مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا نے زمین کو کیوں بنایا ہے؟‏

خدا نے زمین کو کیوں بنایا ہے؟‏

خدا نے زمین کو کیوں بنایا ہے؟‏

کسی باغ میں ٹہلتے وقت خوشبودار پھولوں کو دیکھ کر اور چہچہاتی چڑیوں کے سُر سُن کر کیا ہمارے دل میں خوشی کی لہر نہیں دوڑنے لگتی ہے؟‏ نیلی نیلی جھیلیں یا پہاڑوں کی سفید چوٹیاں دیکھ کر کون پُرسکون نہیں ہوتا؟‏ جنگل میں چوکڑیاں بھرتے ہرنوں اور میدان میں چرتی بھیڑوں کو دیکھ کر کس کا دل خوش نہیں ہوتا؟‏ انسان ان تمام چیزوں سے خوشی کیوں حاصل کرتا ہے؟‏

اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ہمارے خالق نے ہمارے دل میں فردوس‌نما ماحول میں رہنے کی خواہش پیدا کی۔‏ اُس نے پہلے انسان آدم اور اُسکی بیوی حوا کو ایک فردوس‌نما باغ میں رکھا تھا۔‏ اُس نے اُنہیں اسطرح سے بنایا کہ وہ ایسے خوشگوار ماحول سے پوری طرح لطف‌اندوز ہو سکیں۔‏ چونکہ ہم آدم اور حوا کی اولاد ہیں اسلئے فردوس‌نما مناظر کو دیکھ کر ہمارا دل بھی خوشی سے بھر جاتا ہے۔‏

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خدا نے زمین کو کیوں بنایا ہے؟‏ اُسکے کلام میں اس سوال کا جواب یوں دیا گیا ہے:‏ ”‏اُس نے .‏ .‏ .‏ اُسکو آبادی کیلئے آراستہ کِیا۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۵:‏۱۸‏)‏ یہوواہ خدا نے ”‏زمین کو بنایا“‏ تاکہ آدم اور حوا اس پر آباد ہوں۔‏ اپنے اس مقصد کو پورا کرنے کیلئے اُس نے انہیں باغِ‌عدن میں رکھا۔‏ (‏یرمیاہ ۱۰:‏۱۲؛‏ پیدایش ۲:‏۷-‏۹،‏ ۱۵،‏ ۲۱،‏ ۲۲‏)‏ کیا آپ اُس خوشگوار فردوس کا تصور کر سکتے ہیں؟‏ آدم اور حوا نے خوشبودار پھولوں اور پھلدار درختوں سے لطف اُٹھایا۔‏ اس باغ کے دریاؤں کا پانی صاف‌وشفاف تھا اور اسکی جھیلیں طرح طرح کی مچھلیوں سے بھری تھیں۔‏ آسمان پر قسم قسم کے پرندے اُڑتے اور زمین پر طرح طرح کے جانور چلتےپھرتے دکھائی دیتے تھے۔‏ انسان کو ان سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔‏ آدم اور حوا کی سب سے بڑی خوشی یہ تھی کہ وہ زندگی کے سفر میں ایک دوسرے کیساتھ تھے۔‏ وہ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔‏ خدا نے انہیں حکم دیا تھا کہ وہ پوری زمین کو باغِ‌عدن کی طرح بنائیں۔‏

اگرچہ اب ہماری زمین فردوس نہیں ہے توبھی یہ ایک عمدہ حویلی کی طرح ہے جس میں اسکے باشندوں کی ہر ضرورت کو پورا کرنے کا بندوبست کِیا گیا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ کیا آپ سورج کی تپش اور چاند کی مدھم سی روشنی کیلئے شکرگزار نہیں ہیں؟‏ (‏پیدایش ۱:‏۱۴-‏۱۸‏)‏ زمین کی تہہ کوئلے اور تیل جیسے ایندھن کی دولت سے مالامال ہے۔‏ آبی چکر کی وجہ سے دریا اور جھیلیں پانی سے بھری رہتی ہیں۔‏ اور میدانوں پر گھاس ایک قالین کی طرح بچھی ہوئی ہے۔‏

ہماری زمین خوراک بھی کثرت سے پیدا کرتی ہے۔‏ کھیتوں کی فصل اور درختوں کے پھل کے ذریعے یہوواہ خدا ’‏بڑی بڑی پیداوار کے موسم عطا کرتا اور ہمارے دلوں کو خوراک اور خوشی سے بھر دیتا ہے۔‏‘‏ (‏اعمال ۱۴:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ جی‌ہاں،‏ ہماری زمین آج بھی ایک بہت شاندار حویلی کی طرح ہے۔‏ کیا آپ اس خوشگوار وقت کا تصور کر سکتے ہیں جب ”‏خدایِ‌مبارک“‏ یہوواہ اسے ایک فردوس میں تبدیل کر دیگا؟‏—‏۱-‏تیمتھیس ۱:‏۱۱‏۔‏

‏[‏صفحہ ۲ پر تصویروں کے حوالہ‌جات]‏

COVER: Earth: NASA photo; Stars: NASA, ESA and AURA/Caltech