مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آسمان اور زمین کی چیزوں کا جمع کِیا جانا

آسمان اور زمین کی چیزوں کا جمع کِیا جانا

آسمان اور زمین کی چیزوں کا جمع کِیا جانا

‏”‏اُس نیک ارادہ کے موافق .‏ .‏ .‏ مسیح میں سب چیزوں کا مجموعہ ہو جائے۔‏ خواہ وہ آسمان کی ہوں خواہ زمین کی۔‏“‏—‏افسیوں ۱:‏۹،‏ ۱۰‏۔‏

۱.‏ آسمان اور زمین کے لئے یہوواہ خدا کا ”‏نیک ارادہ“‏ کیا ہے؟‏

یہوواہ خدا ”‏اطمینان کا چشمہ“‏ ہے۔‏ وہ پوری کائنات میں امن چاہتا ہے!‏ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۲۰‏)‏ اس نے پولس رسول کو یہ لکھنے کا الہام بخشا کہ اس کا ”‏نیک ارادہ“‏ ہے کہ ”‏مسیح میں سب چیزوں کا مجموعہ ہو جائے خواہ وہ آسمان کی ہوں خواہ زمین کی۔‏“‏ (‏افسیوں ۱:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ اس آیت میں لفظ ”‏مجموعہ“‏ سے کیا مُراد ہے؟‏ بائبل عالم جے.‏ بی.‏ لائٹ‌فٹ لکھتا ہے:‏ ”‏یہ لفظ تمام کائنات کی ہم‌آہنگی کی دلالت کرتا ہے،‏ جس میں تمام عناصر زیادہ عرصے تک ایک دوسرے سے جُدا نہیں رہیں گے اور ایک دوسرے سے میل کھائیں گے،‏ بلکہ اپنے مرکز سے مل کر مسیح کے ساتھ متحد ہو جائیں گے۔‏ گناہ اور موت،‏ غم،‏ دُکھ‌تکلیف اور مایوسی ختم ہو جائیں گی۔‏“‏

‏’‏آسمان کی چیزیں‘‏

۲.‏ ’‏آسمان کی چیزیں‘‏ کون ہیں جنہیں جمع کِیا جانا تھا؟‏

۲ پطرس رسول نے سچے مسیحیوں کی شاندار اُمید کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے لکھا:‏ ”‏اُس کے وعدہ کے موافق ہم نئے آسمان اور نئی زمین کا انتظار کرتے ہیں جن میں راستبازی بسی رہے گی۔‏“‏ (‏۲-‏پطرس ۳:‏۱۳‏)‏ یہاں جس ”‏نئے آسمان“‏ کا وعدہ کِیا گیا وہ نئے حکومتی اختیار یعنی مسیحائی بادشاہت کا حوالہ دیتا ہے۔‏ افسیوں کے نام اپنے خط میں پولس رسول نے ’‏آسمان کی چیزوں‘‏ کے ”‏مسیح میں“‏ جمع کئے جانے کا ذکر کِیا۔‏ یہ چیزیں آسمان میں مسیح کے ساتھ حکمرانی کرنے کے لئے منتخب‌کردہ محدود تعداد پر مشتمل اشخاص ہیں۔‏ (‏۱-‏پطرس ۱:‏۳،‏ ۴‏)‏ یہ ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ ممسوح مسیحی ”‏دُنیا میں سے خرید لئے گئے“‏ ہیں یعنی مسیح کے ساتھ آسمانی بادشاہت کے ہم‌میراث ہونے کے لئے ”‏آدمیوں میں سے خرید لئے گئے ہیں۔‏“‏—‏مکاشفہ ۵:‏۹،‏ ۱۰؛‏ ۱۴:‏۳،‏ ۴؛‏ ۲-‏کرنتھیوں ۱:‏۲۱؛‏ افسیوں ۱:‏۱۱؛‏ ۳:‏۶‏۔‏

۳.‏ یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ ممسوح مسیحی زمین پر ہوتے ہوئے بھی ’‏آسمانی مقاموں پر بٹھائے‘‏ جاتے ہیں؟‏

۳ ممسوح مسیحی یہوواہ کے روحانی بیٹے بننے کے لئے رُوح‌اُلقدس کے ذریعے نئے سرے سے پیدا ہوتے ہیں۔‏ (‏یوحنا ۱:‏۱۲،‏ ۱۳؛‏ ۳:‏۵-‏۷‏)‏ یہوواہ کے لےپالک ’‏بیٹوں‘‏ کے طور پر وہ یسوع کے بھائی بن جاتے ہیں۔‏ (‏رومیوں ۸:‏۱۵؛‏ افسیوں ۱:‏۵‏)‏ زمین پر رہتے ہوئے بھی اُن کی بابت یہ کہا جا سکتا ہے کہ انہیں ”‏مسیح یسوع میں شامل کرکے اُس کے ساتھ جلایا اور آسمانی مقاموں پر اُس کے ساتھ بٹھایا“‏ جاتا ہے۔‏ (‏افسیوں ۱:‏۳؛‏ ۲:‏۶‏)‏ وہ یہ نمایاں روحانی مقام اس لئے حاصل کرتے ہیں کیونکہ اُن پر ”‏پاک موعودہ روح کی مہر لگی۔‏ وہی خدا کی ملکیت کی مخلصی کے لئے [‏اُن کی]‏ میراث کا بیعانہ ہے“‏ جو آسمان میں اُن کے لئے محفوظ کی گئی تھی۔‏ (‏افسیوں ۱:‏۱۳،‏ ۱۴؛‏ کلسیوں ۱:‏۵‏)‏ یہی ’‏آسمان کی چیزیں‘‏ ہیں جنہیں جمع کِیا جانا تھا۔‏ ان کی کُل تعداد کی بابت یہوواہ خدا نے پہلے ہی سے بتا دیا تھا۔‏

جمع کئے جانے کا آغاز

۴.‏ ’‏آسمان کی چیزوں‘‏ کا جمع کِیا جانا کب اور کیسے شروع ہوا؟‏

۴ یہوواہ کے ”‏انتظام“‏ یعنی چیزوں کو منظم کرنے کے طریقۂ‌کار کی مطابقت میں ’‏آسمان کی چیزوں‘‏ کے جمع کئے جانے کا آغاز ”‏زمانوں کے پورے ہونے“‏ پر کِیا جانا تھا۔‏ (‏افسیوں ۱:‏۱۰‏)‏ یہ مقررہ وقت پنتِکُست ۳۳ عیسوی میں آ پہنچا۔‏ اُس روز رسولوں اور شاگردوں کے ایک گروہ پر رُوح‌اُلقدس نازل ہوئی۔‏ شاگردوں کے اس گروہ میں مرد اور عورتیں دونوں شامل تھے۔‏ (‏اعمال ۱:‏۱۳-‏۱۵؛‏ ۲:‏۱-‏۴‏)‏ اس سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ نئے عہد نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔‏ اس لئے یہ واقعہ مسیحی کلیسیا اور ایک نئی قوم روحانی اسرائیل یعنی ”‏خدا کے اسرائیل“‏ کا آغاز تھا۔‏—‏گلتیوں ۶:‏۱۶؛‏ عبرانیوں ۹:‏۱۵؛‏ ۱۲:‏۲۳،‏ ۲۴‏۔‏

۵.‏ یہوواہ نے جسمانی اسرائیل کی جگہ ایک نئی ”‏قوم“‏ کیوں تشکیل دی؟‏

۵ جسمانی اسرائیل سے باندھا گیا شریعتی عہد آسمان میں ابد تک خدمت کرنے والی ”‏کاہنوں کی ایک مملکت اور ایک مُقدس قوم“‏ کو تشکیل نہیں دے پایا۔‏ (‏خروج ۱۹:‏۵،‏ ۶‏)‏ یسوع نے یہودی مذہبی پیشواؤں کو بتایا:‏ ”‏خدا کی بادشاہی تُم سے لے لی جائے گی اور اُس قوم کو جو اُس کے پھل لائے دیدی جائے گی۔‏“‏ (‏متی ۲۱:‏۴۳‏)‏ یہ قوم یعنی روحانی اسرائیل ممسوح مسیحیوں سے تشکیل پاتی ہے جو نئے عہد میں شامل ہیں۔‏ ان کے بارے میں پطرس رسول نے لکھا:‏ ”‏تُم ایک برگزیدہ نسل۔‏ شاہی کاہنوں کا فرقہ۔‏ مُقدس قوم اور ایسی اُمت ہو جو خدا کی خاص ملکیت ہے تاکہ اُس کی خوبیاں ظاہر کرو جس نے تمہیں تاریکی سے اپنی عجیب روشنی میں بلایا ہے۔‏ پہلے تُم کوئی اُمت نہ تھے مگر اب خدا کی اُمت ہو۔‏“‏ (‏۱-‏پطرس ۲:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ جسمانی اسرائیل زیادہ عرصے تک یہوواہ کے عہد میں شامل نہ رہا۔‏ (‏عبرانیوں ۸:‏۷-‏۱۳‏)‏ جیساکہ یسوع نے پہلے ہی بتا دیا تھا مسیحائی بادشاہت کا حصہ بننے کا شرف اُن سے لیکر روحانی اسرائیل کے ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ اراکین کو دے دیا گیا۔‏—‏مکاشفہ ۷:‏۴-‏۸‏۔‏

بادشاہتی عہد میں شامل کِیا جانا

۶،‏ ۷.‏ یسوع نے اپنے روح سے لےپالک بنائے گئے بھائیوں کے ساتھ کونسا خاص عہد باندھا،‏ اور اس کا اُن کے لئے کیا مطلب ہے؟‏

۶ جس رات یسوع نے اپنی موت کی یادگار رائج کی اُس نے اپنے وفادار رسولوں کو بتایا:‏ ”‏تُم وہ ہو جو میری آزمایشوں میں برابر میرے ساتھ رہے۔‏ اور جیسے میرے باپ نے میرے لئے ایک بادشاہی مقرر کی ہے مَیں بھی تمہارے لئے مقرر کرتا ہوں۔‏ تاکہ میری بادشاہی میں میری میز پر کھاؤ پیو بلکہ تُم تختوں پر بیٹھ کر اسرائیل کے بارہ قبیلوں کا انصاف کرو گے۔‏“‏ (‏لوقا ۲۲:‏۲۸-‏۳۰‏)‏ یہاں پر یسوع نے ایک خاص عہد کا ذکر کِیا تھا۔‏ یہ عہد اُس نے اپنے روح سے لےپالک بنائے گئے ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ بھائیوں کے ساتھ باندھا تھا جو ’‏جان دینے تک وفادار‘‏ رہیں گے اور خود کو ”‏غالب“‏ آنے والا ثابت کریں گے۔‏—‏مکاشفہ ۲:‏۱۰؛‏ ۳:‏۲۱‏۔‏

۷ اس گروہ کے ارکان زمین پر انسانوں کے طور پر ہمیشہ تک زندہ رہنے کی اُمید کو ترک کر دیتے ہیں۔‏ وہ آسمان پر مسیح کے ساتھ حکمرانی کریں گے اور تختوں پر بیٹھ کر انسانوں کا انصاف کریں گے۔‏ (‏مکاشفہ ۲۰:‏۴،‏ ۶‏)‏ آئیے اب ہم دیگر صحائف کا جائزہ لیتے ہیں جن کا اطلاق صرف ممسوح اشخاص پر ہوتا ہے اور دیکھتے ہیں کہ ’‏دوسری بھیڑیں‘‏ مسیح کی موت کی یادگار کی علامات یعنی بےخمیری روٹی اور سُرخ مے میں سے کیوں نہیں کھاتی پیتی ہیں۔‏—‏یوحنا ۱۰:‏۱۶‏۔‏

۸.‏ ممسوح مسیحی روٹی میں سے کھانے سے کیا ظاہر کرتے ہیں؟‏ (‏صفحہ ۱۵ کے بکس کو دیکھیں۔‏)‏

۸ ممسوح اشخاص مسیح جیسی تکلیفیں اُٹھاتے ہیں اور اس کی طرح مرنے کے لئے بھی تیار ہیں۔‏ اس گروہ کے ایک رُکن کے طور پر،‏ پولس رسول نے بیان کِیا کہ وہ ”‏مسیح کو حاصل“‏ کرنے اور ”‏اُس کو اور اُس کے جی اُٹھنے کی قدرت کو اور اُس کے ساتھ دُکھوں میں شریک ہونے کو معلوم“‏ کرنے کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار تھا۔‏ جی‌ہاں،‏ پولس ”‏اُس کی موت سے مشابہت پیدا“‏ کرنے کے لئے تیار تھا۔‏ (‏فلپیوں ۳:‏۸،‏ ۱۰‏)‏ بہتیرے ممسوح مسیحی ”‏اپنے بدن میں یسوؔع کی موت لئے پھرتے ہیں۔‏“‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۱۰‏۔‏

۹.‏ یسوع مسیح کی موت کی یادگار پر پیش کی جانے والی بےخمیری روٹی کس چیز کی علامت ہے؟‏

۹ اپنے شاگردوں کے ساتھ آخری کھانا کھاتے ہوئے یسوع نے کہا:‏ ”‏یہ میرا بدن ہے۔‏“‏ (‏مرقس ۱۴:‏۲۲‏)‏ وہ اپنے حقیقی بدن کی طرف اشارہ کر رہا تھا جسے بہت جلد ماراپیٹا اور لہولہان کِیا جائے گا۔‏ بےخمیری روٹی اُس کے بدن کی موزوں علامت تھی۔‏ کیوں؟‏ اسلئےکہ بائبل میں خمیر گناہ یا بدی کو ظاہر کرتا ہے۔‏ (‏متی ۱۶:‏۴،‏ ۱۱،‏ ۱۲؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۵:‏۶-‏۸‏)‏ یسوع مسیح کامل تھا اور اُس نے کوئی گناہ نہیں کِیا تھا۔‏ اس لئے وہ اپنے کامل بدن کو کفارے کی قربانی کے طور پر پیش کرے گا۔‏ (‏عبرانیوں ۷:‏۲۶؛‏ ۱-‏یوحنا ۲:‏۲‏)‏ اس کے ایسا کرنے سے تمام وفادار مسیحیوں کو فائدہ پہنچے گا خواہ وہ آسمان میں زندگی کی اُمید رکھتے ہوں یا زمین پر فردوس میں ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھتے ہوں۔‏—‏یوحنا ۶:‏۵۱‏۔‏

۱۰.‏ کس مفہوم میں یسوع کی موت کی یادگار پر مے میں سے پینے والے ’‏مسیح کے خون میں شریک‘‏ ہوتے ہیں؟‏

۱۰ یسوع مسیح کی موت کی یادگار پر ممسوح مسیحی جس مے میں سے پیتے ہیں اس کے بارے میں پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏وہ برکت کا پیالہ جس پر ہم برکت چاہتے ہیں کیا مسیح کے خون کی شراکت نہیں؟‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۱۶‏)‏ کس مفہوم میں مے میں سے پینے والے ’‏مسیح کے خون میں شریک‘‏ ہوتے ہیں؟‏ وہ یسوع کی طرح فدیے کی قربانی دینے میں شریک نہیں ہوتے کیونکہ انہیں خود بھی نجات کی ضرورت ہے۔‏ یسوع مسیح کی قربانی پر ایمان ان کے گناہوں کی معافی اور آسمان میں زندگی کے لئے راستباز ٹھہرائے جانے کا باعث بنتا ہے۔‏ (‏رومیوں ۵:‏۸،‏ ۹؛‏ ططس ۳:‏۴-‏۷‏)‏ مسیح کے بہائے ہوئے خون کے ذریعے اُس کے ہم‌میراث ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ اشخاص ”‏پاک“‏ ٹھہرتے،‏ مخصوص کئے جاتے اور ”‏مقدس لوگوں“‏ کے طور پر گناہ سے پاک کئے جاتے ہیں۔‏ (‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۹؛‏ دانی‌ایل ۷:‏۱۸،‏ ۲۷؛‏ افسیوں ۲:‏۱۹‏)‏ جی‌ہاں،‏ مسیح نے اپنے بہائے ہوئے خون سے ”‏ہر ایک قبیلہ اور اہلِ‌زبان اور اُمت اور قوم میں سے خدا کے واسطے لوگوں کو خرید لیا۔‏ اور اُن کو ہمارے خدا کے لئے ایک بادشاہی اور کاہن بنا دیا اور وہ زمین پر بادشاہی کرتے ہیں۔‏“‏—‏مکاشفہ ۵:‏۹،‏ ۱۰‏۔‏

۱۱.‏ ممسوح مسیحی یسوع کی موت کی یادگار پر مے میں سے پینے سے کیا ظاہر ہوتا ہے؟‏

۱۱ جب یسوع نے اپنی موت کی یادگار رائج کی تو اُس نے اپنے وفادار رسولوں کو مے کا پیالہ دیتے ہوئے کہا:‏ ”‏تُم سب اِس میں سے پیو۔‏ کیونکہ یہ میرا وہ عہد کا خون ہے جو بہتیروں کے لئے گناہوں کی معافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔‏“‏ (‏متی ۲۶:‏۲۷،‏ ۲۸‏)‏ جس طرح بیلوں اور بکروں کا خون خدا اور بنی‌اسرائیل کے درمیان شریعتی عہد کی توثیق کرتا تھا اسی طرح یسوع کا خون پنتِکُست ۳۳ عیسوی کے آغاز پر یہوواہ کے روحانی اسرائیل کے ساتھ باندھے گئے نئے عہد کی توثیق کرتا ہے۔‏ (‏خروج ۲۴:‏۵-‏۸؛‏ لوقا ۲۲:‏۲۰؛‏ عبرانیوں ۹:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏ مے ’‏عہد کے خون‘‏ کی علامت ہے۔‏ اس میں سے پینے سے ممسوح اشخاص یہ ظاہر کرتے ہیں کہ انہیں نئے عہد میں شامل کِیا گیا ہے اور وہ اس سے فوائد حاصل کر رہے ہیں۔‏

۱۲.‏ ممسوح اشخاص مسیح کی موت میں بپتسمہ کیسے لیتے ہیں؟‏

۱۲ اس سے ممسوح مسیحیوں کو کچھ اَور بھی یاد دلایا جاتا ہے۔‏ یسوع نے اپنے وفادار شاگردوں کو بتایا:‏ ”‏جو پیالہ مَیں پینے کو ہوں کیا تُم پی سکتے ہو؟‏ اور جو بپتسمہ مَیں لینے کو ہوں تم لے سکتے ہو؟‏“‏ (‏مرقس ۱۰:‏۳۸،‏ ۳۹‏)‏ بعدازاں،‏ پولس رسول نے مسیحیوں کے ”‏[‏مسیح]‏ کی موت میں شامل ہونے کا بپتسمہ“‏ لینے کی بابت بیان کِیا۔‏ (‏رومیوں ۶:‏۳‏)‏ ممسوح مسیحی خودایثارانہ زندگی بسر کرتے ہیں۔‏ اُن کی موت بھی خودایثارانہ ہوتی ہے۔‏ اسلئےکہ وہ زمین پر ہمیشہ کی زندگی کی ہر اُمید ترک کر دیتے ہیں۔‏ ان ممسوح مسیحیوں کا مسیح کی موت میں بپتسمہ اُس وقت مکمل ہوتا ہے جب وفاداری کی حالت میں مرنے کے بعد وہ آسمان میں مسیح کے ساتھ ”‏بادشاہی“‏ کرنے کے لئے روحانی مخلوق کے طور پر قیامت پاتے ہیں۔‏—‏۲-‏تیمتھیس ۲:‏۱۰-‏۱۲؛‏ رومیوں ۶:‏۵؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۴۲-‏۴۴،‏ ۵۰‏۔‏

بےخمیری روٹی اور سُرخ مے میں سے کھاناپینا

۱۳.‏ زمینی اُمید رکھنے والے مسیح کی موت کی یادگار کے موقع پر کیوں علامات میں سے کھاتےپیتے نہیں،‏ لیکن وہ اس موقع پر حاضر کیوں ہوتے ہیں؟‏

۱۳ اگرچہ مسیح کی موت کی یادگار کے موقع پر روٹی اور مے سب کے سامنے سے گزاری جاتی ہے توبھی زمینی اُمید رکھنے والوں کے لئے ان میں سے کھاناپینا نامناسب ہوگا۔‏ زمینی اُمید رکھنے والے اس بات کو سمجھتے ہیں کہ وہ مسیح کے بدن کے ممسوح ارکان نہیں ہیں اور نہ ہی وہ اس نئے عہد میں شامل ہیں جو یہوواہ نے مسیح کے ساتھ حکمرانی کرنے والوں کے ساتھ باندھا تھا۔‏ ”‏پیالہ“‏ نئے عہد کی نمائندگی کرتا ہے اسلئے صرف نئے عہد میں شامل ارکان ہی علامتوں میں سے کھاتےپیتے ہیں۔‏ وہ لوگ جو بادشاہت میں زمین پر ہمیشہ کی زندگی پانے کے منتظر ہیں نہ تو مسیح کی موت میں بپتسمہ لیتے ہیں اور نہ ہی آسمان میں اس کے ساتھ حکمرانی کرنے کے لئے بلائے گئے ہیں۔‏ لہٰذا،‏ علامات میں سے کھانے پینے کا اطلاق اُن پر نہیں ہوتا۔‏ یہی وجہ ہے کہ وہ مسیح کی موت کی یادگار پر بااحترام مشاہدین کے طور پر حاضر ہوتے ہیں لیکن علامات میں سے کھاتےپیتے نہیں۔‏ یہوواہ خدا نے اپنے بیٹے کے وسیلے سے اُن کے لئے جوکچھ کِیا ہے وہ اس سب کے لئے شکرگزار ہیں۔‏ اس میں مسیح کے بہائے ہوئے خون کی بِنا پر گناہوں کی معافی حاصل کرنا شامل ہے۔‏

۱۴.‏ ممسوح اشخاص روٹی اور مے میں سے کھانےپینے سے روحانی طور پر کیسے تقویت پاتے ہیں؟‏

۱۴ مسیح کے ساتھ حکمرانی کرنے کے لئے بلائے جانے والے مسیحیوں کی چھوٹی تعداد کا آخری چناؤ پایۂ‌تکمیل کو پہنچ رہا ہے۔‏ ممسوح اشخاص زمین پر اپنی خودایثارانہ زندگی کے خاتمے تک یسوع کی موت کی یادگار کی علامات میں سے کھانےپینے سے روحانی طور پر تقویت پاتے ہیں۔‏ وہ مسیح کے بدن کے اراکین کے طور پر اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ ایک بندھن میں متحد محسوس کرتے ہیں۔‏ ان کا علامتی روٹی اور مے میں سے کھاناپینا انہیں جان دینے تک وفادار رہنے کی یاددہانی کراتا ہے۔‏—‏۲-‏پطرس ۱:‏۱۰،‏ ۱۱‏۔‏

‏’‏زمین کی چیزوں‘‏ کا جمع کِیا جانا

۱۵.‏ ممسوح مسیحیوں کے ساتھ اَور کن کو جمع کِیا جا رہا ہے؟‏

۱۵ سن ۱۹۳۰ کے وسط سے زمین پر ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھنے والی دوسری بھیڑوں کی بڑھتی ہوئی تعداد جو ”‏چھوٹے گلّے“‏ کا حصہ نہیں ہے ممسوحوں کے ساتھ مل گئی ہے۔‏ (‏یوحنا ۱۰:‏۱۶؛‏ لوقا ۱۲:‏۳۲؛‏ زکریاہ ۸:‏۲۳‏)‏ وہ مسیح کے بھائیوں کے وفادار ساتھی بن گئے ہیں اور سب قوموں کو گواہی دینے کے لئے ”‏بادشاہی کی اِس خوشخبری کی منادی“‏ کرنے میں مدد دے رہے ہیں۔‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ ۲۵:‏۴۰‏)‏ اس طرح جب مسیح قوموں کی عدالت کرنے کے لئے آئے گا تو انہیں اس کی بھیڑوں کے طور پر اسکے ”‏دہنی طرف“‏ کھڑے ہونے کا موقع حاصل ہوگا۔‏ (‏متی ۲۵:‏۳۳-‏۳۶،‏ ۴۶‏)‏ مسیح کے خون پر ایمان رکھنے سے وہ ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کو تشکیل دیتے ہیں جو ”‏بڑی مصیبت“‏ سے بچ جائے گی۔‏—‏مکاشفہ ۷:‏۹-‏۱۴‏۔‏

۱۶.‏ ’‏زمین کی چیزوں‘‏ میں کون شامل ہوں گے اور ان کو ’‏خدا کے فرزند‘‏ بننے کا موقع کیسے ملے گا؟‏

۱۶ ممسوح اشخاص کے آخری چناؤ کے بعد شیطان کے بدکار نظام کے خلاف تباہ‌کُن ”‏ہواؤں“‏ کو چھوڑا جائے گا۔‏ (‏مکاشفہ ۷:‏۱-‏۴‏)‏ مسیح اور اُس کے ساتھی بادشاہوں اور کاہنوں کی ہزار سالہ حکمرانی کے دوران بڑی بِھیڑ میں لاتعداد قیامت‌یافتہ اشخاص بھی شامل ہو جائیں گے۔‏ (‏مکاشفہ ۲۰:‏۱۲،‏ ۱۳‏)‏ انہیں بادشاہ یسوع مسیح کی مستقل زمینی رعایا بننے کا موقع ملے گا۔‏ ہزار سالہ حکمرانی کے اختتام پر ان ’‏زمین کی چیزوں‘‏ کا آخری امتحان لیا جائے گا۔‏ اس امتحان میں وفادار ثابت ہونے والے زمین پر ”‏خدا کے فرزندوں“‏ کے طور پر لےپالک بنا لئے جائیں گے۔‏—‏افسیوں ۱:‏۱۰؛‏ رومیوں ۸:‏۲۱؛‏ مکاشفہ ۲۰:‏۷،‏ ۸‏۔‏

۱۷.‏ یہوواہ کا مقصد کیسے پورا ہوگا؟‏

۱۷ اس طرح یہوواہ اپنے انتہائی پُرحکمت ”‏انتظام“‏ یا چیزوں کو منظم کرنے کے طریقۂ‌کار کے ذریعے اپنے اس مقصد کو پورا کرے گا کہ ”‏مسیح میں سب چیزوں کا مجموعہ ہو جائے خواہ وہ آسمان کی ہوں خواہ زمین کی۔‏“‏ آسمان اور زمین کی تمام ذی‌شعور مخلوقات عالمگیر امن میں جمع کر لی جائیں گی اور خوشی سے عظیم مقصدگر یہوواہ خدا کی راست حکمرانی کی اطاعت کریں گی۔‏

۱۸.‏ ممسوح مسیحیوں اور دوسری بھیڑوں کے لئے یسوع کی موت کی یادگار پر حاضر ہونا کیسے فائدہ‌مند ہوگا؟‏

۱۸ ممسوح مسیحیوں کی چھوٹی سی تعداد اور اُن کے ساتھ کام کرنے والی لاکھوں دوسری بھیڑوں کے لئے اپریل ۱۲،‏ ۲۰۰۶ کو جمع ہونا کتنا تقویت‌بخش ہوگا!‏ وہ مسیح کی موت کی یادگار منائیں گے جیساکہ یسوع نے حکم دیا تھا:‏ ”‏میری یادگاری کے لئے یہی کِیا کرو۔‏“‏ (‏لوقا ۲۲:‏۱۹‏)‏ تمام حاضرین کو اس بات کو یاد رکھنا چاہئے کہ یہوواہ خدا نے اپنے پیارے بیٹے یسوع مسیح کے وسیلے سے اُن کے لئے کیا کچھ کِیا ہے۔‏

اپنی یاد تازہ کریں

‏• آسمان اور زمین کی چیزوں کے لئے یہوواہ کا کیا مقصد ہے؟‏

‏• ‏’‏آسمان کی چیزیں‘‏ کون ہیں اور انہیں کیسے جمع کِیا گیا ہے؟‏

‏• ‏’‏زمین کی چیزیں‘‏ کون ہیں اور اُن کی اُمید کیا ہے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۵ پر بکس]‏

‏”‏مسیح کا بدن“‏

پولس رسول نے ۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۱۶،‏ ۱۷ میں مسیح کے روح سے مسح‌شُدہ بھائیوں کے لئے ”‏بدن“‏ کو خاص مفہوم میں بیان کِیا۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏وہ روٹی جسے ہم توڑتے ہیں کیا مسیح کے بدن کی شراکت نہیں؟‏ چونکہ روٹی ایک ہی ہے اس لئے ہم جو بہت سے ہیں ایک بدن ہیں کیونکہ ہم سب اُسی ایک روٹی میں شریک ہوتے ہیں۔‏“‏ جب ممسوح مسیحی یسوع کی موت کی یادگار پر روٹی میں سے کھاتے ہیں تو وہ ممسوح مسیحیوں کی کلیسیا کے ساتھ اتحاد کا اقرار کرتے ہیں جو بدن کی مانند ہے جس کا سر مسیح ہے۔‏—‏متی ۲۳:‏۱۰؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۱۲:‏۱۲،‏ ۱۳،‏ ۱۸‏۔‏

‏[‏صفحہ ۱۵ پر تصویریں]‏

کیوں صرف ممسوح مسیحی ہی بےخمیری روٹی اور سُرخ مے میں سے کھاتےپیتے ہیں؟‏

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

یہوواہ کے انتظام کے ذریعے آسمان اور زمین کی تمام مخلوقات متحد ہو جائیں گی