مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ایک خاص واقعے کی یادگاری

ایک خاص واقعے کی یادگاری

ایک خاص واقعے کی یادگاری

تقریباً ۰۰۰،‏۲ سال پہلے کی بات ہے کہ ایک شخص اپنے پیروکاروں سے کہتا ہے:‏ ”‏مَیں اپنی جان دیتا ہوں تاکہ اُسے پھر لے لوں۔‏ کوئی اُسے مجھ سے نہیں چھینتا بلکہ مَیں اُسے آپ ہی دیتا ہوں۔‏“‏ (‏یوحنا ۱۰:‏۱۷،‏ ۱۸‏)‏ اُسی رات اُس شخص کی موت ہوتی ہے۔‏ یہ شخص یسوع مسیح تھا۔‏

یسوع مسیح نے اپنی جان قربان کی تاکہ تمام انسانوں کے گناہ معاف ہو سکیں۔‏ اسلئے اُس نے اپنے پیروکاروں کو حکم دیا کہ وہ یسوع کی موت کی یادگاری منایا کریں۔‏ خدا کے کلام میں اس یادگاری کو ”‏عشایِ‌ربانی“‏ کہا جاتا ہے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۰‏)‏ یہوواہ کے گواہ اس یادگاری کی تقریب کو جمعرات،‏ مارچ ۲۴،‏ ۲۰۰۵ کو غروبِ‌آفتاب کے بعد منائینگے۔‏

اس موقعے پر ایک تقریر پیش کی جائیگی۔‏ مقرر اس بات کی وضاحت کریگا کہ اس یادگاری کی تقریب میں بےخمیری روٹی اور لال مے کیوں استعمال ہوتی ہیں۔‏ (‏متی ۲۶:‏۲۶-‏۲۸‏)‏ تقریر میں ان سوالوں کا جواب بھی دیا جائیگا:‏ اس یادگاری کو کتنی بار منایا جانا چاہئے؟‏ اس موقعے پر روٹی کھانا اور مے پینا کن کیلئے جائز ہے؟‏ اور یسوع کی موت سے کون کون فائدہ حاصل کر سکتا ہے؟‏ اس یادگاری پر حاضر ہونے سے آپ سمجھ جائینگے کہ یسوع مسیح کی زندگی ہمارے لئے کتنی اہمیت رکھتی ہے اور اُسے ہمارے لئے موت کیوں چکھنی پڑی۔‏

ہم آپکو یسوع کی موت کی یادگاری پر حاضر ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔‏ برائےمہربانی اپنے علاقے میں یہوواہ کے گواہوں سے رابطہ کریں۔‏ وہ آپکو بتا سکتے ہیں کہ یہ کہاں اور کس وقت منائی جائیگی۔‏