مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پاک چیزوں کی بابت یہوواہ خدا جیسا نظریہ رکھیں

پاک چیزوں کی بابت یہوواہ خدا جیسا نظریہ رکھیں

پاک چیزوں کی بابت یہوواہ خدا جیسا نظریہ رکھیں

‏”‏خبردار رہو .‏ .‏ .‏ نہ کوئی حرامکار ہو اور نہ ہی کوئی پاک چیزوں کی بےقدری کرنے والا ہو۔‏“‏—‏عبرانیوں ۱۲:‏۱۵،‏ ۱۶‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن۔‏

۱.‏ یہوواہ خدا کے خادم کونسا دُنیاوی نظریہ نہیں رکھتے؟‏

آجکل زیادہ‌تر لوگ پاک چیزوں کی قدر نہیں کرتے۔‏ انسانی معاشرے پر تحقیق کرنے والے فرانس کے ایک شخص نے بیان کِیا:‏ ”‏خدا،‏ فطرت،‏ مُلک،‏ تاریخ اور مقاصد جن پر اخلاقی قدروں کی بنیاد رکھی گئی تھی اب اپنی اہمیت کھو چکے ہیں۔‏ .‏ .‏ .‏ لوگ خود اِس بات کا فیصلہ کرتے ہیں کہ وہ کن اقدار کی پیروی کریں گے۔‏“‏ اِس سے ”‏دُنیا کی رُوح“‏ یا وہ رُوح ظاہر ہوتی ہے ”‏جو اَب نافرمانی کے فرزندوں میں تاثیر کرتی ہے۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۲:‏۱۲؛‏ افسیوں ۲:‏۲‏)‏ جن لوگوں نے خود کو یہوواہ خدا کے لئے مخصوص کِیا ہے اور خوشی سے اُس کی حاکمیت کو تسلیم کرتے ہیں وہ اس بُری روح کے اثر کو قبول نہیں کرتے۔‏ (‏رومیوں ۱۲:‏۱،‏ ۲‏)‏ اس کے برعکس،‏ یہوواہ خدا کے خادم اِس کی پرستش میں پاکیزگی یا قدوسیت کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔‏ کن چیزوں کو ہماری زندگی میں پاک مقام حاصل ہونا چاہئے؟‏ اِس مضمون میں پانچ چیزوں پر بات کی جائے گی جو خدا کے تمام خادموں کے لئے مُقدس ہیں۔‏ اگلا مضمون ہمارے مسیحی اجتماعات کی پاکیزگی پر بات کرے گا۔‏ پس آئیے دیکھیں کہ لفظ ”‏مُقدس“‏ کا کیا مطلب ہے؟‏

۲،‏ ۳.‏ (‏ا)‏ صحائف یہوواہ خدا کے پاک ہونے کو کیسے بیان کرتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ ہم یہوواہ خدا کے نام کو کیسے پاک مانتے ہیں؟‏

۲ بائبل میں ”‏مُقدس“‏ کے لئے استعمال ہونے والا عبرانی لفظ علیٰحدہ یا جُدا کرنے کا مفہوم پیش کرتا ہے۔‏ پرستش کے معاملے میں ”‏مُقدس“‏ سے مُراد ایک ایسی چیز ہے جو بہت خاص ہے یا جسے پاک خیال کِیا جاتا ہے۔‏ یہوواہ خدا پاک‌ترین ہستی ہے اِس لئے بائبل میں اُسے ”‏قدوس“‏ کہا گیا ہے۔‏ (‏امثال ۹:‏۱۰؛‏ ۳۰:‏۳‏)‏ قدیم اسرائیل میں سردار کاہن اپنے عمامہ پر خالص سونے کا ایک پتر لگاتے تھے جس پر لکھا ہوتا تھا،‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ کے لئے مُقدس۔‏“‏ (‏خروج ۲۸:‏۳۶،‏ ۳۷‏)‏ بائبل میں یہوواہ خدا کے تخت کے سامنے کھڑے سرافیم اور دیگر فرشتوں کو بلند آواز سے یہ پکارتے ہوئے بیان کِیا گیا ہے:‏ ”‏قدوس۔‏ قدوس۔‏ قدوس۔‏ [‏یہوواہ]‏ خدا“‏ ہے۔‏ (‏یسعیاہ ۶:‏۲،‏ ۳؛‏ مکاشفہ ۴:‏۶-‏۸‏)‏ ایک ہی لفظ کا بار بار دُہرایا جانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ تمام‌تر قدوسیت اور پاکیزگی یہوواہ خدا کی ذات میں پنہاں ہے۔‏ درحقیقت،‏ وہ قدوسیت کا ماخذ ہے۔‏

۳ یہوواہ خدا کا نام بھی پاک یا مُقدس ہے۔‏ زبورنویس نے بیان کِیا:‏ ”‏وہ تیرے بزرگ اور مہیب نام کی تعریف کریں۔‏ وہ قدوس ہے۔‏“‏ (‏زبور ۹۹:‏۳‏)‏ یسوع مسیح نے ہمیں دُعا میں سکھایا:‏ ”‏اَے ہمارے باپ تُو جو آسمان پر ہے تیرا نام پاک مانا جائے۔‏“‏ (‏متی ۶:‏۹‏)‏ یسوع مسیح کی ماں مریم نے کہا:‏ ”‏میری جان [‏یہوواہ]‏ کی بڑائی کرتی ہے۔‏ .‏ .‏ .‏ کیونکہ اُس قادر نے میرے لئے بڑے بڑے کام کئے ہیں اور اُس کا نام پاک ہے۔‏“‏ (‏لوقا ۱:‏۴۶،‏ ۴۹‏)‏ یہوواہ خدا کے خادموں کے طور پر ہم اُس کے نام کو پاک مانتے ہوئے ایسا کوئی کام نہیں کرتے جس سے اُس کے نام کی رسوائی ہو۔‏ اِس کے علاوہ،‏ ہم پاکیزگی کے بارے میں یہوواہ خدا جیسا نظریہ رکھتے ہوئے اُن چیزوں کو پاک سمجھتے ہیں جو اُس کی نظروں میں پاک ہیں۔‏—‏عاموس ۵:‏۱۴،‏ ۱۵‏۔‏

یسوع مسیح کا گہرا احترام کرنے کی وجہ

۴.‏ بائبل میں یسوع مسیح کو ”‏قدوس“‏ کے طور پر کیوں بیان کِیا گیا ہے؟‏

۴ پاک خدا،‏ یہوواہ کے ”‏اکلوتے“‏ بیٹے کے طور پر یسوع مسیح کو پاک خلق کِیا گیا تھا۔‏ (‏یوحنا ۱:‏۱۴؛‏ کلسیوں ۱:‏۱۵؛‏ عبرانیوں ۱:‏۱-‏۳‏)‏ اِس لئے پاک صحائف میں اُسے ”‏خدا کا قدوس“‏ کہا گیا ہے۔‏ (‏یوحنا ۶:‏۶۹‏)‏ یسوع مسیح کے آسمان سے زمین پر آنے کے وقت بھی اُس کی پاک حیثیت ختم نہیں ہوئی تھی کیونکہ مریم نے رُوح‌اُلقدس کی قدرت سے حاملہ ہونے کے بعد یسوع کو جنم دیا تھا۔‏ ایک فرشتے نے مریم کو بتایا:‏ ”‏رُوح‌اُلقدس تجھ پر نازل ہوگا .‏ .‏ .‏ اس سبب سے وہ مولودِمُقدس خدا کا بیٹا کہلائے گا۔‏“‏ (‏لوقا ۱:‏۳۵‏)‏ یروشلیم کے مسیحیوں نے یہوواہ خدا سے دُعا کرتے وقت دو مرتبہ خدا کے بیٹے کا ”‏تیرے پاک خادم یسوؔع“‏ کے طور پر ذکر کِیا تھا۔‏—‏اعمال ۴:‏۲۷،‏ ۳۰‏۔‏

۵.‏ یسوع مسیح کس پاک مقصد کو انجام دینے کے لئے زمین پر آیا تھا،‏ اور اُس کا خون بیش‌قیمت کیوں ہے؟‏

۵ یسوع مسیح زمین پر ایک پاک مقصد انجام دینے کے لئے آیا تھا۔‏ اُس نے ۲۹ عیسوی میں بپتسمہ لیا اور اُسے یہوواہ خدا کی روحانی ہیکل کے سردار کاہن کے طور پر مسح کِیا گیا۔‏ (‏لوقا ۳:‏۲۱،‏ ۲۲؛‏ عبرانیوں ۷:‏۲۶؛‏ ۸:‏۱،‏ ۲‏)‏ یسوع مسیح نے اپنی جان بھی قربان کرنی تھی۔‏ اُس کے بہائے ہوئے خون نے گنہگار انسانوں کو بچانے کے لئے فدیہ فراہم کرنا تھا۔‏ (‏متی ۲۰:‏۲۸؛‏ عبرانیوں ۹:‏۱۴‏)‏ اِس لئے ہم یسوع کے خون کو پاک اور ”‏بیش‌قیمت“‏ خیال کرتے ہیں۔‏—‏۱-‏پطرس ۱:‏۱۹‏۔‏

۶.‏ ہم یسوع مسیح کی بابت کیسا نظریہ رکھتے ہیں،‏ اور کیوں؟‏

۶ یہ ظاہر کرنے کے لئے کہ ہم اپنے بادشاہ اور سردار کاہن یسوع مسیح کا گہرا احترام کرتے ہیں پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏خدا نے بھی اُسے بہت سربلند کِیا اور اُسے وہ نام بخشا جو سب ناموں سے اعلیٰ ہے۔‏ تاکہ یسوؔع کے نام پر ہر ایک گھٹنا جھکے۔‏ خواہ آسمانیوں کا ہو خواہ زمینیوں کا۔‏ خواہ اُن کا جو زمین کے نیچے ہیں۔‏ اور خدا باپ کے جلال کے لئے ہر ایک زبان اقرار کرے کہ یسوؔع مسیح خداوند ہے۔‏“‏ (‏فلپیوں ۲:‏۹-‏۱۱‏)‏ ہم خوشی سے اپنے پیشوا اور حکمران یعنی مسیحی کلیسیا کے سردار یسوع مسیح کی اطاعت کرنے سے پاک چیزوں کی بابت یہوواہ خدا جیسا نظریہ رکھتے ہیں۔‏—‏متی ۲۳:‏۱۰؛‏ کلسیوں ۱:‏۱۸‏۔‏

۷.‏ ہم یسوع مسیح کے لئے اپنی اطاعت کیسے ظاہر کرتے ہیں؟‏

۷ یسوع مسیح کی اطاعت میں اُن آدمیوں کے لئے گہرا احترام دکھانا بھی شامل ہے جو اُس کے کام کی پیشوائی کرتے ہیں۔‏ گورننگ باڈی کو تشکیل دینے والے ممسوح بھائیوں اور اُن کی طرف سے مقررکردہ برانچ اوورسیئرز،‏ ڈسٹرکٹ اور سرکٹ اوورسیئرز اور کلیسیائی بزرگوں کے کام کو بھی پاک خیال کِیا جانا چاہئے۔‏ یہ بندوبست ہماری طرف سے گہرے احترام اور تابعداری کا مستحق ہے۔‏—‏عبرانیوں ۱۳:‏۷،‏ ۱۷‏۔‏

ایک مُقدس قوم

۸،‏ ۹.‏ (‏ا)‏ اسرائیلی کس مفہوم میں ایک مُقدس قوم تھے؟‏ (‏ب)‏ یہوواہ خدا نے پاکیزگی سے متعلق قوانین کو اسرائیلیوں کے ذہن‌نشین کیسے کرایا تھا؟‏

۸ یہوواہ خدا نے اسرائیلی قوم کے ساتھ ایک عہد باندھا تھا۔‏ اِس رشتے نے اسرائیلیوں کو ایک خاص حیثیت عطا کی۔‏ اِنہیں پاک ٹھہرایا گیا یا دوسری قوموں سے الگ کر لیا گیا تھا۔‏ یہوواہ خدا نے اُنہیں بتایا:‏ ”‏تُم میرے لئے پاک بنے رہنا کیونکہ مَیں جو [‏یہوواہ]‏ ہوں پاک ہوں اور مَیں نے تُم کو اَور قوموں سے الگ کِیا ہے تاکہ تُم میرے ہی رہو۔‏“‏—‏احبار ۱۹:‏۲؛‏ ۲۰:‏۲۶‏۔‏

۹ یہوواہ خدا نے اسرائیلی قوم کی بنیاد ڈالتے وقت ہی اُنہیں پاکیزگی سے متعلق قوانین ذہن‌نشین کرا دئے تھے۔‏ جب اسرائیلیوں کو کوہِ‌سینا پر دس احکام دئے گئے،‏ اُس وقت اُنہوں نے اُسے ایک پاک جگہ خیال کرنا تھا اور اُن کے لئے اِسے چُھونے کی سزا موت ہو سکتی تھی۔‏ (‏خروج ۱۹:‏۱۲،‏ ۲۳‏)‏ کہانت،‏ خیمۂ‌اجتماع اور اِس کی چیزوں کو بھی پاک خیال کِیا جانا تھا۔‏ (‏خروج ۳۰:‏۲۶-‏۳۰‏)‏ آجکل مسیحی کلیسیا کی بابت کیا ہے؟‏

۱۰،‏ ۱۱.‏ یہ کیوں کہا جا سکتا ہے کہ ممسوح مسیحیوں کی کلیسیا پاک ہے اور ’‏دوسری بھیڑوں‘‏ پر اِس کا کیا اثر ہوتا ہے؟‏

۱۰ ممسوح مسیحیوں کی کلیسیا یہوواہ خدا کی نظر میں پاک ہے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱:‏۲‏)‏ درحقیقت،‏ ہر دَور میں زمین پر موجود ممسوح مسیحیوں کے گروہ کو ایک مُقدس ہیکل یا پاک مقدِس سے تشبِیہ دی گئی ہے۔‏ تاہم،‏ وہ یہوواہ خدا کی عظیم روحانی ہیکل کو تشکیل نہیں دیتے۔‏ اِس ہیکل میں یہوواہ خدا اپنی پاک رُوح کے ذریعے سکونت کرتا ہے۔‏ پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏[‏یسوع مسیح]‏ میں ہر ایک عمارت مِل ملا کر [‏یہوواہ]‏ میں ایک پاک مقدِس بنتا جاتا ہے۔‏ اور تُم بھی اُس میں باہم تعمیر کئے جاتے ہو تاکہ رُوح میں خدا کا مسکن بنو۔‏“‏—‏افسیوں ۲:‏۲۱،‏ ۲۲؛‏ ۱-‏پطرس ۲:‏۵،‏ ۹‏۔‏

۱۱ پولس رسول نے ممسوح مسیحیوں کو یہ بھی لکھا:‏ ”‏کیا تُم نہیں جانتے کہ تُم خدا کا مقدِس ہو اور خدا کا رُوح تُم میں بسا ہوا ہے؟‏ .‏ .‏ .‏ خدا کا مقدِس پاک ہے اور وہ تُم ہو۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ اپنی روح کے ذریعے،‏ یہوواہ خدا ممسوح مسیحیوں میں ’‏بستا‘‏ اور ’‏اُن میں چلتاپھرتا ہے۔‏‘‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۶:‏۱۶‏)‏ وہ ہمیشہ اپنی وفادار ”‏نوکر“‏ جماعت کی راہنمائی کرتا ہے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵-‏۴۷‏)‏ ’‏دوسری بھیڑیں‘‏ اِس ”‏مقدِس“‏ یعنی ممسوح مسیحیوں کے ساتھ مِل کر کام کرنے کے اپنے شرف کی قدر کرتی ہیں۔‏—‏یوحنا ۱۰:‏۱۶؛‏ متی ۲۵:‏۳۷-‏۴۰‏۔‏

مسیحی زندگی میں پاک چیزیں

۱۲.‏ ہماری زندگیوں میں کونسی چیزیں پاک ہیں،‏ اور کیوں؟‏

۱۲ ممسوح مسیحیوں اور اُن کی ساتھی دوسری بھیڑوں کی زندگی سے تعلق رکھنے والی بہت سی چیزوں کو پاک خیال کِیا جاتا ہے۔‏ یہوواہ خدا کے ساتھ ہمارا رشتہ ایک پاک چیز ہے۔‏ (‏۱-‏تواریخ ۲۸:‏۹؛‏ زبور ۳۶:‏۷‏)‏ یہ رشتہ ہمیں اتنا عزیز ہے کہ ہم کسی بھی چیز یا شخص کو اِس پر اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں دیتے۔‏ (‏۲-‏تواریخ ۱۵:‏۲؛‏ یعقوب ۴:‏۷،‏ ۸‏)‏ یہوواہ خدا کے ساتھ قریبی رشتہ قائم رکھنے میں دُعا ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔‏ دانی‌ایل نبی نے دُعا کو اتنا پاک خیال کِیا کہ اُس نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر اپنے دستور کے مطابق وفاداری سے یہوواہ خدا سے دُعا کرنا جاری رکھا۔‏ (‏دانی‌ایل ۶:‏۷-‏۱۱‏)‏ ’‏مقدسوں [‏یعنی ممسوح مسیحیوں]‏ کی دُعاؤں‘‏ کو ہیکل میں پرستش کے لئے استعمال کئے جانے والے بخور سے تشبِیہ دی گئی ہے۔‏ (‏مکاشفہ ۵:‏۸؛‏ ۸:‏۳،‏ ۴؛‏ احبار ۱۶:‏۱۲،‏ ۱۳‏)‏ دُعا کو بخور سے تشبِیہ دینا اِس کے پاک ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔‏ یہ کتنا بڑا شرف ہے کہ ہم کائنات کے حاکمِ‌اعلیٰ کے ساتھ بات‌چیت کر سکتے ہیں!‏ واقعی،‏ دُعا کو ہماری زندگیوں میں پاک مقام حاصل ہے!‏

۱۳.‏ کونسی طاقت پاک ہے اور ہمیں اِسے اپنی زندگیوں میں کیسے کام کرنے دینا چاہئے؟‏

۱۳ ممسوح مسیحی اور دوسری بھیڑیں اپنی زندگی میں رُوح‌اُلقدس کو بھی پاک خیال کرتے ہیں۔‏ یہ یہوواہ خدا کی سرگرم قوت ہے اور ہمیشہ اُس کی مرضی کے مطابق کام کرتی ہے۔‏ اِس لئے اِسے مناسب طور پر ”‏رُوح‌اُلقدس“‏ یا ”‏پاکیزگی کی رُوح“‏ کہا گیا ہے۔‏ (‏یوحنا ۱۴:‏۲۶؛‏ رومیوں ۱:‏۴‏)‏ یہوواہ خدا اپنی رُوح‌اُلقدس کے ذریعے اپنے خادموں کو خوشخبری کی منادی کرنے کی طاقت بخشتا ہے۔‏ (‏اعمال ۱:‏۸؛‏ ۴:‏۳۱‏)‏ یہوواہ خدا اُن کو بھی اپنی رُوح عنایت کرتا ہے ”‏جو اُس کا حکم مانتے ہیں“‏ اور ”‏رُوح کے موافق“‏ چلتے ہیں نہ کہ جسم کی خواہشات کے موافق۔‏ (‏اعمال ۵:‏۳۲؛‏ گلتیوں ۵:‏۱۶،‏ ۲۵؛‏ رومیوں ۸:‏۵-‏۸‏)‏ یہ طاقت مسیحیوں کو ’‏رُوح کے پھل‘‏ یعنی عمدہ صفات پیدا کرنے اور ”‏پاک چال‌چلن اور دینداری“‏ کے ساتھ زندگی بسر کرنے کے قابل بناتی ہے۔‏ (‏گلتیوں ۵:‏۲۲،‏ ۲۳؛‏ ۲-‏پطرس ۳:‏۱۱‏)‏ اگر ہم رُوح‌اُلقدس کو پاک خیال کرتے ہیں تو ہم ہر اُس کام سے گریز کریں گے جو اِس رُوح کو رنجیدہ کر سکتا یا ہماری زندگیوں میں اِس کی کارگزاری کو متاثر کر سکتا ہے۔‏—‏افسیوں ۴:‏۳۰‏۔‏

۱۴.‏ ممسوح مسیحی کس شرف کو پاک خیال کرتے ہیں،‏ اور دوسری بھیڑیں اِس شرف میں کیسے شریک ہیں؟‏

۱۴ ہمیں پاک خدا،‏ یہوواہ کے نام سے کہلانے کا شرف حاصل ہے۔‏ پس اُس کے گواہ ہونے کے شرف کو بھی ہمیں پاک خیال کرنا چاہئے۔‏ (‏یسعیاہ ۴۳:‏۱۰-‏۱۲،‏ ۱۵‏)‏ ممسوح مسیحیوں نے ”‏نئے عہد کے خادم ہونے“‏ کے لئے یہوواہ خدا سے تعلیم پائی ہے۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۳:‏۵،‏ ۶‏)‏ اِسی وجہ سے اِنہیں ”‏بادشاہی کی اِس خوشخبری کی مُنادی“‏ کرنے اور ”‏سب قوموں کو شاگرد“‏ بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ وہ وفاداری سے اِس حکم کو پورا کر رہے ہیں اور اِس کے نتیجے میں لاکھوں بھیڑخصلت لوگ جوابی‌عمل ظاہر کر رہے ہیں۔‏ وہ ممسوح مسیحیوں سے علامتی طور پر یہ کہہ رہے ہیں:‏ ”‏ہم تمہارے ساتھ جائیں گے کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ خدا تمہارے ساتھ ہے۔‏“‏ (‏زکریاہ ۸:‏۲۳‏)‏ یہ اشخاص روحانی مفہوم میں ’‏ہمارے خدا کے خادموں‘‏ یعنی ممسوح مسیحیوں کے لئے ”‏ہل چلانے والے اور تاکستانوں میں کام کرنے والے“‏ ہیں۔‏ ایسا کرنے سے دوسری بھیڑیں پوری دُنیا میں منادی کا کام کرنے کے لئے ممسوح مسیحیوں کی مدد کر رہی ہیں۔‏—‏یسعیاہ ۶۱:‏۵،‏ ۶‏۔‏

۱۵.‏ پولس رسول نے کس کام کو پاک خیال کِیا،‏ اور ہم بھی اُس جیسا نظریہ کیوں رکھتے ہیں؟‏

۱۵ پولس رسول پر غور کریں،‏ جس نے اپنی مُنادی کو پاک یا مُقدس خیال کِیا تھا۔‏ اُس نے خود کو ”‏غیرقوموں کے لئے مسیح یسوؔع کے خادم“‏ اور ”‏خدا کی خوشخبری کی خدمت“‏ انجام دینے والے کے طور پر بیان کِیا۔‏ (‏رومیوں ۱۵:‏۱۵،‏ ۱۶‏)‏ کرنتھس کے مسیحیوں کو لکھتے ہوئے پولس رسول نے اپنی اِس خدمت کا ذکر ایک ”‏خزانہ“‏ کے طور پر کِیا۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۱،‏ ۷‏)‏ اپنی منادی کے ذریعے ہم بھی ’‏خدا کے کلام‘‏ کو مشہور کرتے ہیں۔‏ (‏۱-‏پطرس ۴:‏۱۱‏)‏ اِس لئے خواہ ہم ممسوح مسیحیوں میں سے ہیں یا دوسری بھیڑوں میں سے ہم گواہی دینے کے کام میں حصہ لینے کو ایک پاک شرف خیال کرتے ہیں۔‏

‏”‏خدا کے خوف کے ساتھ پاکیزگی کو کمال تک پہنچائیں“‏

۱۶.‏ کیا چیز ”‏پاک چیزوں کی بےقدری کرنے“‏ سے بچنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے؟‏

۱۶ پولس رسول نے اپنے ساتھی مسیحیوں کو ”‏پاک چیزوں کی بےقدری کرنے“‏ سے بچنے کی بابت خبردار کِیا۔‏ اُس نے اِنہیں مشورہ دیا کہ ”‏پاکیزگی کے طالب رہو“‏ اور ”‏خبردار رہو .‏ .‏ .‏ ایسا نہ ہو کہ کوئی کڑوی جڑ پھوٹ کر تمہیں دُکھ دے اور اُس کے سبب سے اکثر لوگ ناپاک ہو جائیں۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۲:‏۱۴-‏۱۶‏،‏ این‌ڈبلیو‏)‏ ”‏کڑوی جڑ“‏ کی اصطلاح مسیحی کلیسیا میں کام کرنے کے طریقۂ‌کار پر اعتراض کرنے والے لوگوں کی طرف اشارہ کرتی ہے۔‏ ہو سکتا ہے کہ ایسے لوگ شادی کے تقدس یا اخلاقی پاکیزگی کی بابت یہوواہ خدا کے نظریے سے متفق نہ ہوں۔‏ (‏۱-‏تھسلنیکیوں ۴:‏۳-‏۷؛‏ عبرانیوں ۱۳:‏۴‏)‏ شاید وہ برگشتہ لوگوں کی ”‏بیہودہ بکواس“‏ میں پڑکر بےدینی میں ترقی کرکے ”‏حق سے گمراہ ہو گئے ہیں۔‏“‏—‏۲-‏تیمتھیس ۲:‏۱۶-‏۱۸‏۔‏

۱۷.‏ ممسوح مسیحیوں کو پاکیزگی کی بابت یہوواہ خدا جیسا نظریہ ظاہر کرنے کے لئے مسلسل کوشش کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟‏

۱۷ پولس رسول نے اپنے ساتھی ممسوح بھائیوں کو لکھا:‏ ”‏اَے عزیزو!‏ .‏ .‏ .‏ آؤ ہم اپنےآپ کو ہر طرح کی جسمانی اور روحانی آلودگی سے پاک کریں اور خدا کے خوف کے ساتھ پاکیزگی کو کمال تک پہنچائیں۔‏“‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۷:‏۱‏)‏ یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ ”‏آسمانی بلاوے میں شریک“‏ ممسوح مسیحیوں کو اپنی زندگی کے ہر حلقے میں پاکیزگی کی بابت یہوواہ خدا جیسا نظریہ ظاہر کرنے کی پوری کوشش کرنی چاہئے۔‏ (‏عبرانیوں ۳:‏۱‏)‏ پطرس رسول نے بھی اپنے رُوح سے مسح‌شُدہ ساتھیوں کو نصیحت کی:‏ ”‏فرمانبردار فرزند ہوکر اپنی جہالت کے زمانہ کی پُرانی خواہشوں کے تابع نہ بنو۔‏ بلکہ جس طرح تمہارا بلانے والا پاک ہے اُسی طرح تُم بھی اپنے سارے چال‌چلن میں پاک بنو۔‏“‏—‏۱-‏پطرس ۱:‏۱۴،‏ ۱۵‏۔‏

۱۸،‏ ۱۹.‏ (‏ا)‏ ”‏بڑی بِھیڑ“‏ پاک چیزوں کی بابت یہوواہ خدا جیسا نظریہ کیسے ظاہر کرتی ہے؟‏ (‏ب)‏ اگلے مضمون میں ہماری زندگی کے اَور کس خاص حلقے پر غور کِیا جائے گا؟‏

۱۸ ممسوح مسیحیوں کے علاوہ ”‏بڑی مصیبت“‏ سے بچ نکلنے والی ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کی بابت کیا ہے؟‏ اِنہیں بھی یہ ظاہر کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ پاک چیزوں کی بابت یہوواہ خدا جیسا نظریہ رکھتے ہیں۔‏ مکاشفہ کی کتاب میں اِن کا ذکر یہوواہ خدا کی روحانی ہیکل کے زمینی صحن میں ”‏عبادت“‏ کرنے والوں کے طور پر کِیا گیا ہے۔‏ اُنہوں نے مسیح کے فدیے کی قربانی پر ایمان رکھتے ہوئے علامتی معنوں میں ”‏اپنے جامے برّہ کے خون سے دھوکر سفید کئے ہیں۔‏“‏ (‏مکاشفہ ۷:‏۹،‏ ۱۴،‏ ۱۵‏)‏ اِس طرح اُنہیں یہوواہ خدا کے سامنے پاک حیثیت حاصل ہوتی ہے اور وہ خود کو ”‏ہر طرح کی جسمانی اور روحانی آلودگی سے پاک [‏کرنے]‏ اور خدا کے خوف کے ساتھ پاکیزگی کو کمال تک [‏پہنچانے]‏“‏ کے پابند ہو جاتے ہیں۔‏

۱۹ یہوواہ خدا کی پرستش کرنے اور اِس کے کلام کا مطالعہ کرنے کے لئے باقاعدگی سے جمع ہونا ممسوح مسیحیوں اور بڑی بِھیڑ کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے۔‏ یہوواہ خدا اپنے لوگوں کے باہم جمع ہونے کو پاک خیال کرتا ہے۔‏ ہمیں اِس خاص حلقے میں پاک چیزوں کی بابت یہوواہ جیسا نظریہ کیوں رکھنا چاہئے اور ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟‏ اِس پر اگلے مضمون میں غور کِیا جائے گا۔‏

اپنی یاد تازہ کریں

‏• یہوواہ خدا کے خادم کونسا دُنیاوی نظریہ نہیں رکھتے؟‏

‏• یہوواہ خدا ہر پاک چیز کا ماخذ کیوں ہے؟‏

‏• ہم یسوع مسیح کی پاک حیثیت کے لئے احترام کیسے ظاہر کرتے ہیں؟‏

‏• ہمیں اپنی زندگی میں کن چیزوں کو پاک خیال کرنا چاہئے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۳ پر تصویر]‏

قدیم اسرائیل میں کہانت،‏ خیمۂ‌اجتماع اور اِس کی چیزوں کو پاک خیال کِیا جانا تھا

‏[‏صفحہ ۲۴ پر تصویر]‏

زمین پر ممسوح مسیحی ایک مُقدس ہیکل کو تشکیل دیتے ہیں

‏[‏صفحہ ۲۵ پر تصویریں]‏

دُعا اور منادی پاک شرف ہیں