مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا خدا کو جاننا ممکن ہے؟‏

کیا خدا کو جاننا ممکن ہے؟‏

کیا خدا کو جاننا ممکن ہے؟‏

‏”‏ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِ‌واحد اور برحق کو .‏ .‏ .‏ جانیں۔‏“‏—‏یوحنا ۱۷:‏۳‏۔‏

‏”‏واہ!‏ خدا کی دولت اور حکمت اور علم کیا ہی عمیق ہے!‏ اُس کے فیصلے کس قدر اِدراک سے پرے اور اُس کی راہیں کیا ہی بےنشان ہیں!‏“‏ (‏رومیوں ۱۱:‏۳۳‏)‏ کئی لوگ پولس رسول کی اِس بات کو اس طرح سے سمجھتے ہیں کہ خدا کی حکمت اور اُس کا علم انسان کی سمجھ سے باہر ہے۔‏ یہاں تک کہ خدا اور اُس کی مرضی کو جاننا انسان کے لئے ناممکن ہے۔‏ کیا یہ نظریہ درست ہے؟‏

چند مذہبی رہنماؤں کا بھی یہی خیال ہے۔‏ ایک مذہبی انسائیکلوپیڈیا کے مطابق ”‏خدا اتنا عظیم ہے کہ اُس کو جاننا بالکل ناممکن ہے۔‏ .‏ .‏ .‏ انسان نہ تو خدا کے نام کو جان سکتا ہے اور نہ ہی اُس کی ذات کی کھوج لگا سکتا ہے۔‏ اگر ہم ایسا کرنے کی کوشش کرتے تو ہم خدا کی ذات کو محدود کر دیتے۔‏ لیکن خدا ایک لامحدود ہستی ہے۔‏ .‏ .‏ .‏ اُسے جاننا ناممکن ہے۔‏“‏

جریدے نیوزویک کے مطابق آجکل بہت سے لوگ ”‏ایک نئے عقیدے کو اپنا رہے ہیں۔‏“‏ وہ مانتے ہیں کہ ”‏حقیقت یہی ہے کہ ہم سچائی کو جان ہی نہیں سکتے۔‏“‏

البتہ،‏ بہتیرے لوگ ایسے عقیدوں سے مطمئن نہیں ہوتے۔‏ وہ زندگی کے مقصد کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔‏ وہ دُنیا میں غربت،‏ بیماری اور تشدد کو دیکھ کر دُکھ محسوس کرتے ہیں اور وہ مستقبل کے بارے میں بھی فکرمند ہوتے ہیں۔‏ لیکن جب وہ ایسے مسئلوں کی وجہ پوچھتے ہیں تو اُنہیں اکثر کوئی جواب نہیں ملتا۔‏ اس کے نتیجے میں وہ مذہبی تنظیموں کو چھوڑ کر خود ہی خدا کو تلاش کرنے لگتے ہیں۔‏ یا پھر وہ خدا کے وجود کو ماننے سے ہی انکار کر دیتے ہیں۔‏

بائبل پر غور کریں

اگر آپ بائبل کو ایک مُقدس کتاب سمجھتے ہیں اور یسوع مسیح کو خدا کا ایک پیغمبر مانتے ہیں،‏ تو اس کی کچھ باتوں پر غور کیجئے۔‏ یسوع نے ایک تمثیل میں کشادہ اور سکڑے راستے کا ذکر کِیا تھا۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏وہ راستہ کشادہ ہے جو ہلاکت کو پہنچاتا ہے۔‏“‏ اس کے برعکس،‏ ”‏وہ راستہ سکڑا ہے جو زندگی کو پہنچاتا ہے۔‏“‏ ہم اس بات کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں کہ کون ہلاکت کی راہ پر اور کون زندگی کی راہ پر چل رہے ہیں؟‏ یسوع نے آگے کہا:‏ ”‏اُن کے پھلوں سے تُم اُن کو پہچان لو گے۔‏“‏ ان کے پھلوں سے مُراد صرف اُن کی کہی ہوئی باتیں نہیں بلکہ اُن کے اعمال ہیں۔‏ یسوع نے کہا:‏ ”‏جو مجھ سے اَے خداوند اَے خداوند!‏ کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک آسمان کی بادشاہی میں داخل نہ ہوگا مگر وہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔‏“‏ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا پر ایمان رکھنے کا دعویٰ کرنا ہی کافی نہیں بلکہ ہمیں خدا کی مرضی بجا لانی چاہئے۔‏ لیکن اس کے لئے خدا کی مرضی کو جاننا بہت ضروری ہے۔‏—‏متی ۷:‏۱۳-‏۲۳‏۔‏

یسوع مسیح نے ظاہر کِیا کہ خدا کو جاننا انسان کی پہنچ میں ہے۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِ‌واحد اور برحق کو اور یسوؔع مسیح کو جِسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔‏“‏ (‏یوحنا ۱۷:‏۳‏)‏ خدا نے اپنی حکمت اور اپنا علم انسانوں پر آشکارا کِیا ہے۔‏ البتہ،‏ اس حکمت اور علم کو حاصل کرنے کے لئے ہمیں کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔‏ ایسا کرنے سے آپ کبھی مایوس نہیں ہوں گے کیونکہ خدا کا وعدہ ہے کہ جو شخص اُس کے بارے میں صحیح علم حاصل کرتا ہے وہ ہمیشہ کی زندگی پائے گا۔‏