مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سلیمان کیسا مواد پڑھنے کی نصیحت کرتا ہے

سلیمان کیسا مواد پڑھنے کی نصیحت کرتا ہے

سلیمان کیسا مواد پڑھنے کی نصیحت کرتا ہے

‏”‏بہت کتابیں بنانے کی انتہا نہیں ہے اور بہت پڑھنا جسم کو تھکاتا ہے۔‏“‏ (‏واعظ ۱۲:‏۱۲‏)‏ کوئی ۰۰۰،‏۳ سال پہلے اِن الفاظ کو قلمبند کرتے وقت دانشمند بادشاہ سلیمان اسرائیلیوں کی پڑھنے کے سلسلے میں حوصلہ‌شکنی نہیں کر رہا تھا۔‏ اِسکے برعکس،‏ وہ انتخاب‌پسند ہونے کی ضرورت پر زور دے رہا تھا۔‏ آجکل یہ یاددہانی کتنی بروقت ہے کیونکہ ہر سال چھاپاخانوں میں کروڑوں کتابیں شائع کی جاتی ہیں!‏

سلیمان نے جن ’‏بہت سی کتابوں‘‏ کا ذکر کِیا وہ تازگی‌بخش نہیں تھیں۔‏ لہٰذا اُس نے یہ دلیل پیش کی کہ بہت سی کتابیں پڑھنا مثبت اور دائمی فوائد پہنچانے کی بجائے ”‏جسم کو تھکاتا ہے۔‏“‏

تاہم،‏ کیا سلیمان یہ کہہ رہا تھا کہ ٹھوس،‏ قابلِ‌اعتماد راہنمائی فراہم کرنے والی کتابیں دستیاب نہیں جن سے پڑھنے والے کو فائدہ پہنچ سکتا ہے؟‏ ایسی بات نہیں ہے کیونکہ اُس نے لکھا:‏ ”‏دانشمند کی باتیں پینوں کی مانند ہیں اور اُن کھونٹھیوں کی مانند جو صاحبانِ‌مجلس نے لگائی ہوں اور جو ایک ہی چرواہے کی طرف سے ملی ہوں۔‏“‏ (‏واعظ ۱۲:‏۱۱‏)‏ بیشک،‏ ایسی تحریری باتیں ہیں جو ”‏پینوں کی مانند“‏ مفید محرک فراہم کر سکتی ہیں۔‏ وہ کسی شخص کو صحیح راہ پر چلنے کی تحریک دے سکتی ہیں۔‏ علاوہ‌ازیں،‏ ”‏کھونٹھیوں کی مانند“‏ وہ کسی کے ارادے کو مضبوط اور مستحکم کرنے والا اثر رکھتی ہیں۔‏

ہم ایسی دانشمندانہ باتیں کہاں تلاش کر سکتے ہیں؟‏ سلیمان کے مطابق اِن میں سے نمایاں باتیں ”‏ایک ہی چرواہے“‏ یہوواہ کی طرف سے مل سکتی ہیں۔‏ (‏زبور ۲۳:‏۱‏)‏ لہٰذا کیا یہ بہتر نہیں ہے کہ ایک شخص خدا کے الہام سے لکھی جانے والی کتاب بائبل کا انتخاب کرے۔‏ ایسی الہامی باتوں کی باقاعدہ پڑھائی ایک شخص کی مدد کر سکتی ہے کہ وہ ”‏کامل بنے اور ہر ایک نیک کام کیلئے بالکل تیار ہو جائے۔‏“‏—‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏۔‏