شیطان کون ہے؟
شیطان کون ہے؟
شیطان کا ذکر سُن کر آپکے ذہن میں کیسے خیال آتے ہیں؟ کیا آپکے خیال میں شیطان ایک ایسی ہستی ہے جو لوگوں کو بدی کرنے پر اُکساتی ہے؟ یا کیا آپ مانتے ہیں کہ شیطان ایک ہستی نہیں ہے، بلکہ محض ایک لقب ہے جو بدی کو دیا جاتا ہے؟ کیا ہمیں شیطان سے ڈرنا چاہئے؟ کیا شیطان صرف لوگوں کا وہم ہے؟ کیا ”شیطان“ کائنات میں تباہی مچانے والی ایک قوت ہے؟ یا پھر کیا وہ گڑھی ہوئی کہانیوں کا ایک کردار ہے جسکو نظرانداز کِیا جانا چاہئے؟ کئی عالمِدین یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ لفظ شیطان اُس بدی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو ہر اِنسان میں پائی جاتی ہے۔ کیا واقعی ایسا ہے؟
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ شیطان کے بارے میں مختلف نظریے رکھتے ہیں۔ ہمیں اِس بات پر حیران نہیں ہونا چاہئے کیونکہ جب ایک ہستی بھیس بدلنے میں ماہر ہوتی ہے تو اُسکی اصلیت جاننا بہت ہی مشکل ہو جاتا ہے۔ خدا کا کلام ہمیں بتاتا ہے کہ شیطان بالکل ایسی ہی ایک ہستی ہے۔ ہم یوں پڑھتے ہیں: ”شیطان بھی اپنے آپکو نورانی فرشتہ کا ہمشکل بنا لیتا ہے۔“ (۲-کرنتھیوں ۱۱:۱۴) اِس بات میں کوئی شک نہیں کہ شیطان ایک نقاب کے پیچھے اپنا اصلی روپ چھپاتا ہے۔ دوسروں کو گمراہ کرنے کیلئے وہ اپنا بھیس بدل کر اُنکی نظروں میں اچھا بنتا ہے۔ اور اگر وہ لوگوں کو یہ ماننے پر قائل کر دے کہ اُسکا وجود ہی نہیں ہے تو یہ اُسکے لئے اَور بھی فائدہمند ہے۔
اب سوال یہ اُٹھتا ہے کہ شیطان اصل میں کون ہے؟ وہ کیسے اور کب وجود میں آیا تھا؟ وہ انسانوں پر کیسے اثر کرتا ہے؟ کیا ہم اُسکے اثر سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟ خدا کے کلام میں ہمیں اِن سوالوں کے جواب دئے جاتے ہیں۔
[صفحہ ۳ پر تصویر]
نقاب کے پیچھے چھپے ہوئے چہرے کو پہچانا واقعی مشکل ہوتا ہے