مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ کی حمد کرنے سے زندگی میں کامیاب ہوں

یہوواہ کی حمد کرنے سے زندگی میں کامیاب ہوں

‏”‏میری کمک خداوند سے ہے“‏

یہوواہ کی حمد کرنے سے زندگی میں کامیاب ہوں

ایک ۱۵ سالہ لڑکا کہتا ہے:‏ ”‏مَیں زندگی میں کامیاب ہونا چاہتا ہوں!‏“‏ نوجوان لوگ اس خواہش کو کیسے پورا کر سکتے ہیں؟‏ خدا کا کلام بتاتا ہے:‏ ”‏اپنی جوانی کے دنوں میں اپنے خالق کو یاد کر۔‏“‏—‏واعظ ۱۲:‏۱‏۔‏

یہوواہ کی خدمت اور اس کی حمد کرنا صرف بڑوں کا شرف نہیں۔‏ زبور ۱۴۸:‏۷،‏ ۱۲ میں نوجوانوں اور کنواریوں کو بھی یہوواہ کی حمد کرنے کو کہا گیا ہے۔‏ * سموئیل جب کم‌عمر تھا تو اس کے والدین القانہ اور حنّہ نے اسے یہوواہ کے گھر میں خدمت کرنے کے لئے بھیجا۔‏ (‏۱-‏سموئیل ۱:‏۱۹،‏ ۲۰،‏ ۲۴؛‏ ۲:‏۱۱‏)‏ ایک چھوٹی اسرائیلی لڑکی نے بھی یہوواہ پر پورا بھروسہ کِیا۔‏ اُس نے ارامی سپہ‌سالار نعمان کو کوڑھ سے شفا پانے کے لئے الیشع نبی کے پاس جانے کا مشورہ دیا۔‏ (‏۲-‏سلاطین ۵:‏۲،‏ ۳‏)‏ بارہ سال کی عمر میں یسوع کا دھیان یہوواہ کی خدمت کرنے پر تھا۔‏ (‏لوقا ۲:‏۴۱-‏۴۹‏)‏ یسوع کے زمانے میں کم‌عمر لڑکے بھی صحیفوں کو اچھی طرح سے جانتے تھے۔‏ اس لئے جب بعض لڑکوں نے یسوع کو ہیکل میں دیکھا تو وہ پکارنے لگے:‏ ”‏ابنِ‌داؔؤد کو ہوشعنا“‏ جس کا مطلب ہے:‏ داؤد کا بیٹا،‏ ہمیں نجات دلا!‏—‏متی ۲۱:‏۱۵،‏ ۱۶‏۔‏

نوجوان جو آج یہوواہ کی حمد کرتے ہیں

آج بہت سے نوجوان یہوواہ کے گواہوں سے تعلق رکھتے ہیں۔‏ وہ خدا کی خدمت کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔‏ وہ دلیری سے اپنے ہم‌جماعتوں کے ساتھ اپنے عقیدوں کے بارے میں بات‌چیت کرتے ہیں۔‏ اس سلسلے میں دو مثالوں پر غور کیجئے۔‏

برطانیہ کی ستفانی ۱۸ سال کی ہے۔‏ ایک مرتبہ اُس کے اُستاد نے کلاس میں اسقاطِ‌حمل کے موضوع پر بات چھیڑی۔‏ استاد نے کہا کہ آجکل زیادہ‌تر لوگ مانتے ہیں کہ حمل کو گِرا دینے میں کوئی ہرج نہیں اور ہر جوان لڑکی بِلاجھجک ایسا کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔‏ یہ سُن کر ستفانی کچھ کہے بغیر نہ رہ سکی۔‏ جب اُستاد نے اُس کی رائے پوچھی تو ستفانی نے خروج ۲۱:‏۲۲-‏۲۴ کا حوالہ دیا۔‏ اس صحیفے کی وضاحت کرتے ہوئے اُس نے دلیری سے کہا کہ ایک بچے کو پیدا ہونے سے پہلے مار ڈالنا خدا کے نزدیک غلط ہے۔‏

اُستاد پادری ہونے کے باوجود اس صحیفے سے ناواقف تھا۔‏ اس واقعے کا کیا نتیجہ نکلا؟‏ اب ستفانی اپنی ہم‌جماعتوں سے مذہبی موضوعات پر اکثر بات‌چیت کر سکتی ہے۔‏ ایک لڑکی مینارِنگہبانی اور جاگو!‏ کے رسالے باقاعدگی سے پڑھنے لگی ہے۔‏ اس کے علاوہ ستفانی کی دو سہیلیاں یہوواہ کے گواہوں کے ڈسٹرکٹ کنونشن پر حاضر ہوئیں جس پر ستفانی نے بپتسمہ لیا۔‏

جنوبی امریکہ کے مُلک سُرینام میں واریٹا نامی ایک ۶ سالہ لڑکی رہتی ہے۔‏ اُسے اپنی اُستانی کو صحیفوں سے تسلی دینے کا موقع ملا۔‏ وہ کیسے؟‏ ایک دفعہ اُس کی اُستانی تین دن سکول سے غیرحاضر رہی۔‏ سکول واپس لوٹ کر اُستانی نے اپنے طالبعلموں سے پوچھا:‏ ”‏کیا آپ جانتے ہیں کہ مَیں کیوں غیرحاضر تھی؟‏“‏ بچوں نے جواب دیا:‏ ”‏آپ بیمار تھیں،‏ ہے نہ؟‏“‏ اُستانی نے کہا:‏ ”‏نہیں،‏ میری بڑی بہن فوت ہو گئی ہے اور مَیں بہت دُکھی ہوں۔‏ اس لئے آج اچھے بچوں کی طرح جی لگا کر پڑھو!‏“‏

گھر پہنچ کر واریٹا مینارِنگہبانی کے پُرانے شماروں کو دیکھنے لگی۔‏ جب اُسے جولائی ۱۵،‏ ۲۰۰۱ کے مینارِنگہبانی میں مضمون ”‏کیا موت کے بعد بھی زندگی ہے؟‏“‏ ملا تو وہ بھاگتی ہوئی اپنی ماں کے پاس گئی اور کہنے لگی:‏ ”‏امی،‏ امی،‏ مجھے اپنی اُستانی کے لئے ایک رسالہ مل گیا ہے۔‏“‏ واریٹا نے اپنی اُستانی کو اس رسالے کے ساتھ ساتھ ایک خط بھی بھیجا۔‏ اس میں اُس نے یوں لکھا:‏ ”‏یہ آپ کے لئے تحفہ ہے۔‏ فردوس میں آپ اپنی بہن کو پھر سے دیکھیں گی۔‏ یہوواہ خدا نے وعدہ کِیا ہے کہ فردوس آسمان پر نہیں بلکہ زمین پر ہوگا۔‏ اور یہوواہ کبھی جھوٹ نہیں بولتا۔‏“‏ اُستانی نے واریٹا کا شکریہ ادا کِیا کیونکہ اس مضمون کو پڑھ کر اُسے بہت تسلی ملی۔‏

زندگی میں کامیاب ہونے کا راز

‏”‏خدایِ‌مبارک“‏ یہوواہ نوجوانوں کو خوش دیکھنا چاہتا ہے۔‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۱:‏۱۱‏)‏ اپنے کلام میں وہ کہتا ہے کہ ”‏اپنی جوانی میں خوش ہو۔‏“‏ (‏واعظ ۱۱:‏۹‏)‏ یہوواہ جانتا ہے کہ اچھے اور بُرے کاموں کا انجام کیا ہے۔‏ اس لئے وہ نوجوانوں کو نصیحت دیتا ہے:‏ ”‏اپنی جوانی کے دنوں میں اپنے خالق کو یاد کر جبکہ بُرے دن ہنوز نہیں آئے اور وہ برس نزدیک نہیں ہوئے جن میں تُو کہے گا کہ اِن سے مجھے کچھ خوشی نہیں۔‏“‏—‏واعظ ۱۲:‏۱‏۔‏

یہوواہ چاہتا ہے کہ نوجوان زندگی میں کامیاب ہوں۔‏ خدا کی خدمت کرنے سے نوجوانوں کی زندگی خوشحال اور بامقصد ہو سکتی ہے۔‏ اگر مشکل وقت آ بھی جائے تو وہ پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں:‏ ”‏میری مدد یہوواہ سے ہے۔‏“‏—‏زبور ۱۲۱:‏۲‏،‏ این‌ڈبلیو۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 4 یہوواہ کے گواہوں کا کیلنڈر سن ۲۰۰۵،‏ مارچ/‏اپریل دیکھیں۔‏

‏[‏صفحہ ۹ پر عبارت]‏

‏”‏زمین پر سے [‏یہوواہ]‏ کی حمد کرو۔‏ .‏ .‏ .‏ اَے نوجوانو اور کنواریو!‏“‏—‏زبور ۱۴۸:‏۷،‏ ۱۲

‏[‏صفحہ ۸ پر بکس]‏

یہوواہ کو نوجوانوں کی فکر ہے

‏”‏اَے [‏یہوواہ]‏ خدا!‏ تُو ہی میری اُمید ہے۔‏ لڑکپن سے میرا توکل تجھ ہی پر ہے۔‏“‏—‏زبور ۷۱:‏۵‏۔‏

‏”‏[‏خدا]‏ تجھے عمربھر اچھی اچھی چیزوں سے آسودہ کرتا ہے۔‏ تُو عقاب کی مانند ازسرِنو جوان ہوتا ہے۔‏“‏—‏زبور ۱۰۳:‏۵‏۔‏