مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

جب بڑھاپا ”‏شوکت کا تاج“‏ بن جاتا ہے

جب بڑھاپا ”‏شوکت کا تاج“‏ بن جاتا ہے

‏”‏میری کمک خداوند سے ہے“‏

جب بڑھاپا ”‏شوکت کا تاج“‏ بن جاتا ہے

‏”‏غالباً یہ بہترین زندگی ہے،‏“‏ ۱۰۱ سالہ مورئیل نے بیان کِیا۔‏ ستر سالہ تھیوڈورَس اِسے ”‏ایک حقیقی استحقاق“‏ خیال کرتا ہے۔‏ ماریا ۷۳ سال کی عمر میں بیان کرتی ہے کہ ”‏میرے لئے اِس سے بہتر زندگی کوئی نہیں ہو سکتی تھی۔‏“‏ اِن تمام اشخاص نے یہوواہ خدا کی خدمت میں ایک طویل عرصہ گزارا ہے۔‏

ایسے عمررسیدہ اشخاص پوری دُنیا میں یہوواہ کے بہت سے سرگرم پرستاروں کیلئے ایک نمونہ ہیں۔‏ بڑھاپے،‏ صحت کے مسائل اور دیگر مشکلات کے باوجود وہ خدا کی پورے دل‌وجان سے خدمت کرتے ہیں۔‏ مسیحی کلیسیا میں ایسے وفادار عمررسیدہ اشخاص خدائی معیاروں پر چلنے کی قابلِ‌احترام مثالیں ہیں۔‏ یہوواہ عمررسیدہ اشخاص کی محدود خدمت کی بھی بڑی قدر کرتا ہے۔‏ *‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۸:‏۱۲‏۔‏

زبور کی کتاب وفادار عمررسیدہ اشخاص کی طرزِزندگی کی تعریف کرتی ہے۔‏ وہ ایسی تعریف کے مستحق ہیں۔‏ وہ ایک پرانے اور شاندار درخت کی مانند ہو سکتے ہیں جو پھل دیتا رہتا ہے۔‏ وفادار عمررسیدہ اشخاص کی بابت زبورنویس نے گیت گایا:‏ ”‏وہ بڑھاپے میں بھی برومند ہونگے۔‏ وہ تروتازہ اور سرسبز رہینگے۔‏“‏—‏زبور ۹۲:‏۱۴‏۔‏

بعض کو شاید یہ ڈر رہتا ہے کہ بڑھاپے کی کمزوری کی وجہ سے اُنہیں نظرانداز کر دیا جائیگا۔‏ داؤد نے خدا سے التجا کی:‏ ”‏بڑھاپے کے وقت مجھے ترک نہ کر۔‏ میری ضعیفی میں مجھے چھوڑ نہ دے۔‏“‏ (‏زبور ۷۱:‏۹‏)‏ بڑھاپے میں کمزور پڑنے یا سرگرم ہونے میں کیا چیز فرق پیدا کرتی ہے؟‏ صداقت کی خوبی ہمیں کمزور پڑنے کی بجائے سرگرم رکھیگی۔‏ زبورنویس نے گیت گایا،‏ ”‏صادق کھجور کے درخت کی مانند سرسبز ہوگا۔‏“‏—‏زبور ۹۲:‏۱۲‏۔‏

اپنی زندگیوں کو خدا کی وفادارانہ خدمت میں مصروف رکھنے والے لوگ اپنے بڑھاپے میں بھی اچھا پھل پیدا کرتے ہیں۔‏ دراصل،‏ اپنی زندگی میں اپنے لئے یا دوسروں کیلئے کئے جانے والے اُنکے کام ضرور پھلدار ثابت ہوتے ہیں۔‏ (‏گلتیوں ۶:‏۷-‏۱۰؛‏ کلسیوں ۱:‏۱۰‏)‏ بِلاشُبہ،‏ جو لوگ ذاتی نفع کی خاطر خدا کی راہوں کو نظرانداز کر دیتے ہیں وہ بڑھاپے میں کوئی اَجر نہیں پاتے۔‏

امثال کی کتاب صداقت کو بڑھاپے کے زیور کے طور پر بیان کرتی ہے۔‏ ہم پڑھتے ہیں:‏ ”‏سفید سر شوکت کا تاج ہے۔‏ [‏جب]‏ وہ صداقت کی راہ پر پایا جائیگا۔‏“‏ (‏امثال ۱۶:‏۳۱‏)‏ جی‌ہاں،‏ صداقت باطنی خوبصورتی کا اظہار ہے۔‏ پوری زندگی صداقت کی راہ پر چلنا عزت بخشتا ہے۔‏ (‏احبار ۱۹:‏۳۲‏)‏ بڑھاپے میں دانشمندی اور نیکی جیسی خوبیاں عزت کا باعث بنتی ہیں۔‏—‏ایوب ۱۲:‏۱۲‏۔‏

یہوواہ کی خدمت میں بسر ہونے والی راست زندگی اُسکی نظر میں پسندیدہ ہے۔‏ اُسکا کلام بیان کرتا ہے:‏ ”‏مَیں [‏یہوواہ]‏ تمہارے بڑھاپے تک وہی ہوں اور سر سفید ہونے تک تُم کو اُٹھائے پھرونگا۔‏ مَیں ہی نے خلق کِیا اور مَیں ہی اُٹھاتا رہونگا۔‏ مَیں ہی لئے چلونگا اور رہائی دونگا۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۶:‏۴‏)‏ یہ جاننا کتنا تسلی‌بخش ہے کہ ہمارا آسمانی باپ وعدہ فرماتا ہے کہ وہ اپنے وفادار خادموں کو بڑھاپے میں سنبھالیگا اور سہارا دیگا!‏—‏زبور ۴۸:‏۱۴‏۔‏

جب یہوواہ انسان کی وفادارانہ خدمت کو پسند کرتا ہے تو کیا اُسے دوسرے لوگوں کا احترام حاصل نہیں ہوگا؟‏ خدا کے نقطۂ‌نظر سے دیکھتے ہوئے،‏ ہم بھی عمررسیدہ ساتھی ایمانداروں کو عزیز رکھتے ہیں۔‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۵:‏۱،‏ ۲‏)‏ چنانچہ اُنکی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہمیں مسیحی محبت دکھانے کیلئے عملی طریقوں کی تلاش میں رہنا چاہئے۔‏

بڑھاپے میں خدا کی مرضی کو جاننا

سلیمان نبی ہمیں یقین‌دہانی کراتا ہے،‏ ”‏صداقت کی راہ میں زندگی ہے اور اُسکے راستہ میں ہرگز موت نہیں۔‏“‏ (‏امثال ۱۲:‏۲۸‏)‏ بڑھاپا کسی کو اِس راہ پر چلنے سے نہیں روکتا۔‏ مثال کے طور پر،‏ مالدیویا میں ۹۹ سال کے ایک عمررسیدہ شخص نے اپنی جوانی کمیونسٹ نظریات کے فروغ کیلئے وقف کر دی۔‏ اُسے اِس بات پر فخر تھا کہ اُسے ذاتی طور پر لینن جیسے مشہور کمیونسٹ راہنماؤں سے بات‌چیت کرنے کا موقع ملا تھا۔‏ تاہم،‏ کمیونزم کے زوال کے بعد اِس عمررسیدہ شخص کی زندگی بےمقصد بن گئی۔‏ لیکن جب یہوواہ کے گواہوں نے اُسے بتایا کہ صرف خدا کی بادشاہت ہی نوعِ‌انسان کے مسائل کا حقیقی حل ہے تو اُس نے بائبل سچائی قبول کر لی اور بائبل کا ایک مستعد طالبعلم بن گیا۔‏ تاہم موت نے اُسے یہوواہ کا بپتسمہ‌یافتہ خادم بننے کا موقع نہ دیا۔‏

ہنگری میں ایک ۸۱ سالہ عمررسیدہ خاتون کو خدا کے اخلاقی تقاضوں کی بابت سیکھنے کے بعد احساس ہوا کہ اُسے اپنی شادی کو قانونی شکل دینے کی ضرورت ہے۔‏ وہ کئی سالوں سے بغیر شادی کے ایک آدمی کیساتھ رہ رہی تھی۔‏ اُس خاتون نے بڑی ہمت کرکے اُس آدمی کو بائبل پر مبنی اپنے نظریے سے آگاہ کِیا۔‏ جب وہ اُس کیساتھ شادی کرنے کیلئے تیار ہو گیا تو اُسکی حیرانی اور خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔‏ اپنی شادی کو قانونی شکل دینے کے بعد اُس خاتون نے بڑی تیزی کیساتھ روحانی ترقی کی۔‏ بائبل مطالعہ شروع کرنے کے آٹھ ماہ بعد وہ ایک غیربپتسمہ‌یافتہ مبشر بن گئی اور اِسکے تھوڑی دیر بعد اُس نے بپتسمہ لے لیا۔‏ یہ واقعی سچ ہے کہ صداقت عمررسیدہ اشخاص کیلئے زینت کا تاج بن سکتی ہے!‏

جی‌ہاں،‏ وفادار عمررسیدہ مسیحی یقین رکھ سکتے ہیں کہ خدا اُن میں حقیقی دلچسپی لیتا ہے۔‏ یہوواہ اُن لوگوں کو نہیں چھوڑیگا جو اُسکے وفادار رہتے ہیں۔‏ اِسکے برعکس وہ وعدہ فرماتا ہے کہ وہ بڑھاپے میں اُنہیں راہنمائی،‏ مدد اور سہارا فراہم کریگا۔‏ چنانچہ وہ زبورنویس کے الفاظ کی تصدیق کرتے ہیں:‏ ”‏میری کمک [‏یہوواہ]‏ سے ہے۔‏“‏—‏زبور ۱۲۱:‏۲‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 4 یہوواہ کے گواہوں کا ۲۰۰۵ کا کیلنڈر دیکھیں،‏ جنوری/‏فروری۔‏

‏[‏صفحہ ۹ پر عبارت]‏

‏”‏سفید سر شوکت کا تاج ہے۔‏ [‏جب]‏ وہ صداقت کی راہ پر پایا جائیگا۔‏“‏—‏امثال ۱۶:‏۳۱

‏[‏صفحہ ۸ پر بکس]‏

یہوواہ اپنے عمررسیدہ خادموں کی فکر رکھتا ہے

‏”‏جنکے سر کے بال سفید ہیں تو اُنکے سامنے اُٹھ کھڑے ہونا اور بڑے بوڑھے کا اَدب کرنا اور اپنے خدا سے ڈرنا۔‏ مَیں [‏یہوواہ]‏ ہوں۔‏“‏—‏احبار ۱۹:‏۳۲‏۔‏

‏”‏مَیں تمہارے بڑھاپے تک وہی ہوں اور سر سفید ہونے تک تمکو اُٹھائے پھرؤنگا۔‏ مَیں ہی نے خلق کِیا اور مَیں ہی اُٹھاتا رہونگا۔‏ مَیں ہی لئے چلونگا اور رہائی دُونگا۔‏“‏—‏یسعیاہ ۴۶:‏۴‏۔‏