”مشکلات کے تحت وفادار“
”مشکلات کے تحت وفادار“
اپریل ۱۹۵۱ کے اوائل میں، سوویت حکومت نے اچانک ملک کے مغربی علاقے میں رہنے والے یہوواہ کے مسیحی گواہوں پر دھاوا بول دیا۔ ہزاروں بےگناہ خاندانوں کو—بچوں، حاملہ عورتوں اور بوڑھوں سمیت—مال گاڑیوں میں ڈال کر ۲۰ دن کے طویل سفر کے بعد سائبیریا میں ملکبدر کر دیا۔ اُنہیں مشکل اور بنیادی ضرورتوں کے بغیر مستقل جلاوطنی کا سامنا تھا۔
اپریل ۲۰۰۱ میں، ماسکو میں اس واقعہ کی ۵۰ ویں یادگار منانے کا بندوبست کِیا گیا۔ اس موقع پر ایک ویڈیو ریلیز کِیا گیا جس میں سابقہ سوویت یونین میں، یہوواہ کے گواہوں کی ۵۰ سالہ طویل اذیت کا تاریخی ثبوت پیش کِیا گیا تھا۔ اس دستاویزی ویڈیو میں تاریخدان اور عینی گواہ بیان کرتے ہیں کہ سخت دباؤ کے باوجود گواہ بچنے اور ترقی کرنے کے قابل کیسے ہوئے تھے۔
روس اور دیگر مقامات پر لاکھوں لوگوں نے یہ دستاویزی ویڈیو فیتھفل انڈر ٹرائلز—جیہوواز وِٹنسز اِن دی سوویت یونین (سوویت یونین میں مشکلات کے تحت وفادار یہوواہ کے گواہ) دیکھا ہے۔ نیز اسے عوام اور بالخصوص تاریخدانوں کی طرف سے خاصی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ اُس علاقے میں رہنے والے دو روسی عالموں کے تبصرے پیشِخدمت ہیں جہاں گواہوں کے بیشتر خاندانوں کو جلاوطن کر کے بھیجا گیا تھا:
”مجھے یہ ویڈیو بہت پسند آیا۔ مَیں نے آپکے مذہب کے نمائندوں کو ہمیشہ پسند کِیا ہے لیکن یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد گواہوں کی بابت میری رائے اَور بھی مثبت ہو گئی ہے۔ یہ ویڈیو بڑی عمدگی سے تیار کِیا گیا ہے! خاص طور پر مجھے آپکی کردارنگاری بہت پسند آئی۔ اگرچہ مَیں ایک آرتھوڈکس ہوں اور میرا مذہب بدلنے کا کوئی ارادہ نہیں توبھی مَیں یہوواہ کے گواہوں سے بہت خوش ہوں۔ مَیں چاہونگا کہ ہمارے شعبے میں اس ویڈیو کی ایک کاپی موجود ہو۔ مَیں اور میرے ساتھیوں نے یہ فیصلہ کِیا ہے کہ ہم اسے اپنے طالبعلموں کو دکھانے کے علاوہ اپنے نصاب میں بھی شامل کرینگے۔“—روس کی یونیورسٹی کے پروفیسر سرگئی۔
”مَیں اس ویڈیو کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ جب کوئی شخص ظلموستم پر مبنی ویڈیو تیار کرتا ہے تو کہانی کو منطقی دلائل کیساتھ ترتیب دینا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔ لیکن آپ لوگوں نے تو کمال کر دیا ہے۔ براہِمہربانی مجھے اپنی دوسری فلمیں بھی ارسال کریں۔“—روس کی یونیورسٹی کے پروفیسر سرگئی۔
سائبیریا میں رہنے والے یہوواہ کے گواہوں نے بھی اس دستاویزی ویڈیو کو بہت زیادہ پسند کِیا۔ انکے ردِعمل سے متعلق اقتباسات پیشِخدمت ہیں:
”جس وقت اس ویڈیو میں بیانکردہ واقعات رُونما ہو رہے تھے، روس میں اکثریت کو یہوواہ کے گواہوں کی کارگزاریوں کی بابت غلط معلومات دی گئی تھیں۔ لیکن یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد سب جان گئے ہیں کہ ہماری تنظیم اینا جسے سائبیریا میں قیدی بنا کر بھیجا گیا تھا۔
محض ایک فرقہ نہیں جیسا کہ پہلے سمجھا جاتا تھا۔ حال ہی میں گواہ بننے والے دیگر لوگ کہتے ہیں: ہم تصور بھی نہیں کر سکتے کہ ہم اتنی زیادہ مشکلات برداشت کرنے والے مسیحی بھائیوں کیساتھ رہتے اور کام کرتے رہے ہیں! ویڈیو دیکھنے کے بعد ایک گواہ نے کُلوقتی خادم بننے کی خواہش ظاہر کی۔“—ا”جب مَیں نے ویڈیو میں خفیہ پولیس کو ایک گواہ کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹاتے دیکھا تو مَیں خوف سے کانپ اُٹھا۔ مجھے لگا جیسے پولیس ہمارا دروازہ کھٹکھٹا رہی ہے اور میری والدہ کہہ رہی ہے: دیکھو شاید کہیں آگ لگی ہے۔ لیکن ویڈیو دیکھ کر مجھے یہ بھی یاد آتا ہے کہ بہت سے گواہوں نے مجھ سے زیادہ تکلیف اُٹھائی تھی۔ یہ تمام معلومات ہمیں یہوواہ کی خدمت جاری رکھنے کیلئے زیادہ قوت اور جوش بخشتی ہیں۔“—سٹیپان جو سائبیریا میں قید تھا۔
”مَیں ایک گواہ کا بیٹا ہوں جو وہاں قید تھا۔ اسلئے مَیں سوچتا تھا کہ مجھے تو اُس وقت کے حالات کی بابت پہلے ہی سے بہت کچھ معلوم ہے۔ لیکن اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد، مجھے احساس ہوا کہ مَیں تو کچھ بھی نہیں جانتا۔ جب مَیں نے انٹرویوز سنے تو میری آنکھیںبھر آئیں۔ اب یہ تجربات میرے لئے محض کہانیاں نہیں بلکہ حقیقی بن گئے ہیں۔ اس ویڈیو نے خدا کیساتھ میرے رشتے کو مضبوط کرنے کے علاوہ مجھے مستقبل میں آنے والی مشکلات کو برداشت کرنے کیلئے بھی تیار کِیا ہے۔“—ولڈیمیر کواش۔
”میرے لئے یہ ویڈیو کسی تحریری سرگزشت سے زیادہ پُراثر تھا۔ جب مَیں نے بھائیوں کے انٹرویوز کو دیکھا اور سنا تو مجھے ایسا محسوس ہوا کہ جب وہ ان آزمائشوں سے گزر رہے تھے تو مَیں بھی اُنکے ساتھ تھی۔ قید کے دوران اپنی چھوٹی بیٹیوں کیلئے پوسٹکارڈ بنانے والے بھائی کی مثال نے مجھے بھی تحریک دی کہ بائبل سچائیاں اپنے بچوں کے دلوں تک پہنچانے کی کوشش کروں۔ مَیں اس کیلئے بیحد شکرگزار ہوں! اس ویڈیو نے روس میں رہنے والے یہوواہ کے گواہوں کو اس بات کا احساس دلایا ہے کہ وہ یہوواہ کی عالمگیر تنظیم کا حصہ ہیں۔“—ٹےٹیآنا کالینا۔
کہا جاتا ہے ایک بار دیکھنا سو بار سننے سے بہتر ہے یہ بات اس ویڈیو پر صادر آتی ہے۔ یہ ویڈیو ہمارے لئے انتہائی واضح اور حقیقی ہے! اسے دیکھنے کے بعد، مجھے سوچنے کیلئے بہت وقت درکار تھا۔ اس ویڈیو نے مجھے خود کو قیدی گواہوں کی جگہ رکھ کر سوچنے کی تحریک دی۔ اب جب مَیں اپنے حالات کا موازنہ اُنکے کیساتھ کرتی ہوں تو مجھے آج کے مسائل کو بالکل مختلف زاویے سے دیکھنے میں مدد ملی ہے۔“—لڈیا بیڈا۔
اس وقت تک ویڈیو فیتھفل انڈر ٹرائلز ۲۵ زبانوں میں پیش کِیا جا چکا ہے اور اسے دُنیابھر میں کافی پسند کِیا جا رہا ہے۔ * یہ دستاویزی ویڈیو روس کے شہر سینٹپیٹرزبرگ، اومسک اور دیگر شہروں میں ٹیوی سٹیشنوں پر دکھایا گیا ہے۔ اسکے علاوہ یوکرائن کے شہروں میں بھی دکھایا گیا۔ اس ویڈیو کو بینالاقوامی ویڈیو ریویو بورڈز کی طرف سے ایوارڈ بھی ملا ہے۔
اس دستاویزی ویڈیو کا پیغام بہت متاثرکنُ ہے۔ اس میں ان ہزاروں لوگوں کی زندہ مثالیں ہیں جنہوں نے کئی سالوں کی اذیت کے باوجود غیرمعمولی دلیری اور روحانی طاقت کا مظاہرہ کِیا۔ واقعی سوویت یونین میں رہنے والے یہوواہ کے گواہ مشکلات کے باوجود وفادار رہے۔ اگر آپ بھی اس دستاویزی ویڈیو کو دیکھنا چاہتے ہیں تو یہوواہ کے گواہ آپ کیلئے یہ ویڈیو فراہم کر کے خوش ہونگے۔ براہِمہربانی اپنے علاقے میں یہوواہ کے گواہوں سے رابطہ کریں۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 13 یہ ویڈیو اطالوی، انڈونیشی، انگریزی، بلغاری، پولش، جاپانی، جرمن، چیکوسلویکی، ڈنیش، رومانیہ کی زبان، روسی، سلافی، سلاوینی، سویڈنی، فنی، فرانسیسی، کوریائی، کینٹنی، لیتھوانیا کی بالٹک زبان، ماندرین، ناروی، ولندیزی، ہنگروی، ہسپانوی اور یونانی زبان میں دستیاب ہے۔
[صفحہ ۸ پر تصویر کا حوالہ]
Stalin: U.S. Army photo
[صفحہ ۸ پر تصویر کا حوالہ]
Stalin: U.S. Army photo