنے کی ضرورت کو محسوس کِیا۔‏ اب وہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏ایک عالمگیر تنظیم کا سرگرم رُکن ہونے سے مجھے ذہنی اور دلی سکون حاصل ہوتا ہے۔‏ مجھے بائبل کا صحیح علم حاصل کرنے کیلئے بتدریج مدد دی جا رہی ہے۔‏ یہ ذاتی طور پر میرے لئے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔‏“‏

متلاشیوں کیلئے دعوت

ہم‌خیال لوگوں کا ملکر ایک گروہ کے طور پر کام کرنا انفرادی طور پر کام کرنے سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ یسوع نے اپنے پیروکاروں کو آسمان پر جانے سے پہلے ہدایات دیتے وقت کہا:‏ ”‏پس تم جاکر سب قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُن کو باپ اور بیٹے اور رُوح‌اُلقدس کے نام سے بپتسمہ دو۔‏ اور اُنکو یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جنکا مَیں نے تمکو حکم دیا اور دیکھو مَیں دُنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔‏“‏ (‏متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ ایسا بڑا کام تنظیم یا راہنمائی کے بغیر تسلی‌بخش طور پر کیسے انجام پا سکتا ہے؟‏ اگر کوئی شخص اپنے طور پر خدا کی خدمت کرنے کی کوشش کرتا ہے تو پھر اس صحیفائی حکم کی تعمیل کیسے ہو سکتی ہے؟‏

گزشتہ سال کے دوران پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہوں نے بائبل پر مبنی ۲۸۰،‏۳۳،‏۱۹،‏۹ کتابیں،‏ کتابچے اور بروشر،‏ ۲۴۷،‏۶۰۳،‏۹۷،‏۶ رسالے تقسیم کئے اور ۲۳۵ ممالک میں لاکھوں لوگوں تک خدا کے کلام کا پیغام پہنچایا۔‏ اس بات کا کیا ہی غیرمعمولی ثبوت کہ غیرمنظم انفرادی کاوشوں کی بجائے ایک متحد اور خوب منظم گروہ کتنا زیادہ کام انجام دے سکتا ہے۔‏

بائبل لٹریچر تقسیم کرنے کے علاوہ،‏ یہوواہ کے گواہ لوگوں کی خدا کے تقاضوں کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کرنے کیلئے مُفت بائبل مطالعے بھی کراتے ہیں۔‏ گزشتہ سال انفرادی اور اجتماعی طور پر ہر ہفتے اوسطاً ۵۰۹،‏۲۶،‏۵۷ ایسے بائبل مطالعے کرائے گئے۔‏ اس بائبل ہدایت نے لاکھوں لوگوں کی مدد کی ہے تاکہ وہ ایک پُختہ بنیاد پر پرستش کے سلسلے میں اپنے لئے انتخاب کر سکیں۔‏ آپکو بھی بائبل میں وضع‌کردہ الہٰی تقاضوں کی بابت سیکھنے کی دعوت دی جاتی ہے۔‏ اسکے بعد آپ اپنا انتخاب کر سکتے ہیں۔‏—‏افسیوں ۴:‏۱۳؛‏ فلپیوں ۱:‏۹؛‏ ۱-‏تیمتھیس ۶:‏۲۰؛‏ ۲-‏پطرس ۳:‏۱۸‏۔‏

اگر آپ خدا کو خوش کرنا چاہتے ہیں تو مذہبی وابستگی بہت ضروری ہے—‏لیکن کسی بھی مذہبی گروہ یا مسلک کیساتھ نہیں۔‏ آپکو اپنا مذہبی انتخاب مفروضوں کی بجائے بائبل کے صحیح علم کے مطابق کرنے کی ضرورت ہے۔‏ (‏امثال ۱۶:‏۲۵‏)‏ سچے مذہب کے تقاضوں کی بابت سیکھیں۔‏ اُنکا موازنہ اپنے ذاتی اعتقادات کیساتھ کریں۔‏ پھر اس کے مطابق انتخاب کریں۔‏—‏استثنا ۳۰:‏۱۹‏۔‏

‏[‏صفحہ ۷ پر تصویریں]‏

اس منقسم دُنیا میں بھی یہوواہ کے گواہ اتحاد سے استفادہ کرتے ہیں