’لائق اشخاص کی تلاش کرنا‘
’لائق اشخاص کی تلاش کرنا‘
ہمارے سنِعام کی پہلی صدی میں دمشق ایک خوب کامیاب شہر تھا۔ دمشق کے اردگرد اتنے باغات تھے کہ یہ صحرا سے آنے والے قافلوں کیلئے ایک نخلستان تھا۔ یسوع مسیح کی موت کے کچھ عرصہ بعد ہی دمشق میں ایک مسیحی کلیسیا قائم ہو گئی تھی۔ اس کلیسیا میں ایسے یہودی بھی شامل تھے جو ۳۳ س.ع. میں یروشلیم میں عیدِپنتِکُست کے موقع پر یسوع کے شاگرد بن گئے تھے۔ (اعمال ۲:۵، ۴۱) جب یسوع کے ایک شاگرد ستفنس کو سنگسار کِیا گیا تو اذیت کے باعث یہودیہ کے رہنے والے بعض شاگرد دمشق نقلمکانی کر گئے تھے۔—اعمال ۸:۱۔
غالباً ۳۴ س.ع. میں دمشق کے رہنے والے ایک مسیحی حننیاہ کو ایک غیرمعمولی تفویض حاصل ہوئی۔ یسوع مسیح نے اُس سے کہا: ”اُٹھ اُس کوچہ میں جا جو سیدھا کہلاتا ہے اور یہوداہ کے گھر میں ساؤل نامترسی کو پوچھ لے کیونکہ وہ دُعا کر رہا ہے۔“—اعمال ۹:۱۱۔
یہ کوچہ جو سیدھا کہلاتا تھا اِسکی لمبائی کوئی ایک میل تھی اور وہ دمشق کے مرکز تک جاتا تھا۔ اس صفحے کی بائیں طرف والی تصویر کو دیکھ کر آپ اس بات کا تصور کر سکتے ہیں کہ یہ کوچہ قدیم وقتوں میں کیسا لگتا ہوگا۔ اِس کوچے میں حننیاہ کو یہوداہ کے گھر کو تلاش کرنا تھا۔ اگرچہ یہ کام مشکل تھا توبھی حننیاہ وہاں پہنچ جاتا ہے اور ساؤل کی جو بعدازاں پولس رسول بنتا ہے خوشخبری کا ایک سرگرم مُناد بننے کیلئے راہنمائی کرتا ہے۔—اعمال ۹:۱۲-۱۹۔
یسوع نے اپنے شاگردوں کو ’لائق اشخاص کو تلاش کرنے‘ اور اُنہیں خوشخبری سنانے کا حکم دیا تھا۔ (متی ۱۰:۱۱) حننیاہ نے حقیقی طور پر ساؤل کو تلاش کِیا تھا۔ یہوواہ کے گواہ بھی حننیاہ کی طرح لائق اشخاص کی تلاش کرتے ہیں اور جب لوگ بادشاہت کی خوشخبری کو قبول کرتے ہیں تو گواہ بہت خوش ہوتے ہیں۔ ایسے اشخاص کی تلاش کرنے کی تمامتر کوششیں قابلِقدر ہے۔—۱-کرنتھیوں ۱۵:۵۸۔
[صفحہ ۳۲ پر تصویر]
موجودہ زمانے میں وہ ”کوچہ جسکا نام سیدھا“ ہے
[صفحہ ۳۲ پر تصویر کا حوالہ]
From the book
1830 ,Volume II ,La Tierra Santa