پہلے دُشمنی پھر دوستی
پہلے دُشمنی پھر دوستی
کچھ سال پہلے سنتاگو نامی ایک شخص اپنی بیوی لوردس کیساتھ ملک پیرو کے ایک خوبصورت شہر میں منتقل ہو گیا۔ وہ دونوں یہاں کے باشندوں کو خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سنانے کے لئے بیتاب تھے۔ لیکن شہر کا پادری وہاں کے لوگوں کو آگاہ کرنے لگا کہ یہوواہ کے گواہوں کے آ جانے سے جانلیوا وبا اور برفباری ہوگی جسکے نتیجے میں اُن کے مویشی مر جائیں گے اور اُنکی فصلیں تباہوبرباد ہو جائیں گی۔
بہت سے لوگوں نے پادری کی اِس ”پیشینگوئی“ کو سچ مان لیا۔ تقریباً چھ ماہ تک کوئی بھی شخص سنتاگو اور لوردس کیساتھ خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے پر راضی نہ ہوا۔ یہاں تک کہ شہر کے نائب گورنر میگویل نے اُن دونوں کا پیچھا کِیا اور اُن پر پتھراؤ کِیا۔ لیکن اسکے باوجود سنتاگو اور لوردس نے امنپسند رویہ ظاہر کِیا۔
لہٰذا کچھ وقت گزرنے کے بعد شہر کے چند لوگ خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے لگے۔ شہر کے نائب گورنر کا رویہ بھی بدل گیا۔ اُس نے سنتاگو کیساتھ خدا کے کلام کا مطالعہ کرنا شروع کر دیا، حد سے زیادہ شراب پینی بند کر دی اور ایک امنپسند شخص بن گیا۔ آخرکار میگویل، اُسکی بیوی اور دونوں بیٹیاں یہوواہ کے گواہ بن گئے۔
آج اِس شہر میں یہوواہ کے گواہوں کی ایک کلیسیا ہے جو خوب ترقی کر رہی ہے۔ میگویل خوش ہے کہ جب وہ سنتاگو اور لوردس پر پتھراؤ کرتا تھا تو وہ اُسکے نشانے سے بچ گئے۔ وہ سنتاگو اور لوردس کا شکرگزار ہے کہ اُنہوں نے امنپسند رویہ ظاہر کِیا۔
[صفحہ ۳۲ پر تصویریں]
سنتاگو اور لوردس کی امنپسند شخصیت نے میگویل کو بہت متاثر کِیا