”وہ اپنے ایمان کی خاطر شہید ہوا“
”وہ اپنے ایمان کی خاطر شہید ہوا“
حال ہی میں شمالی اِٹلی کے شہر چرنوبیو میں ایسے لوگوں کیلئے ایک یادگار تعمیر کی گئی جو ناحق اذیت کا نشانہ بنے تھے۔ اِس یادگار پر نرسیسو ریٹ کا نام بھی کُندہ ہوا ہے۔ وہ کون تھا؟ نرسیسو جرمنی میں پیدا ہوا تھا لیکن اُسکے والدین اِٹلی سے تعلق رکھتے تھے۔ سن ۱۹۳۰ کے کچھ عرصے بعد نرسیسو یہوواہ کا ایک گواہ بن گیا۔ اُس زمانے میں جرمنی میں ہٹلر کی نازی حکومت یہوواہ کے گواہوں پر ظلم ڈھا رہی تھی کیونکہ وہ یہوواہ خدا کے فرمانبردار رہنے کو ہٹلر کی حمایت کرنے سے زیادہ اہم سمجھتے تھے۔
نرسیسو اذیتی کیمپوں کے قیدیوں کو مینارِنگہبانی کے رسالے پہنچایا کرتا تھا۔ جب جرمنی کی خفیہ پولیس کو اسکا پتہ چلا تو نرسیسو بھاگ کر اِٹلی کے شہر چرنوبیو میں رہنے لگا۔ وہاں وہ مینارِنگہبانی کے رسالوں کا اِٹلی کی زبان میں ترجمہ کرتا اور اِن رسالوں کو وہیں رہنے والے یہوواہ کے گواہوں میں بانٹ دیتا۔ لیکن نازیوں کو جلد ہی نرسیسو کی سرگرمیوں کی اطلاع پہنچ گئی۔ ایک دن اُس کے گھر میں سپاہی آ گھسے۔ اُنہوں نے نرسیسو کو گرفتار کر لیا اور اُس کے گھر سے اُس کے ”جُرم“ کے ثبوت بھی حاصل کر لئے۔ یہ کس قسم کے ثبوت تھے؟ دو بائبلیں اور چند خطوط۔ نرسیسو کو جرمنی لے جا کر اذیتی کیمپ میں قید کر دیا گیا۔ دوسری عالمی جنگ ختم ہونے ہی والی تھی کہ اُسے سزائےموت دی گئی۔ چرنوبیو کی یادگار پر نرسیسو کے بارے میں لکھا ہے: ”وہ اپنے ایمان کی خاطر شہید ہوا۔“
نرسیسو ریٹ کی طرح سینکڑوں اَور یہوواہ کے گواہوں کو نازیوں کے ہاتھ ستایا گیا۔ سچے مسیحی انکی مثال سے سیکھتے ہیں کہ ہر حال میں اپنے خالق یہوواہ خدا کا وفادار رہنا ممکن ہے۔ اِسلئے اُنکا پکا ارادہ ہے کہ وہ بھی یہوواہ خدا کے سوا کسی اَور کی عبادت نہیں کریں گے۔ (مکاشفہ ۴:۱۱) یسوع مسیح نے کہا: ”مبارک ہیں وہ جو راستبازی کے سبب سے ستائے گئے ہیں۔“ خدا ان شہیدوں کو اُن کی دلیری کے لئے انعام ضرور دے گا۔—متی ۵:۱۰؛ عبرانیوں ۶:۱۰۔