دیانتدار لوگ یہوواہ خدا کی ستائش کا باعث ہیں
بادشاہتی مُناد رپورٹ دیتے ہیں
دیانتدار لوگ یہوواہ خدا کی ستائش کا باعث ہیں
یہوواہ کے گواہ پوری دُنیا میں اپنی دیانتداری کی وجہ سے مشہور ہیں۔ اس سلسلے میں تین مثالوں پر غور کریں۔
نائیجیریا کی رہنے والی ایک ۱۷ سالہ لڑکی اولسولا کو ایک دن سکول سے گھر جاتے ہوئے راستہ میں ایک بٹوا پڑا ہوا ملا۔ وہ اُسے اگلے ہی دن اپنی پرنسپل کے پاس لے گئی۔ جب اُس نے بٹوے میں پڑے پیسوں کو گنا تو وہ ۴۵ ڈالر (تقریباً ۶۵۵،۲ روپے) تھے۔ پرنسپل نے اُس ٹیچر کو جس کا بٹوا کھو گیا تھا بلا کر اُسے یہ واپس کر دیا۔ اس ٹیچر نے اولسولا کے لئے اپنی قدردانی کا اظہار کرتے ہوئے اُسے ۷ ڈالر (تقریباً ۴۱۳ روپے) دئے اور کہا ان سے اپنی سکول فیس ادا کرنا۔ جب دوسرے بچوں کو اس واقعہ کی خبر ہوئی تو اُنہوں نے اولسولا کا مذاق اُڑایا۔ چند ہفتوں بعد، ایک طالبعلم نے اپنے پیسے چوری ہو جانے کی رپورٹ کی تو اساتذہ کو تمام بچوں کی تلاشی لینے کے لئے کہا گیا۔ ایک ٹیچر نے اولسولا سے کہا، ”تم یہاں کھڑی ہو جاؤ۔ مَیں جانتا ہوں کہ تم یہوواہ کی گواہ ہو اس لئے تم چوری نہیں کر سکتی۔“ جب طالبعلموں کی تلاشی لی گئی تو پیسے اُن دو لڑکوں سے ملے جنہوں نے اولسولا کا مذاق اُڑایا تھا اور اُنہیں سخت سزا دی گئی۔ اولسولا نے لکھا: ”مَیں بہت خوش ہوں کہ لوگ مجھے یہوواہ کی گواہ کے طور پر پہچانتے ہیں جو چوری نہ کرکے یہوواہ خدا کو جلال دیتے ہیں۔“
ارجنٹینا کے رہنے والے ایک شخص مارسیلو کو اپنے گھر کے پچھلے دروازے سے چند میٹر کے فاصلے پر ایک بریفکیس پڑا ہوا ملا۔ اُس نے بریفکیس کو اپنے گھر لاکر اپنی بیوی کے ساتھ بڑی احتیاط سے کھولا۔ اس کے اندر اُن کی سوچ سے بھی زیادہ بڑی رقم تھی۔ اس میں کریڈٹ کارڈز اور دستخطشُدہ چیک بھی تھے۔ ایک چیک پر تو ایک ملین تک کی رقم لکھی ہوئی تھی۔ اس بریفکیس میں پڑے کاغذات سے اُنہوں نے اس کے مالک کا فون نمبر تلاش کر لیا۔ اُنہوں نے اس بریفکیس کے مالک کو فون کِیا اور مارسیلو کے کام کی جگہ پر ملنے کا بندوبست بنایا۔ جب بریفکیس کا مالک وہاں پہنچا تو وہ بہت پریشان لگ رہا تھا۔ مارسیلو کے آجر نے اُس سے کہا گھبراؤ نہیں وہ یہوواہ کا ایک گواہ ہے۔ بریفکیس حاصل کرنے کے بعد اُس شخص نے مارسیلو کو صرف ۶ ڈالر (تقریباً ۳۵۴ روپے) دئے۔ اس بات پر مارسیلو کے آجر کو بہت غصہ آیا کیونکہ وہ اُس کی دیانتداری سے بہت متاثر تھا۔ اس سے مارسیلو کو یہ وضاحت کرنے کا موقع ملا کہ یہوواہ کا ایک گواہ ہوتے ہوئے وہ ہمیشہ دیانتداری کو عمل میں لانا چاہتا ہے۔
اگلا تجربہ کرغستان کے مُلک سے ہے۔ ایک چھ سالہ لڑکے رینٹ کو اپنے پڑوس میں رہنے والی خاتون کا پرس ملا جس میں تقریباً ۲۵ ڈالر (تقریباً ۴۷۵ روپے) تھے۔ جب رینٹ اُس عورت کو پرس واپس کرنے کے لئے گیا تو اُس نے پیسوں کو گننے کے بعد رینٹ کی امی سے کہا کہ اس میں ۵ ڈالر (تقریباً ۲۹۵ روپے) کم ہیں۔ رینٹ نے کہا کہ مَیں نے اس میں سے کوئی پیسے نہیں نکالے۔ لہٰذا وہ سب باہر پیسے تلاش کرنے کے لئے چلے گئے باقی پیسے اُس جگہ کے قریب ہی پڑے ہوئے ملے جہاں سے پرس ملا تھا۔ وہ عورت اس بات پر بہت حیران ہوئی۔ اُس نے رینٹ اور اُس کی امی کا شکریہ ادا کِیا اور اپنے بیٹے کی اچھی مسیحی تربیت کرنے پر اُس کی بہت تعریف کی۔