مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ہرمجدون—‏اچھے دَور کا آغاز

ہرمجدون—‏اچھے دَور کا آغاز

ہرمجدون—‏اچھے دَور کا آغاز

لفظ ”‏ہرمجدون“‏ عبرانی اصطلاح ”‏مجدو کا پہاڑ“‏ سے نکلا ہے۔‏ بائبل میں یہ لفظ مکاشفہ ۱۶:‏۱۶ میں استعمال ہوا ہے۔‏ یہاں لکھا ہے:‏ ”‏اُنہوں نے اُنکو اُس جگہ جمع کِیا جسکا نام عبرانی میں ہرمجدؔون ہے۔‏“‏ کن کو ہرمجدون کے مقام پر جمع کِیا جاتا ہے اور کیوں؟‏ مکاشفہ ۱۶ باب کی ۱۴ آیت میں ہم پڑھتے ہیں:‏ ”‏قادرِمطلق خدا کے روزِعظیم کی لڑائی کے واسطے .‏ .‏ .‏ ساری دُنیا کے بادشاہوں“‏ کو جمع کِیا جاتا ہے۔‏ ان بیانات سے تو مزید سوال اُٹھتے ہیں۔‏ یہ ’‏بادشاہ‘‏ کہاں لڑتے ہیں؟‏ وہ کس مسئلے پر اور کس کیساتھ لڑتے ہیں؟‏ جیسےکہ بہتیرے لوگوں کا خیال ہے کیا وہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار استعمال کریں گے؟‏ کیا کچھ لوگ ہرمجدون سے بچنے والے بھی ہوں گے؟‏ آئیے بائبل سے ان تمام سوالوں کے جواب حاصل کریں۔‏

کیا ”‏مجدو کے پہاڑ“‏ کے ذکر کا مطلب یہ ہے کہ ہرمجدون کی لڑائی مشرقِ‌وسطیٰ میں کسی خاص پہاڑ پر لڑی جائے گی؟‏ بیشک نہیں۔‏ پہلی بات تو یہ ہے کہ قدیم مجدو کے مقام پر کسی ایسے پہاڑ کا وجود ہی نہیں ہے۔‏ اسکے قریب موجود وادی میں صرف ایک تقریباً ۷۰ فٹ اُونچا ٹیلا یا پہاڑی ہے۔‏ اسکے علاوہ،‏ مجدو کے اردگرد کا علاقہ اتنا وسیع نہیں کہ وہاں ”‏زمین کے بادشاہوں اور اُنکی فوجوں“‏ کیلئے جگہ ہو۔‏ (‏مکاشفہ ۱۹:‏۱۹‏)‏ تاہم،‏ مشرقِ‌وسطیٰ کی تاریخ میں مجدو فیصلہ‌کُن اور خونریز جنگوں کا مقام تھا۔‏ اسلئے نام ہرمجدون ایک ایسی فیصلہ‌کُن لڑائی کی علامت ہے جس میں کوئی ایک ہی فاتح ہوتا تھا۔‏—‏صفحہ ۵ کے بکس مجدو—‏ایک موزوں علامت کو دیکھیں۔‏

ہرمجدون محض قوموں کے درمیان لڑائی نہیں ہو سکتی۔‏ کیونکہ مکاشفہ ۱۶:‏۱۴ بیان کرتی ہے کہ ”‏ساری دُنیا کے“‏ بادشاہ متحد ہوکر ”‏قادرِمطلق خدا کے روزِعظیم کی لڑائی کے واسطے جمع“‏ ہوتے ہیں۔‏ یرمیاہ نبی نے اپنی کتاب میں پیشینگوئی کی کہ ”‏خداوند کے مقتول .‏ .‏ .‏ زمین کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک پڑے ہوں گے۔‏“‏ (‏یرمیاہ ۲۵:‏۳۳‏)‏ پس،‏ ہرمجدون مشرقِ‌وسطیٰ کے کسی خاص علاقے میں لڑی جانے والی انسانوں کی جنگ نہیں ہے۔‏ یہ یہوواہ خدا کی جنگ ہے جوکہ عالمی پیمانے پر لڑی جائے گی۔‏

تاہم،‏ یاد رکھیں کہ مکاشفہ ۱۶:‏۱۶ میں ہرمجدون ایک ”‏جگہ“‏ کو کہا گیا ہے۔‏ بائبل میں لفظ ”‏جگہ“‏ کسی حالت یا صورتحال کو ظاہر کر سکتا ہے۔‏ زیرِبحث صورتحال میں،‏ پوری دُنیا یہوواہ خدا کے خلاف جمع ہوگی۔‏ (‏مکاشفہ ۱۲:‏۶،‏ ۱۴‏)‏ ہرمجدون پر تمام قومیں ملکر ’‏بادشاہوں کے بادشاہ اور خداوندوں کے خداوند‘‏ یسوع مسیح کی زیرِکمان ’‏آسمانی فوجوں‘‏ کے خلاف صف‌آرائی کریں گی۔‏—‏مکاشفہ ۱۹:‏۱۴،‏ ۱۶‏۔‏

اب اس دعوے کی بابت کیا ہے کہ ہرمجدون ایک نیوکلیئر تباہی یا اجرامِ‌فلکی کا زمین سے ٹکراؤ ہے؟‏ کیا ایک محبت کرنے والا خدا انسانوں اور اُنکے گھر یعنی زمین پر ایسی ہولناک تباہی کی اجازت دے گا؟‏ بیشک نہیں۔‏ اُس نے واضح طور پر بیان کِیا ہے کہ اُس نے زمین کو ”‏عبث پیدا نہیں کِیا بلکہ اُسکو آبادی کیلئے آراستہ کِیا“‏ ہے۔‏ (‏یسعیاہ ۴۵:‏۱۸؛‏ زبور ۹۶:‏۱۰‏)‏ اسلئے یہوواہ ہرمجدون پر ہماری زمین کو کسی بھی طرح سے تباہ نہیں ہونے دے گا۔‏ اسکی بجائے،‏ وہ ”‏زمین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ“‏ کرے گا۔‏—‏مکاشفہ ۱۱:‏۱۸‏۔‏

ہرمجدون—‏کب آئے گی؟‏

صدیوں سے انسانوں کو اس سوال کا سامنا رہا ہے کہ ہرمجدون کب آئے گی؟‏ جہاں تک اس فیصلہ‌کُن جنگ کے وقت کا تعلق ہے تو جب ہم مکاشفہ کی کتاب کا بائبل کی دیگر کتابوں کی روشنی میں جائزہ لیتے ہیں تو اس سے ہمیں اُس وقت کا تعیّن کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔‏ مکاشفہ ۱۶:‏۱۵ ہرمجدون کو یسوع کے چور کی طرح آنے کیساتھ جوڑتی ہے۔‏ ایسی ہی تمثیل یسوع نے اس دُنیا کے خاتمے کے وقت اپنے آنے کی بابت پیش کی تھی۔‏—‏متی ۲۴:‏۴۳،‏ ۴۴؛‏ ۱-‏تھسلنیکیوں ۵:‏۲‏۔‏

بائبل پیشینگوئیوں کی تکمیل ظاہر کرتی ہے کہ سن ۱۹۱۴ سے لیکر ہم اس دُنیا کے اخیر زمانہ میں رہ رہے ہیں۔‏ * اخیر زمانہ کا وہ عرصہ جسے یسوع نے ”‏بڑی مصیبت“‏ کا نام دیا وہ اس دَور کا انجام یا آخری زمانہ ہوگا۔‏ بائبل یہ نہیں کہتی کہ یہ کتنا طویل ہوگا لیکن اُس وقت جو مشکلات واقع ہوں گی وہ شاید اس سے پہلے دُنیا کے تجربہ میں کبھی نہیں آئی ہوں گی۔‏ اس بڑی مصیبت کا انجام یا آخر ہرمجدون ہوگی۔‏—‏متی ۲۴:‏۲۱،‏ ۲۹‏۔‏

یہ جان لینے کے بعد کہ ہرمجدون ‏”‏قادرِمطلق خدا کے روزِعظیم کی لڑائی“‏ ہے انسان اسے روکنے کیلئے کچھ نہیں کر سکتے۔‏ یہوواہ نے اس جنگ کے شروع ہونے کا ایک ’‏وقت مقرر‘‏ کر دیا ہے۔‏ لہٰذا،‏ یہ ”‏تاخیر نہ کرے گی۔‏“‏—‏حبقوق ۲:‏۳‏۔‏

راست خدا انصاف کی جنگ لڑتا ہے

مگر خدا یہ عالمی جنگ کیوں لڑے گا؟‏ دراصل ہرمجدون کا تعلق خدا کی ایک بنیادی خوبی انصاف کیساتھ ہے۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ‏”‏خداوند انصاف کو پسند کرتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۳۷:‏۲۸‏)‏ اس نے انسانی تاریخ میں ہونے والی تمام ناانصافیوں کو دیکھا ہے۔‏ صاف ظاہر ہے کہ خدا کو اس سے واقعی دُکھ پہنچا ہے۔‏ اسلئے اُس نے اس شریر دُنیا کو ختم کرنے کیلئے راستی کی جنگ لڑنے کیلئے اپنے بیٹے کو مقرر کِیا ہے۔‏

صرف یہوواہ ہی ایسی راست جنگ لڑ سکتا ہے جس میں شریر لوگ ہی ختم کئے جائیں گے۔‏ اس جنگ میں راستباز لوگ خواہ وہ دُنیا کے کسی بھی کونے میں کیوں نہ رہتے ہوں بچا لئے جائیں گے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۰،‏ ۴۱؛‏ مکاشفہ ۷:‏۹،‏ ۱۰،‏ ۱۳،‏ ۱۴‏)‏ علاوہ‌ازیں،‏ خالق ہونے کی وجہ سے صرف یہوواہ ہی اس تمام زمین پر اختیار رکھتا ہے۔‏—‏مکاشفہ ۴:‏۱۱‏۔‏

یہوواہ اپنے دُشمنوں کے خلاف کونسی قوتیں استعمال کرے گا؟‏ یہ تو ہم نہیں جانتے۔‏ تاہم،‏ ہم اتنا ضرور جانتے ہیں کہ شریر قوموں کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے اُسکے پاس مختلف وسائل ہیں۔‏ (‏ایوب ۳۸:‏۲۲،‏ ۲۳؛‏ صفنیاہ ۱:‏۱۵-‏۱۸‏)‏ لیکن یہ سچ ہے کہ اُسکے زمینی پرستار اس جنگ میں حصہ نہیں لیں گے۔‏ مکاشفہ ۱۹ باب کی رویا ظاہر کرتی ہے کہ صرف آسمانی فوجیں یسوع مسیح کیساتھ اس جنگ میں حصہ لیں گی۔‏ زمین پر یہوواہ خدا کے سچے خادموں میں سے کوئی بھی اس جنگ میں حصہ نہیں لے گا۔‏—‏۲-‏تواریخ ۲۰:‏۱۵،‏ ۱۷‏۔‏

پُرحکمت خدا پہلے آگاہ کرتا ہے

ہرمجدون سے بچنے والوں کی بابت کیا ہے؟‏ پطرس رسول نے لکھا:‏ یہوواہ خدا ”‏کسی کی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی توبہ تک نوبت پہنچے۔‏“‏ (‏۲-‏پطرس ۳:‏۹‏)‏ اسکے علاوہ پولس رسول نے بیان کِیا کہ خدا ”‏چاہتا ہے کہ سب آدمی نجات پائیں اور سچائی کی پہچان تک پہنچیں۔‏“‏—‏۱-‏تیمتھیس ۲:‏۴‏۔‏

اسی لئے خدا نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ دُنیا کے کونے کونے تک ”‏بادشاہی کی اِس خوشخبری کی منادی“‏ مختلف زبانوں میں کی جائے۔‏ یوں پوری دُنیا میں رہنے والے لوگوں کو نجات پانے کا موقع فراہم کِیا جا رہا ہے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ زبور ۳۷:‏۳۴؛‏ فلپیوں ۲:‏۱۲‏)‏ جو لوگ خوشخبری کو قبول کرتے ہیں وہ ہرمجدون سے بچ سکتے اور کامل انسانوں کے طور پر زمینی فردوس میں ابد تک زندہ رہ سکتے ہیں۔‏ (‏حزقی‌ایل ۱۸:‏۲۳،‏ ۳۲؛‏ صفنیاہ ۲:‏۳؛‏ رومیوں ۱۰:‏۱۳‏)‏ کیا ہم اپنے محبت کرنے والے خدا سے اسی بات کی توقع نہیں کرتے؟‏—‏۱-‏یوحنا ۴:‏۸‏۔‏

کیا پُرمحبت خدا جنگ کر سکتا ہے؟‏

تاہم،‏ بہتیرے لوگ سوچتے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ محبت کرنے والا خدا انسانوں پر موت اور تباہی لائے۔‏ ایسا ہو سکتا ہے۔‏ اس صورتحال کو سمجھنے کیلئے آپ ایک ایسے گھر کی مثال لے سکتے ہیں جہاں نقصان پہنچانے والے کیڑےمکوڑے گھس آئے ہیں۔‏ کیا آپ اس بات سے اتفاق نہیں کریں گے کہ ایک اچھے مالکِ‌مکان کو اپنے خاندان کی صحت اور تندرستی کیلئے ان کیڑےمکوڑوں سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے؟‏

اسی طرح،‏ انسانوں کیلئے خدا کی گہری محبت نے اُسے ہرمجدون کی جنگ لڑنے کی تحریک دی ہے۔‏ دراصل خدا کا مقصد اس زمین کو فردوس میں تبدیل کرنا اور انسانوں کو کاملیت تک پہنچانا ہے۔‏ تاکہ وہ امن‌وسکون سے رہیں اور ’‏کوئی اُنکو نہ ڈرائے۔‏‘‏ (‏میکاہ ۴:‏۳،‏ ۴؛‏ مکاشفہ ۲۱:‏۴‏)‏ مگر اُن لوگوں کا کیا ہوگا جو اپنے ساتھی انسانوں کا امن برباد کرتے ہیں؟‏ لازم ہے کہ خدا اپنے راست لوگوں کیلئے ایسے ”‏کیڑےمکوڑوں“‏ یعنی شریروں کو ختم کرے۔‏—‏۲-‏تھسلنیکیوں ۱:‏۸،‏ ۹؛‏ مکاشفہ ۲۱:‏۸‏۔‏

آجکل زیادہ‌تر لڑائی‌جھگڑوں اور خون‌خرابوں کی اصل وجہ ناقص انسانی حکومتیں اور قوم‌پرستی ہے۔‏ (‏واعظ ۸:‏۹‏)‏ اپنے اثرورسوخ کو بڑھانے کیلئے انسانی حکومتیں خدا کی قائم‌شُدہ بادشاہت کو بالکل نظرانداز کر دیتی ہیں۔‏ یہ بھی نظر نہیں آتا کہ وہ اپنا اختیار خدا اور اُسکے بیٹے یسوع مسیح کو سونپ دیں گی۔‏ (‏زبور ۲:‏۱-‏۹‏)‏ اسلئے مسیح کے تحت یہوواہ خدا کی راست حکومت کی جگہ بنانے کیلئے ایسی حکومتوں کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔‏ (‏دانی‌ایل ۲:‏۴۴‏)‏ ہرمجدون کی لڑائی اس بات سے متعلق تمام معاملات کا فیصلہ کرنے کیلئے بھی بہت ضروری ہے کہ زمین اور انسانوں پر حکومت کرنے کا حق کسے حاصل ہے۔‏

ہرمجدون پر یہوواہ کی مداخلت انسانوں کی بہتری کیلئے ہی ہوگی۔‏ دُنیا کی بد سے بدتر ہوتی ہوئی حالتوں کو دیکھ کر یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ صرف خدا کی کامل حکمرانی ہی انسانوں کی ضروریات پوری کر سکتی ہے۔‏ اس بادشاہت کے ذریعے ہی حقیقی امن اور سلامتی آ سکتی ہے۔‏ اگر خدا کبھی بھی کارروائی نہ کرے تو زمین کی حالتیں کیسی ہو سکتی ہیں؟‏ کیا نفرت،‏ تشدد اور جنگیں انسانوں کو تباہ‌وبرباد نہیں کر دیں گی جیساکہ آج تک انسانی حکومتوں نے کِیا ہے؟‏ پس ہرمجدون ہی ہمارے مسائل کا واحد حل ہے!‏—‏لوقا ۱۸:‏۷،‏ ۸؛‏ ۲-‏پطرس ۳:‏۱۳‏۔‏

تمام جنگوں کو ختم کرنے والی جنگ

ہرمجدون ایک ایسا کام کرے گی جو آج تک کوئی دوسری جنگ نہیں کر سکی۔‏ جی‌ہاں،‏ یہ تمام جنگوں کو ختم کر دے گی۔‏ کون اُس دن کا منتظر نہیں جب جنگ ماضی کی بھولی‌بسری یاد بن جائے گی؟‏ تاہم،‏ جنگ کو ختم کرنے کی انسانی کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔‏ جنگ ختم کرنے میں انسانوں کی بارہا ناکامی یرمیاہ نبی کے ان الفاظ کی سچائی کو روشن کرتی ہے:‏ ”‏اَے خداوند!‏ مَیں جانتا ہوں کہ انسان کی راہ اُسکے اختیار میں نہیں۔‏ انسان اپنی روش میں اپنے قدموں کی راہنمائی نہیں کر سکتا۔‏“‏ (‏یرمیاہ ۱۰:‏۲۳‏)‏ تاہم،‏ اس سلسلے میں یہوواہ کیا کرے گا اسکی بابت بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏وہ زمین کی انتہا تک جنگ موقوف کراتا ہے۔‏ وہ کمان کو توڑتا اور نیزے کے ٹکڑے کر ڈالتا ہے۔‏ وہ رتھوں کو آگ سے جلا دیتا ہے۔‏“‏—‏زبور ۴۶:‏۸،‏ ۹‏۔‏

جب قومیں ایک دوسرے کے خلاف خطرناک ہتھیار استعمال کرنے اور ماحول کو تباہ کرنے کی کوشش کرتی ہیں تو بائبل کے مطابق کائنات کا خالق ہرمجدون پر اُنکے خلاف کارروائی کرے گا!‏ (‏مکاشفہ ۱۱:‏۱۸‏)‏ لہٰذا یہ جنگ وہ سب کچھ انجام دے گی جسکا خداترس لوگ صدیوں سے انتظار کر رہے ہیں۔‏ جی‌ہاں،‏ ہرمجدون زمین کے خالق‌ومالک،‏ یہوواہ خدا کی حاکمیت کو سربلند کرے گی۔‏

پس راستی سے محبت رکھنے والے لوگ ہرمجدون سے ڈرتے نہیں۔‏ بلکہ اس سے اُنہیں اُمید ملتی ہے۔‏ ہرمجدون کی جنگ زمین پر سے ہر طرح کی شرارت اور بُرائی کو ختم کرتے ہوئے خدا کی مسیحائی بادشاہت کے تحت راست نئی دُنیا کی راہ کھول دے گی۔‏ (‏یسعیاہ ۱۱:‏۴،‏ ۵‏)‏ ہرمجدون ہولناک تباہی کی بجائے،‏ راست لوگوں کیلئے اچھے دَور کا آغاز ہوگی۔‏ راستباز فردوسی زمین پر ہمیشہ تک زندہ رہنے کے قابل ہوں گے۔‏—‏زبور ۳۷:‏۲۹‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 9 یہوواہ کے گواہوں کی شائع‌کردہ کتاب علم جو ہمیشہ کی زندگی کا باعث ہے کے باب ۱۱ کو پڑھیں۔‏

‏[‏صفحہ ۵ پر بکس/‏تصویر]‏

مجدو—‏ایک موزوں علامت

قدیم زمانے میں مجدو کا شہر ایک اہم مقام پر واقع تھا۔‏ اس مقام سے شمالی اسرائیل میں یزرعیل کی زرخیز وادی کا مغربی حصہ صاف نظر آتا تھا۔‏ یہ بین‌الاقوامی تجارتی اور فوجی راستوں کا سنگم بھی تھا۔‏ تاہم،‏ مجدو فیصلہ‌کُن جنگوں کا مقام بھی بن گیا۔‏ پروفیسر گراہم ڈیویز نے بائبل شہروں پر تحریر کی جانے والی اپنی ایک کتاب میں مجدو کی بابت لکھا:‏ ”‏مجدو کے شہر میں .‏ .‏ .‏ تاجروں اور تارکینِ‌وطن کیلئے ہر طرف سے داخل ہونا آسان تھا؛‏ اس وجہ سے یہ شہر ان راستوں کے ذریعے تجارت اور جنگ کا باعث بن سکتا تھا۔‏ لہٰذا اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کہ اس شہر کو فتح کرنا کتنے فخر کا باعث ہوتا تھا اور اس پر قابض ہو جانے کے بعد اسکا مضبوطی سے دفاع کِیا جاتا تھا۔‏“‏

مجدو کی طویل تاریخ کا آغاز ۵۰۰،‏۳ سال پہلے ہوا جب شاہِ‌مصر توتمس سوم نے یہاں کنعانی بادشاہوں کو شکست دی۔‏ کئی صدیوں سے لیکر ۱۹۱۸ تک یہ ایسا ہی مقام بنا رہا جب برطانوی جرنل ایڈمنڈ ایلن‌بی نے تُرک فوج کو یہاں شکستِ‌فاش دی۔‏ یہ مجدو کا مقام ہی تھا جہاں خدا نے قاضی برق کو کنعانی بادشاہ یابین پر کاری ضرب لگانے کی طاقت بخشی تھی۔‏ (‏قضاۃ ۴:‏۱۲-‏۲۴؛‏ ۵:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ اسی کے گردونواح میں قاضی جدعون نے بھی مدیانیوں کو شکست دی تھی۔‏ (‏قضاۃ ۷:‏۱-‏۲۲‏)‏ اسی مقام پر بادشاہ اخزیاہ اور بادشاہ یوسیاہ نے وفات پائی تھی۔‏—‏۲-‏سلاطین ۹:‏۲۷؛‏ ۲۳:‏۲۹،‏ ۳۰‏۔‏

لہٰذا،‏ ہرمجدون کو اس علاقے سے منسوب کرنا بالکل موزوں ہے کیونکہ یہی وہ جگہ ہے جہاں بیشمار فیصلہ‌کُن جنگیں لڑی گئی تھیں۔‏ پس،‏ یہ یہوواہ خدا کے اپنے تمام مخالفوں پر مکمل فتح کی موزوں علامت ہے۔‏

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

‏.Pictorial Archive )‎Near Eastern History‎( Est

‏[‏صفحہ ۷ پر تصویر]‏

پوری دُنیا میں لوگوں کو ہرمجدون سے بچنے کیلئے آگاہی اور موقع دیا جا رہا ہے

‏[‏صفحہ ۷ پر تصویر]‏

ہرمجدون اچھے دَور کا آغاز ہوگی