مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یسوع مسیح اور اُسکے دیانتدار نوکر کے وفادار رہیں

یسوع مسیح اور اُسکے دیانتدار نوکر کے وفادار رہیں

یسوع مسیح اور اُسکے دیانتدار نوکر کے وفادار رہیں

‏”‏اُس کا مالک .‏ .‏ .‏ اُسے اپنے سارے مال کا مختار کر دے گا۔‏“‏—‏متی ۲۴:‏۴۵-‏۴۷‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ (‏ا)‏ پاک صحائف کے مطابق ہمارا ہادی کون ہے؟‏ (‏ب)‏ کیا چیز ظاہر کرتی ہے کہ یسوع مسیح مستعدی سے مسیحی کلیسیا کی راہنمائی کرتا ہے؟‏

‏”‏نہ تُم ہادی کہلاؤ کیونکہ تمہارا ہادی ایک ہی ہے یعنی مسیح۔‏“‏ (‏متی ۲۳:‏۱۰‏)‏ ان الفاظ سے یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں پر واضح کر دیا کہ زمین پر کوئی انسان اُن کا ہادی یا لیڈر نہیں ہوگا۔‏ بلکہ اُن کا ایک ہی لیڈر ہے یعنی یسوع مسیح۔‏ یسوع مسیح کو یہ اختیار یہوواہ خدا کی طرف سے دیا گیا ہے۔‏ یہوواہ خدا نے ”‏اُسے مُردوں میں سے جِلا کر .‏ .‏ .‏ سب چیزوں کا سردار بناکر کلیسیا کو دے دیا۔‏ یہ اُس کا بدن ہے۔‏“‏—‏افسیوں ۱:‏۲۰-‏۲۳‏۔‏

۲ مسیحی کلیسیا کے سلسلے میں یسوع مسیح ”‏سب چیزوں کا سردار“‏ ہے۔‏ لہٰذا،‏ وہ تمام کلیسیائی کاموں پر نظر رکھتا اور اپنے اختیار کو عمل میں لاتا ہے۔‏ وہ تمام مسیحیوں کی روحانی حالت کا خیال رکھتا ہے کہ آیا وہ مسیحی اصولوں کے مطابق زندگی گزارتے اور خدا کے ساتھ مضبوط رشتہ رکھتے ہیں۔‏ یہ بات پہلی صدی عیسوی کے اختتام پر یوحنا رسول کو دئے جانے والے مکاشفہ سے بالکل واضح ہو جاتی ہے۔‏ یسوع مسیح نے سات کلیسیاؤں کے نام پیغامات میں پانچ مرتبہ کہا کہ وہ اُن کے کاموں،‏ اُن کی خوبیوں اور خامیوں کو جانتا ہے۔‏ لہٰذا،‏ اُس نے اس کی مطابقت میں انہیں مشورت اور حوصلہ‌افزائی دی۔‏ (‏مکاشفہ ۲:‏۲،‏ ۹،‏ ۱۳،‏ ۱۹؛‏ ۳:‏۱،‏ ۸،‏ ۱۵‏)‏ ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ یسوع مسیح ایشیائے کوچک،‏ فلستین،‏ سوریہ،‏ بابل،‏ یونان،‏ اطالیہ اور دیگر علاقوں کی کلیسیاؤں کی روحانی حالت سے بھی واقف تھا۔‏ (‏اعمال ۱:‏۸‏)‏ آجکل کی بابت کیا ہے؟‏

ایک دیانتدار نوکر

۳.‏ یسوع مسیح کو سر اور اُس کی کلیسیا کو بدن سے تشبِیہ دینا کیوں مناسب ہے؟‏

۳ مُردوں میں سے زندہ کئے جانے کے بعد اور آسمان پر جانے سے پہلے یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو بتایا:‏ ”‏آسمان اور زمین کا کُل اختیار مجھے دیا گیا ہے۔‏“‏ اُس نے یہ بھی کہا:‏ ”‏دیکھو مَیں دُنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔‏“‏ (‏متی ۲۸:‏۱۸-‏۲۰‏)‏ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ مستعدی کے ساتھ ہمیشہ اُن کے سردار کے طور پر اُن کی راہنمائی کرتا رہے گا۔‏ پولس رسول نے افسس اور کُلسّے کے مسیحیوں کے نام خط میں مسیحی کلیسیا کو ایک ”‏بدن“‏ سے تشبِیہ دی جس کا سر مسیح ہے۔‏ (‏افسیوں ۱:‏۲۲،‏ ۲۳؛‏ کلسیوں ۱:‏۱۸‏)‏ ایک کتاب بیان کرتی ہے کہ کلیسیا کو بدن کے ساتھ تشبِیہ دینا ”‏نہ صرف سر کے ساتھ متحد ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے بلکہ اس بات کی طرف بھی کہ کلیسیا کے ارکان کو سر یعنی مسیح کی مرضی پوری کرنی چاہئے۔‏ یہ ارکان مسیح کے آلۂ‌کار یا ذریعے کے طور پر کام کرتے ہیں۔‏“‏ سن ۱۹۱۴ میں،‏ بادشاہتی اختیار سنبھالنے کے بعد سے یسوع مسیح کس گروہ کو اپنے آلۂ‌کار کے طور پر استعمال کر رہا ہے؟‏—‏دانی‌ایل ۷:‏۱۳،‏ ۱۴‏۔‏

۴.‏ ملاکی کی پیشینگوئی کے مطابق،‏ جب یہوواہ خدا اور یسوع مسیح روحانی ہیکل کی جانچ کرنے کے لئے آئے تو انہوں نے کیا دیکھا؟‏

۴ ملاکی نبی کی پیشینگوئی بیان کرتی ہے کہ سچا خدا یہوواہ ’‏عہد کے رسول‘‏ یعنی اپنے تخت‌نشین بیٹے یسوع مسیح کے ساتھ اپنی ”‏ہیکل“‏ یا پرستش کے روحانی گھر کی عدالت کرنے کے لئے آئے گا۔‏ آخرکار،‏ ۱۹۱۸ میں خدا کے گھر کی عدالت کا کام شروع کرنے کا مقررہ ”‏وقت“‏ آ پہنچا۔‏ * (‏ملاکی ۳:‏۱؛‏ ۱-‏پطرس ۴:‏۱۷‏)‏ اس طرح زمین پر خدا کی نمائندگی کرنے اور اس کی سچی پرستش کا دعویٰ کرنے والوں کی جانچ کی گئی۔‏ صدیوں سے خدا کی تحقیر کرنے والے عقائد اور پہلی جنگِ‌عظیم میں ہونے والے قتلِ‌عام کی حمایت کرنے والے دُنیائےمسیحیت کے چرچوں کو رد کر دیا گیا۔‏ ممسوح مسیحیوں کے ایک وفادار بقیے کو آزمایا گیا،‏ گویا اُنہیں آگ میں تپاکر پاک‌صاف کِیا گیا،‏ یوں وہ ”‏راستبازی سے [‏یہوواہ]‏ کے حضور ہدئے“‏ گذراننے کے لائق ٹھہرے۔‏—‏ملاکی ۳:‏۳‏۔‏

۵.‏ یسوع مسیح کی پیشینگوئی کے مطابق اُس کے ”‏آنے“‏ پر کون دیانتدار ”‏نوکر“‏ ثابت ہوا؟‏

۵ ملاکی کی پیشینگوئی کے مطابق یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو اپنے ”‏آنے اور دُنیا کے آخر“‏ ہونے کے وقت کو سمجھنے کے لئے نشان دیتے وقت جن واقعات کا ذکر کِیا ان میں ”‏نوکر“‏ جماعت کی نشاندہی بھی شامل تھی۔‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏وہ دیانتدار اور عقلمند نوکر کونسا ہے جِسے مالک نے اپنے نوکرچاکروں پر مقرر کِیا تاکہ وقت پر اُن کو کھانا دے؟‏ مبارک ہے وہ نوکر جِسے اُس کا مالک آکر اَیسا ہی کرتے پائے۔‏ مَیں تُم سے سچ کہتا ہوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال کا مختار کر دے گا۔‏“‏ (‏متی ۲۴:‏۳،‏ ۴۵-‏۴۷‏)‏ جب ۱۹۱۸ میں یسوع مسیح ”‏نوکر“‏ کی جانچ کرنے کے لئے ’‏آیا‘‏ تو اُس نے وفادار شاگردوں کے ممسوح بقیہ کو ۱۸۷۹ سے اس رسالے اور بائبل پر مبنی دیگر رسالوں اور کتابوں کو استعمال کرتے ہوئے ”‏وقت پر“‏ روحانی ”‏کھانا“‏ فراہم کرتے ہوئے پایا۔‏ لہٰذا،‏ یسوع مسیح نے اُنہیں اپنے آلۂ‌کار یا ”‏نوکر“‏ کے طور پر قبول کِیا اور ۱۹۱۹ میں انہیں اپنے سارے زمینی مال کا مختار کر دیا۔‏

یسوع کے زمینی مال کی نگرانی کرنا

۶،‏ ۷.‏ (‏ا)‏ یسوع مسیح نے دیانتدار ”‏نوکر“‏ کا ذکر اَور کس نام سے کِیا؟‏ (‏ب)‏ یسوع مسیح نے لفظ داروغہ استعمال کرنے سے کیا ظاہر کِیا؟‏

۶ یسوع مسیح نے زمین پر اپنی نمائندگی کرنے والے ایک ”‏نوکر“‏ کی موجودگی سمیت اپنے آنے کے نشان کی پیشینگوئی کرنے سے چند مہینے پہلے ایک مختلف طریقے سے اس ”‏نوکر“‏ کی ذمہ‌داریوں پر روشنی ڈالی۔‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏کون ہے وہ دیانتدار اور عقلمند داروغہ جس کا مالک اُسے اپنے نوکرچاکروں پر مقرر کرے کہ ہر ایک کی خوراک وقت پر بانٹ دیا کرے؟‏ مَیں تُم سے سچ کہتا ہوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال پر مختار کر دے گا۔‏“‏—‏لوقا ۱۲:‏۴۲،‏ ۴۴‏۔‏

۷ یہاں نوکر کو داروغہ بھی کہا گیا ہے۔‏ اس کے لئے استعمال ہونے والا یونانی لفظ ”‏گھر یا جاگیر کے نگران“‏ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏ داروغہ جماعت بائبل میں سے اہم نکات بیان کرنے والے دانشوروں کا محض ایک گروہ نہیں۔‏ بلکہ ’‏دیانتدار داروغہ‘‏ کو ”‏وقت پر“‏ روحانی خوراک تقسیم کرنے کے لئے مسیح کے تمام خادموں کا نگران مقرر کِیا گیا ہے۔‏ اس کے علاوہ،‏ اسے مسیح کے تمام زمینی ”‏مال“‏ یعنی مسیحی کلیسیا اور اس کی تمام کارگزاریوں کی دیکھ‌بھال کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔‏ مسیح کے ”‏مال“‏ سے کیا مُراد ہے؟‏

۸،‏ ۹.‏ نوکر کو کس ”‏مال“‏ کی نگرانی کرنے کے لئے مقرر کِیا گیا ہے؟‏

۸ نوکر کی ذمہ‌داریوں میں اُن عمارتوں کی دیکھ‌بھال کرنا بھی شامل ہے جنہیں مسیح کے پیروکار روحانی کارگزاریوں کو انجام دینے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔‏ ان میں یہوواہ کے گواہوں کے ہیڈکوارٹر،‏ برانچ دفاتر،‏ کنگڈم ہالز اور اسمبلی ہالز وغیرہ شامل ہیں۔‏ سب سے بڑھکر نوکر جماعت ہفتہ‌وار اجلاسوں،‏ اسمبلیوں اور کنونشنوں پر ایمان‌افزا بائبل علم فراہم کرنے کے پروگراموں کی دیکھ‌بھال کرتی ہے۔‏ ان اجتماعات پر بائبل پیشینگوئیوں کی تکمیل کے متعلق معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ روزمرّہ زندگی میں بائبل اصولوں کے اطلاق کے سلسلے میں بروقت مشورت دی جاتی ہیں۔‏

۹ داروغہ کی ایک ذمہ‌داری پوری دُنیا میں ”‏بادشاہی کی اس خوشخبری“‏ کی منادی کرنے اور ”‏سب قوموں کو شاگرد بنانے“‏ کے کام کی نگرانی کرنا ہے۔‏ اس کام میں لوگوں کو کلیسیا کے سر،‏ یسوع مسیح کے سب حکموں پر عمل کرنے کی تعلیم دینا شامل ہے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰؛‏ مکاشفہ ۱۲:‏۱۷‏)‏ منادی کرنے اور شاگرد بنانے کے کام سے ممسوح مسیحیوں کے وفادار ساتھیوں پر مشتمل ایک ”‏بڑی بِھیڑ“‏ وجود میں آئی ہے۔‏ یہ ”‏سب قوموں .‏ .‏ .‏ کی مرغوب چیزیں“‏ ہیں جو دیانتدار نوکر کی زیرِنگرانی مسیح کے بیش‌قیمت ”‏مال“‏ کا حصہ ہیں۔‏—‏مکاشفہ ۷:‏۹؛‏ حجی ۲:‏۷‏۔‏

نوکر جماعت کی نمائندہ گورننگ باڈی

۱۰.‏ پہلی صدی میں فیصلے کرنے کے لئے کونسی جماعت کو مقرر کِیا گیا تھا،‏ اور کلیسیاؤں پر اس کا کیا اثر پڑا؟‏

۱۰ دیانتدار نوکر کی بھاری ذمہ‌داریوں میں بہت سے اہم فیصلے کرنا بھی شامل ہے۔‏ ابتدائی مسیحی کلیسیا میں،‏ یروشلیم کے رسول اور بزرگ نوکر جماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے کلیسیا کے لئے فیصلے کرتے تھے۔‏ (‏اعمال ۱۵:‏۱،‏ ۲‏)‏ پہلی صدی کی اس گورننگ باڈی کے فیصلے خطوں اور سفری نگہبانوں کے ذریعے تمام کلیسیاؤں کو بھیجے جاتے تھے۔‏ ابتدائی مسیحی اس واضح ہدایت کو حاصل کرکے بہت خوش ہوتے تھے۔‏ خوشی سے گورننگ باڈی کے ساتھ تعاون کرنے سے اُن کے باہمی امن‌واتحاد کو فروغ ملا۔‏—‏اعمال ۱۵:‏۲۲-‏۳۱؛‏ ۱۶:‏۴،‏ ۵؛‏ فلپیوں ۲:‏۲‏۔‏

۱۱.‏ آجکل یسوع مسیح اپنی کلیسیا کی راہنمائی کے لئے کن کو استعمال کر رہا ہے،‏ اور ہمیں ممسوح مسیحیوں کے اس گروہ کو کیسا خیال کرنا چاہئے؟‏

۱۱ آجکل بھی ابتدائی مسیحی کلیسیا کی طرح ممسوح نگہبانوں کا ایک چھوٹا سا گروہ مسیح کے پیروکاروں کی گورننگ باڈی کو تشکیل دیتا ہے۔‏ کلیسیا کا سر،‏ یسوع مسیح اپنے ”‏دہنے ہاتھ“‏ یعنی اپنی قوت کے ذریعے بادشاہتی کام کی نگرانی کرنے والے ان وفادار اشخاص کی راہنمائی کرتا ہے۔‏ (‏مکاشفہ ۱:‏۱۶،‏ ۲۰‏)‏ کافی عرصے سے گورننگ باڈی کے ایک ممبر کے طور پر خدمت کرنے والے بھائی البرٹ شروڈر نے حال ہی میں اپنا زمینی سفر ختم کِیا۔‏ اُنہوں نے اپنی آپ‌بیتی میں لکھا:‏ ”‏گورننگ باڈی کا اجلاس ہر بدھ کو منعقد ہوتا ہے۔‏ اس کے آغاز میں یہوواہ خدا کی پاک روح کی راہنمائی کے لئے دُعا کی جاتی ہے۔‏ اس بات کی خاص کوشش کی جاتی ہے کہ ہر معاملے کو خدا کے کلام بائبل کے مطابق حل کِیا جائے اور ہر بات کا فیصلہ اُسی کے مطابق کِیا جائے۔‏“‏ لہٰذا،‏ ہم ایسے وفادار ممسوح مسیحیوں پر اعتماد رکھ سکتے ہیں۔‏ خاص طور پر گورننگ باڈی کے حوالے سے ہمیں پولس رسول کی اس مشورت پر دھیان دینا چاہئے:‏ ”‏اپنے پیشواؤں کے فرمانبردار اور تابع رہو کیونکہ وہ تمہاری روحوں کے فائدہ کے لئے .‏ .‏ .‏ جاگتے رہتے ہیں۔‏“‏—‏عبرانیوں ۱۳:‏۱۷‏۔‏

دیانتدار نوکر کے لئے واجب احترام دکھائیں

۱۲،‏ ۱۳.‏ نوکر جماعت کے لئے احترام دکھانے کی کونسی صحیفائی وجوہات ہیں؟‏

۱۲ دیانتدار نوکر جماعت کے لئے احترام دکھانے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایسا کرنے سے درحقیقت ہم اُن کے مالک یسوع مسیح کے لئے احترام دکھاتے ہیں۔‏ پولس رسول نے ممسوح مسیحیوں کے بارے میں لکھا:‏ ”‏جو آزادی کی حالت میں بلایا گیا ہے وہ مسیح کا غلام ہے۔‏ تُم قیمت سے خریدے گئے ہو۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۷:‏۲۲،‏ ۲۳؛‏ افسیوں ۶:‏۶‏)‏ لہٰذا وفاداری سے دیانتدار نوکر اور اُس کی گورننگ باڈی کی ہدایت پر عمل کرنے سے ہم اُن کے مالک یسوع مسیح کی تابعداری کرتے ہیں۔‏ مسیح کے زمینی مال کی نگرانی کرنے والے آلۂ‌کار کے لئے مناسب احترام دکھانا ایک ایسا طریقہ ہے جس سے ہم ’‏خدا باپ کے جلال کے لئے اقرار کرتے ہیں کہ یسوع مسیح خداوند ہے۔‏‘‏—‏فلپیوں ۲:‏۱۱‏۔‏

۱۳ دیانتدار نوکر کے لئے احترام دکھانے کی ایک اَور صحیفائی وجہ یہ ہے کہ زمین پر ممسوح مسیحیوں کو علامتی طور پر ایک ”‏مقدِس“‏ کہا گیا ہے جس میں یہوواہ خدا ’‏روحانی‘‏ طور پر سکونت کرتا ہے۔‏ اس لحاظ سے وہ ”‏پاک“‏ ہیں۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۳:‏۱۶،‏ ۱۷؛‏ افسیوں ۲:‏۱۹-‏۲۲‏)‏ یسوع مسیح نے اسی گروہ کو جسے مقدِس کہا گیا ہے اپنا زمینی مال سونپا ہے۔‏ اس کا مطلب ہے کہ نوکر جماعت مسیحی کلیسیا میں ہونے والے تمام کاموں پر اختیار رکھتی ہے۔‏ اسی وجہ سے کلیسیا کے تمام ارکان دیانتدار نوکر اور گورننگ باڈی کی طرف سے آنے والی ہدایت پر عمل کرنے کو مُقدس یا پاک خیال کرتے ہیں۔‏ واقعی،‏ ’‏دوسری بھیڑیں‘‏ مالک کے کام میں نوکر جماعت کی حمایت کرنے کو شرف خیال کرتی ہیں۔‏—‏یوحنا ۱۰:‏۱۶‏۔‏

وفاداری سے حمایت کریں

۱۴.‏ یسعیاہ کی پیشینگوئی کے مطابق،‏ کیسے دوسری بھیڑیں ممسوح نوکر جماعت کی راہنمائی میں چلتی اور ”‏محنت کے پھل“‏ کے طور پر کام کرتی ہیں؟‏

۱۴ دوسری بھیڑوں کے فروتنی سے روحانی اسرائیل کے ممسوح اراکین کی تابعداری کرنے کے بارے میں پیشینگوئی کرتے ہوئے یسعیاہ نبی نے بیان کِیا:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ یوں فرماتا ہے کہ مصرؔ کی محنت کے پھل اَور کوشؔ اَور سباؔ کے قدآور باشندوں کی تجارت کا نفع تیری طرف آئے گا اَور تیرا ہی ہوگا۔‏ وہ تیرے پیچھے چلیں گے اَور تیرے اسیر ہوں گے اَور تیرے آگے جھکیں گے اَور تیری مِنت کرکے کہیں گے کہ خدا صرف تجھ میں ہے اَور دوسرا کوئی خدا نہیں۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۵:‏۱۴‏،‏ کیتھولک ترجمہ‏)‏ آجکل دوسری بھیڑیں علامتی مفہوم میں ممسوح نوکر جماعت اور اُس کی گورننگ باڈی کی راہنمائی میں چلتی ہیں۔‏ دوسری بھیڑیں ”‏محنت کے پھل“‏ کے طور پر خوشی سے اپنی طاقت اور وسائل کو استعمال کرتے ہوئے ممسوح پیروکاروں کو سونپے گئے منادی کے عالمگیر کام کی حمایت کرتی ہیں۔‏—‏اعمال ۱:‏۸؛‏ مکاشفہ ۱۲:‏۱۷‏۔‏

۱۵.‏ یسعیاہ ۶۱:‏۵،‏ ۶ کی پیشینگوئی روحانی اسرائیل اور دوسری بھیڑوں کے درمیان تعلق کو کیسے بیان کرتی ہے؟‏

۱۵ دوسری بھیڑیں نوکر جماعت اور اُس کی گورننگ باڈی کی نگرانی میں یہوواہ خدا کی خدمت کرکے خوش اور شکرگزار ہیں۔‏ وہ ممسوح اشخاص کو ”‏خدا کے اؔسرائیل“‏ کے ارکان تسلیم کرتی ہیں۔‏ (‏گلتیوں ۶:‏۱۶‏)‏ وہ علامتی ”‏پردیسی“‏ اور ”‏بیگانوں“‏ کے طور پر روحانی اسرائیل کے ساتھ کام کرنے والی ہیں۔‏ وہ خوشی سے ”‏ہل چلانے“‏ اور ”‏تاکستانوں میں کام کرنے“‏ والوں کے طور پر ممسوح اشخاص یعنی ”‏[‏یہوواہ]‏ کے کاہن“‏ اور ”‏خدا کے خادم“‏ کی راہنمائی میں خدمت کرتی ہیں۔‏ (‏یسعیاہ ۶۱:‏۵،‏ ۶‏)‏ وہ بادشاہی کی خوشخبری کی منادی کرنے اور سب قوموں کو شاگرد بنانے کے کام میں سرگرمی سے حصہ لیتی ہیں۔‏ وہ گلّہ‌بانی اور نئی بھیڑوں کی دیکھ‌بھال کرنے میں نوکر جماعت کی دل‌وجان سے مدد کرتی ہیں۔‏

۱۶.‏ کونسی چیز دوسری بھیڑوں کو وفاداری سے دیانتدار اور عقلمند نوکر کی حمایت کرنے کی تحریک دیتی ہیں؟‏

۱۶ دوسری بھیڑیں جانتی ہیں کہ وقت پر روحانی خوراک فراہم کرنے کے لئے نوکر جماعت کی مستعد کوششیں انہیں بےشمار فوائد پہنچاتی ہیں۔‏ وہ فروتنی سے اس بات کو تسلیم کرتی ہیں کہ دیانتدار اور عقلمند نوکر کے بغیر وہ خدا کی حاکمیت،‏ اس کے نام کی بڑائی،‏ اس کی بادشاہت،‏ نئے آسمان اور نئی زمین،‏ جان،‏ مُردوں کی حالت،‏ یہوواہ خدا،‏ اس کے بیٹے اور رُوح‌اُلقدس کی شناخت جیسی بائبل کی بیش‌قیمت سچائیوں کے بارے میں نہیں جان سکتی تھیں۔‏ اس اخیر زمانے میں دوسری بھیڑیں زمین پر مسیح کے ممسوح ”‏بھائیوں“‏ کے لئے قدردانی ظاہر کرتی اور وفاداری سے اُن کی حمایت کرتی ہیں۔‏—‏متی ۲۵:‏۴۰‏۔‏

۱۷.‏ گورننگ باڈی نے کس کام کو کرنے کی ضرورت محسوس کی،‏ اور اگلے مضمون میں کس موضوع پر بات کی جائے گی؟‏

۱۷ زمین پر ممسوح مسیحیوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔‏ لہٰذا،‏ وہ مسیح کے مال کی نگرانی کرنے کے لئے ہر کلیسیا میں رہ کر کام نہیں کر سکتے۔‏ اس لئے گورننگ باڈی برانچ آفس،‏ ڈسٹرکٹس،‏ سرکٹس اور یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیاؤں کی نگہبانی کرنے کے لئے دوسری بھیڑوں میں سے بھائیوں کو مقرر کرتی ہے۔‏ کیا مسیح کے ان ماتحت چرواہوں کی بابت ہمارا رویہ مسیح اور اس کے دیانتدار نوکر کے لئے وفاداری پر اثرانداز ہوتا ہے؟‏ اگلے مضمون میں اسی موضوع پر بات کی جائے گی۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 4 اس موضوع پر مزید معلومات کے لئے مینارِنگہبانی مارچ ۱،‏ ۲۰۰۴،‏ صفحہ ۱۳-‏۱۸ اور اپریل ۹۳،‏ صفحہ ۱۳ کا مطالعہ کریں۔‏

اپنی یاد کو تازہ کریں

‏• ہمارا ہادی یا لیڈر کون ہے،‏ اور کس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کلیسیا میں ہونے والے کاموں کو جانتا ہے؟‏

‏• ”‏ہیکل“‏ کی جانچ کے وقت کن کو دیانتدار نوکر کے طور پر کام کرتے ہوئے پایا گیا،‏ اور اُنہیں کونسا مال سونپا گیا؟‏

‏• دیانتدار نوکر کی وفاداری سے حمایت کرنے کی کونسی صحیفائی وجوہات ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۴ پر تصویریں]‏

‏”‏داروغہ“‏ کی زیرِنگرانی ”‏مال“‏ میں مختلف عمارتیں،‏ روحانی پروگرام اور منادی کا کام شامل ہے

‏[‏صفحہ ۲۶ پر تصویر]‏

دوسری بھیڑیں سرگرمی کے ساتھ منادی کرنے سے دیانتدار نوکر کی حمایت کرتی ہیں