مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

علامات پہچانیں!‏

علامات پہچانیں!‏

علامات پہچانیں!‏

جرمنی سے ایک ماں بیان کرتی ہے:‏ ”‏پہلے تو مَیں نے سوچا کہ ہمارے بیٹے اندریاس کو معمولی سردرد ہے۔‏ لیکن پھر اسے تیز بخار ہو گیا اور وہ کچھ کھا پی بھی نہیں رہا تھا۔‏ اسکا سردرد بڑھتا جا رہا تھا اور مَیں بہت پریشان تھی۔‏ اندریاس کے ابو کے گھر آتے ہی ہم اُسے ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔‏ اس نے ان علامات کو دیکھنے کے بعد فوراً اُسے ہسپتال میں داخل کر لیا۔‏ یہ محض سردرد نہیں تھا۔‏ اندریاس کو گردن‌توڑ بخار تھا۔‏ اسکا علاج ہوا اور وہ جلد صحت‌یاب ہو گیا۔‏“‏

بہتیرے والدین کو اس ماں جیسا تجربہ ہوا ہوگا۔‏ وہ علامات سے اندازہ لگا لیتے ہیں کہ شاید اُن کے بچے کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔‏ اگرچہ تمام بیماریاں جان‌لیوا تو نہیں ہوتیں توبھی والدین جانتے ہیں کہ اگر علامات کو نظرانداز کر دیا جائے تو بھاری نقصان اُٹھانا پڑ سکتا ہے۔‏ علامات یا نشانات قبل‌ازوقت دیکھ لینے اور مناسب اقدام اُٹھانے سے صورتحال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔‏ ان پر واقعی توجہ دی جانی چاہئے۔‏

علامات کو دیکھنا اور مناسب اقدام اُٹھانا صحت کے علاوہ دوسرے معاملات میں بھی سچ ہے۔‏ اسکی ایک نہایت موزوں مثال دسمبر ۲۰۰۴ میں بحرِہند کے اردگرد کے علاقوں میں آنے والے سونامی طوفان کی ہے۔‏ آسٹریلیا اور ہوائی جیسے ممالک میں سرکاری تنظیموں نے شمالی سماٹرا میں آنے والے شدید زلزلوں کا پتا لگا لیا تھا اور اسکے ممکنہ خطرات کی پیشینگوئی کی۔‏ تاہم،‏ خطرے کی لپیٹ میں آنے والے مقامات کے لوگوں کو آگاہ کرنے کیلئے کسی قسم کے ذرائع دستیاب نہیں تھے۔‏ نتیجتاً،‏ ۰۰۰،‏۲۰،‏۲ سے زائد لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔‏

نہایت اہم علامات

جب یسوع مسیح زمین پر تھا تو اُس نے اپنے سامعین کو علامات یا نشانات کو دیکھ کر اُنکے مطابق عمل کرنے کا سبق سکھایا۔‏ وہ انتہائی اہم وقت کی بابت بات کر رہا تھا۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏فریسیوں اور صدوقیوں نے پاس آکر آزمانے کیلئے اُس سے درخواست کی کہ ہمیں کوئی آسمانی نشان دکھا۔‏ اُس نے جواب میں اُن سے کہا شام کو تُم کہتے ہو کہ کھلا رہے گا کیونکہ آسمان لال ہے۔‏ اور صبح کو یہ کہ آج آندھی چلے گی کیونکہ آسمان لال اور دُھندلا ہے۔‏ تُم آسمان کی صورت میں تو تمیز کرنا جانتے ہو مگر زمانوں کی علامتوں میں تمیز نہیں کر سکتے۔‏“‏—‏متی ۱۶:‏۱-‏۳‏۔‏

‏”‏زمانوں کی علامتوں“‏ کا ذکر کرنے سے یسوع مسیح نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پہلی صدی کے یہودیوں کو اپنے زمانے کی نزاکت سے باخبر رہنا چاہئے تھا۔‏ یہودی نظام ایسی تباہی کے دہانے پر کھڑا تھا جس کی لپیٹ میں سب آنے والے تھے۔‏ اپنی موت سے چند دن پہلے یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو ایک اَور نشان کے بارے میں بتایا۔‏ یہ نشان اُسکی موجودگی سے متعلق تھا۔‏ اس موقع پر یسوع مسیح نے جوکچھ کہا اُس پر توجہ دینا آجکل ہر ایک کیلئے بہت ضروری ہے۔‏