نیک چالچلن بااَجر ہے
نیک چالچلن بااَجر ہے
جنوبی جاپان کے ساحل کے قریب واقع ایک چھوٹے جزیرے پر رہنے والی ایک عورت اور اُسکے تین چھوٹے بچوں نے یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل مطالعہ شروع کِیا۔ لیکن رسمورواج اور روایات کے پابند اُنکے پڑوسیوں نے اس عورت کو دیکھ کر نظرانداز کرنا شروع کر دیا۔ وہ بیان کرتی ہے: ”مجھے سب سے زیادہ دُکھ اس بات سے پہنچا کہ اُنہوں نے میرے شوہر اور بچوں کیساتھ بھی بےرُخی سے پیش آنا شروع کر دیا۔“ اسکے باوجود، اُس نے اپنے بچوں سے کہا: ”ہم یہوواہ خدا کو خوش کرنے کے لئے ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کو سلام کرتے رہیں گے۔“—متی ۵:۴۷، ۴۸۔
گھر میں بھی وہ اپنے بچوں کو سمجھاتی رہتی کہ اُن کی بےرُخی کے باوجود آپ نے اُن کے ساتھ نرمی سے پیش آنا ہے۔ لہٰذا جب بچے مقامی حمام میں بھاپ کا غسل لینے کیلئے جاتے تو وہ پورا راستہ سلام کرنے والے الفاظ کو دہراتے رہتے۔ عمارت میں داخل ہوتے ہی بچے مسکراتے ہوئے ”کانیچوا“ ”کانیچوا“ کہتے جسکا مطلب ہے سلام! یہ خاندان پڑوسیوں کے نامہربانہ رویے کے باوجود بڑے صبر سے اپنے تمام ملنے والوں کو سلام کہتا رہا۔ پڑوسی بچوں کے اچھے اخلاق سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔
آخرکار، ہمارے کچھ پڑوسیوں نے ”کانیچوا“ کہنا یعنی ہمارے سلام کا جواب دینا شروع کر دیا۔ کوئی دو سال بعد، اُس علاقے کے تمام لوگوں نے ہمارے خاندان کے سلام کا جواب دینا شروع کر دیا۔ اُنہوں نے آپس میں بھی حالاحوال پوچھنا شروع کر دیا اور ایک دوسرے کے زیادہ قریب آ گئے۔ اس تبدیلی کیلئے علاقے کا نائب ناظم بچوں کو اُنکے عمدہ چالچلن کیلئے انعام دینا چاہتا تھا۔ لیکن اُنکی والدہ نے ناظم کو بتایا کہ بچوں نے وہی کِیا ہے جو ایک مسیحی کو کرنا چاہئے۔ بعدازاں، جزیرے پر ایک تقریری مقابلہ ہوا جس میں اس عورت کے ایک بیٹے نے اس موضوع پر تقریر پیش کی کہ کیسے ہماری والدہ نے ہمیں لوگوں کے نامہربانہ رویے کے باوجود اُنکے ساتھ خوشاخلاقی سے پیش آنے کی تربیت دی۔ اس بچے کی تقریر کو پہلا انعام ملا اور یہ ایک مقامی اخبار میں بھی شائع ہوئی۔ آجکل، خاندان اس بات سے بہت خوش ہے کہ بائبل اصولوں پر چلنے سے اُنہیں اتنے شاندار نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ جو لوگ دوستانہ رویہ ظاہر کرتے ہیں اُنہیں گواہی دینا بہت آسان ہوتا ہے۔