مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مشکل حالات میں یہوواہ آپ کو کبھی نہ چھوڑے گا

مشکل حالات میں یہوواہ آپ کو کبھی نہ چھوڑے گا

مشکل حالات میں یہوواہ آپ کو کبھی نہ چھوڑے گا

یہودیہ میں رہنے والے مسیحی سخت مخالفت کا سامنا کر رہے تھے۔‏ اُنکے اِردگِرد رہنے والے لوگ مال‌ودولت کے لالچی تھے اور وہ بھی اس جال میں پھنسنے کے خطرے میں تھے۔‏ پولس رسول نے ان مسیحیوں کی حوصلہ‌افزائی کرنے کیلئے اُنکو ایک خط لکھا۔‏ اِس میں پولس نے ان الفاظ کو دہرایا جو یہوواہ خدا نے اُس وقت کہے تھے جب بنی اسرائیل مُلکِ‌موعود میں داخل ہونے والے تھے۔‏ پولس نے لکھا:‏ ”‏مَیں تجھ سے ہرگز دست‌بردار نہ ہوں گا اور کبھی تجھے نہ چھوڑوں گا۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۵؛‏ استثنا ۳۱:‏۶‏)‏ خدا کے اس وعدے کو یاد کرکے یہودیہ میں رہنے والے مسیحیوں کی ہمت بڑھ گئی ہوگی۔‏

آجکل ہم بھی اس وعدے کی بِنا پر ہمت باندھ سکتے ہیں۔‏ ہم ’‏اخیر زمانہ کے بُرے دنوں‘‏ میں رہ رہے ہیں۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱‏)‏ اس وجہ سے ہمیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‏ لیکن کٹھن سے کٹھن حالات میں بھی ہم اپنا پورا بھروسہ یہوواہ خدا پر رکھ سکتے ہیں۔‏ وہ ہمیں ضرور سنبھالے رکھے گا۔‏ اس سلسلے میں فرض کریں کہ ایک مسیحی اچانک بےروزگار ہو جاتا ہے۔‏ ایسی صورتحال میں یہوواہ اُس کو کیسے سنبھالے رکھے گا؟‏

جب نوکری چھٹ جاتی ہے

دُنیابھر میں بےروزگاروں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔‏ پولینڈ کے ایک رسالے میں لکھا تھا کہ بےروزگاری ”‏معاشرے کا سب سے بڑا مسئلہ“‏ بن چکا ہے۔‏ یہاں تک کہ ترقی‌یافتہ ممالک کو بھی اس مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‏ مثال کے طور پر دُنیا معاشی مشکلات میں پڑی ہوئی تھی تب بھی اتنے لوگ بےروزگار نہیں تھے جتنے آج ہیں۔‏“‏ دسمبر ۲۰۰۳ تک پولینڈ میں بےروزگاروں کی تعداد ۳۰ لاکھ سے زیادہ تھی۔‏ پولینڈ کے ایک سرکاری ادارے کے مطابق ”‏اسکا مطلب ہے کہ اُن لوگوں میں سے جو ملازمت کرنے کے قابل ہیں،‏ ۱۸ فیصد بےروزگار ہیں۔‏“‏ مُلک جنوبی افریقہ میں حالات اس سے بھی زیادہ خراب ہیں۔‏ اس مُلک کی سیاہ فام آبادی میں سے تقریباً ۴۸ فیصد لوگ سن ۲۰۰۲ کے دوران بےروزگار رہے تھے۔‏

ہمارے دَور میں بہتیرے لوگوں پر بےروزگار ہونے کا خطرہ چھایا رہتا ہے۔‏ یہوواہ کے گواہ بھی اس خطرے سے محفوظ نہیں ہیں کیونکہ ”‏سب کیلئے وقت اور حادثہ ہے۔‏“‏ (‏واعظ ۹:‏۱۱‏)‏ ایسی صورتحال میں شاید ہم بھی زبورنویس داؤد کی طرح محسوس کریں جس نے کہا:‏ ”‏میرے دل کے دُکھ بڑھ گئے۔‏“‏ (‏زبور ۲۵:‏۱۷‏)‏ بےروزگار ہو جانے کی وجہ سے ایک شخص کو نہ صرف مالی لحاظ میں بلکہ جذباتی اور روحانی لحاظ میں بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔‏ اگر آپکو نوکری سے نکال دیا جائے تو کیا آپ اس مشکل سے نپٹنے کے قابل ہوں گے؟‏

دباؤ سے کیسے نپٹا جا سکتا ہے

ایک ماہرِنفسیات کے مطابق زیادہ‌تر لوگوں کا خیال ہے کہ روزگار چلانے کی ذمہ‌داری مردوں کی ہوتی ہے۔‏ اس وجہ سے ”‏بےروزگار ہو جانے پر عورتوں کی نسبت مرد زیادہ دباؤ محسوس کرتے ہیں۔‏“‏ ماہرِنفسیات آگے بیان کرتا ہے کہ ”‏ایسی صورتحال میں بہتیرے مردوں کا مزاج بگڑ جاتا ہے۔‏ ایک لمحہ وہ غصہ کر رہے ہوتے ہیں اور دوسرے ہی لمحے وہ مایوسی کے عالم میں ڈوب جاتے ہیں۔‏“‏ جب ایک باپ کو ملازمت سے نکال دیا جاتا ہے تو اکثر اُسکی خوداعتمادی بالکل ختم ہو جاتی ہے۔‏ ایسی صورتحال میں وہ ”‏اپنے خاندان‌والوں سے جھگڑنے لگتا ہے۔‏“‏

آدم نامی ایک مسیحی دو بچوں کا باپ ہے۔‏ وہ اُس وقت کے بارے میں جب اُسے نوکری سے نکال دیا گیا تھا،‏ یوں بیان کرتا ہے:‏ ”‏مَیں سارا وقت بےچین رہتا اور ہر چھوٹی موٹی بات پر غصہ کرتا۔‏ ملازمت کا مسئلہ خوابوں میں بھی مجھے ستایا کرتا۔‏ اُس وقت میری بیوی بھی بےروزگار تھی۔‏ اُسکی اور بچوں کی فکر نے میرا چین اُڑا دیا تھا۔‏“‏ ریشارڈ اور اُسکی بیوی مریولا کی ایک بیٹی ہے۔‏ اس جوڑے نے ایک بڑی رقم اُدھار لی ہوئی تھی۔‏ اچانک ریشارڈ بےروزگار ہو گیا۔‏ اُسکی بیوی بیان کرتی ہے:‏ ”‏مَیں بےحد پریشان تھی۔‏ میرا ضمیر مجھے ٹوک رہا تھا کہ آخر ہم نے اِتنی بڑی رقم کیوں اُدھار لی۔‏ مجھے لگتا تھا کہ ہم سب میری ہی وجہ سے اِس مشکل میں پھنس گئے ہیں۔‏“‏ مشکل حالات کا سامنا کرتے ہوئے ہم سب پریشانی یا بدمزاجی کا شکار بن سکتے ہیں۔‏ ایسے جذبات پر قابو پانے کیلئے ہم کیا کر سکتے ہیں؟‏

مشکلات کا سامنا کرتے وقت ہم بائبل کے مشورے پر عمل کرنے سے ہمت باندھ سکتے ہیں۔‏ پولس رسول کی اِس نصیحت پر غور کیجئے:‏ ”‏کسی بات کی فکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دُعا اور منت کے وسیلہ سے شکرگذاری کیساتھ خدا کے سامنے پیش کی جائیں۔‏ تو خدا کا اطمینان جو سمجھ سے بالکل باہر ہے تمہارے دلوں اور خیالوں کو مسیح یسوؔع میں محفوظ رکھے گا۔‏“‏ (‏فلپیوں ۴:‏۶،‏ ۷‏)‏ جی‌ہاں،‏ یہوواہ خدا سے التجا کرنے سے ہمیں ”‏خدا کا اطمینان“‏ حاصل ہوگا۔‏ اُس پر بھروسہ رکھنے سے ہم دباؤ سے نپٹ سکتے ہیں۔‏ آدم کی بیوی اِیرینا کہتی ہے:‏ ”‏ہم نے دُعا میں یہوواہ کو اپنے مسئلے کے بارے میں بتایا۔‏ ہم نے اُس سے یہ بھی وعدہ کِیا کہ ہم سادہ زندگی گزارنے کیلئے قدم اُٹھائیں گے۔‏ ویسے تو میرے شوہر کی فطرت ہے کہ وہ فکرمند رہتے ہیں۔‏ لیکن اِس دُعا کے بعد وہ ہمت باندھنے لگے۔‏“‏

اگر آپکی نوکری ختم ہو جائے تو آپ یسوع مسیح کے مشورے پر غور کرنے سے چین پا سکتے ہیں۔‏ اُسکا مشورہ یہ تھا:‏ ”‏اپنی جان کی فکر نہ کرنا کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پئیں گے؟‏ اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گے؟‏ .‏ .‏ .‏ بلکہ تُم پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راستبازی کی تلاش کرو تو یہ سب چیزیں بھی تُم کو مل جائیں گی۔‏“‏ (‏متی ۶:‏۲۵،‏ ۳۳‏)‏ اس مشورے پر عمل کرنے سے ریشارڈ اور مریولا دباؤ سے نپٹنے کے قابل ہوئے۔‏ مریولا کہتی ہے:‏ ”‏میرے شوہر مجھے تسلی دیا کرتے تھے۔‏ وہ مجھے یقین دِلاتے کہ یہوواہ ہمیں کبھی نہ چھوڑے گا۔‏“‏ ریشارڈ کہتا ہے:‏ ”‏ہم دونوں ملکر باقاعدگی سے دُعا کرتے۔‏ ایسا کرنے سے ہم خدا کے اور ایک دوسرے کے زیادہ قریب ہو گئے ہیں۔‏ اور اس بات سے ہمیں بہت تسلی بھی ملی ہے۔‏“‏

خدا کی پاک روح بھی دباؤ سے نپٹنے کیلئے ہماری مدد کرے گی۔‏ اسکی مدد سے ہم خود میں ایسی خوبیاں پیدا کر سکتے ہیں جو ہمیں اپنے جذبات پر قابو پانے کے قابل بنائیں گی۔‏ (‏گلتیوں ۵:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ یوں تو دل سے پریشانی دُور کرنا آسان نہیں ہے۔‏ لیکن یسوع کا وعدہ ہے کہ ”‏آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو روحُ‌القدس .‏ .‏ .‏ دے گا۔‏“‏—‏لوقا ۱۱:‏۱۳؛‏ ۱-‏یوحنا ۵:‏۱۴،‏ ۱۵‏۔‏

اپنے ایمان کو مضبوط رکھیں

بےروزگار ہونے پر ہر مسیحی پریشانی کا شکار ہو سکتا ہے،‏ چاہے اُسکا ایمان کتنا ہی مضبوط کیوں نہ ہو۔‏ ایسی پریشانی کا سامنا کرتے وقت ہم آسانی سے خدا کی خدمت میں سُست پڑ سکتے ہیں۔‏ اس سلسلے میں موسیٰ نبی کی مثال ہمارے لئے فائدہ‌مند ہے۔‏ وہ مصر میں ایک اُونچے سرکاری عہدے پر فائز تھا۔‏ لیکن ۴۰ سال کی عمر میں اُسے اِس عہدے سے نکال دیا گیا۔‏ اسکے بعد اُسے بھیڑبکریاں پالنے سے روزی کمانی پڑی۔‏ مصری لوگ چوپائے پالنے والوں کو حقیر جانتے تھے۔‏ (‏پیدایش ۴۶:‏۳۴‏)‏ موسیٰ کو بدلتے ہوئے حالات سے نپٹنا پڑا۔‏ اسکے باوجود وہ یہوواہ کی تربیت سے سیکھتا رہا۔‏ اسلئے ۴۰ سال بعد یہوواہ نے اُسے ایک نئی ذمہ‌داری سونپی۔‏ (‏خروج ۲:‏۱۱-‏۲۲؛‏ اعمال ۷:‏۲۹،‏ ۳۰؛‏ عبرانیوں ۱۱:‏۲۴-‏۲۶‏)‏ مشکل صورتحال کا سامنا کرنے کے باوجود بھی موسیٰ خدا کی خدمت میں سُست نہیں پڑا۔‏ اسی طرح ہمیں کٹھن حالات میں بھی اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے کی پوری کوشش کرنی چاہئے۔‏

یہ سچ ہے کہ ایک شخص بےروزگار ہونے کی وجہ سے سخت دباؤ میں پڑ سکتا ہے۔‏ لیکن ایسی صورتحال میں اُسے یہوواہ خدا اور اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کے زیادہ قریب آنے کا موقع بھی ملتا ہے۔‏ آدم کے ساتھ ایسا ہی ہوا۔‏ وہ کہتا ہے:‏ ”‏جب میری بیوی اور مَیں بےروزگار ہو گئے تو ہم نے یہ نہیں سوچا کہ مسیحی اجلاسوں سے دُور رہنے یا مُنادی کے کام میں کم وقت صرف کرنے سے ہمارا بوجھ ہلکا ہو جائے گا۔‏ اسکی بجائے ہم نے اِن کاموں پر زور دیا۔‏ اسطرح ہم حد سے زیادہ فکرمند ہونے سے بچے رہے۔‏“‏ اس سلسلے میں ریشارڈ بھی کہتا ہے:‏ ”‏مسیحی اجلاسوں اور منادی کے کام میں مصروف رہنے کی وجہ سے ہی ہم دباؤ سے نپٹ سکے۔‏ ورنہ ہم اپنی پریشانیوں میں ڈوب جاتے۔‏ روحانی موضوعات پر بات‌چیت کرنے سے ہم خود بھی تسلی پا سکتے ہیں۔‏ کیونکہ ایسا کرنے سے ہم اپنے مسائل پر حد سے زیادہ توجہ نہیں دیتے بلکہ دوسروں کی ضروریات پر توجہ دیتے ہیں۔‏“‏—‏فلپیوں ۲:‏۴‏۔‏

ملازمت کی فکر میں رہنے سے بہتر یہ ہے کہ آپ اپنا وقت بائبل کا مطالعہ کرنے،‏ کلیسیا میں خدمات انجام دینے یا مُنادی کے کام میں حصہ لینے کیلئے استعمال کریں۔‏ سُست پڑنے کی بجائے ”‏خداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش“‏ کرتے رہیں۔‏ ایسا کرنے سے نہ صرف آپ خوش ہونگے بلکہ وہ لوگ بھی خوش ہونگے جو آپ سے خوشخبری کے پیغام کو قبول کرینگے۔‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۵۸‏۔‏

اپنے گھرانے کی خبرگیری کریں

تاہم،‏ روحانی باتوں پر توجہ دینے سے ہی پیٹ نہیں بھرتا۔‏ خدا کے کلام میں یہ اصول پایا جاتا ہے:‏ ”‏اگر کوئی اپنوں اور خاص کر اپنے گھرانے کی خبرگیری نہ کرے تو ایمان کا منکر اور بےایمان سے بدتر ہے۔‏“‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۵:‏۸‏)‏ اس سلسلے میں آدم کہتا ہے:‏ ”‏اگرچہ کلیسیا کے بہن‌بھائی خوشی سے ہماری مدد کو آتے ہیں پھر بھی مسیحیوں کا فرض ہے کہ وہ ملازمت تلاش کرنے میں پوری کوشش لگائیں۔‏“‏ جی‌ہاں،‏ ہم یہوواہ اور اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں پر پورا بھروسہ رکھ سکتے ہیں کہ مصیبت کے وقت وہ ہمیں نہیں چھوڑیں گے۔‏ لیکن اسکے باوجود ہمیں نوکری ڈھونڈنے کیلئے خود بھی قدم اُٹھانے چاہئیں۔‏

نوکری حاصل کرنے کے سلسلے میں آپ کونسے قدم اُٹھا سکتے ہیں؟‏ آدم کہتا ہے:‏ ”‏ہاتھ پاؤں ہلائے بغیر ملازمت نہیں ملتی۔‏ جب آپ کسی سے ملازمت کی درخواست کرتے ہیں تو اُسے ضرور بتائیں کہ آپ یہوواہ کے ایک گواہ ہیں کیونکہ عام طور پر لوگ ہمارے اُونچے معیاروں کی قدر کرتے ہیں۔‏“‏ ریشارڈ کا یہ مشورہ ہے:‏ ”‏اپنے جاننے والوں سے پوچھیں کہ کیا آپ کسی کو جانتے ہیں جو مجھے نوکری پر لگا سکتا ہے؟‏ جگہ جگہ نوکری کی درخواست کریں۔‏ اخباروں میں ملازمت کے اشتہارات پڑھیں۔‏ ہمت نہ ہاریں۔‏ ہر قسم کا کام کرنے کو تیار رہیں۔‏ چاہے آپ اعلیٰ درجے کی ملازمت حاصل کرنے کی توقع رکھتے ہوں لیکن پھربھی معمولی کام کرنے کو بھی تیار رہیں۔‏“‏

یاد رکھیں کہ ’‏یہوواہ آپکا مددگار ہے۔‏‘‏ اُس نے وعدہ کِیا ہے کہ ”‏مَیں تجھ سے ہرگز دست‌بردار نہ ہوں گا اور کبھی تجھے نہ چھوڑوں گا۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۵،‏ ۶‏)‏ اسلئے حد سے زیادہ پریشان نہ ہوں۔‏ زبورنویس داؤد نے لکھا:‏ ”‏اپنی راہ [‏یہوواہ]‏ پر چھوڑ دے اور اُس پر توکل کر۔‏ وہی سب کچھ کرے گا۔‏“‏ (‏زبور ۳۷:‏۵‏)‏ اپنی راہ یہوواہ پر چھوڑ دینے کا مطلب ہے کہ ہم اُس پر بھروسہ رکھیں اور مشکل حالات میں بھی ہر کام اُسکی مرضی کے مطابق کریں۔‏

آدم اور اِیرینا اپنا گزربسر چلانے کیلئے صفائی کا کام کرنے لگے۔‏ وہ باقاعدگی سے ایک ایسی ایجنسی کا چکر لگاتے ہیں جہاں لوگوں کو ملازمت تلاش کرنے میں مدد دی جاتی ہے۔‏ اسکے علاوہ وہ پیسے خرچ کرتے وقت سمجھ سے کام لیتے ہیں۔‏ اِیرینا کہتی ہے کہ ”‏ہماری ہر ضرورت عین وقت پر پوری کی جاتی۔‏“‏ اُسکا شوہر آدم کہتا ہے:‏ ”‏ہم جان گئے ہیں کہ جو درخواستیں ہم نے یہوواہ سے کی تھیں یہ ہمیشہ اُسکی مرضی کے مطابق نہیں تھیں۔‏ ہم نے یہ سبق سیکھا ہے کہ اپنی سمجھ پر بھروسہ کرنے کی بجائے ہمیں جانچ لینا چاہئے کہ خدا ہمیں کونسی راہ دکھا رہا ہے۔‏“‏—‏یعقوب ۱:‏۴‏۔‏

ریشارڈ اور مریولا نے طرح طرح کے چھوٹے موٹے کام کرنے سے اپنا روزگار چلایا۔‏ اسکے ساتھ ساتھ وہ ایسے علاقوں میں خوشخبری کی مُنادی کرنے لگے جہاں بہت کم مُناد رہتے ہیں۔‏ ریشارڈ کہتا ہے:‏ ”‏جب بھی ہمارے پاس کھانے کیلئے کچھ نہ رہتا تو ہمیں کوئی نہ کوئی کام مل جاتا۔‏ کبھی‌کبھار ہمیں اچھی ملازت پیش کی جاتی لیکن اسکو قبول کرنے سے ہم خدا کی خدمت میں بھرپور حصہ نہیں لے پاتے۔‏ اسلئے ہم نے ایسی پیشکشوں کو قبول نہیں کِیا۔‏ اسکی بجائے ہم نے یہوواہ پر آس لگائی۔‏“‏ آخرکار ریشارڈ اور مریولا کو ایک ایسا گھر مل گیا جسکا کرایہ زیادہ نہ تھا اور ریشارڈ کو اچھی ملازمت بھی مل گئی۔‏ اُنکا یقین ہے کہ اِس معاملے میں یہوواہ ہی نے اُنکی مدد کی تھی۔‏

بےروزگار ہونے کی وجہ سے ایک شخص کو بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‏ لیکن ایسی صورتحال میں آپ اس بات کا ثبوت بھی حاصل کر سکتے ہیں کہ یہوواہ آپکو کبھی نہ چھوڑے گا۔‏ اُسے آپکی فکر ہے۔‏ (‏۱-‏پطرس ۵:‏۶،‏ ۷‏)‏ یسعیاہ نبی کے ذریعے خدا نے وعدہ فرمایا کہ ”‏تُو مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔‏ ہراسان نہ ہو کیونکہ مَیں تیرا خدا ہوں۔‏ مَیں تجھے زور بخشوں گا۔‏ مَیں یقیناً تیری مدد کروں گا۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۱:‏۱۰‏)‏ زندگی کی راہ میں جو بھی رکاوٹیں کھڑی ہوتی ہیں،‏ اُنکی وجہ سے مت گھبرائیں۔‏ اگر آپ اپنے حالات سے نپٹنے کی پوری کوشش کریں گے تو یہوواہ آپکی مدد ضرور کرے گا۔‏ ’‏خاموشی سے یہوواہ کی نجات کا انتظار کریں۔‏‘‏ (‏نوحہ ۳:‏۲۶‏)‏ پھر آپکو بےشمار برکتیں حاصل ہوں گی۔‏—‏یرمیاہ ۱۷:‏۷‏۔‏

‏[‏صفحہ ۹ پر تصویر]‏

اپنا وقت خدا کی خدمت میں صرف کریں

‏[‏صفحہ ۱۰ پر تصویر]‏

پیسے خرچ کرتے وقت سمجھ سے کام لیں۔‏ ہر قسم کا کام کرنے کو تیار رہیں