راستبازی کی تلاش میں ہمارا تحفظ
راستبازی کی تلاش میں ہمارا تحفظ
”تُم پہلے . . . [خدا] کی راستبازی کی تلاش کرو۔“—متی ۶:۳۳۔
۱، ۲. ایک نوجوان مسیحی خاتون کو کونسا فیصلہ کرنا پڑا اور اس نے یہ فیصلہ کیوں کِیا؟
ایشیا میں ایک نوجوان مسیحی خاتون ایک سرکاری دفتر میں سیکرٹری کے طور پر ملازمت کرتی تھی۔ وہ اپنا کام ذمہداری اور محنت سے کرتی اور کسی طرح کی سُستی نہیں کرتی تھی۔ تاہم، اسکی ملازمت پکی نہیں تھی لہٰذا یہ بات بھی زیرِغور آئی کہ آیا اسے مستقل ملازمت پر رکھا جائے یا نہیں۔ اس محکمہ کے سربراہ نے اس نوجوان خاتون سے کہا کہ وہ اُسے مستقل ملازمت بھی دے گا اور ترقی بھی بشرطیکہ وہ اُس کیساتھ بداخلاقی کرے۔ اس خاتون نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا اگرچہ وہ جانتی تھی کہ اسکے بدلے میں اُسے ملازمت سے نکال دیا جائے گا۔
۲ کیا یہ نوجوان مسیحی خاتون کمعقلی کا ثبوت دے رہی تھی؟ جینہیں، وہ یسوع کی بات پر پوری طرح عمل کر رہی تھی: ”تُم پہلے . . . [خدا] کی راستبازی کی تلاش کرو۔“ (متی ۶:۳۳) وہ جانتی تھی کہ بداخلاقی کرکے ملازمت قائم رکھنے کی نسبت راست اُصولوں کی پیروی کرنا ہزار درجے بہتر ہے۔—۱-کرنتھیوں ۶:۱۸۔
راستبازی کی اہمیت
۳. راستبازی کیا ہے؟
۳ ”راستبازی“ اخلاقی راستی اور دیانتداری کا مفہوم پیش کرتی ہے۔ بائبل میں راستبازی کیلئے استعمال کئے جانے والے یونانی اور عبرانی الفاظ ”راستروی“ یا ”صداقت“ کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسکا مطلب آدمیوں کے سامنے خود کو راستباز ظاہر کرنا یا اپنے قائمکردہ معیاروں کے مطابق خود کو راستباز ٹھہرانا نہیں ہے۔ (لوقا ۱۶:۱۵) یہ یہوواہ کے معیاروں کے مطابق راستروی ہے۔ یہ خدا کی راستبازی ہے۔—رومیوں ۱:۱۷؛ ۳:۲۱۔
۴. ایک مسیحی کے نزدیک راستبازی کیوں اہم ہے؟
۴ راستبازی کیوں اہم ہے؟ اسلئےکہ یہوواہ جو ”صادقالقول“ ہے، اپنے لوگوں کو راستبازی کے کام کرتے دیکھ کر ان پر مہربان ہوتا ہے۔ (یسعیاہ ۴۵:۲۱؛ امثال ۲:۲۰-۲۲؛ حبقوق ۱:۱۳) لہٰذا ناراستی کے کام کرنے والا شخص خدا کی قربت حاصل نہیں کر سکتا۔ (امثال ۱۵:۸) اسی وجہ سے پولس رسول نے تیمتھیس کو تاکید کی: ”جوانی کی خواہشوں سے بھاگ اور . . . راستبازی . . . کا طالب ہو۔“ اسکے کیساتھ ساتھ اُسے دیگر اہم خوبیاں بھی پیدا کرنی تھیں۔ (۲-تیمتھیس ۲:۲۲) اسی لئے پولس نے مختلف روحانی ہتھیاروں کیساتھ ساتھ ”راستبازی کا بکتر“ لگانے کیلئے بھی کہا تھا۔—افسیوں ۶:۱۴۔
۵. ناکامل انسان راستبازی کی تلاش کیسے کر سکتے ہیں؟
۵ بیشک، کوئی بھی انسان مکمل طور پر راستباز نہیں ہے۔ سب نے آدم سے ناکاملیت کا ورثہ پایا ہے۔ اسی وجہ سے سب کے سب اپنی پیدائش ہی سے گنہگار اور ناراست ہیں۔ تاہم، یسوع نے کہا کہ ہمیں راستبازی کی تلاش کرنی چاہئے۔ یہ کیسے ممکن ہے؟ اس کے لئے یسوع نے اپنی کامل زندگی ہمارے لئے فدیے کے طور پر دی ہے۔ لہٰذا اگر ہم اس قربانی پر ایمان لاتے ہیں تو یہوواہ ہمارے گناہ معاف کرنے کیلئے تیار ہے۔ (متی ۲۰:۲۸؛ یوحنا ۳:۱۶؛ رومیوں ۵:۸، ۹، ۱۲، ۱۸) اسی فدیے کی بنیاد پر، جب ہم یہوواہ کے راست معیاروں کو سیکھتے، ان پر چلنے کی بھرپور کوشش کرتے اور اپنی کمزوریوں پر قابو پانے کیلئے دُعا مانگتے ہیں تو یہوواہ ہماری پرستش قبول کرتا ہے۔ (زبور ۱:۶؛ رومیوں ۷:۱۹-۲۵؛ مکاشفہ ۷:۹، ۱۴) واقعی یہ جاننا کسقدر تسلیبخش ہے!
ناراست دُنیا میں راستبازی
۶. ابتدائی مسیحیوں کیلئے دُنیا کیوں ایک خطرناک جگہ تھی؟
۶ جب یسوع کے شاگردوں کو ”زمین کی انتہا تک“ اسکے گواہ ہونے کا حکم دیا گیا تو انہیں مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ (اعمال ۱:۸) جس علاقے میں اُنہوں نے منادی کرنی تھی وہ شیطان یعنی ”شریر کے قبضہ میں“ تھا۔ (۱-یوحنا ۵:۱۹) دُنیا شیطان کی بُری روح سے متاثر تھی۔ لہٰذا مسیحی بھی اس آلودگی سے متاثر ہو سکتے تھے۔ (افسیوں ۲:۲) ان کیلئے دُنیا ایک خطرناک جگہ تھی۔ صرف خدا کی راستبازی کی تلاش کرنے سے وہ سب کچھ برداشت کرنے اور راستبازی برقرار رکھنے کے قابل ہو سکتے تھے۔ اگرچہ بہتیرے ابتدائی مسیحیوں نے برداشت کی خوبی ظاہر کی توبھی چند ایک ”صداقت کی راہ“ سے پھر گئے۔—امثال ۱۲:۲۸؛ ۲-تیمتھیس ۴:۱۰۔
۷. کونسی ذمہداریاں ایک مسیحی سے اس دُنیا کے بُرے اثرات کی مزاحمت کرنے کا تقاضا کرتی ہیں؟
۷ کیا آجکل دُنیا مسیحیوں کیلئے محفوظ ہے؟ ہرگز نہیں! یہ پہلی صدی کی نسبت زیادہ خراب ہو گئی ہے۔ اسکے علاوہ، شیطان کو بھی زمین پر گرا دیا گیا ہے اور وہ ممسوح مسیحیوں کے خلاف یعنی ”[عورت] کی باقی اولاد سے جو خدا کے حکموں پر عمل کرتی ہے اور یسوؔع کی گواہی دینے پر قائم ہے“ شدید لڑائی پر تلا ہوا ہے۔ (مکاشفہ ۱۲:۱۲، ۱۷) شیطان ان پر بھی حملہ کرتا ہے جو اس ”نسل“ کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم، مسیحی اس دُنیا سے فرار نہیں ہو سکتے۔ دُنیا کا حصہ نہ ہونے کے باوجود، انہیں اسی دُنیا میں رہنا پڑتا ہے۔ (یوحنا ۱۷:۱۵، ۱۶) نیز انہیں اسی دُنیا میں منادی کرنی پڑتی ہے تاکہ لائق اشخاص کو تلاش کر سکیں اور انہیں مسیح کا شاگرد بننے کی تعلیم دے سکیں۔ (متی ۲۴:۱۴؛ ۲۸:۱۹، ۲۰) اگرچہ مسیحی مکمل طور پر اس دُنیا کے بُرے اثرات سے بچ نہیں سکتے توبھی وہ انکی مزاحمت کرتے ہیں۔ آئیے ان اثرات میں سے چار پر غور کریں۔
بداخلاقی کا پھندا
۸. اسرائیلیوں نے موآبیوں کے دیوتاؤں کی پرستش کیوں شروع کر دی؟
۸ بیابان میں اپنے چالیس سالہ سفر کے آخر پر، اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد صداقت کی راہ سے پھر گئی۔ اُنہوں نے یہوواہ کی نجات کے بہت سے کام دیکھے تھے اور بہت جلد وہ وعدہ کئے ہوئے مُلک میں داخل ہونے والے تھے۔ تاہم، اس نازک موڑ پر اُنہوں نے موآبیوں کے دیوتاؤں کی پرستش شروع کر دی۔ مگر کیوں؟ وہ ”جسم کی خواہش“ میں پڑ گئے۔ (۱-یوحنا ۲:۱۶) بائبل کے مطابق، ”لوگوں نے موآبی عورتوں کیساتھ حرامکاری شروع کر دی۔“—گنتی ۲۵:۱۔
۹، ۱۰. آجکل کونسی صورتحال کے پیشِنظر غلط جسمانی خواہشات کے نقصاندہ اثر کو یاد رکھنا ضروری ہے؟
۹ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ کیسے غلط جسمانی خواہشات اُن لوگوں پر حاوی ہو سکتی ہیں جو ہوشیار نہیں رہتے۔ ہمیں اس سے ضرور سبق سیکھنا چاہئے۔ خاصکر اسلئےکہ آجکل بداخلاقی کو ایک عام طرزِزندگی خیال کِیا جاتا ہے۔ (۱-کرنتھیوں ۱۰:۶، ۸) امریکہ سے ایک رپورٹ بیان کرتی ہے: ”سن ۱۹۷۰ تک غیرشادیشُدہ مردوں اور عورتوں کا اکٹھے رہنا پورے امریکہ میں غیرقانونی تھا۔ مگر اب یہ ایک عام بات ہے۔ شادی کرنے والے آدھے سے زیادہ جوڑے شادی سے پہلے ہی اکٹھے رہ رہے ہوتے ہیں۔“ اسی طرح کے بدچلنی کے دیگر کام کسی ایک مُلک تک محدود نہیں ہیں۔ پوری دُنیا انکی لپیٹ میں ہے اور یہ کہتے ہوئے بڑا افسوس ہوتا ہے کہ بعض مسیحی بھی اسی روش پر چل رہے ہیں۔ ایسا کرنے سے وہ مسیحی کلیسیا میں اپنا مقام کھو بیٹھے ہیں۔—۱-کرنتھیوں ۵:۱۱۔
۱۰ مزیدبرآں، بداخلاقی کو فروغ دینے والی چیزیں ہر جگہ نظر آتی
ہیں۔ فلمیں اور ٹیلیویژن پروگرام بھی یہی پیش کرتے ہیں کہ نوجوان لوگوں کیلئے شادی سے پہلے بداخلاقی کرنا قابلِقبول ہے۔ ہمجنسپرستی کو ایک معمول کی بات دکھایا جاتا ہے۔ اسکے علاوہ بہت سے ڈراموں میں جنسی بداخلاقی کے مناظر کو پہلے سے کہیں زیادہ دکھایا جا رہا ہے۔ انٹرنیٹ پر بھی جنسی بداخلاقی کی تصاویر آسانی سے دستیاب ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک اخبار کے کالمنگار نے بیان کِیا کہ ایک دن اسکے سات سالہ بیٹے نے سکول سے گھر آنے کے بعد بڑے جوش سے اُسے بتایا کہ اسکے ایک دوست نے انٹرنیٹ پر ایسی سائٹ دیکھی ہے جہاں ایک برہنہ عورت کو بداخلاقی کرتے دکھایا گیا ہے۔ یہ سن کر باپ کو بڑا دھچکا لگا۔ لیکن کتنے بچے ہیں جو اپنے والدین کو بتائے بغیر ہی ایسی سائٹس دیکھتے ہیں؟ اسکے علاوہ، کتنے والدین یہ جانتے ہیں کہ انکے بچے کیسی ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں؟ بہتیری مشہور ویڈیو گیمز میں بداخلاقی، ارواحپرستی اور تشدد پایا جاتا ہے۔۱۱. کیسے ایک خاندان دُنیا کی بداخلاقی سے محفوظ رہ سکتا ہے؟
۱۱ ایک خاندان ایسی بیہودہ ”تفریح“ کا مقابلہ کیسے کر سکتا ہے؟ وہ پہلے خدا کی راستبازی کی تلاش کرنے اور کسی بھی طرح کی بداخلاقی میں پڑنے سے خبردار رہنے سے ایسا کر سکتے ہیں۔ (۲-کرنتھیوں ۶:۱۴؛ افسیوں ۵:۳) اپنے اور اپنے بچوں کے دلوں میں یہوواہ اور اس کے راست اصولوں کے لئے محبت پیدا کرنے والے والدین اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہوئے اُنہیں گندی اور بداخلاق کتابوں، ویڈیو گیمز، فلموں اور دیگر ناراست آزمائشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مضبوط بنا سکتے ہیں۔—استثنا ۶:۴-۹۔ *
برادری کی طرف سے دباؤ
۱۲. پہلی صدی میں کونسا مسئلہ اُٹھ کھڑا ہوا تھا؟
۱۲ جب پولس ایشیائےکوچک کے شہر لسترہ میں تھا تو اس نے معجزانہ طور پر ایک آدمی کو شفا بخشی۔ بائبل کے مطابق ”لوگوں نے پولسؔ کا یہ کام دیکھ کر لکاؔانیہ کی بولی میں بلند آواز سے کہا کہ آدمیوں کی صورت میں دیوتا اُتر کر ہمارے پاس آئے ہیں۔ اور اُنہوں نے برؔنباس کو زؔیوس کہا اور پولسؔ کو ہرمیسؔ۔ اسلئےکہ یہ کلام کرنے میں سبقت رکھتا تھا۔“ (اعمال ۱۴:۱۱، ۱۲) بعدازاں، یہی لوگ پولس اور برنباس کو قتل کرنا چاہتے تھے۔ (اعمال ۱۴:۱۹) اس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ لوگوں کو برادری کی طرف سے دباؤ کا سامنا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ جب اس خطے سے لوگ مسیحی بنے تو اُن میں سے بعض میں ابھی تک توہمپرستانہ رُجحانات موجود تھے۔ کُلسّے کے مسیحیوں کے نام اپنے خط میں پولس نے ”فرشتوں کی عبادت“ کرنے کے خلاف خبردار کِیا تھا۔—کلسیوں ۲:۱۸۔
۱۳. ایک مسیحی کو کن رسومات سے بچنا چاہئے اور وہ ایسا کرنے کیلئے کہاں سے طاقت حاصل کر سکتا ہے؟
۱۳ اسی طرح آجکل بھی سچے مسیحیوں کو جھوٹے مذہبی نظریات پر مبنی ایسی رسومات سے بچنے کی ضرورت ہے جو لوگوں کیلئے قابلِقبول ہیں مگر مسیحی اصولوں کے بالکل خلاف ہیں۔ مثال کے طور پر، بعض ملکوں میں، پیدائش اور موت سے متعلق ایسی بہت سی رسومات ہیں جو اس جھوٹ پر مبنی واعظ ۹:۵، ۱۰) اسکے علاوہ بعض ایسے ممالک ہیں جن میں نوجوان لڑکیوں کا ختنہ کرنے کا رواج ہے۔ یہ ایک ایسی ظالمانہ اور غیرضروری رسم ہے جو مسیحی والدین کی طرف سے بچوں کیلئے دکھائی جانے والی پُرمحبت فکرمندی کی نفی کرتی ہے۔ (استثنا ۶:۶، ۷؛ افسیوں ۶:۴) مسیحی کیسے لوگوں کی طرف سے دباؤ کا مقابلہ کر سکتے اور ایسی رسومات سے بچ سکتے ہیں؟ یہوواہ پر پورا بھروسا رکھنے سے۔ (زبور ۳۱:۶) راستبازی کا خدا ان اشخاص کو طاقت دے گا اور انکی دیکھبھال کرے گا جو اپنے دل سے کہتے ہیں کہ ”وہی میری پناہ اور میرا گڑھ ہے۔ وہ میرا خدا ہے جس پر میرا توکل ہے۔“—زبور ۹۱:۲؛ امثال ۲۹:۲۵۔
ہیں کہ ہمارے اندر کوئی ایسی روح ہے جو مرنے کے بعد بھی زندہ رہتی ہے۔ (یہوواہ کو کبھی نہ بھولیں
۱۴. وعدہ کئے ہوئے مُلک میں داخل ہونے سے ذرا پہلے یہوواہ نے اسرائیلیوں کو کونسی آگاہی دی تھی؟
۱۴ وعدہ کئے ہوئے مُلک میں داخل ہونے سے ذرا پہلے یہوواہ نے اسرائیلیوں کو خبردار کِیا کہ اُسے کبھی نہ بھولیں۔ اس نے فرمایا: ”خبردار رہنا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تُو خداوند اپنے خدا کو بھولکر اُس کے فرمانوں اور حکموں اور آئین کو جنکو آج مَیں تجھ کو سناتا ہوں ماننا چھوڑ دے۔ ایسا نہ ہو کہ جب تُو کھاکر سیر ہو اور خوشنما گھر بناکر اُن میں رہنے لگے۔ اور تیرے گائے بیل کے گلے اور بھیڑ بکریاں بڑھ جائیں اور تیرے پاس چاندی اور سونا اور مال بکثرت ہو جائے۔ تو تیرے دل میں غرور سمائے اور تُو خداوند اپنے خدا کو بھول جائے۔“—استثنا ۸:۱۱-۱۴۔
۱۵. ہم یقین کیساتھ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم یہوواہ کو نہیں بھول رہے؟
۱۵ کیا آجکل ایسا ہو سکتا ہے؟ جیہاں، اگر ہم غلط چیزوں کو پہلا درجہ دینے لگتے ہیں تو ایسا ہو سکتا ہے۔ تاہم، اگر ہم پہلے خدا کی راستبازی کی تلاش کرتے ہیں تو سچی پرستش کا ہماری زندگیوں میں اہم مقام ہوگا۔ جیسے پولس رسول نے حوصلہافزائی کی تھی ہم ”وقت کو غنیمت“ جانتے ہوئے فوری ضرورت کے احساس کیساتھ خدمت انجام دیں گے۔ (کلسیوں ۴:۵؛ ۲-تیمتھیس ۴:۲) تاہم، اگر عبادت پر حاضر ہونا اور منادی کرنا ہمارے لئے آرام یا تفریح سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا تو ہم یہوواہ کو بھول سکتے اور اُسے اپنی زندگیوں میں دوسرے درجے پر خیال کر سکتے ہیں۔ پولس نے کہا تھا کہ اخیر زمانہ میں لوگ ”خدا کی نسبت عیشوعشرت کو زیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔“ (۲-تیمتھیس ۳:۴) خلوصدل مسیحی اس بات کا یقین کرنے کیلئے کہ کہیں ایسی سوچ اُنکو بھی متاثر نہ کر دے باقاعدگی سے اپنا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔—۲-کرنتھیوں ۱۳:۵۔
خودمختاری کی روح سے بچیں
۱۶. حوا اور پولس کے زمانے کے بعض لوگوں نے کس غلط روح کا مظاہرہ کِیا تھا؟
۱۶ عدن میں شیطان حوا کے اندر خودمختاری کی خودغرضانہ خواہش پیدا کرنے میں کامیاب رہا تھا۔ حوا اپنے لئے اچھے بُرے کا فیصلہ خود کرنا چاہتی تھی۔ (پیدایش ۳:۱-۶) پہلی صدی میں، کرنتھس کی کلیسیا میں بعض اپنے اندر خودمختاری کی ایسی ہی روح رکھتے تھے۔ اُنہوں نے سوچا کہ وہ پولس سے زیادہ جانتے ہیں۔ لہٰذا پولس نے انہیں طنزاً افضل رسول کہا تھا۔—۲-کرنتھیوں ۱۱:۳-۵؛ ۱-تیمتھیس ۶:۳-۵۔
۱۷. کیسے ہمارے اندر خودمختاری کی روح پیدا نہیں ہوگی؟
۱۷ آجکل کی دُنیا میں، بہتیرے ”ڈھیٹھ۔ گھمنڈ کرنے والے“ ہیں اور بعض مسیحی بھی ایسی سوچ سے متاثر ہوئے ہیں۔ بعض تو سچائی کے مخالف بن گئے ہیں۔ (۲-تیمتھیس ۳:۴؛ فلپیوں ۳:۱۸) جہاں تک سچی پرستش کا تعلق ہے راہنمائی کیلئے یہوواہ پر آس رکھنا اور ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ اور کلیسیائی بزرگوں کیساتھ تعاون کرنا بہت ضروری ہے۔ راستبازی کی تلاش کرنے کا یہی طریقہ ہے اور ایسا کرنے سے ہمارے اندر خودمختاری کی روح پیدا نہیں ہوگی۔ (متی ۲۴:۴۵-۴۷؛ زبور ۲۵:۹، ۱۰؛ یسعیاہ ۳۰:۲۱) ممسوح مسیحیوں کی کلیسیا ”حق کا ستون اور بنیاد“ ہے۔ یہوواہ نے اسے ہماری حفاظت اور راہنمائی کیلئے فراہم کِیا ہے۔ (۱-تیمتھیس ۳:۱۵) اسکے اہم کردار کو سمجھنا ہمیں مدد دے گا کہ جب ہم فروتنی سے اپنے آپ کو یہوواہ کی راست مرضی کے تابع کرتے ہیں تو ’بیجا فخر کے باعث کچھ نہ کریں۔‘—فلپیوں ۲:۲-۴؛ امثال ۳:۴-۶۔
یسوع کی نقل کریں
۱۸. کن طریقوں سے یسوع کی نقل کرنے کیلئے ہماری حوصلہافزائی کی گئی ہے؟
۱۸ بائبل پیشینگوئی یسوع کی بابت بیان کرتی ہے: ”تُو نے صداقت سے محبت رکھی اور بدکاری سے نفرت۔“ (زبور ۴۵:۷؛ عبرانیوں ۱:۹) ہمیں اس عمدہ رُجحان کی نقل کرنی چاہئے۔ (۱-کرنتھیوں ۱۱:۱) یسوع نہ محض یہوواہ کے راست معیاروں سے واقف تھا بلکہ اُسے ان سے محبت بھی تھی۔ لہٰذا جب شیطان نے بیابان میں اُسے آزمایا تو یسوع نے اُس کی پیشکشوں کو فوراً رد کر دیا۔ اسکے علاوہ، وہ ”صداقت کی راہ“ سے بھی نہیں ہٹا تھا۔—امثال ۸:۲۰؛ متی ۴:۳-۱۱۔
۱۹، ۲۰. راستبازی کی تلاش کرنے کے کونسے اچھے نتائج نکلتے ہیں؟
۱۹ سچ ہے کہ جسم کی ناراست خواہشات زور پکڑ سکتی ہیں۔ (رومیوں ۷:۱۹، ۲۰) پھربھی، اگر ہمیں راستبازی عزیز ہے تو یہ ہمیں بُرائی کے خلاف مضبوط کرے گی۔ (زبور ۱۱۹:۱۶۵) راستبازی کیلئے گہری محبت غلطکاری کا سامنا کرتے وقت ہمارے لئے ڈھال ثابت ہوگی۔ (امثال ۴:۴-۶) یاد رکھیں، جب ہم آزمائشوں کے آگے جھک جاتے ہیں تو شیطان کی جیت ہوتی ہے۔ یہ کتنا اچھا ہوگا کہ شیطان کا مقابلہ کریں تاکہ یہوواہ کی جیت ہو۔—امثال ۲۷:۱۱؛ یعقوب ۴:۷، ۸۔
۲۰ راستبازی کی تلاش کرنے کی وجہ سے، سچے مسیحی ”راستبازی کے پھل سے جو یسوؔع مسیح کے سبب سے ہے بھرے“ ہوئے ہیں۔ (فلپیوں ۱:۱۰، ۱۱) وہ ”نئی انسانیت“ کو پہن لیتے ہیں جو ”خدا کے مطابق سچائی کی راستبازی اور پاکیزگی میں پیدا کی گئی ہے۔“ (افسیوں ۴:۲۴) وہ یہوواہ کے ہیں اور اپنے لئے نہیں بلکہ یہوواہ کی خدمت کرنے کیلئے جیتے ہیں۔ (رومیوں ۱۴:۸؛ ۱-پطرس ۴:۲) اُنکے خیالات اور اعمال اسی بات سے تحریک پاتے ہیں۔ اس سے اُنکے آسمانی باپ کا دل کتنا خوش ہوتا ہے!—امثال ۲۳:۲۴۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 11 یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ کتاب خاندانی خوشی کا راز میں والدین کیلئے اپنے خاندان کو بداخلاق اثرات سے بچانے کے سلسلے میں عمدہ مشورے پائے جاتے ہیں۔
کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں؟
• راستبازی کی تلاش کرنا کیوں ضروری ہے؟
• ناکامل ہونے کے باوجود ایک مسیحی راستبازی کی تلاش کیسے کر سکتا ہے؟
• دُنیا میں بعض ایسی کونسی چیزیں ہیں جن سے ایک مسیحی کو بچنا چاہئے؟
• راستبازی کی تلاش کیسے ہمیں محفوظ رکھتی ہے؟
[مطالعے کے سوالات]
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
یسوع کے شاگردوں کے نزدیک، دُنیا ایک خطرناک جگہ تھی
[صفحہ ۲۷ پر تصویر]
یہوواہ سے محبت رکھنے کی تعلیم پانے والے بچے بداخلاقی کا مقابلہ کرنے کیلئے لیس ہوں گے
[صفحہ ۲۸ پر تصویر]
بعض اسرائیلی وعدہ کئے ہوئے مُلک میں آباد ہو جانے کے بعد یہوواہ کو بھول گئے
[صفحہ ۲۹ پر تصویر]
یسوع کی طرح مسیحی بھی بدی سے عداوت رکھتے ہیں