کیا انسان کو مشورت کی ضرورت ہے؟
کیا انسان کو مشورت کی ضرورت ہے؟
آجکل بہتیرے سوچتے ہیں کہ وہ اچھے اور بُرے میں تمیز کرنے کے قابل ہیں اور وہ اپنی مرضی سے کام کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ دیگر کا کہنا ہے کہ اگر مَیں اپنی منمانی کر سکتا ہوں تو سب کچھ چلتا ہے۔ شادی اور خاندانی زندگی جسے عرصۂدراز سے انسانی معاشرے کی بنیادی اکائی خیال کِیا جاتا تھا اب بُری طرح متاثر ہو رہی ہے۔—پیدایش ۳:۵۔
مثال کے طور پر میکسیکو میں رہنے والی ویرونیکا * پر غور کریں۔ وہ بیان کرتی ہے: ”ہماری شادی کی ۱۵ویں سالگرہ سے کچھ دیر پہلے میرے شوہر نے مجھے بتایا کہ وہ کسی دوسری عورت کیساتھ ملاقات رکھتا ہے۔ اُس نے یہ بھی کہا کہ کیونکہ یہ عورت جوان ہے اور مجھے اُسے زیادہ تسکین ملتی ہے اسلئے مَیں اُسے نہیں چھوڑونگا۔ مَیں تو یہ سوچ کر پریشان ہو گئی کہ میرا شوہر جوکہ میرا بہترین دوست بھی تھا اب میرے ساتھ نہیں ہوگا۔ مَیں سوچا کرتی تھی کہ جب ہمارا کوئی عزیز فوت ہو جاتا ہے تو یہ زندگی کا سب سے بڑا صدمہ ہوتا ہے۔ مگر اب مَیں جانتی ہوں کہ زِناکاری کو برداشت کرنا اس صدمے سے کہیں زیادہ تکلیفدہ ہوتا ہے۔ کیونکہ نہ صرف میرا شوہر جسے مَیں سب سے زیادہ پیار کرتی تھی میرا نہیں رہا بلکہ وہ ایسے کام بھی کرنے لگا جن سے مجھے دُکھ ہوتا ہے۔“
ایک ایسے ۲۲ سالہ آدمی کی مثال پر غور کریں جسے طلاق ہو چکا ہے۔ اُسکا ایک بیٹا بھی ہے مگر وہ اُسکی پرورش کرنے کو تیار نہیں ہے۔ وہ آدمی اپنی ماں سے توقع کرتا ہے کہ وہ اُسکا اور اُسکے بیٹے کا خرچہ اُٹھائے۔ اگر اُسکی ماں اُسکی بات نہیں مانتی تو وہ بہت غصہ ہوتا ہے اور گالیگلوچ پر اُتر آتا ہے۔ ایسے تشددآمیز رویے کی بدولت اُسکی ماں خود کو بےیارومددگار محسوس کرتی ہے۔
یہ اِکادُکا واقعات نہیں ہیں۔ قانونی علیٰحدگی اور طلاق میں ہر جگہ اضافہ ہو رہا ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ والدین میں سے ایک گھر چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔ اس وجہ سے بعض بچے صرف اپنے والدین کیلئے نہیں بلکہ تمام لوگوں
کیلئے احترام کھو چکے ہیں اور ایسے چالچلن میں پڑ گئے ہیں جسکا ماضی میں تصور بھی نہیں کِیا جا سکتا تھا۔ علاوہازیں بہتیرے ممالک میں جنسی بداخلاقی، منشیات کا استعمال، متشدد نوجوان اور بچوں کے ہاتھ والدین یا اساتذہ کا قتل عام ہو گیا ہے۔ نیز شاید آپ نے غور کِیا ہو کہ آج کی دُنیا میں شادی اور بچوں کی پرورش کے علاوہ دوسرے حلقوں میں بھی مسائل پائے جاتے ہیں۔جب ہم یہ ہوتا ہوا دیکھتے ہیں تو شاید ہم سوچیں کہ انسانی معاشرے کو کیا ہو گیا ہے۔ اگر لوگ واقعی اچھے اور بُرے میں تمیز کر سکتے ہیں تو پھر اتنے مسائل کیوں کھڑے ہوتے ہیں؟ کیا کہیں سے قابلِاعتماد اور مفید مشورت مل سکتی ہے؟ اگرچہ بہتیرے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ خدا اور اُسکے کلام پر ایمان رکھتے ہیں مگر وہ اس پر عمل نہیں کرتے۔ خدا کی طرف سے پیشکردہ مشورت پر عمل کرنے سے کونسے فوائد حاصل ہوتے ہیں؟ آئے اگلے مضمون میں اس پر غور کریں۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 3 نام بدل دیا گیا ہے۔