مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

قدیم اسرائیل میں خیمۂ‌اجتماع اور ہیکل کے پاکترین مقام میں جو نورانی بادل ہوتا تھا وہ کس بات کی طرف اشارہ کرتا تھا؟‏

یہوواہ خدا اپنے بندوں پر ظاہر کرنا چاہتا تھا کہ وہ ایک باپ اور محافظ کی حیثیت سے اُنکے درمیان موجود ہے۔‏ بنی‌اسرائیل کی عبادت‌گاہ میں نور کا جو بادل تھا وہ اِس بات کی نشان‌دہی کرتا تھا۔‏

نور کا یہ بادل خیمۂ‌اجتماع اور بادشاہ سلیمان کی بنائی ہوئی ہیکل دونوں کے پاکترین مقام میں معجزانہ طور پر دکھائی دیتا تھا۔‏ یہ بادل یہوواہ کی موجودگی کو ظاہر کرتا تھا۔‏ اِسکا مطلب یہ نہیں کہ یہوواہ خدا جسمانی طور پر ہیکل میں موجود تھا۔‏ کائنات کا خالق بھلا انسان کے بنائے ہوئے گھروں میں کیسے رہ سکتا ہے؟‏ (‏۲-‏تواریخ ۶:‏۱۸؛‏ اعمال ۱۷:‏۲۴‏)‏ سردار کاہن اس نورانی بادل کو دیکھ کر جان جاتا تھا کہ یہوواہ خدا اپنے بندوں کی حفاظت کر رہا ہے اور اُنکی ضروریات کو بھی پورا کر رہا ہے۔‏ اسطرح اُسکی ہمت بڑھتی اور وہ بنی‌اسرائیل کا حوصلہ بھی بڑھا سکتا تھا۔‏

ارامی زبان میں اس نورانی بادل کو شکینہ کہا جاتا جسکا مطلب ہے ”‏وہ جو حاضر ہے“‏ یا ”‏وہ جو موجود ہے۔‏“‏ دراصل لفظ شکینہ بائبل میں نہیں پایا جاتا۔‏ البتہ قدیم زمانے میں جب عبرانی صحائف کا ترجمہ ارامی زبان میں ہوا تو اس لفظ کو بھی استعمال کِیا گیا۔‏

جب یہوواہ خدا نے موسیٰ کو خیمۂ‌اجتماع تعمیر کرنے کو کہا تو اُس نے یہ حکم بھی دیا:‏ ”‏تُو اُس سرپوش کو اُس صندوق کے اُوپر لگانا اور وہ عہدنامہ جو مَیں تجھے دوں گا اُسے اُس صندوق کے اندر رکھنا۔‏ وہاں مَیں تجھ سے ملا کروں گا اور اُس سرپوش کے اُوپر سے اور کروبیوں کے بیچ میں سے جو عہدنامہ کے صندوق کے اُوپر ہوں گے .‏ .‏ .‏ تجھ سے بات‌چیت کِیا کروں گا۔‏“‏ (‏خروج ۲۵:‏۲۱،‏ ۲۲‏)‏ عہد کا صندوق بنی‌اسرائیل کی عبادت‌گاہ کے پاکترین مقام میں رکھا گیا۔‏ اس صندوق پر سونا چڑھایا گیا تھا اور اسکے سرپوش یعنی ڈھکنے پر سونے کے دو کروبی ایک دوسرے کے آمنے سامنے بنے تھے۔‏

اِن دو کروبیوں کے درمیان ابر یعنی ایک بادل تھا۔‏ یہوواہ خدا نے موسیٰ کو بتایا کہ ”‏مَیں سرپوش پر ابر میں دکھائی دوں گا۔‏“‏ (‏احبار ۱۶:‏۲‏)‏ بائبل میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ نورانی بادل کتنا بڑا تھا۔‏

پاکترین مقام میں نورانی بادل کے سوا کوئی اَور روشنی نہ تھی۔‏ جب سردار کاہن یومِ‌کفارہ کے موقعے پر اس مقام میں حاضر ہوتا تو وہ نورانی بادل ہی کی روشنی سے دیکھ سکتا تھا۔‏ یوں اُسے معلوم ہوتا کہ وہ یہوواہ خدا کے سامنے حاضر ہو رہا ہے۔‏

مسیحیوں کے لئے اس نورانی بادل کی کیا اہمیت ہے؟‏ ایک رویا میں یوحنا رسول نے ایک شہر دیکھا تھا جسکے بارے میں اُس نے کہا:‏ ”‏رات وہاں نہ ہوگی۔‏“‏ یہ شہر نیا یروشلیم ہے۔‏ نئے یروشلیم سے مُراد وہ ممسوح مسیحی ہیں جنہیں دوبارہ زندہ کرکے یسوع کیساتھ حکومت کرنے کیلئے آسمان میں لے لیا گیا ہے۔‏ جسطرح پاکترین مقام میں نورانی بادل کے علاوہ کوئی اَور روشنی نہ تھی اسی طرح اس علامتی شہر میں سورج یا چاند کی روشنی نہیں ہے۔‏ اسکا مطلب ہے کہ یہوواہ خدا کا یہ شہر اُسکے جلال ہی سے روشن ہے۔‏ اسکے علاوہ برّہ یعنی یسوع مسیح کے بارے میں بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس شہر کا ”‏چراغ“‏ ہے۔‏ یہ ”‏شہر“‏ تمام قوموں میں سے اُن لوگوں کی راہنمائی کرتا ہے جو خدا کی مرضی پر چل رہے ہیں۔‏ لہٰذا یہ شہر روحانی طور پر خدا کے خادموں کی راہ کو روشن کر رہا ہے۔‏—‏مکاشفہ ۲۱:‏۲۲-‏۲۵‏۔‏

یہوواہ خدا اپنے خادموں کو بہت سی برکتوں سے نوازتا ہے۔‏ اس سے وہ جان جاتے ہیں کہ یہوواہ ایک چرواہے کی طرح اُنکی حفاظت کر رہا ہے اور ایک باپ کی طرح اُن سے محبت بھی رکھتا ہے۔‏