حوصلہشکنی کا مقابلہ کیسے کریں
حوصلہشکنی کا مقابلہ کیسے کریں
کیا آپ بےحوصلہ ہیں؟ بےیقینی اور افراتفری کے اس دَور میں بہتیرے لوگ حوصلہشکنی کا شکار ہیں۔ بعض اسلئے بےحوصلہ ہیں کہ اُنکے پاس ملازمت نہیں ہے۔ بعض شاید کسی حادثے کے مابعدی اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اسکے علاوہ بعض سنگین بیماری یا تنہائی کے احساسات یا پھر خاندانی مسائل کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ایسے مسائل بڑی آسانی سے بےحوصلہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ بےحوصلہ ہیں تو آپ مدد کیلئے کس طرف رجوع کر سکتے ہیں؟ دُنیابھر میں لاکھوں نے خدا کے کلام بائبل کو پڑھنے سے تسلی حاصل کی ہے۔ وہ پولس رسول کے ان الفاظ سے یقیندہانی حاصل کرتے ہیں: ”ہمارے خداوند یسوؔع مسیح کے خدا اور باپ کی حمد ہو جو رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تسلی کا خدا ہے۔ وہ ہماری سب مصیبتوں میں ہم کو تسلی دیتا ہے۔“ (۲-کرنتھیوں ۱:۳، ۴) پس کیوں نہ بائبل کے ان اقتباسات کو اپنی بائبل میں نکال کر پڑھیں؟ ایسا کرنے سے آپکے ’دل کو تسلی حاصل ہوگی اور آپ مضبوط ہو جائینگے۔‘—۲-تھسلنیکیوں ۲:۱۷۔
حوصلہشکنی کا مقابلہ کرنے کیلئے یہوواہ کی خدمت کرنے والے اشخاص کی رفاقت سے بھی فائدہ اُٹھایا جا سکتا ہے۔ امثال ۱۲:۲۵ بیان کرتی ہے: ”آدمی کا دل فکرمندی سے دب جاتا ہے لیکن اچھی بات سے خوش ہوتا ہے۔“ جب ہم مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہوتے ہیں تو ہم ایسی ”اچھی بات“ سنتے ہیں جو ’جی کو میٹھی لگتی اور ہڈیوں کیلئے شفا ہے۔‘ (امثال ۱۶:۲۴) پس ذاتی طور پر اس بات کا تجربہ کرنے کیلئے کہ ایسے اجتماع کا آپ پر کتنا مثبت اثر ہو سکتا ہے کیوں نہ یہوواہ کے گواہوں کے ایک اجلاس پر حاضر ہوں؟
آپ دُعا کی قوت سے بھی فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔ اگر آپ زندگی کی فکروں کے بوجھ سے دَب گئے ہیں تو ”دُعا کے سننے والے“ کے سامنے اپنے احساسات کا اظہار کریں۔ (زبور ۶۵:۲) ہمارا خالق، یہوواہ خدا ہمیں بہتر طور پر جانتا ہے۔ ہم اُسکی مدد پر بھروسا کر سکتے ہیں۔ اُسکا کلام وعدہ کرتا ہے: ”اپنا بوجھ [یہوواہ] پر ڈالدے۔ وہ تجھے سنبھالیگا۔ وہ صادق کو کبھی جنبش نہ کھانے دیگا۔“ (زبور ۵۵:۲۲) جیہاں، ”[یہوواہ] کا انتظار کرنے والے ازسرِنو زور حاصل کرینگے۔“—یسعیاہ ۴۰:۳۱۔
واقعی یہوواہ نے ہمیں ایسی قوتبخش فراہمیاں عطا کی ہیں جو ہمیں حوصلہشکنی کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ کیا آپ انہیں استعمال کرینگے؟