مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏’‏آکر ہماری مدد کریں‘‏

‏’‏آکر ہماری مدد کریں‘‏

بادشاہتی مُناد رپورٹ دیتے ہیں

‏’‏آکر ہماری مدد کریں‘‏

جولائی ۲۰۰۰ میں آسٹریا،‏ جرمنی،‏ سوئٹزرلینڈ سے جرمن زبان بولنے والے گواہوں کو بولیویا منتقل ہونے کی دعوت دی گئی۔‏ کیوں؟‏ اِسلئےکہ سانٹا کروز بولیویا میں ۳۰۰ کلومیٹر کی حدود میں دیہی آبادیوں کے اندر جرمن بولنے والے مینونائٹ رہتے تھے جو بائبل میں گہری دلچسپی ظاہر کر رہے تھے۔‏

تقریباً ۱۴۰ گواہوں نے اس دعوت کیلئے مثبت جوابی‌عمل دکھایا۔‏ بعض چند ہفتوں کیلئے دیگر ایک سال یا اس سے زیادہ عرصہ کیلئے وہاں پہنچ گئے۔‏ اُنہوں نے ایسا کرنے سے پہلی صدی کے مشنریوں جیسا جذبہ دکھایا جنہوں نے اس دعوت پر دھیان دیا:‏ ”‏مکدؔنیہ میں آ اور ہماری مدد کر۔‏“‏—‏اعمال ۱۶:‏۹،‏ ۱۰‏۔‏

اس علاقے میں کام کرنا کیسا ہے؟‏ مقامی کلیسیا کا ایک بزرگ بیان کرتا ہے:‏ ”‏کچے راستے پر چار پہیوں والی گاڑی میں سفر کرتے ہوئے مینونائٹ کی ۴۳ آبادیوں میں سے ایک تک پہنچنے میں تقریباً آٹھ گھنٹے لگتے ہیں۔‏ زیادہ دُور کے علاقوں تک پہنچنے کیلئے اکثر چار دن لگ سکتے ہیں جس کیلئے چند راتیں خیموں میں سونا پڑتا ہے۔‏ مگر یہ کوشش بیکار نہیں کیونکہ ان لوگوں میں سے شاید ہی کسی نے پہلے خوشخبری سنی ہے۔‏“‏

شروع میں،‏ بیشتر مینونائٹ ملنا پسند نہیں کرتے تھے۔‏ مگر باربار جانے سے اُنہیں یہوواہ کے گواہوں کی قدر کرنے میں مدد ملی۔‏ مثال کے طور پر،‏ ایک کسان نے کہا کہ وہ ایک سال سے جاگو!‏ رسالہ پڑھ رہا ہے۔‏ پھر اُس نے مزید کہا:‏ ”‏مَیں جانتا ہوں کہ یہاں زیادہ‌تر لوگ آپکی بات سے متفق نہیں ہونگے مگر میرا خیال ہے کہ یہی سچائی ہے۔‏“‏ ایک دوسری آبادی میں ایک شخص نے کہا:‏ ”‏میرے بعض پڑوسی کہتے ہیں کہ آپ جھوٹے نبی ہیں جبکہ دیگر کہتے ہیں کہ آپکے پاس سچائی ہے۔‏ مَیں ذاتی طور پر معلوم کرنا چاہتا ہوں۔‏“‏

اس وقت بولیویا میں ایک جرمن زبان بولنے والی کلیسیا ہے جس میں ۳۵ پبلشر ہیں جن میں سے ۱۴ کُل‌وقتی مبشر ہیں۔‏ اب تک ۱۴ سابقہ مینونائٹ بادشاہتی مُناد بن چکے ہیں اور ۹ ایسے ہیں جو باقاعدگی سے اجلاسوں پر حاضر ہو رہے ہیں۔‏ حال ہی میں بپتسمہ لینے والے ایک عمررسیدہ شخص نے بیان کِیا:‏ ”‏ہم واضح طور پر یہوواہ کی راہنمائی دیکھتے ہیں۔‏ اُس نے ہماری مدد کیلئے تجربہ‌کار جرمن بولنے والے بہن‌بھائیوں کو بھیجا ہے۔‏ ہم اُسکے بہت ہی شکرگزار ہیں۔‏“‏ اُس شخص کی ۱۷ سالہ بیٹی جس نے بپتسمہ لے لیا ہے اضافہ کرتی ہے:‏ ”‏یہاں آنے والے نوجوان بھائیوں اور بہنوں کا جوش‌وجذبہ بڑی تیزی سے سرایت کر رہا ہے۔‏ ان میں سے بیشتر پائنیر ہیں جو اپنا وقت اور پیسہ دوسروں کی مدد کرنے میں صرف کر رہے ہیں۔‏ اس سے مجھے بھی ایسا ہی کرنے کی تحریک مل رہی ہے۔‏“‏

سچ ہے کہ مدد کیلئے ’‏آنے‘‏ والے لوگ بہت زیادہ خوشی اور اطمینان کا تجربہ کر رہے ہیں۔‏