”میری زندگی کا بہترین دن“
”میری زندگی کا بہترین دن“
آسٹریلیا کی ایک ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ ”اکثروبیشتر ملنے والی رپورٹیں ظاہر کرتی ہیں کہ نوجوانوں کے ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہونے کی ایک بڑی وجہ ڈپریشن یا افسردگی ہے۔“ تحقیق کے مطابق، آسٹریلیا میں ہر سال ۰۰۰،۰۰،۱ سے زائد نوجوان ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔
ڈپریشن مسیحی نوجوانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔ تاہم، یہوواہ خدا پر ایمان رکھنے کی وجہ سے بہتیرے نوجوان ڈپریشن پر قابو پانے اور اپنی جوانی کو اچھے طریقے سے گزارنے کے قابل ہوئے ہیں۔ اس سے دوسروں پر اچھا اثر پڑا ہے۔ مگر کیسے؟
کلیئر کے تجربے پر غور کریں جسکی عمر ۱۸ سال ہے۔ کلیئر اور اُسکی والدہ آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیا سے تعلق رکھتی ہیں۔ جب کلیئر کا والد خاندان کو چھوڑ کر چلا گیا تو وہ بہت افسردہ ہو گئی۔ لیکن اپنے آسمانی باپ یہوواہ پر اُسکا ایمان کمزور نہ پڑا۔ ایک دن کلیئر کے گھر اُنکی فیملی ڈاکٹر لڈیا اُسکی بیمار ماں کا معائنہ کرنے کیلئے آئی۔ بعدازاں، ڈاکٹر نے کلیئر سے کہا مَیں تمہیں بازار تک چھوڑ سکتی ہوں۔ راستے میں ڈاکٹر نے کلیئر سے پوچھا کیا تمہاری کسی لڑکے کیساتھ دوستی ہے۔ کلیئر نے جواب دیا، یہوواہ کی گواہ ہونے کی وجہ سے وہ محض وقت گزارنے کیلئے کسی لڑکے سے دوستی نہیں کرتی۔ یہ سُن کر ڈاکٹر بہت حیران ہوئی۔ اسکے بعد کلیئر نے ڈاکٹر کو بتایا کہ کیسے بائبل نے اُسے زندگی میں دانشمندی سے فیصلے کرنے میں مدد دی ہے۔ آخر میں اُس نے ڈاکٹر سے کہا کہ وہ اُس کیلئے بائبل پر مبنی ایک کتاب لائے گی جس نے کلیئر کی بہت زیادہ مدد کی تھی۔ اس کتاب کا عنوان ہے کوسچنز ینگ پیپل آسک—آنسرز دیٹ ورک۔
کتاب حاصل کرنے کے تین دن بعد، ڈاکٹر نے کلیئر کی والدہ کو فون پر بتایا کہ اُسے یہ کتاب بہت پسند آئی ہے۔ اُس نے اپنے ساتھی ڈاکٹروں کیلئے مزید چھ کتابوں کی درخواست کی۔ جب کلیئر کتابیں دینے کیلئے گئی تو ڈاکٹر لڈیا نے بتایا کہ وہ کلیئر کے ایمان سے بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ کلیئر نے ڈاکٹر سے پوچھا کہ کیا وہ بائبل مطالعہ کرنا پسند کرے گی۔ ڈاکٹر نے اُسکی یہ پیشکش قبول کر لی۔
کئی مہینوں تک کلیئر ڈاکٹر کے کھانے کے وقفے کے دوران اُس کیساتھ مطالعہ کرتی رہی۔ اس کے بعد ڈاکٹر لڈیا نے کلیئر سے پوچھا کیا تم ڈپریشن کے موضوع پر منعقد ہونے والے سیمینار میں نوجوانوں میں ڈپریشن کی وجہ پر تقریر پیش کرنا پسند کرو گی۔ پہلے تو کلیئر تھوڑا سا ہچکچائی مگر بعد میں اس کیلئے تیار ہو گئی۔ اس سیمینار میں کوئی ۶۰ لوگ حاضر تھے۔ ذہنی بیماریوں کے چار ماہرین نے سامعین سے خطاب کِیا۔ اسکے بعد کلیئر کی باری تھی۔ اُس نے اپنی تقریر میں اس بات کو نمایاں کِیا کہ نوجوانوں کیلئے اپنے خالق کیساتھ ایک قریبی رشتہ کسقدر ضروری ہے۔ اُس نے یہ بھی بیان کِیا کہ یہوواہ خدا نوجوانوں کی بہت فکر رکھتا ہے اور اُن سب کی مدد کرتا ہے جو تسلی اور اطمینان حاصل کرنے کیلئے اُسکی طرف رُجوع کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ، اُس نے اپنے اس ایمان کا بھی اظہار کِیا کہ بہت جلد یہوواہ خدا ہر طرح کی جسمانی اور ذہنی بیماریوں کو ختم کرے گا۔ (یسعیاہ ۳۳:۲۴) اس عمدہ گواہی کا کیا نتیجہ نکلا؟
کلیئر بیان کرتی ہے، ”اجلاس ختم ہونے کے بعد بہت سے لوگ میرے پاس آئے اور کہا کہ وہ ایک نوجوان کے مُنہ سے خدا کی بابت سُن کر بہت متاثر ہوئے ہیں۔ مَیں نے ینگ پیپل آسک کتاب کی ۲۳ کاپیاں تقسیم کیں۔ سامعین میں سے تین لڑکیوں نے مجھے اپنے ٹیلیفون نمبر دئے۔ ان میں سے ایک لڑکی اب بائبل مطالعہ کر رہی ہے۔ یہ میری زندگی کا بہترین دن تھا۔“