ڈینئل اور اُس کا کنونشن بیج
ڈینئل اور اُس کا کنونشن بیج
لڑکوں کے مُنہ سے علانیہ خدا کی حمد سن کر خفا ہو جانے والے ریاکار مذہبی پیشواؤں کو یسوع مسیح نے ملامت کی۔ یسوع نے اُن سے کہا: ”کیا تم نے یہ کبھی نہیں پڑھا کہ بچوں اور شِیرخواروں کے مُنہ سے تُو نے حمد کو کامل کرایا؟“—متی ۲۱:۱۵، ۱۶۔
چھ سالہ ڈینئل جرمنی میں روسی زبان کی ایک کلیسیا سے رفاقت رکھتا ہے، جہاں اُس نے اِس بات کا واضح ثبوت دیکھا کہ آج ہمارے زمانے میں بھی نوجوان یہوواہ کی حمد کر رہے ہیں۔ وہ ڈسبرگ میں اپنی ماں اور بڑی بہن کے ساتھ یہوواہ کے گواہوں کے ایک کنونشن پر حاضر ہوا۔ اُن کے لئے یہ پہلا موقع تھا کہ وہ اتنے بڑے کنونشن پر حاضر ہوئے تھے۔ اُن کے لئے ہوٹل، اتنی بڑی تعداد میں سامعین، تین دن تک بیٹھے رہنا، بپتسمہ اور اس کے ساتھ ساتھ ڈرامہ غرض ہر چیز نئی تھی۔ تاہم، اس موقع پر ڈینئل کا برتاؤ مثالی تھا۔
کنونشن کے بعد سوموار کے دن اپنے گھر میں ایک بار پھر ڈینئل سکول جانے کے لئے صبح جلدی اُٹھ گیا۔ لیکن اُس کے کوٹ پر اب تک کیا لگا ہوا تھا؟ وہ بیج جس نے اُس کی شناخت کنونشن پر جانے والے کے طور پر کی تھی! اُس کی ماں نے اُسے سمجھایا کہ ”کنونشن ختم ہو چکا ہے لہٰذا اب تم اپنا کنونشن بیج اُتار سکتے ہو۔“ مگر ڈینئل نے کہا: ”مَیں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی مجھے دیکھے کہ مَیں کہاں گیا تھا اور مَیں نے وہاں سے کیا کچھ سیکھا ہے۔“ پس اُس نے سکول میں سارا دن بڑی بہادری سے اپنے کوٹ پر کنونشن بیج لگائے رکھا۔ جب اُس کی اُستانی نے اُسے کنونشن بیج کے بارے میں پوچھا تو اُس نے اپنی اُستانی کو کنونشن پروگرام کے بارے میں بتایا۔
ایسا کرنے سے ڈینئل نے اُن ہزاروں نوجوانوں کی نقل کی جو صدیوں سے یہوواہ کی علانیہ حمد کر رہے ہیں۔