مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آپ کا مستقبل کس کے اختیار میں ہے؟‏

آپ کا مستقبل کس کے اختیار میں ہے؟‏

آپ کا مستقبل کس کے اختیار میں ہے؟‏

ارتقا کے عقیدے کی حمایت کرنے والا جان گرے لکھتا ہے،‏ ”‏حیوانوں کی طرح انسانوں کو بھی اپنے مستقبل پر کوئی اختیار نہیں ہے۔‏“‏ لیکن ایک دوسرے شخص شملے بوٹیک کا خیال اس سے بالکل فرق ہے۔‏ وہ کہتا ہے:‏ ”‏انسان حیوان نہیں اسلئے اُسے اپنے مستقبل پر مکمل اختیار حاصل ہے۔‏“‏

بہتیرے لوگ گرے سے متفق ہیں اور یہ یقین رکھتے ہیں کہ کائنات میں کارفرما قوتیں انسانوں کے مستقبل پر اختیار رکھتی ہیں۔‏ دیگر لوگوں کا خیال ہے کہ انسان خدا کی ایسی مخلوق ہے جسے اُس نے اپنے مستقبل پر اختیار رکھنے کی خاص صلاحیت سے نوازا ہے۔‏

بعض لوگ محسوس کرتے ہیں کہ اُنکا مستقبل طاقتور انسانی قوتوں کے تابع ہے۔‏ مصنف رائے ویدرفورڈ کے مطابق،‏ ”‏دُنیا میں بیشتر لوگوں،‏ بالخصوص خواتین کو مردوں کی طرف سے کئے جانے والے ظلم‌وستم کی وجہ سے اپنی زندگیوں پر کوئی اختیار نہیں ہے۔‏“‏ بہتوں نے سیاسی یا فوجی طاقتوں کی بدولت خوشحال مستقبل کے اپنے سپنوں کو چکناچُور ہوتے دیکھا ہے۔‏

دیگر لوگ خود کو بےیارومددگار محسوس کرتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ مافوق‌الفطرت قوتیں اُنکے مستقبل پر اختیار رکھتی ہیں۔‏ بوٹیک کے مطابق،‏ ”‏قدیم یونانیوں کا یہ خیال تھا کہ سب کچھ باطل ہے کیونکہ انسان تقدیر کے لکھے کو بدل نہیں سکتا۔‏“‏ اُنکا خیال تھا کہ ہر شخص کے مستقبل کا فیصلہ دیوی دیوتاؤں کے ہاتھ میں ہے۔‏ وہ سمجھتے تھے کہ یہ دیوی دیوتا نہ صرف اس بات کا فیصلہ کرتے ہیں کہ کوئی شخص کب مریگا بلکہ یہ بھی کہ اُسے زندگی میں کتنے دُکھ سہنے ہونگے۔‏

آجکل یہ عقیدہ بہت عام ہے کہ مافوق‌الفطرت قوتیں ہر شخص کے مستقبل پر اختیار رکھتی ہیں۔‏ مثلاً،‏ لوگوں کی اکثریت قسمت یا تقدیر پر یقین رکھتی ہے۔‏ وہ کہتے ہیں کہ خدا نے انسان کے ہر فعل کا انجام پہلے ہی لکھ دیا ہے حتیٰ‌کہ موت کا وقت بھی پہلے سے مقرر کر دیا ہے۔‏ اسکے علاوہ تقدیر کا عقیدہ بھی اس نظریے کی حمایت کرتا ہے کہ قادرِمطلق خدا نے ”‏پہلے ہی سے ہر شخص کو جزا اور سزا دینے کا فیصلہ کر دیا ہے۔‏“‏ بہتیرے نام‌نہاد مسیحی بھی تقدیر کی اس تعلیم سے متفق ہیں۔‏

آپکا کیا خیال ہے؟‏ کیا آپکے مستقبل کا فیصلہ ایسی قوتوں نے پہلے ہی سے کر دیا ہے جن پر آپکا کوئی اختیار نہیں؟‏ کیا پھر انگریزی ڈرامہ‌نگار ویلیم شیکسپیئر کے ان الفاظ میں کچھ صداقت پائی جاتی ہے:‏ ”‏زندگی میں کسی نہ کسی موڑ پر انسان خود اپنے مستقبل کا تعیّن کرتا ہے“‏ ؟‏ آئیے دیکھیں بائبل اس سلسلے میں کیا کہتی ہے۔‏